Tag: DG Rangers

  • کراچی کی طرز پر اندرون سندھ میں بھی اختیارات دیے جائیں، ڈی جی رینجرز

    کراچی کی طرز پر اندرون سندھ میں بھی اختیارات دیے جائیں، ڈی جی رینجرز

    کراچی: ڈی جی رینجرز نے سندھ ہائیکورٹ میں امن و امان سے متعلق اجلاس میں کراچی کی طرز پر اندرون سندھ میں بھی اختیارات مانگ لیے۔

    آج ہفتے کو سندھ ہائیکورٹ میں امن و امان سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈی جی رینجرز نے کراچی کی طرز پر اندرون سندھ میں بھی اختیارات مانگ لیے۔

    ڈی جی رینجرز نے کہا رینجرز کو کراچی کی طرز پر اندرون سندھ میں بھی اختیارات دیے جائیں، کراچی میں دہشت گردی کے خلاف جو اختیارات ملے تھے وہی دیے جائیں۔

    امن و امان سے متعلق اجلاس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا ایک ماہ میں امن و امان یقینی بنایا جائے، چیف جسٹس نے حکام کو ہدایت کی کہ کوئی کتنا طاقت ور کیوں نہ ہو، اس کے ساتھ رعایت نہ برتی جائے، امن و امان خراب کرنے والے جتنے بھی طاقت ور ہوں انجام تک پہنچایا جائے، چیف جسٹس نے 15 دن میں امن و امان سے متعلق رپورٹس طلب کیں۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا سندھ ہائیکورٹ میں امن وامان اجلاس کا 3 نکاتی ایجنڈا تھا، کراچی میں اسٹریٹ کرائمز، سیف سٹی اور کچے کے ڈاکوؤں کا مسئلہ، ان مسائل پر چیف جسٹس نے بریفنگ لی اور ہدایات جاری کیں۔

    ضلع پنجگور میں آپریشن، مطلوب دہشت گرد اسد عرف حسرت سمیت 2 ہلاک

    انھوں نے کہا عدالتی احکامات پر جو عمل درآمد ہوا اس پر بھی بریفنگ دی گئی، کراچی میں اسٹریٹ کرائمز روکنے کے لیے گشت بڑھانے پر بات ہوئی، فوجداری نظام انصاف میں کئی چیزوں کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، اجلاس میں تفتیش کے حوالے سے اہم نکات پر گفتگو کی گئی، اجلاس میں ہم نے اپنی گزارشات رکھیں اور تجاویز دیں، یقینی بنایا جائے گا کہ جھوٹے مقدمات نہیں بنیں، اس طرح بوجھ بھی کم ہوگا۔

  • کراچی کی صورتحال ماضی سے یکسر مختلف ہے: ڈی جی رینجرز

    کراچی کی صورتحال ماضی سے یکسر مختلف ہے: ڈی جی رینجرز

    کراچی: ڈی جی رینجرز سندھ جنرل محمد سعید کا کہنا ہے کہ2018 میں کراچی کی صورتحال ماضی سے یکسر مختلف ہے، ماضی میں کراچی کو خطرناک ترین شہر سمجھا جاتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی رینجرز سندھ آج کراچی میں ورلڈمیمن آرگنائزیشن پاکستان چیپٹرکےتحت منعقد ہونے والی بزنس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اس تقریب میں آکر خوشی ہوئی میمن کمیونٹی کا ملک کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ہے۔

    موجودہ صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال صرف کراچی نہیں بلکہ پورے ملک کی ہے ۔احتجاج اب تک پرامن ہے، اگر حدپار کی گئی توحکومتی احکامات پرعمل ہوگا ۔ ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید کا کہنا تھا کہ امیدہےصورتحال جلدبہترہوجائےگی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ جرائم کے خاتمے کے لیے شہر میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا ہوں گے۔ صنعت کار مختلف شعبوں میں تربیت کا اہتمام کرکے لوگوں کو روزگار فراہم کریں۔

    میجر جنرل محمد سعید کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن سے 5سالوں میں بہت بہتری آئی ہے، 2018میں کراچی میں امن وامان کی صورتحال یکسرتبدیل ہے۔ملک بھرکی طرح کراچی میں بھی پرامن انتخابات ہوئے جبکہ ماضی میں کراچی کوخطرناک ترین شہرسمجھاجاتاتھا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کےبعدجوتبدیلی آئی وہ سب کےسامنےہے ،کراچی نےبہت برےحالات دیکھے ہیں لیکن اب ایسانہیں ہوگا۔ پانچ برس بعد کراچی اب بالکل مختلف شہر ہے، پہلےکراچی میں لسانی جنگ ہواکرتی تھی لیکن اب ایسانہیں ہوگا۔

    ستمبر2013 سےپہلےرینجرزکےپاس اہم اختیارات نہیں تھے۔پہلےکراچی کےسرمایہ کاربھتےاوراغواسےپریشان تھے اور کراچی کو دنیا کا چھٹا خطرناک شہر قرار دیا گیا تھا لیکن اب صورتحال یکسر بدل چکی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کے لیے امن بہت ضروری ہے۔کراچی اورپاکستان کےلوگ بہت مثبت سوچ رکھتےہیں، یہاں خوبصورت جگہیں ہیں اور مختلف خوبصورت زبان بولنے والے لوگ یہاں بستےہیں۔

  • کراچی میں سیاست اور جرائم کا گٹھ جوڑ تھا، بانی ایم کیو ایم پاکستان آئے، تو گرفتار کریں گے: ڈی جی رینجرز سندھ

    کراچی میں سیاست اور جرائم کا گٹھ جوڑ تھا، بانی ایم کیو ایم پاکستان آئے، تو گرفتار کریں گے: ڈی جی رینجرز سندھ

    لاہور: ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید کا کہنا ہے کہ بانی ایم کیو ایم پاکستان آئے، تو  انھیں گرفتار کریں گے، ایم کیوایم لندن کےعلاوہ اب کسی جماعت کاعسکری ونگ موجودنہیں ۔

     ان خیالات کا اظہار ڈی جی رینجرز سندھ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’آف دی ریکارڈ‘‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    انھوں نے کہا کہ کہ کراچی میں سیاست اورجرائم کا گٹھ جوڑ تھا،  آپریشن کا فیصلہ کرنے والی لیڈر شپ نے ہمیں بٹھا کر کہا کہ کراچی سے جرائم کا خاتمہ کرنا ہے۔

    میجر جنرل محمد سعید نے کہا کہ عزیر بلوچ رینجرز کی کسٹڈی میں اس وقت تھا، جب گرفتار ہوا تھا، عزیر بلوچ کا کیس ملٹری کورٹ میں ہے، اس کی موجودگی کے بارے میں متعلقہ حکام ہی بتاسکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جرائم سے متعلق بہت سی جےآئی ٹی میں حماد صدیقی کا نام موجود ہے، بلدیہ فیکٹری کیس میں گرفتارزبیر چریا اور رحمان بھولا جیل میں ہیں۔

    [bs-quote quote=” ایم کیوایم پاکستان اور پی ایس پی میں ملاقات رینجرز نے نہیں کرائی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”ڈی جی رینجرز سندھ”][/bs-quote]

    ڈی جی رینجر سندھ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سی پی ایل سی 1995 میں بنا، اس کا ریکارڈ مستند ہے، البتہ ریکارڈ سے پہلے دیکھنا ہوگاکراچی کے مسائل کیا تھے۔

    انھوں نے کہا کہ دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ سے 31ہزار افراد کی جانیں گئیں، 1985سے1995تک 21 ہزار افراد زندگی سے محروم ہوئے، 1985 سے ستمبر 2013 تک مجموعی طور پر  92 ہزار لوگ مرے، ایدھی، سی پی ایل سی اور  ہمارا ریکارڈ ملایاجائے تو  مرنے والوں کی تعدادزیادہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں 2013 الیکشن میں ٹرن آؤٹ 42 فیصد، ، جب کہ 2018میں 48 فیصد تھا، بائیکاٹ کا فیصلہ اثر انداز نہیں ہوا، رینجرز 2013سے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے میں رہی ہے ، البتہ ایم کیوایم پاکستان اور پی ایس پی میں ملاقات رینجرز نے نہیں کرائی۔

    ان کا کہنا تھا کہ لیاری کے عوام نے گینگ وار کی وجہ سے بہت براوقت دیکھاہے، مگر آج لیاری کے علاقے میں کرائم ریٹ سب سے کم ہے ، الیکشن میں کون جیتا یا ہارا اس سے تعلق نہیں، مگر لیاری میں پورے الیکشن میں ایک گولی نہیں چلی۔

    ڈی جی رینجر سندھ نے کہا کہ بانی ایم کیوایم پاکستان آئیں گے تو گرفتار کریں گے، وہ مقدمات کا سامنا کریں ، پولیس کے علاوہ رینجرز کے پاس بھی ان کے خلاف کیسز ہیں، وہ بھی گرفتار کرسکتی ہے۔

    میجرجنرل محمد سعید کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہر ماہ دہشت گردی کے 7  واقعات ہوتے تھے، سیکیورٹی اور پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ، بم دھماکے ،دستی بم حملے ہوتے تھے، سیاسی لیڈرشپ نے قانون بنایا اور ایک فورس کو اختیارات دیے، یہ اختیارات 1992میں مل جاتے تو 2013میں کراچی کی صورتحال یہ نہ ہوتی۔


    مزید پڑھیں: طالب علم اپنی صلاحتیوں کے ذریعے صحت مندانہ رجحانات کو فروغ دیں: ڈی جی رینجرز سندھ


    ڈی جی رینجرز نے کہا کہ ستمبر 2013 کے بعد سے 14800سےزائد آپریشن میں 11088لوگوں کو گرفتارکیاگیا، 2017 اور 2018 میں بھی دو دو ہزار کےقریب لوگ گرفتارہوئے۔ کراچی آپریشن کے دوران بہت سے لوگ بیرون ملک بھاگ گئے اور روپوش ہوگئے۔

    انھوں نے کہا کہ 2017 اور 2018میں دہشت گردی کے واقعے میں کسی کی جان نہیں گئی، 2017میں اغوابرائے تاوان کے 30 واقعات ہوئے جو حل کرلئےگئے، اغوا کے جعلی واقعات کا سوشل میڈیا پر بہت پروپیگنڈا کیا گیا۔

    [bs-quote quote=”کئی جے آئی ٹی میں حماد صدیقی کا نام موجود ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”ڈی جی رینجرز سندھ”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ کراچی میں رواں سال صرف دو بچوں کے اغوا کا معاملہ حل نہیں ہو سکا، چاقو بردار شخص کو نہ پکڑنا ہماری اورپولیس کی ناکامی ہے، البتہ امن وامان کی صورت حال پچھلے5سال میں بتدیج بہترہوتی جارہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عام تاثر ہے پولیس میں بھرتیاں سیاسی بنیاد پر ہوتی ہیں، البتہ کراچی میں جتنی ٹارگٹ کلنگ کا شکار پولیس ہوئی ہے اتنا کسی شہر میں نہیں ہوئی، سوسائٹی کو پولیس کےساتھ کھڑے ہوناچاہئے اور تعاون کرناچاہیے۔ اسٹریٹ کرائم ختم کرناچاہتے ہیں تو پولیس کو آئی ٹی شعبے میں بہتربناناہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ اومنی گروپ کے دفتر پر چھاپا اسلحہ کی اطلاع پر کیا گیا تھا، ہائی پروفائل کیسز میں پولیس چھاپا مارتی ہے رینجرز کو اسکواڈ میں رکھاجاتا ہے، البتہ رینجرزکی موجودگی سے تاثر جاتا ہے کہ رینجرز نے چھاپہ مارا۔

  • کراچی کنگزکے مالک سلمان اقبال کی ڈی جی رینجرزسے ملاقات، آفیشل ٹی شرٹ پیش کی

    کراچی کنگزکے مالک سلمان اقبال کی ڈی جی رینجرزسے ملاقات، آفیشل ٹی شرٹ پیش کی

    کراچی : اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے صدر اور سی ای او سلمان اقبال نے رینجرز ہیڈ کوارٹر میں ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید سے ملاقات کرکے انہیں کراچی کنگز کی آفیشل ٹی شرٹ پیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال نے ڈی جی رینجرز سے ہونے والی اہم ملاقات میں پی ایس ایل تھری کے انعقاد اور کراچی میں ہونے والے فائنل کے سیکیورٹی انتظامات پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر ڈی جی رینجرز نے کراچی کنگز کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا، گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی کنگز کی سرگرمیاں سال بھر چلتی رہنی چاہئیں۔

    انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل تھری کا فائنل کراچی میں ہو رہا ہے جو ہمارے لیے باعث اعزاز ہے، پی ایس ایل تھری کے فائنل کے لئے فول پروف سیکیورٹی دیں گے۔

    ڈی جی رینجرز نے پاکستان میں کرکٹ کے فروغ کیلئے کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال کی کوششوں کو بھی سراہا، ملاقات میں سی ای او سلمان اقبال نے ڈی جی رینجرزسندھ کو کراچی کنگز کی آفیشل ٹی شرٹ پیش کی۔


    مزید پڑھیں: سلمان اقبال کی آصف زرداری سے ملاقات، ٹی شرٹ پیش کی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انصارالشریعہ کےخلاف بھرپورآپریشن جاری ہے، ڈی جی رینجرز

    انصارالشریعہ کےخلاف بھرپورآپریشن جاری ہے، ڈی جی رینجرز

    کراچی : ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمدسعید کا کہنا ہے کہ انصارالشریعہ کےخلاف بھرپورآپریشن جاری ہے، انصارالشریعہ کی پوری توجہ صرف پولیس پرتھی، والدین سےدرخواست ہےاپنے بچوں پرنظررکھیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمدسعید کا اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انصارالشریعہ کےخلاف بھرپورآپریشن جاری ہے،آپریشن میں جومعلومات ملی ہیں وہ ابھی شیئر نہیں کرسکتے، آپریشن مکمل ہوگا تو پریس کانفرنس میں پوری تفصیل بتائی جائے گی۔

    ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ انصار الشریعہ کے کراچی میں سال کے شروع میں قتل وغارت شروع کی، انصار الشریعہ کی پوری توجہ صرف پولیس پرتھی، انصارالشریعہ نے 2سیکیورٹی گارڈز او ررضاکاروں کوبھی قتل کیا جبکہ ایک دوسرے گروپ کی وارداتوں کی بھی ذمہ داری لی۔

    جنرل محمدسعید نے کہا کہ انصارالشریعہ صرف کراچی تک محدودتھی ، انصارالشریعہ کی ٹارگٹ کلنگ ٹیم کی شناخت ہوچکی ہے، انصارالشریعہ کی تنظیم بنانےوالے کا تعلق القاعدہ سے ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ انصارالشریعہ گروپ میں تمام پڑھے لکھے لوگ تھے، اس میں،ماسٹرز،پی ایچ ڈی اورسی اےکےلڑکے شامل تھے، لڑکوں کاصرف ایک نہیں مختلف یونیورسٹیوں سے تعلق تھا، پڑھے لکھے نوجوانوں سے متعلق آرمی چیف اور سیاسی جماعتیں بات کررہی ہیں ، جامعہ کراچی میں طلبہ کے ریکارڈ سے متعلق ابھی کچھ بات چیت نہیں ہوئی۔

    ڈی جی رینجرز نے بتایا کہ انصارالشریعہ کے ایک دہشت گرد کو ہلاک اورایک کو گرفتار کیا ہے، بلوچستان سے گرفتار کیے گئے افراد کو شامل تفتیش کیا گیا تھا، ایک شخص کوانٹیلی جنس اداروں نےتفتیش کیلئے حراست میں لیا تھا، جوائنٹ ورکنگ بنایا ہوا ہے، بڑےآپریشن کیلئے سب سے مشاورت ہوتی ہے، جوائنٹ ورکنگ گروپ میں تمام اداروں کےحکام شامل ہیں، سی ٹی ڈی سمیت تمام ادارے بہترین کام کر رہےہیں۔

    جنرل محمدسعید کا مزید کہنا تھا کہ ہر ایجنسی کے پاس تیکنیکی سہولتیں محدود ہیں، بڑے آپریشن کیلئے تکنیکی سہولتوں کی ضرورت ہوتی ہے، پڑھے لکھے دہشت گردوں میں تعلیمی اداروں کا کوئی رول نہیں ہوتا، ایک یا دو پڑھے لکھے دہشت گردوں کے بارےمیں ان کے والدین جانتے تھے، خواجہ اظہار پر جس دن حملہ ہوا اس دن یہ لڑکے صبح4بجے نکلے تھے۔

    انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے 5سے 6نام ہوتے ہیں، جوکوڈ ورڈ ہوتےہیں، کنیزفاطمہ میں سروش کے گھر پرچھاپہ مارا گیا تھا، جو اہم کارندہ تھا، سروش کے گھر پر چھاپہ مارا تو قریب ہی ایک اور کارندے کا بھی گھر تھا، دہشت گرد نے ٹی وی پر خبریں چلتی دیکھیں تو اپنے گھر سے فرار ہوگیا۔

    ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ جب تک انصارالشریعہ کیخلاف آپریشن جاری ہے کچھ خبریں پوشیدہ رکھیں، دہشت گردبعض اوقات خبروں کافائدہ اٹھاتے ہیں، کورنگی اوراصفہانی روڈپرٹارگٹ کلنگ میں دوسراگروپ ملوث تھا، جامعہ کراچی سے کوئی ڈیٹا نہیں مانگا گیا۔

    انھوں نے والدین سے درخواست کی کہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں جبکہ اساتذہ بھی طلبہ پر نظر رکھیں کیا کر رہے وہ کیا پڑھتے ہیں، دہشت گردوں سےالقاعدہ کی کتابیں برآمد ہوئی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کھالیں زبردستی جمع کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    کھالیں زبردستی جمع کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    کراچی : عیدالاضحیٰ پر قربانی کی کھالیں جبری طور پر جمع کرنے والوں کیخلاف رینجرز نے سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا، ڈی جی رینجرز نے مویشی منڈیوں، تجارتی مراکز اور تفریحی مقامات پر سخت سیکیورٹی کے احکامات جاری کردیئے۔

    تفصییلات کے مطابق ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید کی زیرصدارت کراچی میں قیام امن کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں رینجرز اور پولیس کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں عیدالاضحیٰ پر کراچی میں امن امان کی صورتحال یقینی بنانے کیلئےسیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی رینجرز نے کہا کہ عوام کے تحفظ کو یقینی بنانےکیلئے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔

    انہوں نے ہدایات دیں کہ مویشی منڈیوں، تجارتی مراکز اور تفریحی مقامات پرسیکیورٹی سخت کی جائے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جبری طور پر قربانی کی کھالیں جمع کرنے والے عناصر کےخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    اس کے علاوہ قیام امن کیلئے مربوط حکمت عملی بھی مرتب کی گئی، اسٹریٹ کرائم سے نمٹنے، اسلحے کی نمائش کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

  • کراچی میں دہشتگردی، ٹارگٹ کلنگ میں نمایاں کمی آئی ہے، ڈی جی رینجرز

    کراچی میں دہشتگردی، ٹارگٹ کلنگ میں نمایاں کمی آئی ہے، ڈی جی رینجرز

    کراچی : ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے کہا ہے کہ کراچی میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے جس کے باعث تاجروں اور صنعتکاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی رینجرزسندھ میجر جنرل محمد سعید نے کراچی چیمبرآف کامرس کا دورہ کیا، کے سی سی آئی کے عہدیداران کی دعوت پر ظہرانے میں شرکت کی۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی رینجرز نے کہا کہ شہر قائد میں امن وامان کے قیام سے معاشی استحکام پیدا ہوا ہے، صنعت کاروں کا اعتماد بحال ہوا۔


    مزید پڑھیں: لیاری میں دہشتگردوں کا کوئی نام لیوا نہیں، ڈی جی رینجرز


    ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کےاعتماد کی بحالی کیلئے مزید اقدامات کر رہے ہیں، اس موقع پرانڈسٹری ممبران نے کراچی میں قیام امن کیلئے سندھ رینجرز کے اقدامات کو سراہا، انڈسٹری ممبران نے ڈی جی رینجرز کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔


    مزید پڑھیں: کراچی سے اسٹریٹ کرائم کا خاتمہ کردیں گے، ڈی جی رینجرز


  • لیاری پرامن ہوگیا، دہشتگردوں کا کوئی نام لیوا نہیں، ڈی جی رینجرز

    لیاری پرامن ہوگیا، دہشتگردوں کا کوئی نام لیوا نہیں، ڈی جی رینجرز

    کراچی : ڈی جی رینجرزسندھ میجر جنرل محمد سعید نے کہا ہے کہ لیاری امن واپس لوٹ آیا ہے، دہشت کی علامت سمجھے جانےوالوں کا آج کوئی نام تک لینے والا نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے رینجرز لیاری یوتھ فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ لیاری نے ملک کو بہت بڑے بڑے نام دیئے ہیں جس میں مولانا عبد الستار ایدھی کا نام سر فہرست ہے، ایدھی صاحب ہمارے دل میں رہتےہیں، کراچی شہر کے لوگ ایدھی صاحب کے احسان مند ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شہری جرائم کے خاتمے کیلئے اپنی ذمہ داری نبھا تے ہوئے کردار ادا کریں، کراچی اور خصوصی طور پر لیاری کے عوام اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں کہ بچےغلط راستے پر نہ نکل جائیں، اسکولوں میں بچوں کو اخلاقیات کا بھی درس دیا جائے۔


    مزید پڑھیں: ڈی جی رینجرز کا بھتہ خوروں کے خلاف کارروائی کا حکم


    ڈی جی رینجرزکا کہنا تھا کہ رینجرز نے عوام کے بھرپور تعاون سے کراچی سے ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کا خاتمہ کیا، ٹارگٹ کلرز، جرائم کے بڑے بڑے نام لینے والا آج یہاں کوئی نہیں ہے۔


    مزید پڑھیں: ملکی ترقی کے لیے کراچی میں امن ضروری ہے، ڈی جی رینجرز


    انہوں نے مزید کہا کہ شہری اپنے اطراف جرائم پیشہ افراد پر نظر رکھیں اور مشکوک سرگرمیوں پر رینجرز کو فوری مطلع کریں تاکہ بروقت کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔

  • کراچی: ڈی جی رینجرز کا بھتہ خوروں کے خلاف کارروائی کا حکم

    کراچی: ڈی جی رینجرز کا بھتہ خوروں کے خلاف کارروائی کا حکم

    کراچی: ڈی جی رینجرز سندھ نے سیکٹرز کمانڈرز کو بھتہ خوروں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے شہر قائد کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور افسران سے ملاقاتیں کیں۔

    انہوں نے کہا کہ رینجرز کے سیکٹر کمانڈرز جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کریں، اجتماعی یا انفرادی طور پر بھتہ خوری ناقابل قبول ہے، بھتہ خوری کرنے والے کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھتہ خوری کے ناسور کو دوبارہ پنپنے نہیں دیا جائےگا، اجتماعی یا انفرادی طور پر بھتہ خوری ناقابل قبول ہے، بھتہ خوری کرنے والے کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی کے تاجروں نے رینجرز سے امن قائم کرنے کی متعدد بار درخواستیں کی ہیں، کئی تاجروں نے بھتہ خوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • بابا لاڈلہ یا عزیربلوچ جیسا کوئی گروپ دوبارہ نہ بننے پائے، ڈی جی رینجرز

    بابا لاڈلہ یا عزیربلوچ جیسا کوئی گروپ دوبارہ نہ بننے پائے، ڈی جی رینجرز

    کراچی : ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید نے لیاری کے مختلف علاقوں کادورہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ لیاری والے اس بات کو یقینی بنائیں کہ بابا لاڈلہ یا عزیربلوچ جیسا کوئی گروپ دوبارہ نہ بن سکے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی رینجرز سندھ میجرجنرل محمد سعید نے کہا ہے کہ شرپسند عناصر اور ان کے پشت پناہوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا اور کسی بھی گروہ یا سرغنہ کو لیاری کا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    یہ بات انہوں نے لیاری کے دورے کے موقع پر کہی۔ ترجمان رینجرز کے مطابق میجر جنرل محمد سعید نے لیاری کے مختلف علاقوں نواں لین، میراناکہ، گبول پارک اورچیل چوک کادورہ کیا، وہ لیاری کے بچوں کے درمیان گھل مل گئے۔ جوانوں اور بزرگوں سے ان کا حال احوال پوچھا۔

    سیکٹرکمانڈرزنے علاقے کی صورتحال اورآپریشن کےدوران کارروائیوں پربریفنگ دی۔ ڈی جی رینجرز نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ان کا کہنا تھا شرپسند عناصرکی پشت پناہی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹاجائے گا۔