Tag: Development Funds

  • ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز کے اجرا میں تیزی

    ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز کے اجرا میں تیزی

    اسلام آباد: پاکستان حکومت نے وفاقی ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی فراہمی کو تیز کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان اب تک مجموعی ترقیاتی فنڈز کا 81 فیصد جاری کر چکی ہے جبکہ اب تک 424.19 ارب روپے سے زائد خرچ ہو چکے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال میں ارکان پارلیمنٹ کی اسکیموں کے لیے مختص 50 ارب روپے میں سے 48 ارب روپے پہلے ہی جاری کیے جا چکے ہیں جس میں اب تک تقریباً 35 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ یکم جولائی 2024 سے 15 اپریل 2025 کے درمیان حکومت نے 1000 روپے جاری کرنے کی منظوری دی۔ وفاقی ترقیاتی منصوبوں کے لیے 889 ارب روپے۔

    دستاویز کے مطابق اراکین پارلیمنٹ کی اسکمیوں کے لیے جاری فنڈز کی شرح 96 فیصد جبکہ خرچ شدہ فنڈ کی شرح 72 فیصد رہی ہے۔

    ذراِئع کے مطابق یکم جولائی تا اپریل کے وسط تک وفاقی ترقیاتی منصوبوں کے لیے 889 ارب جاری کرنےکی منظوری دی گئی، یہ فنڈز یکم جولائی 2024 سے 15 اپریل 2025 کے دوران جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال مجموعی وفاقی ترقیاتی بجٹ 1400 ارب روپے مختص کیا گیا تھا آئی ایم ایف کی شرائط اور اہداف میں پی ایس ڈی پی کا حجم 1100 ارب روپے کیا گیا۔

    ترقیاتی منصوبے: آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ سامنے آگیا

    اس سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)  نے ترقیاتی بجٹ سے صوبائی  امور کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے، عالمی مالیاتی ادارے نے کہا کہ وفاق 18 ویں ترمیم کے بعد منتقل صوبائی امور پر ترقیاتی بجٹ خرچ نہ کرے۔

    ذرائع نے کہا کہ وفاق آئندہ بجٹ میں 168 صوبائی منصوبے وفاقی بجٹ سےنکالنے پرمجبور ہوگئی، وفاقی ترقیاتی بجٹ میں 168 صوبائی نوعیت کے منصوبے سست روی کا شکار ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں کی لاگت 1100 ارب روپے ہے، صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں پروفاق 300 ارب روپےخرچ کرچکا ہے۔

  • مختلف وزارتوں کو 129 ارب روپے جاری

    مختلف وزارتوں کو 129 ارب روپے جاری

    اسلام آباد: ملک بھر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے مختلف وزارتوں کو 129 ارب روپے جاری کردی گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چوتھی سہ ماہی کے دوران جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے 129 ارب روپے جاری کردیے گئے جن میں فاٹا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے 27 ارب روپے بھی شامل ہیں۔

    ترقیاتی منصوبوں کے لیے وزارت آبی وسائل کو 30 ارب، وزارت مواصلات کو 22 ارب، وزارت ریلوے کو 8 ارب، ہائر ایجوکیشن کمیشن کو 7 ارب، وزارت توانائی کو 5 ارب جبکہ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کو 4 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں۔

    رواں سال ترقیاتی بجٹ کے لیے گزشتہ سال سے 50 ارب روپے زائد جاری کیے گئے ہیں، آخری سہ ماہی کے لیے جاری 129 ارب روپے کے بعد مجموعی ترقیاتی بجٹ 600 ارب روپے ہوگیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں جاری معاشی بحران کے باوجود وزارت منصوبہ بندی نے چوتھی سہ ماہی کی ریلیز کو یقینی بنایا، گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے کوئی ترقیاتی فنڈز جاری نہیں کیے گئے تھے۔

  • سندھ میں تمام اضلاع کے ترقیاتی فنڈز منجمد

    سندھ میں تمام اضلاع کے ترقیاتی فنڈز منجمد

    کراچی: سندھ حکومت نے کراچی کے سوا تمام اضلاع کے ترقیاتی فنڈز منجمد کردیے، فی الحال محکمہ آبپاشی، پی ڈی ایم اے اور ڈی سیز کو ریسکیو اور بندوں کی مرمت کے لیے 10 ارب 84 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں سیلاب کے بعد حکومت سندھ نے کراچی کے سوا تمام اضلاع کے ترقیاتی فنڈز منجمد کردیے، محکمہ ترقی و منصوبہ بندی نے تمام سیکریٹریز کو آگاہ کردیا۔

    رواں مالی سال میں 4 ہزار 158 ترقیاتی منصوبوں کے لیے 332 ارب روپے رکھے گئے، 118 ارب ریلیز کیے جا چکے ہیں اور ان میں سے صرف 20 ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں۔

    فی الحال محکمہ آبپاشی، پی ڈی ایم اے اور ڈی سیز کو 10 ارب 84 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں، یہ فنڈز ریسکیو اور بندوں کی مرمت کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔