Tag: DG ISPR

  • قصداً پاکستان آنے والا بھارتی سپاہی بھارت کے حوالے

    قصداً پاکستان آنے والا بھارتی سپاہی بھارت کے حوالے

    راولپنڈی: پاکستان نے ایل او سی عبور کر کے پاکستان آنے والے بھارتی سپاہی کو بھارت کے حوالے کردیا۔ یہ فوجی اس دن پاکستان آیا تھا جب بھارت نے ایل او سی کی خلاف ورزی کو سرجیکل اسٹرائیکس کا نام دیا تھا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ چندو بابو لعل چوہان نامی بھارتی سپاہی کو دوپہر ڈھائی بجے بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا۔ بھارتی سپاہی کی حوالگی واہگہ بارڈر پر عمل میں آئی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ حوالگی جذبہ خیر سگالی کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔

    چندو بابو لال چوہان کو اس کی سرکاری بندوق بھی واپس کی گئی ہے جبکہ خیر سگالی کے طور پر اسے مٹھائی کا ڈبہ بھی دیا گیا۔

    اس سے قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹوئٹ کے ذریعہ مذکورہ سپاہی کی بھارت کو حوالگی کا اعلان کیا تھا۔

    آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ سپاہی اپنے افسران کے سخت رویے سے نالاں تھا اور وہ قصداً پاکستان میں داخل ہوا۔ اس وقت وہ مقبوضہ کشمیر میں تعینات تھا اور پاکستان میں داخل ہونے کے بعد اس نے خود کو پاکستانی فوجیوں کے حوالے کردیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی سپاہی کو وطن واپسی کے لیے قائل کیا گیا جس کے بعد اسے عالمی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے اور جذبہ خیر سگالی کے تحت واہگہ بارڈر پر بھارت کے حوالے کردیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 29 ستمبر کو بھارتی فوج نے بھمبھر، تتہ پانی، کیل اور لیپہ سیکٹروں پر بلا اشتعال فائرنگ کی۔ فائرنگ کا سلسلہ رات ڈھائی بجے سے اگلی صبح آٹھ بجے تک جاری رہا۔

    بھارت نے اپنی اس کارروائی کو سرجیکل اسٹرائیکس کا نام دیا تھا جو اس کے اپنے ہی گلے پڑ گیا۔ بھارتی اپوزیشن نے ہی سرجیکل اسٹرائیکس کا ثبوت مانگ لیا جبکہ جھوٹے دعوے کی وجہ سے بھارت کی اسٹاک مارکیٹ بھی بیٹھ گئی۔

    اقوام متحدہ نے بھی بھارتی دعوے کو مسترد کردیا تھا۔

  • ہلاک بھارتی فوجیوں‌ کی تعداد ہمارے شہدا سے 3 گنا زائد ہے، عاصم باجوہ

    ہلاک بھارتی فوجیوں‌ کی تعداد ہمارے شہدا سے 3 گنا زائد ہے، عاصم باجوہ

    اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت پر خاموش نہیں رہتے بھرپور جواب دیتے ہیں،سرحدوں پر پاک فوج کی جوابی کارروائی میں مارے گئے بھارتی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد ہمارے شہید فوجیوں سے 3 گنا زائد ہے، بھارت ہلاکتیں چھپاتا ہے لیکن ہم اپنی شہادتیں نہیں چھپاتے۔

     اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ ہمارے 7 جوان لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے شہید ہوئے، یہ بہت افسوس ناک واقعہ ہے، ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری پر بھارتی جارحیت ستمبر میں شروع ہوئی جو تاحال جاری ہے، قبل ازیں بھی ہمارے دو فوجی جوان شہید ہوئے تھے۔

    یہ پڑھیں: بھمبر میں بھارتی فائرنگ سے 7 فوجی جوان شہید، دفتر خارجہ کا احتجاج


    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر ہم نے ہمیشہ جواب دیا اور کبھی خاموش نہیں رہے، سال 2016ء میں بھارت نے اب تک ایل او سی پر 199 بار اور ورکنگ بائونڈری پر 38 بار فائرنگ کی، جارحیت میں ستمبر کے بعد انتہائی تیزی آئی، ورکنگ بائونڈ پر اکتوبر سے قبل صرف ایک بار لیکن اکتوبر سے اب تک 37 بار فائرنگ ہوئی۔

     یہ پڑھیں: بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، آرمی چیف راحیل شریف

    انہوں نے بتایا کہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر زبردست خطاب کیا جس کے بعد سے ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری پر فائرنگ کے واقعات میں تیزی آئی ہے ساتھ ہی کشمیر میں تحریک آزادی زوروں پر ہے جو کہ بھارت سے اب کنٹرول نہیں ہورہی۔

    اسی سے متعلق: پاکستان کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، وزیراعظم

    انہوں نے کہا کہ جب بھی کشمیر میں تحریک آزادی زور پکڑتی ہے تو سرحدوں پر بھارتی فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے، بھارت نے سرجیکل اسٹرائیکس کا ڈرامہ رچایا جس پر پوری دنیا نے یقین نہیں کیا اور سوالات کیے۔

    یہ بھی پڑھیں: دفترخارجہ کی بھمبرسیکٹر پر بھارتی اشتعال انگیزی کی شدید مذمت

    عاصم باجوہ نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے نتیجے میں فائرنگ اور جوابی فائرنگ کے دوران مارے گئے بھارتی فوجیوں کی تعداد ہمارے شہید فوجیوں کی تعداد سے تین گنا زائد ہے لیکن بھارتی ہلاکتیں چھپاتا ہے اور ہم اپنے فوجیوں کی شہادتیں نہیں چھپاتے جب کہ بھارتی ہلاکتوں کی تعداد کم کرکے بتاتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ 13 برس کے بعد پہلی بار بھارتی فوجیوں نے جارحیت کے دوران آرٹلری بھی فائر کیا، جب بھی یہ فائرنگ کرتے ہیں تو شروعات گاؤں سے کرتے ہیں ۔

  • پاک فوج نے ’’یوٹیوب چینل‘‘ لانچ کردیا

    پاک فوج نے ’’یوٹیوب چینل‘‘ لانچ کردیا

    راولپنڈی:  پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے سائبر ورلڈ میں نیا سنگین میل عبور کرتے ہوئے آفیشل یو ٹیوب چینل لانچ کردیا۔ اب پاک فوج سے متعلق تازہ ترین ویڈیوز، ملکی اور دفاعی نغمے آپ سے صرف ایک کلک کی دوری پر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک پر پیجز سے ابتدا اور پھر وہاں سے ٹوئٹر تک کا سفر پاک فوج کے لیے آسان نہ تھا تاہم عوام کی محبت اور پاک افواج کے میڈیا ونگ کی کاوشوں نے یہ سفر کامیاب بنا دیا، انہیں کامرانیوں اور بدلتے وقت کے ساتھ خود کو ڈھالنے اور معلومات کے بہتے دریا میں پیش پیش رہنے کے لیے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) اور سائبر ونگ کی جانب سے یوٹیوب پر اب آئی ایس پی آر کا آفیشل چینل بھی لانچ کردیا گیا ہے۔

    یوٹیوب چینل پر آرمی چیف، پاک فوج، آپریشن، آئی ایس پی آر پروڈکشن کی وڈیوز اور دیگر مواد موجود ہے۔ چینل کے لانچ ہوتے ہی عوام کی بڑی تعداد نے آئی ایس پی آر کے اس اقدام کو سراہا اور مختصر وقت میں ہی ہزاروں افراد نے اس تک رسائی حاصل کرتے ہوئے سبسکرائب کرلیا۔

    اب پاکستانی عوام سمیت دنیا بھر کو سرحدی تنازع، آرمی چیف کے پیغامات، مختلف دوروں کی تفصیلات یا پھر آرمی کی کامیاب کارروائی کے لیے ادھر اُدھر نہیں جانا پڑے گا۔

    انٹر نیٹ نے جہاں لوگوں کی زندگی آسان بنائی ہے، وہی مختلف زاویوں سے پیدا کردہ جدت نے لوگوں کو اپنی جانب غیر معمولی انداز میں متوجہ بھی کیا ہے،موجودہ ترقیاتی یافتہ دور میں جہاں صرف سرحدوں ہی نہیں بلکہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر بھی لڑی جاتی ہیں،انٹرنیٹ پر جاری سائبر وار، میڈیا وار نے دورِ حاضر میں جنگوں کے روایتی اصولوں کو ہر لحاظ سے تبدیل کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ قبل ازیں فیس بک اور ٹوئٹر پر بھی پاک افواج، ڈی جی آئی ایس پی آر اور آئی ایس پی آر کے آفیشل پیجز موجود ہیں تاہم عوام کو پاک فوج کی کارروائیوں کے حوالے سے رسائی دینے کے لیے اس چینل کا باقاعدہ اعلان کیا گیا ہے۔

  • دہشتگردی کیخلاف جنگ میں عالمی برادری نے سپورٹ نہیں کیا، عاصم سلیم باجوہ

    دہشتگردی کیخلاف جنگ میں عالمی برادری نے سپورٹ نہیں کیا، عاصم سلیم باجوہ

    برلن : ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف پاکستان نے بہت کچھ کیا لیکن اس جنگ میں پاکستان کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے، ڈومور کا مطالبہ امتیازی سلوک ہے۔

    لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے جرمن نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں واضح کیا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ اقدامات کئے، شمالی وزیرستان میں بلاتفریق آپریشن کیا گیا ہے تاہم دوسرے ممالک کے الزامات پاکستان کے ساتھ زیادتی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے شکوہ کیا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں عالمی برادری نے سپورٹ نہیں کیا۔

    انھوں نے بتایا کہ پہلے فوج نے شمالی وزیرستان اور پھر خیبر ایجنسی میں آپریشن کیا اور اس کے بعد پاکستان میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 18 ہزار آپریشن کیے گئے، جن کے دوران 240 دہشت گرد مارے گئے۔

    ترجمان پاک فوج نے دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملوں پر ہر سطح پر بات ہوئی ہے، پاکستان احتجاج کرتارہا ہے، پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کے لئے کردار ادا کرتا آرہا ہے۔

    لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر نہ ہونے کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے، بھارت کو اگر این ایس جی کی رکنیت دی گئی تو یہ امتیاز ہوگا ۔

    طورخم بارڈر پر کشیدگی سے متعلق بات کرتے ہوئے عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ پاک افغان بارڈر پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے ۔تاہم افغان حکام سے بات چیت جاری ہے، بارڈر میکنزم کے بغیر سرحد کے دونوں جانب قیام امن ممکن نہیں۔

  • افسران کیخلاف کارروائی مکمل انکوائری کے بعد کی گئی، ڈی جی آئی ایس پی آر

    افسران کیخلاف کارروائی مکمل انکوائری کے بعد کی گئی، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ چھ افسران کیخلاف کارروائی مکمل انکوائری کے بعد کی گئی، صفائی ہورہی ہے ،سزائیں بھی دی جارہی ہیں ،انصاف کے فیصلوں کو فوج کے اندربھی سراہا جارہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کا کہناتھا کہ فوج میں چھ افسران کےخلاف کارروائی کی گئی۔ افسران کوایک ہی کیس میں انکوائری مکمل ہونے کے بعد سزا دی گئی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ شواہد کی روشنی میں سسٹم انکوائری کیلئےبااختیارہے، انہوں نے کہا کہ فوج میں اندرونی احتساب کا نظام موجود ہے ،اس نظام کو مزید مضبوط کیا گیا ہے ۔اس نظام کے تحت جو بھی معلومات سامنے آئیں ان پرایکشن لیا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس وقت گیارہ ملٹری کورٹس کام کررہی ہیں، کوئی فیصلہ عجلت میں نہیں ہورہا ہے، بہت سے کیسز کے فیصلے آنے والے ہیں دوسوسات کیسز میں سے اٹھاسی کے فیصلے ہوچکے ہیں۔

    کومبنگ آپریشن کو آپریشن ضرب عضب کو حصہ قرار دیتے ہوئے عاصم سلیم باجوہ نے کا کہنا تھا کہ فاٹا میں آپریشن تقریباً پورا ہوچکا ہے، دہشت گردوں کے کچھ سہولت کار موجود ہیں اورآئی ڈی پیز کی واپسی کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے، رواں سال کےآخرتک آئی ڈی پیز کی واپسی مکمل ہوجائے گی۔

    انہوں عوام سے اپیل کی کہ الرٹ رہیں اورمشتبہ افراد پر نظر رکھیں۔ چھوٹو گینگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چھوٹو گینگ کا علاقہ سات سال سے نوگو ایریا بنا ہوا تھا ۔

    علاقہ کلیئر ہونے سے لوگوں کو ریلیف ملا، چھوٹو گینگ سے تحقیقات جاری ہیں نئی چیزیں سامنے آرہی ہیں مکمل رپورٹ آنے کے بعد تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

     

  • دہشت گردوں کو کس نے بھیجا معلومات مل گئی ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    دہشت گردوں کو کس نے بھیجا معلومات مل گئی ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    پشاور: ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ چار سدہ حملے کے دہشت گردوں کوکس نےبھیجا پتہ چل گیاہے، دہشت گردوں کےموبائل فون میں افغانستان کی سمیں تھیں.

    ان خیالات کا اظہار ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی فون کالز کو ٹریس کیا جا چکا ہے،ڈیٹا اکھٹا کیا جاچکا ہے اور تحقیقات کے بعد نادرا کے ساتھ مل کر ایک انٹیلی جنس تصویر مرتب کی گئی ہے.

    عاصم باجوہ نے کہا کہ یونیورسٹی پر 4 چار دہشت گردوں نے حملہ کیا اور یونیورسٹی میں موجود سیکیورٹی اسٹاف نے مزاحمت کی۔ فوج پہنچی تو چاروں دہشت گرد زندہ تھے۔ ان چاردہشت گردوں کو سیڑھیوں اور چھت پر مارا گیا.

    نادرا ملزمان کا مزید ڈیٹا چیک کر رہی ہے۔ دہشت گردوں کے پاس افغانستان کی سمیں تھیں اور ایک دہشت گرد کے مرنے کے بعد بھی اس کے فون پر افغان سم سے کالیں آ رہی تھیں۔

    حملہ آور کہاں سے آئے ، کس نے بھیجا کافی حد تک معلومات اکٹھی ہو چکی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہم حالت جنگ میں اور آپریشن ضرب عضب کی کامیابیاں سامنے ہیں۔ انٹیلی ایجنس آپریشن پہلے سے زیادہ جاری رہیں گے اور دہشت گردوں کو ان کے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    انہوں نے کہا 45 منٹ کے اندر تمام فورسز ایکٹو تھیں اگر حملہ آوروں کو روکا نہ جاتا تو زیادہ نقصان ہو سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے، تمام صوبائی وفاقی حکومت اور افواج پاکستان شہریوں کے ساتھ مل کر ان دہشت گردوں کو شکست دیں گے جب کہ معاشرے نے دہشت گردوں کی منفی سوچ کو مسترد کردیا ہے لہٰذا یہ اب گھبراہٹ میں معصوم لوگوں کو اپنے ظلم کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

  • افغانستان نے پاکستان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا

    افغانستان نے پاکستان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا

    کابل : افغانستان نے پاکستان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا۔

    افغان نیوز چینل کے مطابق افغان صدارتی ترجمان سید ظفر ہاشمی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے پشاور بیس پر حملے کا الزام بے بنیاد ہے جسے مسترد کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آرعاصم سلیم باجوہ نے انکشاف کیا تھا کہ بڈھ بیرایئربیس حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی ہے اورحملہ آوروں کا تعلق تحریک طالبان پاکستان کے ہی علیحدہ گروہ سے ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آرعاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی، وہیں سے حملہ آور پاکستان میں داخل ہوئے اورافغانستان سے ہی اس حملے مانیٹرنگ کی جارہی تھی۔

  • بڈھ بیرایئربیس پرحملہ آور دہشت گرد افغانستان سے آئے تھے: ڈی جی آئی ایس پی آر

    بڈھ بیرایئربیس پرحملہ آور دہشت گرد افغانستان سے آئے تھے: ڈی جی آئی ایس پی آر

    پشاور: ڈی جی آئی ایس پی آرعاصم سلیم باجوہ نے انکشاف کیا ہے کہ بڈھ بیرایئربیس حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی ہے اورحملہ آوروں کا تعلق تحریک طالبان پاکستان کے ہی علیحدہ گروہ سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعہ پشاور کے علاقے بڈھ بیرایئربیس پر مسلح دہشت گردوں نے حملہ کیا جس میں 29 افراد شہید ہوئے جبکہ پاک فوج کے انتہائی تیزردعمل میں 13 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ حملہ آور اپنے مقاصد میں ناکام رہے ہیں انہیں بیس کے ابتدائی 50 میٹر کے علاقے میں محدود کردیا گیا تھا۔

    حملے کی شروعات


     انہوں نے بڈھ بیر بیس ح،لے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ بیس کوشاہراہ انقلاب دو حصوں میں تقسیم کرتی ہے ایک جانب تکنیکی علاقہ ہے اوردوسری جانب انتظامی علاقہ ہے۔

    دہشت گرد مرکزی دروازے سے اندر داخل ہوئے اور دو گروہوں میں تقسیم ہوگئے ایک حصہ انتظامی علاقے کی جانب گیا جہاں مسجد واقع تھی جبکہ دوسرا گروہ تکینیکی حصے میں پارکنگ ایریا کی جانب گیا۔

    مسجد کی جانب جانے والے گروہ نے عین نماز سے چند لمحے قبل جبکہ نمازی وضو کررہے تھے اور سنتیں ادا کررہے تھے دہشت گردوں نے فائرنگ اور گرنیڈ سے حملہ کیا جس میں 16 افراد شہید ہوئے جبکہ مسجد کے ساتھ والی بیرک میں 7 افراد کو شہید کیا گیا۔

    اس تمام کاروائی میں پاک فوج کے ایک افسر اور دو جوان بھی شہید ہوئے جبکہ پی اے ایف کے چار تکنیکی اہلکار بھی اس حملے کے دوران شہید ہوئے۔

    پی اے ایف گارڈزاورپاک فوج کا رعمل


    حملہ شروع ہوتے ہی پی اے ایف کے گارڈز نے دہشت گردوں کو ردعمل دینا شروع کیا اور 10 منٹ میں پاک فوج کا کوئیک رسپونس دستہ پہنچ گیا جس نے دہشت گردوں کو بیس کے ابتدائی 50 میٹر کے دائرے میں محدود کردیا مقابلے میں مارگرایا جس کے سبب دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکے۔

    دوسرا گروہ جو کہ پارکنگ کی جانب گیا اسے بھی وہیں گھیرکر مار گرایا گیا۔

    انہوں نے اس موقع پر پولیس کی کاوشوں کو بھی سراہا جس نے انتہائی مستعدی اور پھرتی سے مرکزی دروازے اور بیس کی دیوار کے ساتھ گھیرا ڈال کر حملہ آوروں کے فرار کی راہ مسدود کی۔

    حملہ آورافغانستان سے آئے


    ڈی جی آئی ایس پی آرعاصم سلیم باجوہ نے انکشاف کیا کہ حملہ آور تحریک طالبان پاکستان کے ایک گروہ کا حصہ تھے، حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی، وہیں سے حملہ آورپاکستان میں داخل ہوئے اورافغانستان سے ہی اس حملے مانیٹرنگ کی جارہی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے رابطوں کا ریکارڈ پکڑا گیا ہے اورجلد ہی اس تمام نیٹ ورک کی جڑ تک پہنچ جائیں گے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک میں آپریشن ضربِ عضب جاری ہے اوریہ حملہ بھی اسی کے ردعمل کا حصہ ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کے یقیناً ہمدرد موجود ہیں جو کہ انہیں پناہ دیتے ہیں اسلحہ اورگاڑیاں فراہم کرتے ہیں اور ان کی مہمان نوازی کرتے ہیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دوسری جانب وہ افراد بھی ہی جو کہ رضاکارانہ طورپر مشتبہ حرکات کی اطلاعات دیتے ہیں، انہوں نے قوم سے درخواست کی کہ دہشت گردوں کی چین ختم کردیں‘‘۔

    عاصم سلیم باجوہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ افغانستان کی حکومت اس معاملے میں براہ راست ملوث ہے اورافغان  حکومت سے اس معاملے پر بات ہورہی ہے۔

    انہوں نے پریس کانفرنس کے اختتام پر ملک میں پھیلے تمام دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور قوم نے دیکھ لیا ہے کہکس طر ح دشمن کومنہ توڑ جواب دیا ہے۔

  • آرمی چیف کا وزیرستان میں اگلے مورچوں کا دورہ ، آئی ایس پی آر

    آرمی چیف کا وزیرستان میں اگلے مورچوں کا دورہ ، آئی ایس پی آر

    پشاور: آرمی چیف نے وزیرستان میں اگلےمورچوں کادورہ کیا اور جوانوں سے ملاقات کی۔

     ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم آرمی چیف اگلے مورچوں پر جوانوں کا حوصلہ بڑھانے وزیرستان پہنچ گئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق وزیرستان دورے کے موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب آخری مراحل میں داخل ہوچکا،شمالی وزیرستان کےچند محدود علاقوں سے مزاحمت ہورہی ہے۔

     آرمی چیف جنرل راحیل کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کے فرارکی تمام راہیں مسدودکردیں ہیں اورعلاقے کو کو جلد دہشت گردوں کی باقیات سے بھی پاک کردیا جائے گا۔

  • نیشنل ایکشن پلان پر تیزی سے عملدرآمد جاری ہے، عاصم سلیم باجوہ

    نیشنل ایکشن پلان پر تیزی سے عملدرآمد جاری ہے، عاصم سلیم باجوہ

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہےکہ سیاسی چیلنجوں کی وجہ سےقومی ایکشن پلان پرعملدرآمد میں وقت لگےگا۔ تاہم  نیشنل ایکشن پلان پر تیزی سے عملدرآمد جاری ہے۔

    دہشت گردوں کی مالی اعانت روکنے میں کامیابی ملی۔ روسی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں پاک فوج کے ترجمان ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ فاٹا میں کامیاب کارروائیاں اور دہشت گردوں کی فنڈنگ بند ہونا نیشنل ایکشن پلان کی کامیابی کے ثبوت ہیں۔

    تاہم انہوں نے انکشاف کیا کہ سیاسی چیلنجزکےباعث ایکشن پلان کےکچھ حصوں پرعملدرآمد میں وقت لگےگا۔ انہوں نےکہاکہ شدت پسندی سے نجات کے لئے شروع کئے گئے پائلٹ پروگرام کا دائرہ قومی سطح تک بڑھادیا گیا ہے۔

    میجر جنرل عاصم باجوہ نے پاکستانی وفد کے دورہ ماسکو کومثبت قرار دیتےہوئےکہاکہ پاکستان روس سے عسکری ساز وسامان خریدنےکےایک معاہدے کوحتمی شکل دینا چاہتا ہے۔