اسلام آباد : سابق صدر فیڈریشن آف چیمبر کامرس اینڈ انڈسٹریز محمد زبیر نے کہا ہے کہ پاک فوج معاشی زبوں حالی سےلاتعلق نہیں رہ سکتی، ادارے سے محاذ آرائی سے معاشی عدم استحکام بڑھے گا، ڈی جی آئی ایس پی آرکا بیان حقائق پرمبنی تھا۔
یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، سابق صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ فوج ملکی معیشت کی زبوں حالی سے لاتعلق نہیں رہ سکتی ڈی جی آئی ایس پی آرکا بیان حقائق پرمبنی تھا۔
درجنوں ملکی وغیر ملکی ادارے پاکستانی معیشت پربیان دیتے ہیں اسی طرح ملکی سلامتی کاضامن ادارہ بھی اس حوالے سے اپنی رائے دے سکتا ہے۔
سابق صدرایف پی سی سی آئی محمد زبیر نے مزید کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کیلئے حکومت کی سیاسی معاشی سمت کی درستی ضروری ہے۔
محمد زبیر نے پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ دشمن ممالک کی سازشوں کے باوجود پاک فوج کی ہی کوششوں سے سی پیک بر وقت مکمل ہو رہا ہے۔
راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ کنیڈین جوڑے کی بازیابی پر امریکی حکومت نے پاک فوج پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، جمہوریت کو پاک فوج سےکوئی خطرہ نہیں، پاکستان نے گزشتہ8سال میں سیکیورٹی کے لیے بہت اقدامات کیے۔
ان خٰیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کےاقدامات کی وجہ سےاچھےنتائج بھی حاصل کیے، امریکہ کے ساتھ ٹرسٹ بیس ریلیشن شپ ہی ہمیں آگے کی طرف لےجاسکتےہیں، اس کےنتائج بھی آناشروع ہوگئےہیں۔
انہوں نے بتایا کہ افغانستان میں ایک کینیڈین فیملی کو اغواء کیا گیا تھا، امریکی حکام نے ملاقاتوں میں مغویوں کی بازیابی کی بات کی، امریکی حکام نےانفارمیشن دی تھی کہ مغویوں کو افغانستان سے پاکستان میں داخل کیاجارہا ہے۔
اغواء کاروں کے کرم ایجنسی میں داخلےکی اطلاع دی گئی، انفارمیشن کے مطابق جوانوں کو علاقےکی طرف بھیجا گیا، مغویوں کوبحفاظت نکالنےکیلئےآپریشن کیاگیا، دو گاڑیوں کوٹریس کیا اور ٹائروں پر فائرنگ کرکے اسے روکا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری پہلی کوشش یہی تھی کہ مغویوں کواغواکاروں کے چنگل سے بحفاظت نکالاجائے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے یہی کہتے رہے ہیں کہ افغان مہاجرین کا واپس جانا ضروری ہے، ڈیڑھ لاکھ رجسٹرڈ اور اتنے ہی غیر رجسٹرڈ افغان شہری پاکستان میں ہیں۔
اس موقع پرڈی جی آئی ایس پی آر نے مغوی اہل خانہ کے تاثرات پر مبنی ویڈیو بھی دکھائی
امریکا نے کامیاب کارروائی پر پاکستان اورپاک فوج پر اعتماد کا اظہارکیا، میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے ملک میں بہت کچھ کرلیا، پاک فوج نے ملک کودہشت گردوں کےٹھکانوں سے پاک کردیا ہے، پاکستان میں اب کوئی نوگو ایریا نہیں ہے، پاکستان کےلیے ہم نےجو کچھ کرنا ہے کریں گے۔
احسن اقبال کے بیان سے بحیثیت فوجی بہت افسوس ہوا
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ احسن اقبال کا بیان سن کر مجھے بطور پاکستانی فوجی بے حد افسوس ہوا ہے، معیشت کے معاملے پر پاکستان کا شہری ہونے کے ناطے اپنا مؤقف پیش کیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ میں نےاپنے بیان میں یہ کہیں نہیں کہا کہ پاکستان کی معیشت غیر مستحکم ہے، سیکیورٹی اچھی نہیں ہوگی تو معیشت کیسے بہتر ہوگی، ہم سب نے مل کربہت کام کیےہیں۔
معیشت کے بارے میں جو کچھ کہا وہ ذاتی نہیں تھا، اس حوالے سے بیانات سیمینار کے بعد سامنے آئے، ایک سیمینارتھا جس میں آرمی چیف نےاظہار خیال کیا، معیشت اس وقت اچھی ہے جب ہرشہری مطمئن ہو، ہم متحد ہیں ہمیں ملک کو آگے لےکرچلنا ہے۔
جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہم ہر وہ کام کریں گے جو آئین اور قانون کےاندر اور ملک کی بہتری کیلئے ہوگا، ہم سب نے مل کرملک کو مضبوط اور خوشحال کرنا ہے، ہم نےصرف چیلنجزکی نشاندہی کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال حکومت نے ٹیکس کےنوٹس جاری کیے، گزشتہ سال ٹیکس کلیکشن نو فیصد ہوئی، ہم نے مضبوط ملک بننا ہے تو ذمہ دار شہری کی طرح ٹیکس دینا ہے۔
جمہوریت کو پاک فوج سےکوئی خطرہ نہیں
ملک نےترقی کرنی ہےتوحکومت کاچلنا بہت ضروری ہے، جمہوریت کو پاک فوج سےکوئی خطرہ نہیں، جمہوریت کو خطرہ جمہوریت کے تقاضے پورے نہ کرنے کی وجہ سے ہوگا۔
آئین اورقانون کےخلاف کوئی کام نہیں ہوگا، یہاں کھڑے ہوکر پاک فوج کے ترجمان کی حیثیت سے بات کرتا ہوں، اپنے الفاظ پر قائم ہوں، پنجاب میں آپریشن اس وقت تک نہیں ہوا جب تک حکومت نے فیصلہ نہیں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت کے فیصلہ کرنے پر ہی آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد ہوئے کیونکہ فیصلہ حاکم وقت کا ہوتا ہے اورسویلین حکومت ہی آرمی چیف کا تقرر کرتی ہے، ہرچیز سویلین بالادستی کے تحت ہے۔
سوشل میڈیا ایک آلے کےطور پراستعمال ہورہا ہے
ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سوشل میڈیا ایک آلے کےطور پراستعمال ہورہا ہے، کراچی کے حالات اب بہت بہتر ہوگئے ہیں، یہ شہر پاکستان کی معیشت کا انجن ہے۔
کیپٹن(ر) صفدرکےبیان پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا اس پر پہلےبات کرچکا ہوں، فوج میں ہرسال بہت سارےافسر ریٹائر ہوتے ہیں، میجر جنرل رضوان اختر کی ریٹائرمنٹ کو متنازع نہیں بنانا چاہیے، فیصلے کیلئے تجاویز دی جاتی ہیں اور ایک فیصلہ لیا جاتا ہے۔
سیالکوٹ : عالمی یوم امن کے موقع پر بھارتی جارحیت و بربریت جاری ہے ، بھارتی بلااشتعال فائرنگ سے 6 معصوم شہری شہید جبکہ 26 افراد زخمی ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ کی ، جس کے نتیجے میں 6معصوم شہری شہید اور 26 زخمی ہوگئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ چاروا، ہڑپال ،چھپار سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی گئی، پاکستان رینجرز پنجاب کی جانب سے بھرپور جواب دیتے ہوئے دشمن کی بندوقیں خاموش کرادی۔
Indian brutality on World Peace Day martyred 6 innocent Pakistanis, injured 26 along working boundary in Chappar/Harpal/Charwa Sector. pic.twitter.com/LNxHd64Kd3
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والوں میں 4خواتین شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں15خواتین اور 5بچے بھی شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونیوالوں میں کندن پورکا رہائشی اشرف مسعود، گاؤں بہینی سلیریاں کی رہائشی مریم اشفاق، چاروا سیکٹر کے رہائشی وسیم انور، شکیلہ ندیم اور نفیسہ محمود گنڈیال کی رہائشی خاتون شازیہ احمد شامل ہیں۔
دوسری جانب مسلسل بھارتی شیلنگ کے بعد سول اسپتال ،سی ایم ایچ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ، ضلعی انتظامیہ نے سرحدی علاقوں میں متاثرین کیلئےامدادی کیمپ قائم کردیا جبکہ چوبارہ ورک دل والی اور پنڈی بھاگو میں بھی ریلیف کیمپ قائم کردیا گیا ہے۔
صحت، لائیواسٹاک، ریونیو اور ریسکیو کا عملہ کیمپ میں موجود رہے گا، ریلیف کیمپس میں متاثرین کی رہائش کا بھی انتظام کیا گیا۔
علاقے میں خوف وہراس کے باعث لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔
یاد رہے گذشتہ روز بھارتی فوج نے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چاروا سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی، جس کے نتیجے میں دو خواتین سمیت چار شہری شہید جبکہ چار افراد زخمی ہوگئے تھے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
شمالی وزیرستان : ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ آج بہت خوشی کا دن ہے ، امن کپ سے ثابت کرینگے پاکستان پُر امن ملک ہے، سب کیلئے پیغام ہے یہ ہے اصلی پاکستان ، یہ ہیں اصلی پاکستانی جو امن کیساتھ رہنا چاہتےہیں۔
تفصیلات کے مطابق قبائلی علاقوں کی تاریخ میں کرکٹ کا سب سے بڑا ایونٹ یونس خان کرکٹ اسٹیڈیم میں جاری ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل آصف غفوربھی اسٹیڈیم میں موجود ہیں۔
اس موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ آج بہت خوشی کا دن ہے، فاٹا کے عوام آج پہلی بار براہ راست میچ دیکھ رہےہیں، قبائلی عوام کے تعاون سے کردار ادا کرتےرہیں گے، پاکستانی عوام نے بہت محنت کے بعد یہ دن دیکھے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی خواہش تھی میچ شمالی وزیرستان میں ہو، سب کیلئے پیغام ہے یہ ہے اصلی پاکستان ، یہ ہیں اصلی پاکستانی جو امن کیساتھ رہنا چاہتے ہیں۔
میجر جنرل آصف غفور نے مزید کہا کہ دہشت گرد باہر سے ہمارے ملک میں داخل ہوئےتھے، دہشتگردی کو اپنے ملک سے باہر نکال پھینکا ہے، دہشتگردی کو کسی صورت واپس نہیں آنے دینگے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کرکٹ کوہرپاکستانی پسندکرتاہے ، پسندیدہ کھلاڑی شاہدآفریدی ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ شمالی وزیرستان میں امن قائم ہوگیا ہے، لگتا نہیں تھا ٹیمیں شمالی وزیرستان میں کھیلیں گی، فاٹاریفارمز کے بعد یہ علاقہ ملک کے دیگرعلاقوں کے برابر ہوگا، آپریشن کےوقت یہاں کے عوام کو نقل مکانی کرنا پڑی، فاٹا کےعوام کو واپس آنے کے بعد تمام سہولتیں دی گئیں، شمالی وزیرستان میں اسکولز،کالج،سڑکیں ،مارکیٹس بن گئیں،فاٹاریفارمزمکمل ہونے پر یہ علاقہ بہت ترقی کرے گا۔
خیال رہے کہ شمالی وزیرستان میں پاک فوج کے زیراہتمام خیرسگالی ٹی ٹوئنٹی میچ جاری ہے، جس میں پاکستان الیون اور یو کےالیون مدل مقابل ہیں۔
میران شاہ میں کھیلے جارہے اس نمائشی میچ کو دیکھنے کے لیے گراؤنڈ میں مقامی اسکولوں کے طالب علموں سمیت قبائلی عمائدین بھی موجود ہیں
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی یوم شہدا کی تقریب کے بعد شہدا کے اہل خانہ سے ملاقاتیں کیں ، جنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ شہدا ہمارا فخر ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے یوم شہدا کی تقریب کے بعد رات دیر گئے تک شہدا کے اہل خانہ سے ملاقاتیں کیں اور مختلف امور پر گفتگو کی۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز یوم دفاع کے موقع پر جی ایچ کیو میں منعقدہ مرکزی تقریب سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان کی جنگ پاکستان میں نہیں لڑ سکتے، بہت ڈو مور کرلیا اب دنیا ڈو مور کرے،عالمی طاقتیں اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار ہمیں نہ ٹھہرائیں۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ بھٹکے ہوئے لوگوں کا عمل جہاد نہیں فساد ہے، جہاد ریاست کا حق ہے اسی کے پاس رہنا چاہیے،تعلیمی درس گاہوں، مدارس، پولیس اور قانون میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
راولپنڈی : چینی سفارت خانے کے ڈپٹی چیف آف مشن نے ڈی جی آئی ایس پی آر سے ملاقات کی اور پاک،چینی افواج کے تعلقات کے فروغ میں آئی ایس پی آر کے کردار کو سراہا اور کہا کہ پاک چین دوستی کیلئے پاک فوج کا کردار اہم رہا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق چینی سفارت خانے کے ڈپٹی چیف آف مشن نے آئی ایس پی آر کا دورہ کیا اور ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور سے ملاقات کی، ملاقات میں چینی ڈپٹی چیف آف مشن نے پاک،چینی افواج کے تعلقات کےفروغ میں آئی ایس پی آر کے کردار کو سراہا۔
Chinese DCM Lijian Zhao @zlj517 visited ISPR. Looks forward to continue strengthening Pak-China Friendship. pic.twitter.com/o5KRNXAFSW
اس موقع پر چینی ڈپٹی چیف آف مشن کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی کو مزید مستحکم کرنے کیلئے کوشاں ہیں، دونوں ممالک کےتعلقات میں مزیدبہتری کے خواہاں ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ پاک چین دوستی کیلئے پاک فوج کا کردار اہم رہا ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے کوئی ٹھکانے نہیں، آپریشن رد الفساد بلا تفریق کیا گیاہے، امریکی وفد نے دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی کارروائیوں کا اعتراف کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی پر صدر ٹرمپ کے بیان پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان پر امریکی پالیسی پر بیان وزارت خارجہ دے گی ۔ ہمارے لئےپاکستان سب سے اہم ہے، امریکی حکام کو بتا دیا کسی عسکری تنظیم کے نیٹ ورک کا وجود نہیں رہا۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے کوئی ٹھکانے نہیں ، پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کاکوئی ٹھکانہ نہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ امریکی وفد پر ہم نے اپنا نقطہ نظر واضح کردیا ہے، امریکی وفد کو علاقے کا دورہ بھی کرایا گیا، امریکی وفد نے دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی کارروائیوں کا اعتراف کیا۔
یاد رہے کہ افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی بیان کرتے ہوئے پاکستان سے پھر ڈو مور کا مطالبہ کیا جبکہ ساتھ پاکستان کو دھمکیاں دے ڈالیں اور کہا اربوں ڈالر دیئے ہیں نتائج چاہئیں، پاکستان کو دہشگردوں کےٹھکانوں کا صفایا کرنا ہوگا۔
ڈونلڈٹرمپ نے دھمکی دی کہ افغانستان میں ہماراساتھ دینے پر پاکستان کوفائدہ ہوگا، دوسری صورت میں اسے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا، پاکستان اکثر ان افراد کو پناہ دیتا ہے، جو افراتفری پھیلاتے ہیں، پاکستان ہمارا اہم اتحادی ہے، پاکستان نےدہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت نقصان اٹھایا ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجرجنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ خیبر 4 آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے آپریشن رد الفساد میں پیشرفت، آپریشن خیبر-4 کی تکمیل، ارفع کریم ٹاور دھماکے، راجہ مسجد حملے کے ملزمان کے اعترافی بیانات اور ملکی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور صحافیوں کے سوالات کے جوبات دیئے۔
آپریشن خیبر-4
میجر جنرل آصف غفور نے خیبر 4 آپریشن کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن 15 جولائی کو شروع کیا گیا جس کے لیے ٹیکنیکل وسائل کا استعمال کیا گیا، دہشت گردوں کی ہر حرکت پر نظر رکھی گئی اور آپریشن کو بہترین انداز میں مکمل کیا گیا تاہم کلیئرنس کا عمل جاری ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ خیبر 4 آپریشن مشکل تھا جس میں 2 جوان شہید اور 6 زخمی ہوئے جب کہ آپریشن میں 52 دہشت گرد مارے گئے اور 5 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ خیبر ایجنسی میں 91 چیک پوسٹیں قائم کر دی گئی ہیں۔ چیک پوسٹوں پر سامان کی ترسیل کا عمل جاری ہے جبکہ راجگال اورشوال میں بھی زمینی اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں۔
میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ آپریشن شروع کرنے سے قبل افغان فورسز سے کوآرڈینیشن کی تھی۔ افغان فورسز نے بارڈر کراس موومنٹ کو فالو کیا۔ آپریشن کے دوران 23 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیے گئے۔
فاٹا اصلاحات کے حامی ہیں
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ فاٹا اصلاحات فاٹا کی تعمیر نو اور پائیدار ترقی کے لیے بہت ضروری ہے جو کل ہو جانی چایئے تھی لیکن بدقستمی سے ایسا نہیں ہوسکا جب کہ اس حوالے پاک فوج نے اپنی سفارشات دے رکھی ہیں
انہوں نے کہا کہ پاک فوج نےایساکبھی نہیں کہاکہ فاٹااصلاحات نہیں ہونی چاہیےتھی ایسا تاثر دینے والے غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں، حقیقت حال یہ ہے کہ پاک فوج کی جانب سے مختلف پروجیکٹس پر تیزی سے کام جاری ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے فاٹا میں جاری ترقیاتی کاموں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے مطابق فاٹا میں 266 واٹر اسکیمیں بنائی گئی ہیں ، 147 پرائمری اسکول،17 صحت کے مراکز، 67 مارکیٹس اور 27 مساجد بھی تعمیر کی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 95 فیصد آپریشن سے متاثرین اب واپس اپنے گھروں کو جا چکے ہیں جہاں یہ آئی ڈی پیز معمولاتِ زندگی انجام دے رہے ہیں اور علاقے سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے اہنا کردار ادا کرہے ہیں۔
ارفع کریم دھماکے کے ٹارگٹ وزیراعلیٰ پنجاب تھے، منصوبہ ساز گرفتار
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ارفع کریم دھماکے کا مقصد وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو ٹارگٹ کرنا تھا لیکن خوش قسمتی وزیراعلیٰ کا دورہ عین وقت پر تبدیل کردیا گیا تھا جس کے باعث دہشت گردوں کا منصوبہ ناکام رہا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ارفع کریم دھماکے کے منصوبہ ساز کرنے والے دہشت گرد کو حراست میں لیا ہے جس نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو نشانہ بنانے کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے شریک ملزمان کے حوالے سے بھی انکشافات کیے ہیں جس کی روشنی میں تحقیقات کا عمل جا ری ہے۔
راجہ بازار مسجد میں حملے میں ملوث ملزمان کا اعترافی بیان
پریس کانفرنس میں باجوڑ سے حراست میں لیے گئے دو ملزمان کے اعترافی بیان کی ویڈیو بھی دکھائی گئی جس میں ملزمان کا کہنا تھا کہ روالپنڈی مسجد کے قریب سے اہل شیعہ حضرات کا جلوس نکلنا تھا جس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ہم نے سنی مسجد پر حملہ کردیا تا کہ سنی شیعہ فسادات پھوٹ پڑیں۔
ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ وہ سنی العقیدہ مسلمان ہیں لیکن شیعہ سنی فسادات کرانے کے لیے سنی ہونے کے باوجود اپنی ہی مسلک کی مسجد پر حملہ کیا اور فرار ہو گئے تھے تاہم باجوڑ سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لے لیا۔
بلند ترین پاکستانی جھنڈے جاسوسی آلات کا بھارتی دعویٰ بے بنیاد ہے
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ پاک فوج کی جانب سے 70 ویں یوم جشن آزادی کے موقع پر واہگہ بارڈر پر ایشیا کا بلند ترین جھنڈا لہرایا گیا جس پر بھارتی موقف آیا ہے کہ جھنڈے میں جاسوسی آلات نصب ہیں جو کہ بے بنیاد اور من گھرٹ ہے،جاسوسی کے لیے جھنڈے لگانے کی ضرورت نہیں، جو چاہیں حاصل کرسکتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ زندہ قومیں جشن آزادی شایان شان طریقے سے مناتی ہے اور پاکستان کا 70 واں جشن آزادی اس بات کا بین ثبوت ہے اور اس سال ملک کے ان علاقوں اور شہروں میں جھنڈے لگے جہاں پہلے جھنڈے نہیں لگا کرتے تھے۔
پاکستانی جھنڈے میں سفید رنگ اقلیتیوں کے حقوق کا ضامن ہے
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جھنڈے میں سفید رنگ پاکستان میں اقلیتوں اور دیگر مذاہب کی نمائندگی کرتا ہے جو اس بات کا غماز ہے کہ وطن عزیز میں دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی مکمل حقوق حاصل ہیں
اس موقع پر وطن عزیز کی حفاظت اور استحکام کے لیے خدمات دینے والے59 غیر مسلموں کی تصاویر بھی دکھائی گئیں جنہوں نے پاکستان کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے
انہوں نے کہا کہ ہر وہ شخص جو پاکستان میں پیدا ہوا اور پاکستان میں رہتا ہے چاہے اس کا تعلق کسی بھی مذہب، فرقے، زبان اور قومیت سے ہو وہ پاکستانی ہے اور اس کا بھی پاکستان پر اتنا ہی حق ہے جیسا کہ کسی مسلمان کا ہے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر منفی مہم بے بنیاد اور وطن عزیز کے خلاف سازش ہے
ڈان لیکس رپورٹ کا اجراء حکومت کا اختیار ہے
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ ڈان لیکس پر فیصلے کا اختیار وزیراعظم کے پاس تھا اور ڈان لیکس یا کوئی اور انکوائری کو دوبارہ کھولنا حکومت کی اپنی صوابدید پر ہے اس میں پاک فوج کا کوئی اختیار یا کردار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت مناسب سمجھے تو ڈان لیکس کی انکوائری کمیٹی کی رہورٹ کو شائع کر اتی ہے یہ خالصتاً سول حکومت کا اختیار اور ضوابدید ہے جس میں پاک فوج کچھ نہیں کہہ سکتی ہے۔
امریکی وفد پر اپنا نقطہ نظر واضح کردیا
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ امریکی عسکری وفد کے دورہ پاکستان کے موقع پر واضح کردیا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے کوئی ٹھکانے نہیں ہیں اور نہ ہی پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی وفد کو سرحدی علاقوں بالخصوص شمالی وزیرستان کا بھی دورہ کرایا گیا اور امریکی وفد پر ہم نے اپنا نقطہ نظرواضح کرتے ہوئے دہشت گردی کے ٹھکانوں کی موجودگی کو یکسر مسترد کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا سے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کےملوث ہونے کے شواہد بھی شیئرکیے ہیں اور خود کش حملوں کیلئے را اور این ڈی ایس کی جانب سے افغان شہریوں کے استعمال کے ثبوت بھی دیئے۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ امریکی وفد نےدہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کارروائیوں کا اعتراف کیا اور پاکستان کی افواج اور قبائلی عوام کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دی گئی قربانیوں کو سراہا۔
سویلین اور فوج کے مابین کوئی اختلاف نہیں
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے ایک صحافی کے جواب میں کہا کہ سویلین اورفوج میں کوئی تقسیم نہیں ہے، یہاں موجد صحافی سویلین اور میں ملٹری سے ہوں لیکن ہمارے درمیان اچھے تعلقات ہیں اسی طرح میں اپنے خاندان میں واحد شخص ہوں جو فورس میں آیا لیکن میرے تعلقات اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سویلین ملٹری ریلیشن میں کوئی اختلافات نہیں ہے بلکہ دونوں ہی ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا اپنا کلیدی کردار اد اکر رہے ہیں اور مملکت کی گاڑی ترقی کی شاپراہ پر گامزن ہے۔
کشمیر میں دہشت گردی نہیں تحریک آزادی چل رہی ہے
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کشمیر میں دہشت گردی نہیں ہورہی ہے بلکہ وہاں آزادی کی تحریک چل رہی ہے جس کے لیے مقبوضہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد بھی موجود ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ کشمیر کی تحریک آزادی کو دہشت گردی سے منسوب کرنے کی بھارتی سازش کبھی کامیاب نہیں ہو گی اور بھارت اپنے مذموم مقاصد میں دنیا کے سامنے ایکسپوز ہوچکا ہے۔
پرویز مشرف کا ذاتی نقطہ نظر ہے
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ رویزمشرف نے40 سال تک فوج کیلئےخدمات انجام دی ہیں اور وہ سابق آرمی چیف و صدر پاکستان کے عہدے پر بھی فائز رہے ہیں اور اب وہ ایک سیاسی جماعت کے سربراہ بھی ہیں چنانچہ پرویز مشرف کا سیاسی لیڈر کے طور پر بیان ان کا ذاتی نقطہ نظر ہوتا ہے۔
تاہم جو وہ بھارتی میڈیا کے سامنے عسکری و جنگی معاملات پر بات کرتے ہیں وہ اپنے فوجی تجربے اور مشاہدات کی بناٗ پر کرتے ہیں تاہم ان کے سیاسی بیانات کو ان کے سیاسی کردار کے بتناظر میں دیکھنا چاہیئے نا کہ سابق آرمی چیف کے طور پر دیکھا جائے۔
انہوں نے کہ موجود ہ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ ہیں اور ملک میں پالیسی ان ہی کے وژن کے مطابق ہیں جس پر پاک فوج کار بند ہے چنانچہ پرویز مشرف کے بیانات کو ان کے حقیقی تناظر میں دیکھے جائیں اور کسی اور سے نہ جوڑا جائے۔
قومی پرچم کی بے حرمتی ناقابل قبول ہے
ایم کیوایم لندن کی جانب سے قومی پرچم کی توہین پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کیا پاکستانی قومی پرچم جلانے والے کو معاف کرنے کیلئےتیار ہیں؟ اور کیا پاکستان کا پرچم جلانے والا پاکستانی ہوسکتا ہے ؟
میجرجنرل آصف غفور کوئی بھی پاکستانی قومی پرچم کی توہین برداشت نہیں کرسکتا اور قومی پرچم جلانے اور اور اس کی ہدایت دینے والے کو قوم کسی طور معاف نہیں کرے گی۔
احسان اللہ احسان کومعافی نہیں ملےگی
ڈی جی آئی ایس پی میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ احسان اللہ احسان کے ہاتھ کئی انسانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے کافی نقسان اُٹھایا ہے اس لیے کوئی کسی میں شک نہ رہے احسان اللہ احسان کو کسی صورت معافی نہیں ملے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ احسان اللہ احسان کے معاملے میں قانون اور آئین کو مقدم رکھا جائے گا اور آئین و قانون جو سزا تجویز کرے گی اس پر من و عن عمل در آمد کروایا جائے گا۔
میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ معصوم بچوں کے قاتلوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی رعائیت نہیں کی جائے گی بلکہ قانون کے مطابق سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔
راولپنڈی : پاکستانی افواج نے چائنیز پیپلز لبریشن آرمی کے یوم تاسیس پر مبارکباد دی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستانی افواج کی جانب سے چائنیز پیپلز لبریشن آرمی کے یوم تاسیس پر مبارکباد دی جبکہ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی جانب سے بھی یوم تاسیس پر نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔
Pakistan Armed Forces felicitate Chinese PLA on its 90th Founding Day.
Best wishes from COAS.
Long live Pak China friendship, 中巴友谊万岁. pic.twitter.com/tzlRCaX4jY
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) July 31, 2017
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں پاک چین دوستی زندہ باد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان ہر شعبے بالخصوص فوج اور دفاعی شعبوں میں مثالی تعاون پایا جاتا ہے۔
میجر جنرل آصف غفور کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک سے متعلق دونوں ممالک کےدرمیان اہم شراکت داری ہے، پاک فوج سی پیک کی سیکیورٹی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے، سی پیک کی بروقت اور بلارکاوٹ تکمیل کیلئے آرمی چیف پہلے ہی عزم کا اعادہ کرچکے ہیں۔
دوسری جانب چین میں پیپلز لبریشن آرمی کے قیام کی 90ویں سالگرہ کی شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب میں چین کےصدر شی جن پھنگ، وزیر اعظم لی کی کیانگ کے علاوہ اعلیٰ سرکاری حکام سمیت تین ہزار سے زائدشخصیات نے شرکت کی۔
اس خصوصی تقریب میں خصوصی نغمے اورگیت پیش کئے گئے ، چینی فنکاروں نے رقص کا شاندار مظاہرہ کیا،اس موقع پر چین کے صدر اوردیگررہنماؤں نے ریٹائرڈ کامریڈز، فوجی افسران اور اعلیٰ فوجی خدمات کا اعزاز حاصل کرنے والوں سے ملاقات کی۔
خیال رہے کہ چائنیزپیپلزلبریشن آرمی کی بنیاد نوے سال پہلے رکھی گئی تھی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔
راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ مسلح افواج بھارتی اشتعال انگیزی کےخلاف معصوم شہریوں کے ساتھ کھڑی ہیں، بھارت کی ننگی جارحیت کا منہ توڑجواب دیتے رہیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ مسلح افواج بھارتی اشتعال انگیزی کےخلاف معصوم شہریوں کےساتھ کھڑی ہیں،بھارت کی ننگی جارحیت کامنہ توڑجواب دیتے رہیں گے۔
Pak Army stands by innocent civ population against unprovoked Indian CFVs & would cont to respond befittingly to this naked aggression. pic.twitter.com/E9anbYUlxa
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) July 9, 2017
ڈی جی آئی ایس پی آرکا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پرشہری آبادی کونشانہ بنایا، جس سے خواتین سمیت پانچ معصوم شہری شہید اور چار زخمی ہو گئے، پاک فوج نے بھارتی اشتعال انگیزی کابھرپورجواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ جوابی کاروائی میں بھارت کی دو چوکیاں تباہ اورکئی بھارتی فوجی ہلاک وزخمی ہوئے، سول آبادی کے تحفظ کےلئےبھرپورکارروائیاں کی جاتی رہیں گی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔