Tag: DG ISI

  • دہشت گردوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی جاری ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    دہشت گردوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی جاری ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    لندن :ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ سانحہ پشاورپاکستان کےلیےاندوہناک حادثہ تھا، بھارت میں ایسے بہت کام ہورہےہیں جوہمارےعلم میں ہیں۔

    جنرل راحیل شریف کے دورہ برطانیہ کے موقع پرلندن میں بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی جاری ہے جس کے دوران اہم کامیابیاں بھی حاصل ہوئیں۔

    عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحیت کےباعث مغربی سرحد پرمسائل ہورہے ہیں،پاکستان نےاب تک صبرسےکام لیا ہے لیکن بھارت ہمارےصبرکےجواب میں بےبنیادالزامات لگارہاہے۔

     عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کےتعلقات بہتربنانےکیلئےوزیراعظم نے نریندر مودی سےملاقات میں ڈائرکٹر جنرل کی سطح پر مذاکرات کی تجویز دی تھی ،جس کے بعدمذاکرات میں پیشرفت ہوئی لیکن بھارتی جارحیت اپنی جگہ برقرار ہے۔

    عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ امن وامان قائم کرنےکیلئےفریقین کوکام کرناہوگا، بھارت میں ایسی بہت کام ہورہےہیں جوہمارےعلم میں ہیں۔

    عاصم سلیم باجوہ بھارت اورپاکستان کےدرمیان کشمیرکامسئلہ اہم ہے، ان کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور،عالمی برادری کی ہمدردی کےشکرگزارہیں، دہشت گردوں سےمذاکرات بھی ہوئےلیکن کوئی فائدہ ہونے بجائے انہوں نےحملے کئے،دہشتگردوں نےجنوبی وزیرستان میں خفیہ ٹھکانےبنارکھےتھے،دہشتگرد فورسزپرحملہ کرکےافغانستان فرارہوتےتھے، دہشت گردوں کی کمرتوڑدی،فنڈنگ روکنالازمی ہے۔

  • انسدادِ دہشتگردی کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    انسدادِ دہشتگردی کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: دہشت گردی سے کیسے نمٹیں، پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی شریک ہوں گے، وزیرِ اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ کی قیادت وہ خود کریں گے۔

    دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سیاسی اور عسکری قیادت نےاسلام آباد میں سرجوڑ لیے ہیں، گزشتہ روز وزیرِاعظم نواز شریف کی زیرِصدارت اجلاس میں اجلاس میں وفاقی وزراء، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی ،ڈی جی ایم آئی اور ڈی جی ایم او نے شرکت کی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ منظور شدہ قومی ایکشن پلان پر موثر اور فوری عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا، اجلاس میں دہشتگردی کے خاتمے کے متعدد مختصر اور وسط مدتی اقدامات پر غور کیا گیا اور انٹیلی جنس کے نظام کو مزید بہتر بنانے اور دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے والوں، ان کوپناہ دینے اور مالی معاونت کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی پراتفاق کیا گیا۔

    وزیرِاعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ انتہاء پسندی اور دہشتگردی کے نظریات کو ہر قیمت پر شکست دی جائے گی، دہشت گردی کیخلاف فوج اور قوم کی قربانیاں لازوال ہیں۔

    وزیرِاعظم نے انسدادِ دہشت گردی کیلئے قانونی امور کاجائزہ لینے کیلئے قانونی ماہرین سے بھی مشاورت کی، دہشت گردی کے خلاف متفقہ حکمت عملی مرتب کرنے کیلئے وزیرِاعظم نے پارلیمانی جماعتوں کی اے پی سی بھی طلب کرلی ہے۔

    جس میں وزیرِاعظم نے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کو شرکت کی دعوت بھی دی ہے، اجلاس میں پاک فوج کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

  • وزیر اعظم سے ڈی جی آئی ایس آئی کی ملاقات

    وزیر اعظم سے ڈی جی آئی ایس آئی کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیراعظمِ پاکستان نوازشریف سے آج ڈی جی آئی ایس آئی نے ملاقات کی ہے جس میں ملک کی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف سے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل رضوان اختر نے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے دوران آپریشن ضرب عضب سمیت ملک کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا ہے۔

    اس موقع پر ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر نے وزیر اعظم کو سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفنگ بھی دی ہے۔

  • آئی ایس آئی ملک دشمنوں کیلئے خوف کی علامت ہے،چودہری نثار

    آئی ایس آئی ملک دشمنوں کیلئے خوف کی علامت ہے،چودہری نثار

    اسلام آباد: وزیر داخلہ چودہری نثار کا کہنا ہے کہ آئی ایس آئی پاکستان کی اسٹریٹیجک، دفاعی اور داخلی سلامتی میں کلیدی کردار ادا کررہی ہے اور یہ ملک کے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کے لیے خوف کی علامت ہے۔

    وزیرداخلہ چوہدری نثار نے ڈی جی آئی ایس آئی ظہیر اسلام کے اعزاز میں الوداعی ظہرانہ دیا، وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سےوزارت داخلہ اور آئی ایس آئی کے درمیان مثالی ہم آہنگی رہی ہے ۔

    چوہدری نثار نے مستقبل میں بھی یہی ہم آہنگی جاری رکھنے کا عزم کیا ۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آئی ایس آئی پاکستان کی اسٹریٹیجک، دفاعی اور داخلی سلامتی میں کلیدی کردار ادا کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جنرل ظہیرالسلام نے آئی ایس آئی کے پیشہ وارانہ کردا ر میں اضافہ کیا۔

  • ڈی جی آئی ایس آئی ، چارکورکمانڈرزاکتوبرمیں ریٹائرہوں گے

    ڈی جی آئی ایس آئی ، چارکورکمانڈرزاکتوبرمیں ریٹائرہوں گے

    راولپنڈی: مسلح افواج کے خفیہ ادارے کےآئندہ سربراہ کی تعیناتی موجودہ حکومت کے لئے ایک امتحان کے طور پرلی جارہی ہےاورخطے کی صورتحال کے پیشِ نظراس اہم عہدے کا انتخاب شدیداہمیت اختیارکرگیاہے۔

    پاک فوج کےڈائریکٹرجنرل آئی ایس آئی جنرل ظہیرالاسلام کی مدت ملازمت یکم اکتوبردوہزارچودہ کو پوری ہوجائے گی۔ ذرائع کے مطابق ظہیرالاسلام کی ریٹائرمنٹ کے بعدموجودہ تھری اسٹارافسران میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کےسربراہ لیفٹنٹ جنرل جاوید اقبال رمدے،کورکمانڈر لاہور لیفٹنٹ جنرل نوید زمان،کورکمانڈرلیفٹنٹ جنرل ناصرخان جنجوعہ کا نام اہم ترین عہدے کیلئےزیرغورہے۔

    ذرائع کاکہناہےاگرکسی نئےترقی پانےوالےافسرکواس عہدےکیلئے منتخب کیا گیاتو اس صورت میں میجرجنرل رضوان اختر اورمیجر جنرل نویداحمد لیفٹنٹ جنرل کے عہدےپرپروموشن کے بعد ڈائریکٹرجنرل آئی ایس آئی کے عہدے پرتعینات ہوسکتے ہیں تاہم اس اہم عہدے پرتعیناتی کےلئے حتمی فیصلہ وزیراعظم نوازشریف ہی کریں گے۔

    پاک فوج کےپانچ سینئرافسران اکتوبرکے اوائل میں اپنی ملازمت کی مدت پوری کر لیں گے، مذکورہ افسران کی ریٹائرمنٹ کے آرڈر آئندہ ہفتےجاری ہوں گے۔

    ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچنےوالوں میں چارپاکورکمانڈرزاورڈی جی آئی ایس آئی شامل ہیں،ذرائع کےمطابق یکم اکتوبردوہزارچودہ کوریٹائرہونےوالوں میں کورکمانڈر منگلا لیفٹیننٹ جنرل طارق خان، کورکمانڈرگوجرانوالہ لیفٹننٹ جنرل سلیم نواز، کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل خالد ربانی، کورکمانڈرکراچی لیفٹننٹ جنرل سجاد غنی اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل ظہیرالسلام شامل ہیں۔

    ان آسامیوں کو پُرکرنےکیلئےسربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف پانچ افسران کی تھری اسٹارکےعہدے پرترقی دیں گے، ذرائع کے مطابق میجر جنرل نوید احمد، میجرجنرل سہیل عباس، میجر جنرل رضوان اختر، میجر جنرل میاں ہلال حسین، میجر جنرل غیورمحمد ، میجرجنرل نادرزیب، میجر جنرل محمد اقبال اورمیجرجنرل نذیر احمد بٹ کے نام ترقی کیلئے زیرغورہیں۔

  • طالبان کےحملوں کی صلاحیت ختم کردی، آئی ایس پی آر

    طالبان کےحملوں کی صلاحیت ختم کردی، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آرکاکہناہے کہ شدت پسندوں کی پاکستان میں منظم حملے کرنے کی صلاحیت ختم کردی ہے۔

    طالبان کی پاکستان میں منظم حملوں کی صلاحیت ختم کردی،طالبان کی دوسرے درجے کی قیادت ماری گئی یاگرفتارہوگئی۔ یہ کہناتھا ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل عاصم باجوہ کا، برطانوی خبررساں ایجنسی سے انٹرویو کے دوران پاک فوج کے ترجمان نے اس تاثر کوبھی غلط قراردیاکہ شدت پسند دوبارہ سر اٹھا رہے ہیں، طالبان بکھر جانے کے بعد ادھر ادھر حملے کر رہے ہیں۔

    میجرجنرل عاصم باجوہ نے بتایا کہ ملا فضل اللہ اپنے ساتھیوں سمیت آپریشن ضربِ عضب شروع ہونے سے پہلے ہی فرار ہوچکا ہے اور وہ کنڑ میں موجود ہے، ہم نے افغان حکومت سے اس کی حوالگی کی بارہا درخواست کی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس ایس پی آرکاکہناتھا کہ فوج سیاسی بحران میں کسی فریق کی حمایت نہیں کر رہی نہ فوج سیاست میں ملوث ہے،شروع سےیہی مؤقف ہےکہ یہ سیاسی مسئلہ ہےسیاسی طورپر ہی حل ہوناچاہئے،انہوں نے یہ بھی کہا کہ فوج کسی فریق کا ساتھ دینے کی متحمل نہیں ہو سکتی کیونکہ یہ پوری قوم کی فوج ہے، پہلے کسی فریق کی حمایت کی نہ آئندہ کریں گے۔

  • دہشتگردوں کا ایسا خاتمہ ہوگا کہ انکی واپسی ناممکن ہوگی، ڈی جی آئی ایس پی آر

    دہشتگردوں کا ایسا خاتمہ ہوگا کہ انکی واپسی ناممکن ہوگی، ڈی جی آئی ایس پی آر

    لاہور : پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نےکہا ہےمیر علی میں بھی زمینی آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

    پاک فوج کے امدادی کیمپ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ وزیرستان میں ملکی اور غیر ملکی اسلحہ کے ذخائر سے اندازہ ہوتا ہے کہ طالبان مذاکرات میں سنجیدہ نہیں تھے، میرانشاہ میں مزاحمت ہوئی، میر علی میں تازہ جھڑپ میں طالبان کمانڈر سمیت سات دہشت گرد مارے گئے۔

    پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ ابتک شمالی وزیرستان متاثرین میں ایک ارب روپے کی امدادی اشیاءتقسیم کی جاچکی ہیں، تاہم اب متاثرین کو جوتوں، کپڑوں اور پانی کی ضرورت ہے، اٹھائیس غیر سرکاری تنظیموں میں سے پانچ کو کام کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ علی حیدر گیلانی اور دوسرے مغویوں کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، افغانستان کی جانب سے گولہ باری پر بات چیت جاری ہے تاہم پاکستان کے پاس تمام آپشنز موجود ہیں، پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ آپریشن شروع ہونے سے پہلے کوئی دہشت گرد افغانستان نکل چکا ہو تو الگ بات اب فوج نے انہیں ہر طرف سے گھیر لیا ہے۔