Tag: Dharna Politics

  • دھرنوں کی سیاست سے گھبرانے والے نہیں، شہبازشریف

    دھرنوں کی سیاست سے گھبرانے والے نہیں، شہبازشریف

    لاہور : وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ دھرنوں کی سیاست سے گھبرانے والے نہیں، دھرنوں کا جواب ترقیاتی کاموں کے ذریعے دے رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ کے زیرتعمیر منصوبے کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ کڈنی اسپتال کا معیار جنوبی ایشیا میں سب سے بہتر ہے۔

    اسپتال میں گردے اور جگر کے امراض میں مبتلا افراد کو علاج کی جدید سہولتیں ملیں گی،25دسمبر کو کڈنی سینٹر کے پہلے فیز کا افتتاح کریں گے۔

    انہوں نے منصوبے کے پہلے مرحلے کے کاموں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے اورنج لائن میں سفر کرنے والوں کیلئے تکلیف پیدا کی۔

    عمران خان نیازی لاہور والوں کیلئے اذیت کا باعث بنے ہیں، سقراط کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سقراط نے زہر کا پیالہ اس لئے پیا کہ وہ عدالت کا حکم تھا۔

    اورنج لائن کی تاخیر سے عوام شدید مشکلات کا شکارہیں، دھرنوں کی سیاست نے ملک کو پیچھےکی جانب دھکیلا، دھرنوں کا جواب ترقیاتی کاموں کے ذریعے دے رہے ہیں۔

    اس موقع پر شہباز شریف سے اسپتال کے لئے بھرتی ہونے والے نرسنگ عملے نے بھی ملاقات کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دھرنا سیاست نے ریاستی اسٹرکچر تباہ کردیا، سعد رفیق

    دھرنا سیاست نے ریاستی اسٹرکچر تباہ کردیا، سعد رفیق

    اسلام آباد : وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ دھرنا سیاست نے ریاستی اسٹرکچر تباہ کردیا، خون خرابے سے بچنے کیلئےسول حکومت نے فوجی قیادت سے بات کی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ریاستی اسٹرکچر میں کمزوری کی بنیاد دھرنا سیاست نے رکھی، اس طرح کی سیاست کا سلسلہ جاری رہا تو ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔

    خواجہ سعد رفیق نے اعتراف کیا کہ سول ایڈمنسٹریشن کے اسٹرکچر میں کمزوریاں موجود ہیں، فیض آباد دھرنے کے خاتمے میں پاک فوج کا مثبت کردار تھا، خون خرابے سے بچنے کیلئے سول حکومت نے فوجی قیادت سے بات کی۔

    کمرےمیں بیٹھ کر بات کرنا آسان اور چیزوں کا سامنا کرنا مشکل ہے، مذہب مذہبی انتہا پسندی کے لئے استعمال کیا جارہا ہو تو دوسرا راستہ نہیں رہتا، ذاتی طور پر میرے علم میں بہت سی باتیں آئی ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جمہوری نظام پر سوال اٹھائے جائینگے تو سرمایہ کاری کو خطرہ تو ہوگا، موجودہ حالات سے ملک کے وسیع ترمفاد کونقصان پہنچ رہا ہے، سیاسی استحکام نہ ہوا تو ملک میں سرمایہ کار کیسےآئیں گے؟ سیاسی استحکام ہوگا تو لوگ ہماری مدد بھی کریں گے۔

    وزیر ریلوے نے کہا کہ ملک میں تماشے لگیں گے تو کوئی بھی خیرخواہ سرمایہ کاری کرتے وقت سوچے گا، ن لیگ کی حکومت بڑی محنت سے ملک میں سرمایہ کاری لائی تھی، ملک میں سرمایہ کاری نہ آئی تو محکمہ ریلوے 3 سے 4 دہائیاں پیچھے رہ جائیگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملکی موجودہ صورتحال سے چیزیں تاخیر کا شکار ہورہی ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن، اسلام آباد دھرنے کے بعد ہم پر قتل کےمقدمے بنے، منتخب وزیراعظم کو کٹہرے میں لانے کے بعد سول انتظامیہ سے توقع نہ رکھیں۔

    خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ جے سی سی اجلاس میں محسوس کیا کہ چین ملکی حالات سے پریشان ہے، کراچی سرکلر ریلوے پر عجلت میں کوئی فیصلہ نہیں ہونا چاہئے، چین سے طویل عرصےکیلئے کم مارک اپ پر قرضہ لینا چاہتے ہیں، ہمیں فائدہ نہ ہواتو پھرمزید قرض نہیں لیں گے۔