Tag: DG ISPR

  • "بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی آواز ۔۔پاکستان زندہ باد” یوم پاکستان کا ایک اور پرومو جاری

    "بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی آواز ۔۔پاکستان زندہ باد” یوم پاکستان کا ایک اور پرومو جاری

    راولپنٍڈی : آئی ایس پی آر نے یوم پاکستان کی مناسبت سے ” بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی آواز ۔ پاکستان زندہ باد” کے عنوان سے ایک اور پرومو جاری کردیا، اس سے قبل پاک فوج کی جانب سے 5 پروموز جاری کئے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈایریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یوم پاکستان کی مناسبت سے ایک اور پرومو جاری کر دیا ، جس کا عنوان "بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی آواز ۔ پاکستان زندہ باد” رکھا گیا ہے۔

    پرومو میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے پاکستان زندہ باد کے پیغامات شامل کئے گئے ہیں

    خیال رہے اس سے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے یوم پاکستان پر  پانچ پروموز جاری کئے جاچکے ہیں ، جن میں ستاروں کی آواز۔ پاکستان زندہ باد ، عروس البلا، پاکستان زندہ باد اور ہر پاکستانی کی آواز۔ پاکستان زندہ” شامل ہیں۔

    ان پروموز میں فنکاروں ، کھلاڑیوں اور پاکستانیوں کی جانب سے پاکستان زندہ کے پیغامات دیئے گئے ہیں۔

    یاد رہے 13 مارچ کو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا یوم پاکستان کی پریڈ کا سلوگن ‘پاکستان زندہ باد’ ہوگا جبکہ ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر بن محمد پریڈ کے مہمان خصوصی ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : ملائیشین وزیراعظم یوم پاکستان پریڈمیں مہمان خصوصی ہوں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آذربائیجان کے وزیردفاع کرنل جنرل ذاکرحسن اوف بھی یوم پاکستان کی تقریب میں شریک ہوں گے جبکہ بحرین فوج کے کمانڈر جنرل شیر محمد بن عیسیٰ الخلیفہ اور سلطنت آف عمان کے سرکاری عہدیداران بھی یوم پاکستان پریڈ میں شرکت کریں گے۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ یوم پاکستان کے موقع پر آذربائیجان اور سعودی عرب کے فوجی دستے پریڈ میں شرکت کریں گے، آذربائیجان ،بحرین، سعودی عرب اور سری لنکا کا پیراٹروپرز فری فال جمپ کا مظاہرہ کریں گے جبکہ ترکی کے ایف 16 اور چین کے جے 10 طیارے فضائی کرتب دکھائیں گے۔

  • "میڈیا کی آواز ۔۔ پاکستان زندہ باد” پاک فوج نے ایک اور پرومو جاری کردیا

    "میڈیا کی آواز ۔۔ پاکستان زندہ باد” پاک فوج نے ایک اور پرومو جاری کردیا

    راولپنڈی : آئی ایس پی آر نے یوم پاکستان کی مناسبت سے ” میڈیا کی آواز ۔۔پاکستان زندہ باد” کے عنوان سے ایک اور پرومو جاری کردیا، اس سے قبل پاک  فوج  کی جانب سے چار پروموز جاری کئے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈایریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یوم پاکستان کی مناسبت سے ایک اور پرومو جاری کر دیا ، جس کا عنوان "میڈیا کی آواز ۔۔۔۔پاکستان زندہ باد” رکھا گیا ہے۔

    پرومو  میں ارشد شریف سمیت دیگر میڈیا نمائندگان کے پیغامات شامل کئے گئے ہیں۔

    خیال رہے اس سے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے یوم پاکستان پر چار پروموز جاری کئے جاچکے ہیں ، جن میں ستاروں کی آواز۔ پاکستان زندہ باد ، عروس البلا، پاکستان زندہ باد اور ہر پاکستانی کی آواز۔ پاکستان زندہ” شامل ہیں۔

    ان پروموز میں فنکاروں ، کھلاڑیوں اور پاکستانیوں کی جانب سے پاکستان زندہ کے پیغامات دیئے گئے ہیں۔

    یاد رہے 13 مارچ کو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا یوم پاکستان کی پریڈ کا سلوگن ‘پاکستان زندہ باد’ ہوگا جبکہ ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر بن محمد پریڈ کے مہمان خصوصی ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : ملائیشین وزیراعظم یوم پاکستان پریڈمیں مہمان خصوصی ہوں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آذربائیجان کے وزیردفاع کرنل جنرل ذاکرحسن اوف بھی یوم پاکستان کی تقریب میں شریک ہوں گے جبکہ بحرین فوج کے کمانڈر جنرل شیر محمد بن عیسیٰ الخلیفہ اور سلطنت آف عمان کے سرکاری عہدیداران بھی یوم پاکستان پریڈ میں شرکت کریں گے۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ یوم پاکستان کے موقع پر آذربائیجان اور سعودی عرب کے فوجی دستے پریڈ میں شرکت کریں گے، آذربائیجان ،بحرین، سعودی عرب اور سری لنکا کا پیراٹروپرز فری فال جمپ کا مظاہرہ کریں گے جبکہ ترکی کے ایف 16 اور چین کے جے 10 طیارے فضائی کرتب دکھائیں گے۔

  • "ہر پاکستانی کی آواز۔ پاکستان زندہ باد” یومِ پاکستان کا  دوسرا پرومو جاری

    "ہر پاکستانی کی آواز۔ پاکستان زندہ باد” یومِ پاکستان کا دوسرا پرومو جاری

    راولپنڈی : آئی ایس پی آر نے یوم پاکستان کی مناسبت سے "ہر پاکستانی کی آواز۔ پاکستان زندہ ” کے عنوان سے دوسرا پرومو جاری کردیا، اس سے قبل پاک  فوج کی جانب سے پاکستان زندہ باد کا پرومو جاری کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈایریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یوم پاکستان کی مناسبت سے دوسرا پرومو جاری کر دیا ، جس کا عنوان ے "ہر پاکستانی کی آواز۔ پاکستان زندہ ” رکھا گیا ہے۔

    یاد رہے 13 مارچ کو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا یوم پاکستان کی پریڈ کا سلوگن ‘پاکستان زندہ باد’ ہوگا جبکہ ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر بن محمد پریڈ کے مہمان خصوصی ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : ملائیشین وزیراعظم یوم پاکستان پریڈمیں مہمان خصوصی ہوں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آذربائیجان کے وزیردفاع کرنل جنرل ذاکرحسن اوف بھی یوم پاکستان کی تقریب میں شریک ہوں گے جبکہ بحرین فوج کے کمانڈر جنرل شیر محمد بن عیسیٰ الخلیفہ اور سلطنت آف عمان کے سرکاری عہدیداران بھی یوم پاکستان پریڈ میں شرکت کریں گے۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ یوم پاکستان کے موقع پر آذربائیجان اور سعودی عرب کے فوجی دستے پریڈ میں شرکت کریں گے، آذربائیجان ،بحرین، سعودی عرب اور سری لنکا کا پیراٹروپرز فری فال جمپ کا مظاہرہ کریں گے جبکہ ترکی کے ایف 16 اور چین کے جے 10 طیارے فضائی کرتب دکھائیں گے۔

  • قوم کی فوج سے محبت سر آنکھوں پر، کھیل سیاست سے پاک ہونے چاہئیں، میجر جنرل آصف غفور

    قوم کی فوج سے محبت سر آنکھوں پر، کھیل سیاست سے پاک ہونے چاہئیں، میجر جنرل آصف غفور

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ ہمیں قوم کی محبتوں کا بخوبی اندازہ ہے، ان کی محبت سر آنکھوں پر، کھیل سیاست سے پاک ہونے چاہئیں۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستانیون کی جانب سے پی ایس ایل کے فائنل میچ میں کھلاڑیوں کو فوجی کیپ اور شرٹس پہننے کی خواہش کے اظہار کے جواب میں اپنے تازہ پیغام میں کہی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے ٹوئٹ میں پاکستان زندہ باد کے ہیش ٹیگ سے جاری پیغام میں کہا کہ پیارے پاکستانی پی ایس ایل فائنل میں فوجی کیپس، شرٹس پہننے کی خواہش رکھتے ہیں، پاک مسلح افواج کو قوم کی محبت اور حمایت کا بخوبی اندازہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کی مسلح افواج سے محبت سر آنکھوں پر، مسلح افواج سے قوم کی محبت ایسے اقدامات کی محتاج نہیں، ہمیں یقین ہے آپ اور ہمارا تعلق ان چیزوں سے بالاتر ہے، کھیل سیاست سے پاک ہونے چاہئیں۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ روشنیوں کے شہر کو کھیل سے بھرپور لطف اندوز ہونا چاہئیے، پیارے پاکستانیو کرکٹ سے بھرپور لطف اندوز ہوں، کھیل کو کھیل کے طور پر انجوائے کریں۔

    واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر پاکستانی عوام کی بڑی تعداد نے ملٹری کیپ پہن کر میچ دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، سوشل میڈیا پر یہ مہم بھارتی کرکٹ ٹیم کے آسٹریلیا کے خلاف میچ میں فوجی ٹوپیاں پہن کر شریک ہونے کے جواب میں شروع کی گئی تھی.

    اس سے قبل بھارتی کرکٹ ٹیم نے آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز کے میچ میں بورڈ سے اجازت لے کرفوجی کیپس پہنی تھیں۔

    فوجی کیپس پہننے کے باوجود بھارتی کرکٹ ٹیم کی آسٹریلیا کےہاتھوں خوب دھنائی ہوئی، جس میں اہم کردار پاکستانی نژاد کھلاڑی عثمان خواجہ نے سنچری اسکور کرکے ادا کیا۔

  • ڈیرن سیمی کی پاکستان آمد پر ایک بار پھر خوش آمدید کہتے ہیں، میجر جنرل آصف غفور

    ڈیرن سیمی کی پاکستان آمد پر ایک بار پھر خوش آمدید کہتے ہیں، میجر جنرل آصف غفور

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ ویسٹ انڈیز کے نامور کھلاڑی ڈیرن سیمی کو پاکستان آمد اور پی ایس ایل میں شمولیت پر ایک بار پھر خوش آمدید کہتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی۔ میجر جنرل آصف غفور نے مزار قائد پر حاضری دینے اور بانی پاکستان کو خراج تحسین پیش کرنے پر  ویسٹ انڈیز  کے سابق کپتان ڈیرن سیمی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی پاکستان میں موجودگی ہمارے لیے باعث مسرت ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے ٹیم کے چیئرمین جاوید آفریدی کے ہمراہ بانی پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دی۔

    مزید پڑھیں: ڈیرن سیمی کی مزارِ قائد پر حاضری، قائدِ اعظم کو خراج عقیدت پیش کیا

    ویسٹ انڈیز کی طرف سے کھیلنے والے بلے باز ڈیرن سیمی نے مزار قائد پر حاضری کے وقت شلوار قمیض پہن رکھی تھی۔

    ڈیرن سیمی نے مزار قائد پر پاکستان کا پرچم بھی لہرایا۔

    انہوں نے مزار قائد کے تعمیراتی حسن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عظیم قوم پاکستان کے بانی کے مزار پر حاضری ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔

  • آرمی چیف سے چینی نائب وزیرخارجہ کی ملاقات، پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال

    آرمی چیف سے چینی نائب وزیرخارجہ کی ملاقات، پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چینی نائب وزیرخارجہ کونگ ژوان یو نے ملاقات کی، اس دوران پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ صورت حال پربات چیت ہوئی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اس دوران باہمی دلچسپی، خطے کی سیکیورٹی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، نائب چینی وزیرخارجہ نے خطے میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔

    علاوہ ازیں چینی نائب وزیرخارجہ نے وزیراعظم عمران خان، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سمیت سیکریٹری خارجہ سے بھی ملاقاتیں کی۔ ملاقاتوں میں آزمائش پر پورا اترنے والی پاک چین اسٹریٹیجک تعاون کی پارٹنر شپ کا اعادہ کیا گیا۔

    پاکستان نے خطے میں امن کے لیے مثبت کردار ادا کیا، جرمن چیف آف ڈیفنس اسٹاف

    دوسری جانب جرمنی کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے بھی گذشتہ روز جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) کا دورہ کیا، اس موقع پر جرمنی کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے خطے میں امن کے لیے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا۔

  • جنگ کا خطرہ ابھی بھی ہے اور بال بھارت کی کورٹ میں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    جنگ کا خطرہ ابھی بھی ہے اور بال بھارت کی کورٹ میں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ کشیدگی میں کمی آئی ہے لیکن جنگ کاخطرہ ابھی بھی ہے، بال بھارت کی کورٹ میں ہے،اب بھارت پرمنحصرہے امن چاہتا ہے یاسیاسی مفاد کیلئے خطے میں بگاڑ۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے امریکی ٹی وی کے انٹرویو میں کہا کشیدگی میں کمی آئی ہے لیکن جنگ کا خطرہ ابھی بھی ہے، بھارت پر منحصر ہے امن اور کشیدگی کم کرنے کیلئے کیا اقدامات کررہاہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا بھارت نے پاکستان کی فضائی حدودکی خلاف ورزی کی، بھارت نےجا رحیت کی جس کاپاکستان نےجواب دیا، بھارتی دراندازی کی وجہ سے دونوں ممالک جنگ کےقریب تھے۔

    دوسروں پر الزام تراشی سےبہترہےبھارت اپنے گھرمیں درستگی کےاقدامات کرے

    میجر جنرل آصف غفور نےانٹرویومیں مسئلہ کشمیراور بھارتی ریاستی مظالم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا خطےمیں کشیدگی کم کرنے کے لئے مسئلہ کشمیر اہم ہے، دوسروں پر الزام تراشی سے بہتر ہے بھارت اپنے گھر میں درستگی کے اقدامات کرے۔

    کشمیریوں پرمظالم جا ری رہیں گے تو اس کاردعمل بھی آئےگا

    کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں پرمظالم جا ری رہیں گے تو اس کاردعمل بھی آئےگا، کشمیرمیں خواتین کیساتھ زیادتی کی جارہی ہے، نوجوانوں کوپیلٹ گن سے اندھا کیاجارہا ہے، کشمیر میں مظالم کی بات میری ذاتی نہیں اقوام متحدہ کی رپورٹ ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا بال بھارت کی کورٹ میں ہے، بھارت نےجارحیت جاری رکھی تو خطے میں امن کو خطرہ ہوگا، بھارتی پائلٹ رہا کرکے پاکستان نے امن کا پیغام دیا، اب بھارت پر منحصر ہے امن چاہتاہے یاسیاسی مفاد کیلئے خطے میں بگاڑ۔

    مزید پڑھیں : پلوامہ حملے میں پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں تھا، ڈی جی آئی ایس پی آر

    گذشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ لائن آف کنٹرول پربھارت کی اشتعال انگیزی جاری ہے، افواج پاکستان بھارت کو بھرپور جواب دینے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے، تاہم پاکستان نہیں چاہتا کہ خطے کا امن متاثر ہو، پاکستان اور بھارت کے درمیان ہاٹ لائن پررابطہ نہیں ہوسکا۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملے میں پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں تھا، پلوامہ واقعے کے بعد وزیراعظم نے بھارت کو تحقیقات کی پیشکش کی اور بھارت کے دیئے گئے ڈوزیئر پر تحقیقات جاری ہیں، بھارتی ڈوزیئر کو متعلقہ وزارت دیکھ رہی ہے۔

  • جماعت الدعوة، فلاح انسانیت پرپابندی کا فیصلہ جنوری میں ہوگیا تھا، میجر جنرل آصف غفور

    جماعت الدعوة، فلاح انسانیت پرپابندی کا فیصلہ جنوری میں ہوگیا تھا، میجر جنرل آصف غفور

    اسلام آباد : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل طور پرعملدرآمد کیا گیا ہے، جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی کا فیصلہ جنوری میں ہوا تھا۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، میجرجنرل آصف غفور نے پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ26فروری کو بھارتی ایئرفورس نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی،26سے28فروری تک دونوں ملکوں میں کافی تناؤ رہا۔

    بعد ازاں پاکستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے دو طیارے مار گرائے اور بھارتی پائلٹ کو گرفتار کیا گیا، وزیر اعظم کے اعلان کے بعد پائلٹ کو رہا کرکے بھارت کے حوالے کر دیا گیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پربھارت کی اشتعال انگیزی جاری ہے، افواج پاکستان بھارت کو بھرپور جواب دینے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے، تاہم پاکستان نہیں چاہتا کہ خطے کا امن متاثر ہو، پاکستان اور بھارت کے درمیان ہاٹ لائن پررابطہ نہیں ہوسکا۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پلوامہ حملے میں پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں تھا، پلوامہ واقعے کے بعد وزیراعظم نے بھارت کو تحقیقات کی پیشکش کی اور بھارت کے دیئے گئے ڈوزیئر پر تحقیقات جاری ہیں، بھارتی ڈوزیئر کو متعلقہ وزارت دیکھ رہی ہے۔

    پلوامہ واقعے میں اگر کوئی ملوث ہوا تو اس کےخلاف کارروائی ہوگی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پرتمام سیاسی جماعتیں متفق تھیں، پلان پر مکمل طورپر عمل درآمد کیا گیا ہے جو2014سے جاری ہے،2014میں پلوامہ حملہ اور ایف اےٹی ایف نہیں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل نہ ہوسکا، اس میں کچھ فنانشل ایشوز بھی تھے، جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت پرپابندی کا فیصلہ جنوری میں ہوا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ سسٹم بہتر ہوگا تو پاکستان کو ہی فائدہ ہوگا، پاکستان گزشتہ15سال سے جنگ لڑرہا ہے، یہ وقت اکٹھے ہونے کا ہے اب پاکستان کا بیانیہ چلے گا، پاکستان کو وہاں لے کرجائیں گے جہاں اس کاحق بنتاہے۔

  • بھارت جان لے، جنگ مسلط کی تو بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتےہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر

    بھارت جان لے، جنگ مسلط کی تو بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتےہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتا ورنہ بڑے ٹارگٹ کوآسانی سےنشانہ بناسکتا تھا، بھارت کوصرف یہ بتانا تھا ہم کرسکتے ہیں لیکن ذمہ دارریاست ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا آج صبح سےلائن آف کنٹرول پرکچھ مصروفیات چل رہی ہیں، پاک فوج کےپاس جواب دینےکےعلاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا پاک فوج نے فیصلہ کیا کہ جواب کے لیے کوئی ملٹری ٹارگٹ نہیں لیں گے، ٹارگٹ کامقصد تھا کہ حملے کی صورت میں کوئی جانی نقصان نہ ہو، آج صبح پاک فضائیہ نےایل اوسی پرمقبوضہ کشمیر میں6 ٹارگٹ سیٹ کیے، ٹارگٹ لاک کرنے کے بعد ہم نے 6 کھلی جگہوں پراسٹرائیکس کیں۔

    پاک فوج  نے بھارتی پائلٹ کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا

    ان کا کہنا تھا کہ ناریان کے علاقے میں ہم ٹارگٹ لاک کیے تھے، سیفٹی ڈیفنس رکھ کرٹارگٹ سے کچھ فاصلے پر فائر کیے، ہمارا مقصد صرف یہ تھا کسی قسم کی جارحیت نہیں کریں گے، بھارت کوصرف یہ بتانا تھا ہم کر سکتے ہیں لیکن ذمہ دار ریاست ہیں۔

    پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے، جارحیت کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہمارے ٹارگٹ مکمل کرنے کے بعد 2 بھارتی طیارے پاکستانی حدودمیں داخل ہوئے، جیسے ہی 2 بھارتی جہاز پاکستان میں داخل ہوئےانہیں مارگرادیاگیا، ایک بھارتی جہازکاطیارہ پاکستان میں گرااوردوسرابھارتی حدودمیں گرا، تیسرا بھارتی طیارہ گرنے کی بھی اطلاعات ہیں، ابھی کنفرم نہیں،2بھارتی پائلٹ کوحراست میں لیاگیا ہے۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ کیاپاکستان اس طریقے سے جواب دیتا جس طرح بھارت نے کیا، پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے، جارحیت کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔

    آپریشن میں کوئی پاکستانی ایف 16طیارہ استعمال نہیں کیاگیا

    بھارتی میڈیا پر چلنے والی خبر کے حوالے سے میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ  بھارتی میڈیا کا دعویٰ کہ پاکستانی ایف 16جہازگرایاگیا جھوٹا ہے، اس پورے آپریشن میں کوئی پاکستانی ایف 16طیارہ استعمال نہیں کیاگیا۔

    پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارتی پائلٹ سے برآمد ہونے والی دستاویزات کی تصاویر بھی دکھائیں۔

    انھوں نے مزید کہا پاکستا ن امن چاہتاہےجارحیت کی تومنہ توڑجواب دینےکی حیثیت رکھتاہے، جو بھی اقدامات کیے اپنے دفاع میں کیے، جنگ میں انسانیت کی ہار ہوتی ہے، ہم کئی بار بھارت کوامن کاپیغام دے چکے ہیں۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ صورتحال کی وجہ سے ایئر اسپیس بند ہے، پاکستان نے اپنے دفاع میں جواب دیا ہے، پاکستان ہمسایوں سمیت خطے میں امن چاہتا ہے، جارحیت کی گئی یا جنگ مسلط کی گئی بھرپور جواب دینے کی صلاحیت ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ پاک فضائیہ کے خصوصی آپریشن کی ویڈیو کچھ دیرمیں جاری کریں گے، زخمی بھارتی پائلٹ کے ساتھ مہذب قوم کی طرح سلوک کیا اوراس کا سی ایم ایچ میں علاج جاری ہے۔

    پاکستان جنگ نہیں چاہتاورنہ بڑے ٹارگٹ کوآسانی سےنشانہ بناسکتاتھا

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا پاکستان جنگ نہیں چاہتا ورنہ بڑے ٹارگٹ کوآسانی سے نشانہ بنا سکتا تھا، عالمی برادری کو بھارتی جارحیت کا نوٹس لینا چاہیے، ہم نے جانی نقصان کیے بغیر اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

    پاک فضائیہ نےمقبوضہ کشمیر میں6ٹھکانوں کونشانہ بنایا

    پریس بریفنگ کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آر نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہ پاک فضائیہ نے مقبوضہ کشمیر میں 6 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، بھمبھرگلی، کے کے جی ٹاپ، ناریان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، آپریشن میں جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے اسٹرائیک میں حصہ لیا، پاکستان کے کسی ایف 16 طیارے نے آپریشن میں حصہ نہیں لیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارتی جہاز پیرگلی کے علاقے میں گرا ، پاک فضائیہ نے جانی نقصان سے بچنے اور بچانے کو ترجیح دی، پاکستان امن پسند ریاست ہے جنگ کسی کے مفاد میں نہیں۔

    اس سے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایل اوسی کی خلاف ورزی پر پاک فضائیہ کی جانب سے 2 بھارتی طیارے مار گرانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا بھارتی فضائیہ نے پاکستان کی سرحدی حدود عبور کی جس کے بعد پاک فضائیہ نے انہیں مارگرایا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ایک بھارتی طیارہ آزاد کشمیر جبکہ دوسرامقبوضہ کشمیرکی حدودمیں گرا، زمین پر موجود افواج نے ایک بھارتی پائلٹ کو حراست میں لے لیا ہے اور دوسرے کی تلاش جاری ہے۔

  • ہمارا پیغام واضح ہے، بری نظر سے دیکھنےکا سوچو بھی نہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر

    ہمارا پیغام واضح ہے، بری نظر سے دیکھنےکا سوچو بھی نہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ ہمارا پیغام واضح ہے، بری نظر سے دیکھنے کاسوچو بھی نہیں ، بھارت جان لے، پاکستان بدل رہا ہے جنگ ہوئی تو فوجی ردعمل بھی مختلف ہوگا،  قوم کو مایوس نہیں کریں گے ، بھارت پاک فوج کوکوئی بھی سرپرائزنہیں دے سکتا ہم تیار ہیں، مادر وطن کادفاع اپنے خون سے کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل  آصف غفور نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کیلئے بہت سے موضوعات تھے لیکن زیادہ تر بعد پلوامہ حملے اور بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر بات ہوگی ،آج صحافیوں کےسوالات زیادہ لیے جائیں گے۔

    پلوامہ حملہ


    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 14 فروری کوپلوامامیں کشمیری نوجوانوں نےسیکیورٹی فورسزکونشانہ بنایا، اکثر ہوتاہے کوئی بھی واقعہ ہوتا ہے تو فوری بغیر سوچے، بغیر سمجھے بغیر تحقیقات کے پاکستان پرالزام لگایاجاتاہے، پاکستان نےاس مرتبہ جواب دینے میں تھوڑا وقت  لیا، اس کی بڑی وجہ پاکستان کی جانب سے تحقیقات کرنا تھا، تحقیقات مکمل ہونے کے بعد وزیراعظم پاکستان نے جواب دیا۔

    پاک بھارت تعلقات کاایک تاریخی پس منظر


    میجر جنرل آصف غفور نے کہا بنیادی طورپرسائبروارچل رہی ہےجسےہائبرڈواربھی کہاجاتاہے، دشمنوں کا ٹارگٹ ہماری نوجوان نسل ہے، پاک بھارت تعلقات کا ایک تاریخی پس منظرہے، 1965 میں پاکستان ترقی کی راہ پرگامزن تھا،جنگ کے اثرات پڑے، مکتی باہنی کا کردار سامنے ہے، موجودہ بھارتی وزیراعظم اعتراف بھی کرچکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  اصل دہشت گردی تواس وقت کی گئی جب مکتی باہنی کاکردار متعارف کرایاگیا، 1997 سے 1994 تک مشرقی سرحد پر کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا، ہم نے ترقی کی طرف دوبارہ سفرشروع کیا، بھارت کی جانب سے سیاچن کی جانب پیش قدمی کی گئی ، 1971 میں بھارت نے طے شدہ سازش کرکے پاکستان کو دولخت کیا اور دنیاکے بلندترین محاذ پر ہمیں مجبوری میں فوج کی تعیناتی کرنا پڑی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر  نے کہا پاکستان نے ایٹمی طاقت سیلف ڈیفنس میں حاصل کی، ایٹمی طاقت حاصل کرکے بھارت کی پاکستان پر بالادستی ختم کی، افغانستان کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کرائی گئی، دہشت گردی کیخلاف کارروائی کے دوران مشرقی سرحد پر صورتحال کشیدہ کی گئی، 2008 میں دہشت گردی کے خلاف کامیابی پر بھارت دوبارہ مشرقی سرحد پر فوج لے آیا۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ایٹمی قوت بنے تو بھارت نے ہمارے خلاف غیر روایتی محاذاپنایا، کلبھوشن کی صورت میں واضح ثبوت موجودہیں، 2003  میں ڈی جی ایم اوزہاٹ لائن قائم کی، ایل اوسی پر5جگہ پوائنٹس لگائے۔

    انھوں نے مزید کہا پاکستان جب بھی ترقی کی طرف چل پڑتاہے تو بھارت یا کشمیر میں کوئی نہ کوئی واقعہ ہوجاتاہے، ممبئی حملے کے وقت بھی بھارت میں انتخابات ہونے تھے، پٹھان کوٹ کا واقعہ بھی انتخابات کے موقع پر ہوا تھا اڑی حملے کے وقت وزیراعظم پاکستان نے اقوام متحدہ میں تقریر کرنا تھی۔

    پاکستان میں اہم مواقع سےپہلےبھارت یاکشمیرمیں کوئی واقعہ کرادیاجاتاہے


    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہمارے اہم مواقع سے پہلے بھارت یا کشمیر میں کوئی واقعہ کرادیا جاتاہے، پلواما حملے کے وقت بھی پاکستان میں آٹھ بہت ضروری ایونٹس ہورہے تھے، سعودی ولی عہد کا دورہ تھا، اقوام متحدہ میں اہم اجلاس ہونا تھا، امریکا طالبان مذاکرات، کلبھوشن کیس، کرتارپور اور پی ایس ایل میچز ہورہے تھے،  مجموعی طور پر 8 ایونٹس تھے، جو پاکستان میں ہورہےتھے یاہم سےمتعلق تھے۔

    میجر جنرل آصف غفور  نے کہا مت بھولیں بھارت میں عام انتخابات ہورہےہیں، یہ بھی نہ بھولیں کہ مقبوضہ کشمیر میں تحریک عروج پر ہے، پلواماحملے کا ان 8 اہم ایونٹس کی وجہ سے نقصان تھا، بھارت کی کوشش ہے پاکستان کوعالمی سطح پرتنہا کیا جائے،  غیرملکی سرمایہ کاری پاکستان میں آرہی ہے، سی پیک بہتری کی جانب گامزن ہے ترقیاتی کام تیز تر ہے، روس تک کیساتھ ہماری فوجی مشقیں ہوئی ہیں۔

    بھارت کوتواپنی فوج سےسوال پوچھناچاہیےیہ حملہ کیسےہوگیا


    ان کا کہنا تھا کہ  بھارتی فوج کی ایک لیئر ڈیفنس ہے، بھارتی فوج 70سال سے پلوامامیں بیٹھی ہے، دراندازی کیسے ہوسکتی ہے، لائن آف کنٹرول سے میلوں دور  یہ واقعہ ہوا ہے، بھارت کو  تو  اپنی فوج سے  سوال پوچھنا چاہیے یہ حملہ کیسے ہوگیا، اپنی افواج سے کیوں نہیں پوچھتے؟  اتنی تعداد کے باوجود واقعہ ہوا، دھماکا خیزمواد بھارتی ساختہ استعمال ہوا اورگاڑی بھی مقامی تھی۔

    پلوامہ میں حملہ کرنے والے لڑکا مقبوضہ کشمیر کا رہنےوالا


    پلوامہ دھماکے کے حملہ آور کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر  کا کہنا تھا کہ   جس لڑکے نے حملہ کیا وہ بھی مقبوضہ کشمیر کا ہی رہنے والا ہے، اس لڑکے کی بھی تاریخ ہے کہ اس پر کس طرح کے ظلم ڈھائےگئے، بھارتی لوگ ہی کہہ رہے تھے الیکشن قریب ہے بھارت میں حملے ہوسکتے ہیں، بھارتی لوگ ہی کہہ رہے تھے کہ پہلے کی طرح پھر ڈرامے کیے جائیں گے۔

    میجر جنرل آصف غفور   نے مزید کہا کہ  عادل ڈار کی ریلیز ویڈیو کا تجزیہ کیا جائے تو بھی بڑے سوالات اٹھتے ہیں، عادل ڈار کی ریلیز ویڈیو میں ڈبنگ کا عنصر بھی سب کے سامنے ہے، مقبوضہ کشمیر میں عادل ڈار کے نمازجنازہ میں لوگوں کی شرکت بھی دیکھ لیں۔

    پاکستان نےماضی میں غلطیاں کی ہیں اب کسی غلطی کی گنجائش نہیں


    ان کا کہنا تھا کہ  پاکستان نےماضی میں غلطیاں کی ہیں ، جن سےسیکھاہے کسی غلطی کی گنجائش نہیں پاکستان آگے بڑھ رہاہے، پاکستان کی جانب سے بھارت کو مؤثرجواب دیاگیاہے، وزیراعظم نے بھارت کومذاکرات کی دعوت دی، بھارت ہمیشہ کہتاتھا دہشت گردی پر بات کریں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر  نے کہا پاکستان کی جانب سےواضح کہاگیاہے آئیں دہشت گردی پر بھی بات کرتے ہیں،کل قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، نیشنل ایکشن پلان پر اب تیزی سےعمل کرنےکی ہدایت کی گئی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر بھرپورعملدرآمد کیا جائےگا۔

    پاکستان کسی حملےکی تیاری نہیں کررہا


    میجر جنرل آصف غفور  نے کہا پاکستان کسی حملے کی تیاری نہیں کررہا، جنگ اور حملےکی دھمکیاں بھارت کی جانب سےدی جارہی ہیں ، ملک کادفاع ہمارا حق ہے، جس کی تیاری کررہے ہیں، پاک فوج اور عوام نے دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑی ہے،  بھارت کوئی بھی جارحیت کا کرےگا تو اس کا بھرپور جواب  دیں گے۔

    جنگ ہوئی تواس بار فوجی ردعمل مختلف قسم کا ہوگا


    انھوں نے کہا جیساوزیراعظم نے کہا ہے بھرپورجواب دیاجائےگا، پاکستان نےدہشت گردی کیخلاف بھرپورجنگ لڑی ہے، بھارت جان لے ،پاکستان بدل رہا ہے جنگ ہوئی تواس بار فوجی ردعمل مختلف قسم کا ہوگا، اصل دہشت گردی مکتی باہنی تخلیق کرکے شروع کی گئی، پاکستان جب بھی ترقی کرنے لگتا ہے تو کوئی واقعہ کرادیا جاتاہے،  پاکستان کےا یٹمی قوت بننے کے بعد سے بھارت نےغیرروایتی حربےشروع کئے۔

    یادرکھیں پاکستان ہرجارحیت کاجواب دینےکیلئےتیارہے


    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہم خطے میں امن اور استحکام کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہم اپنے دفاع کے حق کواستعمال کررہے ہیں،  یاد رکھیں پاکستان ہر جارحیت کا جواب دینے کیلئے تیارہے، پورا بھارتی میڈیا وار جرنلزم کررہاہے، ٹماٹر بند کردینا، پاکستانی کھلاڑیوں کو ویزے نہ دینا، پاکستانی میڈیا اور بھارتی میڈیا  میں یہ ہی فرق ہے، آپ اس راستے پر چلناچاہتے ہیں، جس کا آپ کو بھارتی میڈیاکہہ رہاہے۔

    ہمارا پیغام واضح ہے،بری نظرسےدیکھنےکاسوچوبھی نہیں


    میجر جنرل آصف غفور  نے کہا  ہمارا پیغام واضح ہے، بری نظر سے دیکھنے کا سوچو بھی نہیں، کیا آپ اس راستے پر چلیں گے، جس کی پاکستان آپ کوپیش کر رہا  ہے، دو جمہوری ملکوں میں جنگ نہیں ہوتی، خطے کو بڑا خطرہ کشمیر معاملے سے ہے، آئیں بات چیت کریں، خود کو سیکولر کہتے ہیں پھر اقلیتوں کیساتھ کیسا سلوک کر رہے ہیں۔

    آپ امن اورترقی چاہتےہیں توکلبھوشن جیسوں کوہمارےملک نہ بھیجیں


    ان کا کہنا تھا کہ  آپ امن اورترقی چاہتے ہیں توکلبھوشن جیسوں کو ہمارے ملک نہ بھیجیں، مقبوضہ کشمیر میں آپ کی ظلم کی وجہ سےان کی تحریک اس  جگہ تک پہنچ گئی ہے، ہم اکیسویں صدی میں ہیں،سب سے بڑا چیلنج ہیومن ریسورس انڈیکس کاہے، دنیا کے ہر شخص کو امن ، بھائی چارے اور بنیادی حقوق کیساتھ رہنے کا حق ہے۔

    آپ بےشک پاکستان سےدشمن کرلیں لیکن انسانیت کیساتھ نہ کریں


    ڈی جی آئی ایس پی آر  نے کہا  آپ بے شک پاکستان س ےدشمن کرلیں لیکن انسانیت کیساتھ نہ کریں، آپ اپنے مستقبل کےطرف توجہ دیں، آئندہ پریس کانفرنس میں دہشت گردی کیخلاف جنگ سےمتعلق اعدادوشمارسےآگاہ کریں گے۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ کے اچھے نتائج آناشروع ہوگئے ہیں، اندرونی سلامتی کی طرف جو بڑھ رہے ہیں اس میں کامیابی حاصل کرلیں گے۔

    جنرل(ر)اسددرانی نےملٹری کوڈآف کنڈکٹ کی خلاف ورزی


    جنرل (ر) اسددرانی سے متعلق انھوں نے کہا جنرل (ر) اسددرانی نے ملٹری کوڈآف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی ہے، ان کی پنشن روک دی تھی، دیگرسہولتیں بھی ختم کردی گئی ہیں لیکن ان کا رینک برقرار رہےگا، جنرل (ر) اسددرانی کا نام ای سی ایل پر ہے، وزارت داخلہ سے بات کریں گے۔

    پاک فوج کے2سینئرافسران زیرحراست


    ڈی جی آئی ایس پی نے پاک فوج کے 2 سینئرافسران کے زیرحراست ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا دونوں سینئرافسران کا فیلڈکورٹ مارشل آرمی چیف نے آرڈر کیا ہوا ہے، دونوں سینئرافسران کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے، کورٹ مارشل مکمل ہونے کے بعد تفصیل سے آگاہ کیا جائے گا۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ کوئی جارحیت کی گئی توآخری گولی تک لڑیں گے، قوم کومایوس نہیں کریں گے، دشمن کو بھرپور جواب دیں گے، پاکستان ایک قوم ہے جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    پاکستان جنگ میں پہل نہیں کرےگا


    انھوں نے کہا پاکستان پلواماحملے کی تحقیقات چاہتاہے، جارحیت کی گئی تو اس مرتبہ فوجی ردعمل بھی مختلف ہوگا، پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے، پہل نہیں کرے گا۔

    جنگ مسلط کی گئی توملک کےایک ایک کونےکادفاع کریں گے


    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آج آپریشن ردالفساد کو 2سال مکمل ہوگئے ہیں، افغان میں امن اوراستحکام خطے کے مفاد کیلئے ہے، افغانستان میں امن اور استحکام خطے کے مفاد کیلئے ہے، جنگ مسلط کی گئی توملک کے ایک ایک کونے کا دفاع کریں گے، ذمہ دارریاست اور پروفیشنل فورس کے طور پر تیاریاں کرچکےہیں۔

    ایران کیساتھ بارڈرپرفوج تعینات کرنےکی ضرورت نہیں کیونکہ کوئی تھریٹ نہیں


    میجر جنرل آصف غفور نے کہا ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، پاک افغان بارڈر پر 40 سال سے دہشت گردوں کی موجودگی تھی، پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے سے فائدہ ہورہا ہے، پاکستان، افغانستان اور ایران کے درمیان بہترین کوآرڈی نیشن ہے، ایران کیساتھ سرحد پر فینسنگ کیلئے بات چیت جاری ہے، ایران کیساتھ اچھے تعلقات ہیں، ایران کیساتھ بارڈر پر فوج تعینات کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ کوئی تھریٹ نہیں ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری افواج کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ہم نے اپنی نوجوان نسل کوتعلیم، صحت، روزگار دینا ہے، ہمیں اپنی یوتھ کو اکیسویں صدی کےمثبت تقاضوں کی طرف لے جاناچاہیے۔

    وزیراعظم نےموجودہ حالات پیش نظرپاک فوج کومکمل اختیاردیا


    وزیراعظم کی جانب سے پاک فوج کو اختیارات دینے کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا وزیراعظم نےموجودہ حالات پیش نظرپاک فوج کو مکمل اختیار دیا ہے، یہ نہیں ہوسکتا دشمن حملہ کرے اور پاک فوج وزیراعظم کے پاس اجازت کیلئے جائے، وزیراعظم عمران خان تو پہلے ہی کہہ چکےہیں۔

    میجر جنرل آصف غفور  کا کہنا تھا کہ  پاکستان ایران کیساتھ بہترین کوآرڈی نیشن اورکوآپریشن کرتاہے، ہم جانتے ہیں اپنی سرحددہشت گردی کیلئے استعمال  نہیں ہونے دینی، پاکستان بھارت کو پیشکش کرچکا ہے، پلواما حملے کے ثبوت پیش کریں،  وزیراعظم کہہ چکے ہیں ہماری سرزمین استعمال کرنے والا ہم سےدشمنی کررہاہے۔

    کشمیر کی یوتھ میں موت کاخوف ختم ہوچکاہے


    کشمیری نوجوانوں سے متعلق  انھوں نے کہا  کشمیر کی یوتھ اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ ان سے موت کاخوف اترچکا ہے،  جب کسی قوم سےموت کاخوف اتر جائے تو وہ کسی چیز سےنہیں ڈرتی۔

    بھارت پاک فوج کوکوئی بھی سرپرائزنہیں دےسکتاہم تیارہیں


    پلوامہ حملے کے حوالے سے میجر جنرل آصف غفور   کا کہنا تھا کہ  دوڈھائی سوکلوگرام دھماکاخیز مواد ایک دن میں جمع نہیں ہوتا، گاڑی بھی تیار کی گئی، یہ  باتیں  بھارت میں بھی ہو رہی ہیں، بھارت میں پوچھا جارہا ہے کہ یہ تو انٹیلی جنس فیلیئر ہے،  بھارت پاک فوج کو کوئی بھی سرپرائز نہیں دے سکتاہم تیار ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا  سعودی ولی عہد نے بھارت میں واضح بیان دیاہے، بھارت اگر کشیدگی پر رہناچاہتا ہے تو یہ ان کی مرضی ہے، پاکستان امن اور خطے میں استحکام چاہتاہے، امید ہے بھارت پاکستان کی امن کی پیشکش پر سنجیدگی سے غور کرےگا، مادروطن کا دفاع اپنے خون سےکریں گے۔