Tag: DG ISI

  • پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تقرریاں و تبادلے

    پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تقرریاں و تبادلے

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے تعینات ہونے کے بعد پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تقرری و تبادلوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کے تحت ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر کو صدر نیشنل ڈیفنس اور جنرل بلال اکبر کو چیف آف جنرل اسٹاف تعینات کردیا گیا ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج میں اعلیٰٰ سطح پر تقرری و تبادلے کردیے گئے ہیں جس کے تحت ڈی جی آئی ایس آئی رضوان اختر کو صدر نیشنل ڈیفنس یونیو رسٹی تعینات کردیا گیا ہے جبکہ حال ہی میں میجر جنرل کے عہدے سے ترقی حاصل کرکے لیفٹیننٹ جنرل بننے والے سابق ڈی جی رینجرز بلال اکبر کو چیف آف اسٹاف تعینات کردیا گیا ہے۔


    پڑھیں: ’’ جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کی کمان سنبھال لی ‘‘


    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کو انسپیکٹر جنرل آرمز جی ایچ کیو تعینات کردیا گیا ہے جبکہ کورکمانڈر پشاور کے عہدے پرجنرل ہدایت الرحمان کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل نذیر بٹ کو ذمہ داریاں سونپ دی گئیں ہیں۔


    مزید پڑھیں: ’’ آئی ایس آئی نے قومی دفاع میں اہم کردار ادا کیا، قمر باجوہ ‘‘


    ترجمان پاک فوج کے مطابق سابق کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان کو آئی جی ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن تعینات کردیا گیا ہے جبکہ لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز کو آئی جی سی این ٹی آئی، لیفٹیننٹ جنرل قاضی اکرام کو چیف آف لاجسٹک مقرر کردیا گیا ہے۔

    اسی سے متعلق : ’’ لیفٹننٹ جنرل شاہد بیگ مرزا کورکمانڈر کراچی مقرر ‘‘


    میجر جنرل سے لیفٹیننٹ جنرل بننے والے آئی جی ایف سی بلوچستان لیفٹیننٹ جنرل شیرافگن کو کورکمانڈر بہالپور ‘ لیفٹیننٹ جنرل نعیم اشرف کو چیئرمین ایچ آئی ٹی جبکہ ترقی بانے والے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل بطور ڈی جی ایف ڈبلیو او اپنے امورسرانجام دیتے رہیں گے۔

  • آئی ایس آئی نے قومی دفاع میں اہم کردار ادا کیا، قمر باجوہ

    آئی ایس آئی نے قومی دفاع میں اہم کردار ادا کیا، قمر باجوہ

    راولپنڈی: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ نے کہا ہے کہ آئی ایس آئی نے قومی دفاع اور  سیکیورٹی استحکام کے لیے اہم کردار ادا کیا، اس کےافسروں اور جوانوں کی قربانیاں لائق تحسین ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئی ایس آئی کے ہیڈ کوراٹر دورے کے موقع پر کیا۔ آرمی چیف کی آمد پر اُن کا استقبال ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر نے کیا۔


    پڑھیں: ’’ آرمی چیف سے برطانوی جوائنٹ آپریشنز کمانڈر کی ملاقات ‘‘


    اس موقع پر آرمی چیف نے یادگار شہدا پر حاضری اور پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی بھی کی۔ آرمی چیف نے آئی ایس آئی کے  کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ  قومی دفاع اور سیکیورٹی کے استحکام کے لئے آئی ایس آئی کے کردارکو قابل فخرہے۔

    مزید پڑھیں: ’’ پاک فوج کے 7 میجر جنرلز کی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی ‘‘

    انہوں نے کہاکہ آئی ایس آئی کے افسروں اور جوانوں کی قربانیاں لائق تحسین ہیں۔ آرمی چیف کو نیشنل سیکیورٹی اور انسداد دہشت گردی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    ا

  • آئی ایس آئی کے سابق سربراہ حمید گل انتقال کرگئے

    آئی ایس آئی کے سابق سربراہ حمید گل انتقال کرگئے

    کراچی: آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) حمید گل برین ہیمرج کے سبب 79 سال کی عمر میں انتقال کرگئے ہیں ۔

    لیفٹیننٹ جنرل حمید گل ناسازیِ طبع کی بنا پر مری میں موجود تھے جہاں  فشارِخون کے سبب ان کو مری کے کمبائنڈ ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ خالق حقیقی سے جا ملے۔


    جنرل (ر) حمید گل کامسئلہ کشمیر پریادگار انٹرویودیکھنے کے لئے نیچے اسکرول کریں


    Hameed gul

      ذرائع کے مطابق حمید گل اہل خانہ کے ہمراہ مری میں تھے کہ اسی دوران انہیں برین ہیمرج ہوا،  ڈاکٹروں مطابق حمید گل کو برین ہیمرج ہوا  تھا اوران کا بلڈ پریشر انتہائی کم تھا جس کی وجہ سے انہیں کسی دوسرے اسپتال منتقل نہیں کیا جا سکا اورکچھ دیر بعد ہی وہ سی ایم ایچ مری میں انتقال کرگئے۔

    ابتدائی زندگی


    حمید گل کے خاندان کا تعلق سوات سے ہے، آپ معروف قبیلے یوسفزئی سے تعلق رکھتے ہیں۔آپ کے دادا فیض خان جمعیت المجاہدین کے رکن تھے،شاہ اسماعیل شہید جب سوات سے گزرے تو ان کے ساتھ مل گئے اور پھر شاہ اسماعیل کی شہادت کے بعد لاہور آگئے،کچھ سال کے بعد سرگودھا میں زمین ملی تو وہاں آباد ہوگئے۔

    فوج میں شمولیت


    20نومبر 1936 کو سرگودھا میں پیدا ہونے والے حمید گل نے اکتوبر 1956 میں فوج میں کمیشن حاصل کیا۔وہ 1965 کی جنگ میں چونڈہ کے محاذ پر ٹینک کمانڈر رہے۔

    Hameed gul

    سن 1968-69 میں کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ میں تربیت حاصل کرنے کے بعد 76-1972 تک بٹالین کمانڈر رہے اور1978 میں انہیں ترقی دے کربریگیڈئیربنایا گیا۔

    اس کے بعد وہ بتدریج ترقی کرکے بہاولپورکے مارشل لا ایڈمنسٹریٹر اورملتان کے کورکمانڈر رہے۔

    افغان جنگ


    حمید گل 89-1987 تک آئی ایس آئی کے سربراہ رہے، اس دوران سوویت یونین کی افغانستان میں جارحیت کے حوالے سے ان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل رہا۔

     اسلامک ڈیموکریٹک الائنس کی تشکیل میں بھی جنرل (ر) حمید گل نے اہم کردارادا کیا تھا۔

    خدمات کااعتراف


    سن 1992 میں فوج سے ریٹائر ہونے والے حمید گل کو ان کی خدمات پر ہلال امتیاز (ملٹری) اور ستارہ بسالت سے نوازا گیا۔

    تعزیت


    آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے حمید گل کے انتقال پر تعزیت کااظہارکیاہے۔

    صدر ممنون حسین ، وزیر اعظم نواز شریف، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، جے یو آئی (ایف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی جنرل (ر)حمید گل کے انتقال پراظہار افسوس کیاہے۔

    آئی ایس آئی کے سابق سربراہ کے انتقال پر پاکستان میں ان کے نام کا ٹرینڈ سب سے اوپر گردش کررہاہے جہاں عوام افغان جنگ میں ان کے کردار کے سبب متفرق کمنٹس کررہے ہیں۔

    hameed gul


    #HamidGul


     

  • آرمی چیف کا وزیرستان میں اگلے مورچوں کا دورہ ، آئی ایس پی آر

    آرمی چیف کا وزیرستان میں اگلے مورچوں کا دورہ ، آئی ایس پی آر

    پشاور: آرمی چیف نے وزیرستان میں اگلےمورچوں کادورہ کیا اور جوانوں سے ملاقات کی۔

     ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم آرمی چیف اگلے مورچوں پر جوانوں کا حوصلہ بڑھانے وزیرستان پہنچ گئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق وزیرستان دورے کے موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب آخری مراحل میں داخل ہوچکا،شمالی وزیرستان کےچند محدود علاقوں سے مزاحمت ہورہی ہے۔

     آرمی چیف جنرل راحیل کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کے فرارکی تمام راہیں مسدودکردیں ہیں اورعلاقے کو کو جلد دہشت گردوں کی باقیات سے بھی پاک کردیا جائے گا۔

  • سانحہ صفورہ: آرمی چیف کراچی پہنچ گئے

    سانحہ صفورہ: آرمی چیف کراچی پہنچ گئے

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف سانحہ صفورا کےپیشِ نظر کراچی پہنچ چکے ہیں۔

    آرمی چیف کے ہمراہ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹینٹ جنرل رضوان اختر بھی موجود ہیں۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق آرمی چیف کراچی میں مقتولین کے اہلِ خانہ سے تعزیت اور زخمیوں کی عیادت کریں گے۔

    آج صبح صفورہ چورنگی کے نزدیک اسمعیلی کمیونٹی کی بس پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 45 افراد جاں بحق جبکہ 13 زخمی ہوئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی چیف شہر میں امن وامان کی صورتحال سے متعلق اہم سیاسی اورانتظامی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم کی زیرِ صدارت ہونے والے آل پارٹیزاجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اجلاس کے فوراً بعد تمام سیاسی قیادت بھی کراچی جائے گی۔

  • پشاور: پاک فوج کی ٹیموں نے امدادی کام شروع کردیا، آئی ایس پی آر

    پشاور: پاک فوج کی ٹیموں نے امدادی کام شروع کردیا، آئی ایس پی آر

    پشاور:بارش سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی ٹیموں نے امدادی کام شروع کردیا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ پاک فوج کی ٹیمیں بحالی کےکاموں میں انتظامیہ کی مدد کریں گی۔

    پشاورمیں بارشوں سے ہونیوالی تباہی پر ٹوئٹر پر پیغام میں پاک فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سی ایم ایچ میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے جہاں ڈاکٹرزعلاج کیلئےموجودرہیں گے۔

     بحریہ ٹاؤن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بحریہ ٹاؤن نے متاثرہ افراد کے لئے امدادی ٹیمیں روانہ کردی ہیں، جس میں موبائل اسپتال اور اسٹاف شامل ہے۔

     قائمقام صدر رضا ربانی اور وزیر اعظم نواز شریف نے پشاور میں بارشوں سے ہونیوالے جانی نقصان پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے،وزیراعظم نےصوبائی حکومت کومشکلات حل کرنے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

  • آئی ایس پی آرکی سبین محمود کے بہیمانہ قتل پر مذمت

    آئی ایس پی آرکی سبین محمود کے بہیمانہ قتل پر مذمت

    روالپنڈی: ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سبین محمود کے بہیمانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حساس ادارے اس واقعے کی تحقیقات کے لئے ہرممکن تعاون کریں گے۔

    ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے سبین محمود کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے اسے ایک افسوس ناک واقعہ قرار دیا ہے۔

     

     انہوں نے کہا ہے کہ عسکری قیادت کی جانب سے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ سبین محمود کے قتل کی تحقیقات کے لئے تفتیشی اداروں سے بھرپور تعاون کیا جائے تاکہ واقعے کے ذمے داروں کو بے نقاب کرکے گرفتار انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

  • پاک سعودی مشترکہ فوجی مشقیں معمول کا حصہ ہیں، آئی ایس پی آر

    پاک سعودی مشترکہ فوجی مشقیں معمول کا حصہ ہیں، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: ترجمان پاک فوج میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کی مشترکہ فوجی مشقیں معمول کا حصہ ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طائف میں انیس مارچ سے “صمصام فائیو″ مشقیں جاری ہیں جو معمول کا حصہ ہیں۔

     گزشتہ سال یہ مشترکہ مشقیں جہلم میں ہوئی تھیں۔ میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا کہ مشترکہ فوجی مشقوں میں پاک فوج کے دو سو بانوے افسران اور جوان شریک ہیں ۔

     

  • سانحہ پشاور کا ایک اوراہم ملزم تاج محمد گرفتار، آئی ایس پی آر

    سانحہ پشاور کا ایک اوراہم ملزم تاج محمد گرفتار، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سانحہ پشاور میں ملوث ایک اور اہم مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملہ ایک قیامت صغری کا منظرتھا، اس المناک واقعہ میں کا مبینہ اہم ملزم تاج محمد کو گرفتار کرلیا گیا۔

     آئی ایس پی آر کےترجمان  کے مطابق تاج محمد اسکول پر حملہ کرنے والے دوسرے گروپ میں شامل تھا۔

    ملزم کو پشاور کے قریب سے گرفتار کیا گیا، تاج محمد پواکئی نامی گاؤں میں آئی ڈی پیز کیمپ میں آئی ڈی پی کے طور پر مقیم تھا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اسکول پر حملہ کرنے والے پہلے گروپ کی قیادت عتیق الرحمان کررہا تھا۔

     آئی ایس پی آر کے مطابق تاج محمد نے دوہزار آٹھ میں کالعدم تحریک طالبان سے تعلق کا بھی اعتراف کیا ہے، ملزم شمالی وزیرستان اور پشاور میں کئی کارروائیوں میں بھی ملوث رہا ہے۔

  • سانحہ پشاورکےذمہ دارشناخت کرلیے گئے، آئی ایس پی آر

    سانحہ پشاورکےذمہ دارشناخت کرلیے گئے، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے سانحہ پشاورمیں ملوث دہشتگردوں کوشناخت کرلیا گیا ہے۔

    جی ایچ کیو میں آپریشن ضرب عزب اورآرمی پبلک اسکول سانحے سے متعلق پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آرعاصم سلیم باجوہ نے سانحہ پشاور میں ملوث گرفتار دہشت گرد عتیق اور سہولت کار فیصل کے اعترافی بیان کی ویڈیو جاری کردی ۔

    ترجمان آئی ایس پی آر نے ملا فضل اللہ اورخود کش بمبار کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو بھی سنائی ۔

    ڈی جی آئی ایس پی آرکا کہنا تھا کہ 226 فوجی جوان آپریشن ضرب عضب میں شہید ہوئے، انہوں نے کہا کہ اب تک تقریبا 6002 انٹیلی جنس آپریشن ہوئے،  جبکہ پشاوراسکول حملہ میں ملوث ملزم عتیق کو پکڑ لیا ہے۔ پشاور حملے کا حکم ملا فضل اللہ کی جانب سے دیا گیا تھا۔ باقی دہشت گردوں کی تلاش جاری ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسکو ل پر حملہ کرنے والے چار دہشتگردوں کو جمرود میں رکھا گیا، ایک پارٹی تہکال میں کرائےکےمکان میں ٹھہری، تین خودکش بمبار امام مسجد کےگھر اور تین بمبار دوسری جگہ ٹھہرے،پھر دونوں پارٹیاں امام مسجد کے گھرجمع ہوئیں ،عمر امیر نے حملہ آوروں کی کمان سنبھالیں، ٹی ٹی پی کمانڈر حضرت علی نے حملےکیلئے رقوم فراہم کیں۔

    میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے بتایا کہ اسکول حملے میں ملوث زیادہ تردہشت گرد پاکستانی ہیں،حملہ کرنے والے ستائیس دہشتگردوں میں سے چھ اسکول میں مارے گئے،تین دہشتگرد سیکورٹی فورسز سے مقابلے کے دوران خیبرایجنسی میں مارے جا چکے ہیں ۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ تحریک طالبان کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، پاکستان اور افغانستان کے تعالقات میں بہتری آئی ہے ، انہوں نے کہا کہ بارڈر منیجمنٹ میں بھی بہتری آئی ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان کے بیشترعلاقے کلیئر کرا لیے۔