Tag: DG Rangers

  • کراچی کو کسی صورت تقسیم نہیں ہونے دیں گے، میجرجنرل بلال اکبر

    کراچی کو کسی صورت تقسیم نہیں ہونے دیں گے، میجرجنرل بلال اکبر

    کراچی : ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے کہا ہے کہ کراچی کو دو سو پچاس حصوں میں تقسیم نہیں ہونے دیں گے، محرم کے بعد مذہبی جماعتوں کے غیرقانونی دفاتر بھی گرائیں گے۔

    India will not be spared if it enters our border by arynews
    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، میجر جنرل بلال اکبر نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج دفاع کے لیے بھرپورتیار ہے، دشمن نے ہماری سرحد میں گھسنے کی کوشش کی تو اس کو بھرپور جواب دیاجائے گا۔ انشاءاللہ پاکستان محفوظ رہے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں القاعدہ اور کالعدم جماعتوں کے خلاف آپریشن ہوئے، کراچی آپریشن کو نئے فیز میں داخل کر رہے ہیں، مذہبی لبادے میں ایک ٹیم نے بھی سیکٹراور یونٹ آفس بنالیے ہیں، ماہ محرم الحرام کے بعد دیگر جماعتوں کے غیر قانونی دفاتر بھی گرا دیئے جائیں گے۔

    ہم لیاری گینگ وارکے دفاتر گرارہے ہیں کوئی سیاسی دفاتر نہیں گرا رہے، ایک کو سزا دیں گے تو دس لوگ باز آجائیں گے۔ چھیالیس دفاتر مالکان کو واپس کیے گئے ہیں۔ جس کو بنانے ہیں سیاسی دفاتربنائے، ہمیں کچھ دوستوں نے انٹربورڈ سے متعلق معلومات دیں ہیں، دہشت گردی سے متعلق ہمیں مزید معلومات فراہم کریں۔

    انہوں نے کہا کہ بیرون ملک بھاگے ہوئے لوگ واپس آ جائیں، واپس آنےوالوں کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہو گی، ان کو ان کے جرائم بتائے جائیں گے کہ عدالتوں کاسامنا کریں، یہ وہ کھڑکی ہے جس سے مفرورافراد مزید جرائم سے بچ سکیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جرائم کی بنیاد پیسہ ہے، دہشت گردی کیلیے جو پیسہ جمع کیا جارہا ہے اسے روکیں گے، پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سرحد کی خلاف ورزی کے باوجود اسٹاک ایکسچینج نیچےنہیں آیا، امن و امان کی صورتحال دیکھ کر بھارت کے پیٹ میں درد شروع ہوگیا۔

    ڈی جی رینجرز نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج دفاع کے لیے بھرپور تیار ہے، دشمن نے سرحد پر گھسنے کی کوشش کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا، چین سمیت پاکستان کے دوست اکھٹے ہوئے ہیں، ایران نے کہا ہے کہ وہ بھی سی پیک کا حصہ بننا چاہتا ہے۔

    ڈی جی رینجرز نے کہا کہ کراچی پولیس میں بتدریج بہتری آرہی ہے، امن وامان کتنا بہتر ہوا یہ آپ سب نے دیکھا ہے، پاکستان کے دشمنوں نے کہنا شروع کردیا تھا 2012 پاکستان کا آخری سال ہے۔

    جن لوگوں کے پیارے ما رے گئے ہیں انہیں ایک فورم پر لائیں گے اورمتاثرین کے مقدمے بھی لڑیں گے۔ میجر جنرل بلال اکبر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ قوم کے بیٹے ملک کی خاطر قربانیاں دیتے رہیں گے۔

     

  • سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے ڈی جی رینجرز کو طلب کرلیا

    سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے ڈی جی رینجرز کو طلب کرلیا

    کراچی: سینیٹ کی قائم کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس رواں ماہ کی 22 تاریح کو  طلب کرلیا گیا جس میں ڈی جی رینجرز سندھ  اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام کو بھی شرکت کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس کراچی میں 22 ستمبر کو طلب کیا گیا ہے جس میں ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر اور تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام کو شریک ہونے کا حکم دیاگیا ہے۔

    پڑھیں:     فاروق ستارکے کوآرڈینیٹر’آفتاب احمد‘ رینجرز حراست میں جاں بحق

    انسانی حقوق کمیٹی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اجلاس میں کراچی آپریشن کے دوران حراست میں لیے جانے والے ملزمان پر ذہنی و جسمانی تشدد اور ماورائے عدالت قتل کی رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

    مزید پڑھیں:  آرمی چیف کا ایم کیو ایم کے کارکن کی زیرِ حراست ہلاکت پرتحقیقات کا حکم

    اس اجلاس میں جیلوں میں قید ملزمان کے ساتھ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں تشدد سے قتل ہونے والے افراد سمیت دو سال میں لاپتا ہونے والے افراد کے حوالے سے بھی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس 22 ستمبر سے شروع ہوگا جو دو روز تک جاری رہے گا۔

    یاد رہے کہ کراچی آپریشن کے حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان نے ہمیشہ اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کے کوآرڈی نیٹر آفتاب احمد سمیت دیگر کئی افراد ماورائے عدالت قتل کے مختلف واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔

  • اپیکس کمیٹی کا  اجلاس، ڈی جی رینجرز کی کوٹا سسٹم ختم کرنے کی تجویز

    اپیکس کمیٹی کا اجلاس، ڈی جی رینجرز کی کوٹا سسٹم ختم کرنے کی تجویز

    کراچی : اپیکس کمیٹی سندھ کے اجلاس میں ڈی جی رینجرز سندھ نے صوبائی حکومت کو کوٹا سسٹم ختم کرنے کی تجویز دے دی اور کہا ہے کہ پڑھے لکھے نوجوان میرٹ پر نوکریاں‌ ملنے کے سبب جرائم کی طرف راغب ہوئے۔

    DG Rangers advises to abolish quota system in… by arynews

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاؤس میں اپیکس کمیٹی کا 16واں اجلاس مراد علی شاہ کی سربراہی میں منعقد کیا گیا جس میں گورنر سندھ، سنیئر وزیر نثار کھوڑو، کور کمانڈر کراچی لیفٹینٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر ، آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ ، ایڈیشنل آئی جیز مشتاق مہر اور ثناء اللہ عباسی، ایڈووکیٹ جنرل سندھ بیرسٹر ضمیر گھمرو، پراسیکیوٹر جنرل شہادت اعوان اور دیگر سنیئر پولیس افسران سمیت سندھ حکومت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

    پڑھیں:  سندھ ایپکس کمیٹی کا اجلاس، کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم

    کراچی ٹارگٹڈ آپریشن پر بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے وزیر اعلیٰ کو تجویز دی کہ ’’سندھ میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے کوٹا سسٹم کا خاتمہ ضروری ہے‘‘۔

    میجر جنرل بلال اکبر کا کہنا تھا کہ ’’کراچی آپریشن میں اب تک گرفتار کیے گئے ملزمان میں خاصی بڑی تعداد پڑھے لکھے ملزمان کی ہے جو جرم کرنے کی ابتدا نوکری نہ ملنا یا کوٹا سسٹم بتاتے ہیں‘‘۔

    ڈی جی رینجرز نے سندھ حکومت کو تجویز دی کہ ’’سندھ سے کوٹا سسٹم کا خاتمہ کیا جائے اور پڑھے لکھے نوجوانوں کو اچھے روزگار فراہم کیے جائیں تاکہ ہم اپنے نوجوانوں کو جرائم کی طرف راغب ہونے سے روک سکیں‘‘۔

    ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈی جی رینجرز کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو یہ بھی کہا گیا کہ’’ 1973 سے عائد کوٹا سسٹم کی میعاد ختم ہوچکی ہے  مگر تاحال اس پر عمل درآمد کیا جارہا ہے، انہوں نے مراد علی شاہ کو کہا کہ ’’اگر صوبائی حکومت کوٹا سسٹم کا نفاذ بھی چاہتی ہے تو اسے شفاف طریقے سے لاگو کیا جائے اور سندھ کے شہری علاقوں‌ میں رہنے والے نوجوانوں کو 40 فیصد حصے کے حساب سے نوکریاں بھی دی جائیں‘‘۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران  جب مولابخش چانڈیو سے جب کوٹا سسٹم کے  بارے میں سوال گیا گیا تو اُن کا کہنا تھا کہ ’’عسکری قیادت کی جانب سے اس ضمن میں کوئی بات نہیں کی گئی‘‘۔

    سیاسی رہنماؤں کا خیر مقدم

    بعد ازاں مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے ڈی جی رینجرز کی جانب سے کوٹا سسٹم کے خاتمے کی تجویز کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں پی ٹی آئی کے رہنماء فیصل واوڈا نے کہا کہ ’’ایم کیو ایم نے صرف کوٹا سسٹم کے نام پر سیاست چمکائی جبکہ پی ایس پی کے رہنماء رضا ہارون نے کہا کہ ’’ایم کیو ایم نے مہاجروں کو کوٹا سسٹم پر بے وقوف بنا کر سیاست کی مگر اب یہ وقت ختم ہونے کو ہے۔

    جماعت اسلامی کے رہنماء حافظ نعیم الرحمان نے ڈی جی رینجز کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’کوٹا سسٹم کے خاتمے کی تجویز بہت اچھی ہے اس پر عملدرآمد کرنا بہت ضروری ہے‘‘۔

  • کچھ شیشے ٹوٹ گئے تو کون سی قیامت آگئی؟ مصطفی عزیز آبادی

    کچھ شیشے ٹوٹ گئے تو کون سی قیامت آگئی؟ مصطفی عزیز آبادی

    کراچی : رہنما ایم کیو ایم مصطفی عزیر آبادی کا کہنا ہے کہ مشتعل افراد نے کچھ شیشے توڑ دیئے تو کون سی قیامت آگئی؟۔

    متحدہ قومی مومنٹ کے کارکنان کی جانب سے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے کے بعد ایم کیو ایم کے رہنما مصطفی عزیر آبادی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں نے جذبات میں چند کھڑکیاں اور دروازے توڑ دیئے تو ایک طوفان کھڑا کردیا گیا، اس سے قبل بھی میڈیا ہاوسزز پر حملے ہوئے اس کا ذمہ دار کون ہے ؟

    ان کا کہنا تھا کہ روزانہ ٹاک شو میں عدالتیں لگائی جاتی ہیں ہمیں دہشتگرد قرار دیا جاتا ہے ،آپ سیاسی نظریات سے اختلاف کیجیئے لیکن کردار کشی مت کریں، یہاں انسانی جانیں جا رہی ہیں اس کا ذمہ دار کون ہے ؟ ایم کیو ایم کے 62 کارکنان واپس نہیں آئے گے ۔

    ایک سوال کے جواب میں ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ اگر آپ نے الطاف حسین کی دو گھنٹوں کی تقاریر نشر کی ہیں تو کوئی احسان نہیں کیا۔

    پروگرام میں شامل مہمان پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ مصطفی عزیر آبادی کی گفتگو اقرار ہے کہ اے آر وائی نیوز پر حملہ ایم کیوایم نے ہی کروایا ہے۔

    اس سے قبل ایم کیو ایم کے رہنما عامر لیاقت حسین کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر ہونے والے حملے پر کہنا تھا کہ میں اے آروائی انتظامیہ سے معافی مانگتا ہو لیکن ابھی شک ہے کہ یہ ایم کیو ایم کے کارکن تھے یا نہیں۔

  • وزیراعلیٰ سندھ اورڈی جی رینجرز نے اے آروائی نیوز کے دفتر کا دورہ کیا

    وزیراعلیٰ سندھ اورڈی جی رینجرز نے اے آروائی نیوز کے دفتر کا دورہ کیا

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کے ہمراہ اے آروائی نیوز کے دفتر کا دورہ کیا اور ہونے والے نقصان کا جائرہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر حملے کے کچھ دیر بعد اے آروائی نیوز کے دفتر پہنچے، وزیراعلیٰ سندھ نے دفتر کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔

    اس موقع پرانتظامیہ نے انہیں بتایا کہ مسلح حملہ آورکس طرح دفتر میں گھسے اورکس طرح تباہی مچائی ،مراد علی شاہ نے دریافت کیا کہ کیا حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے؟ جس پر انتظامیہ نے بتایا کہ حملے کی سی سی ٹی وی کیمروں کی تمام فوٹیج محفوظ ہیں۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈ یا پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں اور واقعات میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچا یا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں صورتحال کشیدہ کرنا دہشت گردوں کا منصوبہ تھا ،اس کشیدگی کے فوراً بعد میں نے ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کو فون کیا اور شہر میں کشیدہ صورتحال سے متعلق دریافت کیا جس پر خواجہ اظہار الحسن نے بتایا کہ شہر میں کشیدہ صورتحال سے ایم کیو ایم کا کوئی تعلق نہیں اور واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے۔

    ایک سوال کے جواب میں کہ کل ایم کیو ایم نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کا بھی اعلان کیا ہے ،آپ کیا کریں گے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے سید مرادعلی شاہ نے کہا کہ آنے دیں ہم دیکھیں گے۔

    ڈی جی رینجرز میجرجنرل بلال اکبر نے بھی اے آروائی نیوز کے دفتر میں توڑپھوڑ کا جائز ہ لیا۔ میجرجنرل بلال اکبر نے اے آروائی نیوز کے دفترمیں وزیراعلٰی سندھ سے بھی ملاقات کی۔ دونوں شخصیات کچھ دیر تک آپس میں تبادلہ خیال کرتے رہے۔

  • شرپسندوں کو فوری گرفتار کیا جائے،آرمی چیف، ڈی جی رینجرز کو فون

    شرپسندوں کو فوری گرفتار کیا جائے،آرمی چیف، ڈی جی رینجرز کو فون

    کراچی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر کو فون کیا اور انہیں ہدایت دی کہ میڈیا ہائوسز پر ملوث شرپسندوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔


    ARY Attack: COAS orders immediate arrest of… by arynews

    آرمی چیف نے کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال ہر صورت بحال رکھی جائے اس کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ جواب میں ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے آرمی چیف کو بریفنگ میں کہا کہ صورتحال کنٹرول میں ہے۔

    قبل ازیں ڈی جی رینجرز سندھ حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کردیا اور کہا کہ شہر کا امن خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے، حملہ کرنے والوں کو ایک ایک سیکنڈ کا حساب دینا ہوگا، جن لوگوں نے ٹی وی چینلز پرحملے کا حکم دیا انہیں بھی حساب دینا ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ لا قانونیت کے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا، شہری کی سیکیوریٹی یقینی بنائی جائے گی، قانون ہاتھ میں لینے والوں کو ہرگز معاف نہیں کریں گے، آج پیدا ہونے والی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔

  • اے آر وائی پرحملہ کرنیوالوں کوایک ایک سیکنڈ کا حساب دینا ہوگا، میجرجنرل بلال

    اے آر وائی پرحملہ کرنیوالوں کوایک ایک سیکنڈ کا حساب دینا ہوگا، میجرجنرل بلال

    کراچی : ڈی جی رینجرز سندھ نے کہا ہے کہ اے آر وائی نیوز پر حملہ کرنے والوں کو ایک ایک سیکنڈ کا حساب دینا ہوگا، جس نے حملے کا حکم دیا اس سے بھی حساب لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی رینجرز میجرجنرل بلال اکبر نے حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کردیا۔ ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شہر کا امن خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے جب کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔

    ڈی جی رینجرز نے کہا کہ حملہ کرنے والوں کو ایک ایک سیکنڈ کا حساب دینا ہوگا، جن لوگوں نے ٹی وی چینلز پرحملے کا حکم دیا ان کو بھی حساب دینا ہوگا۔

    لا قانونیت کے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا، ڈی جی رہنجرز کا کہنا ہے کہ ہر شہری کی سیکیوریٹی یقینی بنائی جائے گی۔

    قانون ہاتھ میں لینے والوں کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج پیدا ہونے والی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔

    ڈی جی رینجرز نے اے آروائی کے دفتر پر رینجرز تعینات کرنے کے احکامات بھی صادر کردیئے۔ ڈی جی رینجرز نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنا کاروبار کھلا رکھیں، کوئی دکانیں بند کرانے کی کوشش کرے تو رینجرزکو اطلاع دی جائے۔

     

  • ڈی جی رینجرز نے کراچی میں بچوں کے اغوا سے متعلق افواہوں کو مسترد کردیا

    ڈی جی رینجرز نے کراچی میں بچوں کے اغوا سے متعلق افواہوں کو مسترد کردیا

    کراچی: ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال نے کراچی میں بچوں کے اغوا کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر بچوں کے اغوا سے متعلق الرٹ بے بنیاد ہے، پولیس اور رینجرز عوام کی حفاظت کیلئے موجود ہیں۔

    پنجاب میں بچوں کے اغوا کے بعد کراچی میں اغوا کی افواہوں کا بازار گرم ہے،اس حوالے سے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر بچوں کے اغوا سے متعلق الرٹ بے بنیاد ہے، بچوں کو گھروں میں رکھنے کا کوئی الرٹ جاری نہیں کیا ۔


    کراچی میں‌ بچوں‌ کا اغوا، چھٹی کے وقت والدین کی موجودگی لازمی قرار


    ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ افواہوں کا مقصد کراچی میں خوف وہزاس کی فضا پیدا کرنا ہے، میجرجنرل بلال اکبر نے عوام سے اپیل کی کہ شہری افواہیں پھیلانے والے عناصر کی نشاندہی کریں، رینجرز اور پولیس شہریوں کے تحفظ کے لئے موجود ہیں۔


    کراچی میں بچی کو اغوا کرنے والا گرفتار‘ دو دن میں تیسرا واقعہ


    اس سے قبل ایس ایس پی سینٹرل مقدس حیدر نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر بچوں کے اغواء ہونے کے حوالے سے خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہر قائد میں بچوں کے اغواء سے متعلق سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی تصاویر کے حوالے سے باقاعدہ تحقیقات کی گئیں بعد از انکوائری میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ خبریں جھوٹ پر مبنی اور محض افواہ ہیں۔

  • افغان خفیہ ایجنسی کراچی دہشت گردی میں ملوث ہے، ڈی جی رینجرز سندھ

    افغان خفیہ ایجنسی کراچی دہشت گردی میں ملوث ہے، ڈی جی رینجرز سندھ

    کراچی: ڈی جی رینجرز سندھ بلال اکبر کا کہنا ہے کہ شہر قائد میں 2008 سے 2013 تک روزانہ 10 افراد قتل ہوتے تھے تاہم آپریشن کے بعد سے قتل و غارت کے واقعات میں نمایاں حد تک کمی ہوگئی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی ایسو سی ایشن بلڈر اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈی جی رینجرز نے مزید کہا کہ کراچی آپریشن کے بعد سے یومیہ قتل و غارت کے واقعات کی شرح کم ہوگئی اور اب اوسطاً شہر میں 2 افراد قتل و غارت کا نشانہ بنتے ہیں۔

    پڑھیں : وفاق نے رینجرزکوسندھ میں اختیارات دے دیئے، دو نوٹیفکیشن جاری

    ڈی جی رینجرز کا کہنا تھاکہ ’’کراچی میں اختیارات ملنے کے بعد سے حالات میں بہتری آئی، ہم شہریوں کے ساتھ مل کر جلد امن و امان قائم کردیں گے، شہر میں جاری آپریشن اسی شدت سے جاری رہے گا‘‘۔

    میجر جنرل بلال اکبر کا کہنا تھا کہ ’’تین سال میں آپریشن کے دوران 6 ہزار سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 1200 افراد کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے جبکہ دیگر 855 افراد کا تعلق دیگر جماعتوں عسکری ونگ کے 855 ٹارگٹ کلز کو بھی گرفتار کیا گیا ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں :   رینجرز کے اختیارات میں توسیع، اندرون سندھ کارروائی نہیں‌ کرسکے گی

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’کراچی آپریشن سے قبل شہر کو جرائم پیشہ افراد نے یرغمال بنائے رکھا تھا، خصوصی اختیارات ملنے کے بعد سے شہر کے حالات میں بہت بہتری آئی ہے ۔ شہر میں دیرپا امن کو قائم رکھنے کےلیے آپریشن کو اسی شدت سے جاری رکھا جائے گا۔

    ڈی جی رینجرز نے انکشاف کیا کہ ’’شہر سے غیر قانونی پیسہ حاصل کر کے اسے کراچی کے نہتے عوام پر استعمال کیا گیا اور شہر میں  قتل و غارت کی گئی۔افغان خفیہ ایجنسی بھی کراچی کی دہشت گردی میں ملوث ہے‘‘۔

    اسے بھی پڑھیں :  رینجرز کو اختیارات دینے کی کبھی مخالفت نہیں کی، فاروق ستار

    پاک چین اقتصادی راہداری پر تبصرہ کرتے ہوئے میجر جنرل بلال اکبر نے کہا کہ ’’اس منصوبے کے بہت سے دشمن ہیں اور اس کی ناکامی کے لیے بھارتی خفیہ ایجنسی را بھی متحرک ہے‘‘۔

  • ڈی جی رینجرز کا سندھ ہائیکورٹ کا دورہ، مکمل سیکیورٹی کی یقین دہانی

    ڈی جی رینجرز کا سندھ ہائیکورٹ کا دورہ، مکمل سیکیورٹی کی یقین دہانی

    ڈی جی رینجرز سندھ نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر سندھ ہائی کورٹ کو فول پروف سیکیورٹی کی یقین دہانی کرادی اور کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے عین مطابق سیکیورٹی پلان مرتب کیا جارہا ہے۔

    یہ یقین دہانی انہوں نے سندھ ہائی کورٹ کے دورے میں موقع پر ہائی کورٹ بار کے ممبران کو ملاقات کے موقع پر کرائی۔ڈی جی رینجرز سندھ میجر بلال اکبر سندھ ہائی کورٹ میں سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے پہنچے اس دوران انہوں نے پاکستان بار کونسل کے ممبران سے بھی ملاقات کی اور سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے والے افراد کے لیے دعائے مغفرت کی۔

    اس موقع پر وکلا کی جانب سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ ’’شہر قائد میں وکیلوں کی ٹارگٹ گلنگ کا سلسلہ تاحال جاری ہے لیکن اس ضمن میں ابھی تک کوئی حفاظتی انتظامات نہیں کیے گئے‘‘۔

    ڈی جی رینجرز نے وکلاء کے تحفظات سننے کے بعد ’’فول پروف سیکیورٹی مہیا کرنے کی یقین دہانی کروائی اور  کہا کہ ’’سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق سیکیورٹی پلان مرتب کیا جارہا ہے‘‘۔

    اس پلان کے مطابق پہلے مرحلے میں ’’عدالتوں میں سیکیورٹی فراہم کی جائے گی جبکہ دوسرے اور تیسرے مرحلے میں معروف وکل کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے انتظامات کیے جارہے ہیں، اس ضمن میں باقاعدہ پلان مرتب کیا جائے گا جس پر وکلا کی رائے لے کر اسے حتمی شکل دی جائے گی‘‘۔

    پڑھیں :   کوئٹہ دھماکہ: ملک بھر کی فضا سوگوار، تجارتی مراکز بند، عدالتوں کا بائیکاٹ

    ڈی جی رینجرز کی روانگی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستان بار کونسل کے چیئرمین بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا ڈی جی رینجرز نے سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    انہوں نے وکلا سے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’ سیکیورٹی خدشات کو پیش نظر رکھتے ہوئے آپ وکلا حضرات جب بھی عدالتوں میں آئیں تو سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو چیکنگ کے بعد عدالتی احاطے میں داخل ہوں اس میں کوئی حرج نہیں بلکہ اس عمل سے ہم محفوظ رہیں گے‘‘۔