Tag: development projects

  • وزیر اعظم کی ترقیاتی منصوبوں کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی ترقیاتی منصوبوں کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی معینہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائے، منصوبوں میں معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔

    اجلاس کے شرکا کو کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے اسلام آباد میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبوں کی تعمیر میں کسی قسم کا تعطل قبول نہیں، منصوبوں میں معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی معینہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائے، چیئرمین اتھارٹی تعمیراتی کام کی خود نگرانی کر کے معیار کو یقینی بنائیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبوں کی لینڈ اسکیپنگ پر خصوصی توجہ دی جائے اور لینڈ اسکیپنگ کرتے وقت بین الاقوامی معیار کو مدنظر رکھا جائے۔

  • پنجاب کی نگران حکومت نے 2 سال سے جاری ترقیاتی منصوبے روک دیے

    پنجاب کی نگران حکومت نے 2 سال سے جاری ترقیاتی منصوبے روک دیے

    لاہور: صوبہ پنجاب کی نگران حکومت نے 2 سال سے جاری ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز روک دیے، کنسٹرکٹرز کو دیے گئے چیک باؤنس ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نگران حکومت نے گوجرانوالہ میں 2 سال سے جاری ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز روک دیے، چیک کیش نہ ہونے پر کنسٹرکٹرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں جاری منصوبے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس، صحت، تعلیم اور دیگر اداروں میں جاری کام مکمل بند کردیا جائے گا۔

    ترجمان کے مطابق عام آدمی کا دیا چیک کیش نہ ہونے پر مقدمہ درج ہو جاتا ہے، حکومت کے بوگس چیک پر کسی کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوتا۔

    ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کنسٹرکٹرز کو ادائیگی کے بجائے ارکان قومی اسمبلی 50، 50 کروڑ روپے کے فنڈز جاری ہو رہے ہیں۔ الیکشن کا بہانہ بنا کر تمام جاری منصوبوں کے فنڈز منجمد کر دیے گئے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ زراعت کے بعد ملک کی سب سے بڑی انڈسٹری کنسٹرکشن کی ہے، ترقیاتی کام بند ہونے سے لاکھوں لوگ بے روزگار ہوجائیں گئے۔

  • تعمیراتی منصوبوں پر 24 گھنٹے کام کیا جائے: وزیر اعظم کی ہدایت

    تعمیراتی منصوبوں پر 24 گھنٹے کام کیا جائے: وزیر اعظم کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی دارالحکومت میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو فوری مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ 24 گھنٹے کام یقینی بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کے لیے جائزہ کمیٹی قائم کردی۔

    وزیر اعظم نے بارہ کہو بائی پاس کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے مربوط نظام کے حوالے سے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) سے رپورٹ طلب کرلی۔

    وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کے دیہی علاقوں کے رہائشیوں کو بہترین سہولیات فراہم کی جائیں، دیہی علاقوں کی ترقی پر حکومت 10 ارب روپے خرچ کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جاری ترقیاتی کاموں پر 24 گھنٹے کام یقینی بنایا جائے۔

    وزیر اعظم نے اسلام آباد میں پبلک ٹرانسپورٹ منصوبوں پر کام کو تیز کرنے اور پارکنگ کے مسائل فوری طور پر حل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

    انہوں نے سمندر پار پاکستانیوں کے لیے منصوبوں کو تیز رفتاری سے مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے جاری منصوبوں کو بین الاقوامی معیار پر تعمیر کیا جائے اور منصوبوں کو شفاف اور ان کا طریقہ کار آن لائن بنایا جائے۔

  • 5ماہ کے دوران ترقیاتی منصوبے سست روی کا شکار

    5ماہ کے دوران ترقیاتی منصوبے سست روی کا شکار

    اسلام آباد : پاکستان میں سیلاب کی حالیہ صورتحال اور دیگر معاشی مشکلات کے پیش نظر مالی سال کے پہلے5ماہ میں ترقیاتی منصوبے سست روی کا شکار رہے۔

    حکومت کے مجموعی اخراجات میں اضافے کی وجہ سے رواں مالی سال کے اوائل میں پاکستان کے ترقیاتی اخراجات تقریباً 45 فیصد سے کم ہوکر 99 ارب روپے سے بھی کم ہوگئے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ کی دستاویز کے مطابق مالی سال کے پہلے5ماہ میں ترقیاتی منصوبوں پر130ارب63کروڑ روپے خرچ کیے جاسکے۔

    جولائی تا نومبر کے مہینوں میں وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت224ارب53کروڑ سے زائد رقم جاری اور کابینہ ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں پر11ارب روپے سے زائد کی رقم خرچ کی گئی۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور امور کشمیر کے ترقیاتی منصوبوں پر18ارب روپے سے زائد اور اعلٰی تعلیمی کمیشن کے ترقیاتی منصوبوں پر3ارب14کروڑ روپے سے زائد خرچ کئے گئے۔

    اس کے علاوہ وزارت مکانات و تعمیرات کے ترقیاتی منصوبوں پر2ارب روپے سے زائد رقم، وزارت آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں پر20ارب روپے سے زائدرقم خرچ کی گئی۔

    وزارت خزانہ کی جاری دستاویز میں کہا گیا ہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے منصوبوں پر21ارب روپےسے زائد کی رقم جبکہ این ٹی ڈی سی اور پیپکو کے منصوبوں پر34ارب43کروڑ روپے سے زائد خرچ کئے گئے۔

  • وزیر اعلیٰ کا ضلع باجوڑ میں ایک روز میں درجنوں منصوبوں کا افتتاح

    وزیر اعلیٰ کا ضلع باجوڑ میں ایک روز میں درجنوں منصوبوں کا افتتاح

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے قبائلی ضلع باجوڑ میں ایک روز کے اندر اربوں روپے مالیت کے 18 ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا، وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں تعلیمی مواقع فراہم کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے قبائلی ضلع باجوڑ میں اربوں روپے مالیت کے 18 ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا، وزیر اعلیٰ نے 6 مختلف مقامات پر 52.5 کلو میٹر رابطہ سڑکوں کی تعمیرکا سنگ بنیاد رکھا۔

    وزیر اعلیٰ نے ضلع باجوڑ میں 12 پرائمری اسکولوں کا افتتاح بھی کیا جبکہ 6 پرائمری اسکولز، 17 مڈل اسکولز اور 17 ہائی اسکولز کی اپ گریڈیشن کا افتتاح کیا۔

    علاوہ ازیں انہوں نے اسپورٹس کمپلیکس خار میں مکمل ہونے والی ہاکی ٹرف، فٹبال گراؤنڈ، ہاسٹل، اسپورٹس اسٹیڈیم ماموند اور باجوڑ ناوگئی میں مکمل ہونے والے ریسکیو 1122 کی بلڈنگ کا افتتاح بھی کیا۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل کو خوشحال اور صحت مند ماحول کی فراہمی صوبائی حکومت کی ترجیح ہے، قبائلی اضلاع میں تعلیمی مواقع فراہم کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

  • پنجاب میں 6 ارب ڈالر فنڈنگ سے 24 ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری

    پنجاب میں 6 ارب ڈالر فنڈنگ سے 24 ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری

    اسلام آباد: صوبہ پنجاب میں 6.7 ارب ڈالر فنڈنگ سے 24 ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے، وفاقی وزیر عمر ایوب کی زیر صدارت اجلاس میں 24 میں سے 17 منصوبوں پر کام کی رفتار پر اظہار اطمینان کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اقتصادی امور عمر ایوب کی زیر صدارت بیرونی فنڈنگ منصوبوں پر اجلاس منعقد ہوا، عمر ایوب نے پنجاب میں بیرونی امداد سے جاری منصوبے بر وقت مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

    اجلاس کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں 6.7 ارب ڈالر فنڈنگ سے 24 ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے، عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، چین، جاپان اور برطانیہ سمیت دیگر ادارے و ممالک فنڈز فراہم کر رہے ہیں۔

    اعلامیے کے مطابق اجلاس میں 24 میں سے 17 منصوبوں پر کام کی رفتار پر اظہار اطمینان کیا گیا، 4 منصوبوں پر جزوی اطمینان جبکہ 3 پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ لاہور واٹر میٹرنگ منصوبے کی بڈنگ کے بعد رواں ماہ معاہدے پر دستخط ہوں گے، ملتان وہاڑی منصوبے کے لیے اظہار دلچسپی طلب کی جارہی ہیں۔

    اجلاس میں فیصل آباد کے آبی وسائل منصوبے کی پیشرفت پر شدید اظہار تشویش کیا گیا، اقتصادی ترقی کے لیے پنجاب سیاحتی منصوبے میں سست پیشرفت پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

  • ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز ایڈمنسٹریٹرز کو ملیں گے، لاہور ہائی کورٹ

    ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز ایڈمنسٹریٹرز کو ملیں گے، لاہور ہائی کورٹ

    لاہور ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز کی فراہمی کیلئے درخواست کی سماعت کی۔

    عدالت نے فریقین کو مزید دلائل کیلئے 26جنوری کو طلب کرلیا، اس موقع پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کی مقررہ مدت ختم ہوگئی ہے اب کیا ہوسکتا ہے؟

    انہوں نے کہا کہ بادی النظر میں آپ کی درخواست زائدالمیعاد ہوچکی ہے، آپ اس بات کو ذہن میں رکھ کر دلائل دیں، اب بلدیاتی نمائندوں کی بجائے ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز ایڈمنسٹریٹرز کو ملیں گے۔

    اس موقع پر درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت نے جو کیا وہ اب وہی کرے گی؟ پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کیوں کررہی ہے؟

    سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ حلقہ بندیوں کے لیےانتظامات کیے جارہے ہیں، اس کام کے لیے کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں شیڈول بعد میں جاری ہوگا،12دسمبرکو نیا آرڈیننس جاری ہوا اس وجہ سے تاخیر ہوئی۔

    چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ اہم سوال یہ ہے کہ آرڈیننس 3ماہ میں ختم ہوجائے گا تو پھر کیا ہوگا، پھر پرانا قانون بحال ہوجائے گا یا پھرآرڈیننس جاری ہوگا؟ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عدالت کی معاونت کریں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ قانون سازی نہ کرکے آئین کا مذاق اڑایا جارہا ہے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور چیف  سیکرٹری پنجاب کو بلا لیتے ہیں، یہ آرڈیننس کہاں پر ہے کیا قانون سازی پر کام کا آغاز ہوا؟

    ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس پڑا ہے پاس پر کام جاری ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت قانون سازی کیلئےحکم جاری نہیں کرسکتی بتایا جائے آرڈیننس کب تک قانون بن جائے گا؟

  • 61 ارب روپے سے زائد مالیت کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری

    61 ارب روپے سے زائد مالیت کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری

    اسلام آباد: ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان کی زیر صدارت سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں 61 ارب روپے سے زائد مالیت کے منصوبوں کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان کی زیر صدارت سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سی ڈی ڈبلیو پی نے 61 ارب روپے سے زائد مالیت کے 6 منصوبوں کی منظوری دے دی۔

    سی ڈی ڈبلیو پی نے 60 کروڑ مالیت کے 3 ترقیاتی منصوبے منظور کیے جبکہ 60 ارب 64 کروڑ مالیت کے 3 ترقیاتی منصوبے ایکنک کو بھجوا دیے۔

    مذکورہ منصوبوں میں تجارت، صنعت، ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے منصوبے شامل ہیں۔

    سی ڈی ڈبلیو پی نے گوادر میں 22.65 کروڑ سے مشترکہ بارڈر مارکیٹ، کیچ میں 18.39 کروڑ سے مشترکہ بارڈر مارکیٹ اور پنجگور کے علاقے گھیدی میں 18.45 کروڑ سے مشترکہ بارڈر مارکیٹ کی منظوری دی ہے، یہ مارکیٹس دونوں جانب مساوی رقبے پر کل 40 ہزار مربع میٹر پر محیط ہوں گی۔

    منظوری دیے جانے والے منصوبوں میں راولپنڈی رنگ روڈ بانتھ سے تھلیاں تک 38.3 کلومیٹر کا 23.60 ارب کا منصوبہ اور لئی ایکسپریس وے رائٹ آف وے کے لیے 750 کنال اراضی کی خریداری کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

    رائٹ آف وے کے لیے اراضی کی خریداری کا منصوبہ 24.96 ارب روپے مالیت کا ہے جبکہ لئی ایکسپریس وے 16.5 کلو میٹر طویل کٹاریاں پل سے دریائے سواں تک طویل ہوگا۔

    سی ڈی ڈبلیو پی نے 12 ارب 8 کروڑ مالیت کا ٹینتھ ایونیو کا منصوبہ ایکنک کو بھجوا دیا، یہ منصوبہ آئی جے پی روڈ کو سرینگر ہائی وے سے جوڑے گا۔

  • ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں: ڈاکٹر یاسمین راشد

    ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں: ڈاکٹر یاسمین راشد

    لاہور: صوبہ پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہے، کئی ترقیاتی اسکیمیں رواں مالی سال میں مکمل ہوجائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ اسپتالوں کی اپ گریڈیشن اور مدر اینڈ چائلڈ اسپتالوں کو مقررہ مدت میں مکمل کریں گے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ تمام جاری ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا، اٹک، ڈی جی خان، جھنگ، قصور، میانوالی، راجن پور، لودھراں اور چنیوٹ میں اسپتال بہتر کیے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کو صحت کے شعبے میں شاندار اور جدید طبی سہولیات میسر آسکیں گی، عوام کو ان کی دہلیز پر صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ تمام بنیادی مراکز صحت کی اپ گریڈیشن کا کام تیزی سے جاری ہے، تمام دیہی مراکز صحت کو مکمل فعال بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مدر اینڈ چائلڈ اسپتالوں کی تعمیر کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کئی ترقیاتی اسکیمیں رواں مالی سال میں مکمل ہوجائیں گی۔

  • پنجاب میں ترقیاتی کاموں کے لیے خزانوں کے منہ کھول دیے گئے

    پنجاب میں ترقیاتی کاموں کے لیے خزانوں کے منہ کھول دیے گئے

    لاہور: صوبہ پنجاب میں ترقیاتی کاموں کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے خزانوں کے منہ کھول دیے، اربوں روپے کے فنڈز کا اعلان کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے مختلف شہروں میں نئے منصوبوں کے لیے اربوں روپے کے فنڈز کا اعلان کردیا۔ عثمان بزدار کی ہدایت پر نئے منصوبوں کے لیے اربوں کے فنڈز جاری کرنے کی منظوری بھی دے دی گئی۔

    پنجاب میں رحمت اللعالمین ﷺ اسکالر شپ کا دائرہ کار کالجوں اور یونیورسٹیز تک بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسکالر شپ کے لیے 477 ملین روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی گئی۔

    اگلے برس مذکورہ اسکالر شپ کے لیے 834 ملین روپے مختص کیے جائیں گے۔

    صوبائی دارالحکومت لاہور کے 10 مقامات پر بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے واٹر اسٹوریج ٹینک بنائے جائیں گے، پہلے مرحلے میں لاہور کے 3 مقامات پر واٹر ٹینک تعمیر کرنے کی اصولی منظوری دی گئی۔

    مختلف شہروں میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت کا کام ترجیحی بنیادوں پر کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ نے سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 2 ارب روپے فنڈز کی منظوری دے دی۔

    گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج سمن آباد میں بی ایس بلاک کی تعمیر کے لیے 180 ملین روپے کے فنڈز، ایمرسن کالج ملتان کو اپ گریڈ کر کے یونیورسٹی کا درجہ دینے اور وہاں مختلف بلاکس کی تعمیر کے لیے 500 ملین کے فنڈز فراہم کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    ڈویژنل پبلک اسکول ڈیرہ غازی خان کے لیے 50 ملین روپے گرانٹ ان ایڈ کی منظوری دی گئی۔

    علاوہ ازیں مظفر گڑھ، لیہ، راجن پور اور ڈیرہ غازی خان میں پولیس کی سب انسپکٹر، اسسٹنٹ سب انسپکٹر، ہیڈ کانسٹیبل اور کانسٹیبل کی 565 خالی آسامیوں پر بھرتی کی منظوری دی۔

    بارڈر ملٹری پولیس ڈیرہ غازی خان کے 4 نئے تھانوں اور 4 نئی چیک پوسٹوں کے لیے 68 ملین روپے کے فنڈزی کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    پنجاب کے مختلف شہروں میں سیاحتی مقامات ڈویلپ کرنے کے لیے فنڈز بھی جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔ قلعہ نندانہ میں سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے 125 ملین روپے، کہوٹہ، کھیوڑہ اور پتریاٹہ میں 60 ملین روپے کے فنڈز کی منظوری دی گئی۔

    علاوہ ازیں گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال کی ڈویلپمنٹ کے لیے فنڈز کے اجرا اور کھرڑ بزدار کے بنیادی مرکز صحت کو اپ گریڈ کر کے دیہی مرکز صحت کا درجہ دینے کی بھی منظوری دے دی گئی۔