Tag: dharna

  • سیاسی بحران کا حل، ایم کیو ایم کی 3رکنی کمیٹی تشکیل

    سیاسی بحران کا حل، ایم کیو ایم کی 3رکنی کمیٹی تشکیل

    کراچی: متحدہ قومی مومنٹ نے قائد الطاف حسین کی ہدایت پر حالیہ سیاسی بحران کے حل کیلئے تین اراکین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے سیاسی بحران کے حل کیلئے تین اراکین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی گئی، سیاسی بحران کا حل تلاش کریں گے کمیٹی کے اراکین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، ڈاکٹر فاروق ستار، اور بابر خان غوری ، کمیٹی آج اسلام آباد میں سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے ملاقات کرکے سیاسی بحران کے حل میں کردار ادا کرے گی جبکہ آج اراکین علامہ طاہر القادری ، چوہدری برادران، شیخ رشید، اور حکومتی نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے، واضح رہے کہ ماضی میں بھی ڈاکٹر طاہر القادری سے مذاکرات میں کمیٹی کے ارکان بابر غوری اور فاروق ستار نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

  • دھرنا دینےوالی جماعتوں سےبامعنی بات چیت کی جائے،الطاف حسین

    دھرنا دینےوالی جماعتوں سےبامعنی بات چیت کی جائے،الطاف حسین

    لندن : ایم کیو ایم کےقائدالطاف حسین نے سنیئراراکین اور پارلیمنٹرینز کو فوری اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئےایک مرتبہ پھر حکومت اور دھرنا دینے والی جماعتوں سے مطالبہ کیا ہےکہ وہ ملک کی نازک صورتحال کاسنجیدگی سےاحساس کریں اوربامعنی مذاکرات کےذریعےمسائل حل کریں۔

    اپنے ایک بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھاکہ پاکستان انتہائی نازک دور سے گزررہا ہے، ملک کو اندرونی وبیرونی چیلنجزکاسامنا ہے اوراب تک قومی خزانے کو آٹھ سو ارب روپے سے زائد کانقصان پہنچ چکاہے۔ الطاف حسین نے حکومت اور دھرنا دینے والی جماعتوں سےبامعنی بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنیکی ضرورت پر زوردیا ۔

    ایم کیو ایم کے قائد نےبتایا کہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں سے بات چیت کیلیے سینئر ارکان پرمشتمل ٹیم تشکیل دیدی ہے۔انہوں نےایم کیوایم کے سنیئر اراکین اور پارلیمنٹرینز کو فوری طور پراسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری کےبیشترمطالبات عوامی امنگوں کے ترجمان ہیں جو آئین و قانون سےہرگزمتصادم نہیں،ایسےمطالبات تسلیم کرنےکیلئےحکومت قدم اٹھائے۔ ان کا کہناتھاکہ انتہائی تیزرفتاری سے فیصلے کرنے ہونگے، ایم کیوایم کے قائد کا کہنا تھا کہ وقت تیزی سے نکلا جا رہا ہے اور اگلے 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔

  • نوازشریف مستعفی نہ ہوئےتو ملک گیرپہیہ جام ہڑتال ہوگی،عمران خان

    نوازشریف مستعفی نہ ہوئےتو ملک گیرپہیہ جام ہڑتال ہوگی،عمران خان

    اسلام آباد :پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف نےاستعفیٰ نہ دیاتو ملک گیرپہیہ جام ہڑتال کرینگے،ان خیالات کا اظہارانہوں نے اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکراتی ٹیم بھیجنےسےپہلے راستےسےکنیٹنر ہٹائے ،نیاپاکستان بننے تک شادی کاسوچ بھی نہیں سکتا،عمران خان نے کہا کہ آصف علی زرداری کس منہ سے جمہوریت کی بات کررہے ہیں انہوں نے مجھے خود فون کر کے کہا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ رکاوٹوں کے باوجود لوگ جوق در جوق دھرنے میں شرکت کیلئے آ رہے ہیں،میں نواز شریف کے استعفے کے مطالبے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا، انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف تمھارا وقت ختم ہوگیا اب نیا پاکستان بننے سے کوئی بھی نہیں روک سکتا۔

    اج رات ساڑھے آٹھ بجے اپنے خطاب میں قوم کو بتاؤں گا کہ سول نافرمانی کیا ہوتی ہے اور اس کے کیا مقاصد ہوتے ہیں، عمران خان کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان بننے تک شادی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا، لوگ غربت کی چکی میں پس رہے ہیں،اور میں پاکستانی قوم کو اس کے جائز حقوق دلا کر رہوں گا

  • دھرنے کے شرکاء کو زیادہ امتحان میں نہیں ڈالیں گے، طاہر القادری

    دھرنے کے شرکاء کو زیادہ امتحان میں نہیں ڈالیں گے، طاہر القادری

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے
    ہوئے کہا کہ دھرنے کہ شرکاء کو زیادہ امتحان میں نہیں ڈالیں گے انقلاب کی فتح قریب ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مطالبات بالکل واضح ہیں ہم عوام کی حالت سدھارنے کے لئے اور اقتدار میں عوامی شراکت یقیینی بنانے کے لئے پر امن انقلاب لارہے ہیں۔


    Dr Tahir-ul-Qadri’s Exclusive talk with ARYNEWS… by arynews

    انہوں نے کہا کہ حکومت ان کے مطالبات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ، حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت ہے اگر وہ چاہے تو عوامی مفاد کے لئے آئین میں ترمیم لاسکتی ہے۔

    ان کااےآروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارا کوئی بھی مطالبہ غیر قانونی یا غیر آئینی نہیں ہے حکومت خود آئین پر عمل درآمد نہیں کر رہی ہے۔

    انہوں نے انقلاب مارچ کے شرکاء اور پاکستان کے عوام کو کامیابی کی نوید سناتے ہوئے کہا کہ بہت جلد ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہوگااور انصاف کا نظام قائم ہوگا۔

  • سینٹ میں آئین کی بالادستی کے لئے قرارداد منظور

    سینٹ میں آئین کی بالادستی کے لئے قرارداد منظور

    اسلام آباد: موجودہ سیاسی صورتحال پر وزیرِاعظم نواز شریف آج مسلسل تیسرے روز اسمبلی اجلاس میں شریک ہوئے۔ وزیر اعظم نے دھرنے جاری رہنے تک اجلاس جاری رکھنےکی ہدایت کردی جبکہ سینیٹ میں آئین کی بالادستی کے متعلق قرارداد منظور کر لی گئی

    سعید غنی کی جانب سے پیش کی گئی آئین کی بالادستی کے متعلق قرارداد سینیٹ کے اجلاس میں منظورکرلی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا تھا کہ پارلیمنٹ کو تحلیل اوروزیراعظم کا استعفی کا مطالبہ غیر آئینی ہے۔

    اس سے قبل سینیٹ اجلاس میں سینیٹر فرحت اللہ بابر کی جانب سے  پی ٹی آئی  اور پی اے ٹی کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرائی گئی تھی۔ فرحت اللہ بابرکا کہنا تھا کہ ہمیں فیصلہ کرناہوگا کہ آئین و قانون کی حکومت کے ذریعے مسائل حل کرنا ہے یا ہجوم کےذریعے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم نواز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں تیسرے روز بھی شرکت کیلئے پہنچے اور قومی اسمبلی میں موجودہ صورتحال پر بحث مباحثے کے علاوہ صحافیوں پرحملے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔

  • وزیر اعظم نے سابق صدر زرادری کو ظہرانے پر مدعو کرلیا

    وزیر اعظم نے سابق صدر زرادری کو ظہرانے پر مدعو کرلیا

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے ملک میں جاری سیاسی بحران پر مشاورت کرنے کے لئے سابق صدر آصف زرداری کو ظہرانے پر مدعو کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میاں نواز شریف نے آصف زرداری جو کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بھی ہیں، ان کو سیاسی مشاورت کے لئے رائیونڈ آنے کی دعوت دی ہے۔

    ذرائع کے مطبق آصف علی زرداری نے وزیر اعظم کا دعوت نامہ قبول کرلیا ہے اور کل (ہفتہ)کسی وقت وہ لاہور کے لئے پرواز کر جائیں گے۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری کے انقلاب مارچ اور عمران خان کے آزادی مارچ سے حکومت پر بننے والے دباوٗ کی وجہ سے نواز شریف کو سابق صدر سے مشورہ کرنے کی ضرورت پیژ آٰئی ہئے کیونکہ آصف زردارہ اپنے دور ِ حکومت میں ڈاکٹر طاہر القادری کے مارچ دھرنےکے سیاسی دباؤ کوباآسانی ختم کرنے میں کامیاب رہے تھے۔

  • تحریک انصاف کی سپریم کورٹ کو پرامن دھرنے کی یقین دہانی

    تحریک انصاف کی سپریم کورٹ کو پرامن دھرنے کی یقین دہانی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نےعدالت کودھرناپرامن رکھنے کی تحریری یقین دہانی کرادی۔ عمران خان اور ڈاکٹرطاہرالقادری نےتحریری جواب میں کنٹینرزاوردیگر رکاوٹیں ہٹانے کی استدعاکردی۔

    عدالت نے درخواست کی سماعت پچیس اگست تک ملتوی کردی۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نےممکنہ ماورائے آئین اقدام کے خلاف درخواست کا تحریر ی جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا۔

    پی ٹی آئی نے دھرنے کو پر امن رکھنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے موقف اختیار کیاہے کہ کارکنان نہ تو کسی عمارت پر حملہ نہیں کریں گے اور نہ ہی کسی عمارت میں داخلے یانکلنے میں رکاوٹ ڈالیں گے۔ دھرنے کے شرکاء غیر ملکی سفارت خانوں کے کام میں بھی کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گ۔ جواب میں واضح کیاگیاہے کہ سول نافرمانی کی کال احتجاج کا صرف ایک طریقہ ہے جو حکومت کی کرپشن کے خلاف دی گئی ہے۔

    جواب میں عدالت سے کنٹینرز اور دیگر رکاوٹیں ہٹانےکی استدعابھی کی گئی ہے۔عوامی تحریک نے تحریری جواب میں موقف اختیار کیاہے کہ پاکستان کے دستور نےغریب اور پسماندہ طبقے کی آواز اٹھا نےکے لئے آرٹیکل سولہ تحت احتجاج کا حق دیاہے۔ پی اے ٹی کا دھرنا فریقین کے درمیان سیاسی معاملہ ہے۔

  • حکومت معاملےکوحل کرنےکےلئےسخت رویہ نہ اپنائے،الطاف حسین

    حکومت معاملےکوحل کرنےکےلئےسخت رویہ نہ اپنائے،الطاف حسین

    کراچی: ایم کیوایم کےقائد الطاف حسین کا کہنا ہےکہ ملکی استحکام، جمہوریت اورامن کی بقا کے لئےحکومت کو پیچھےہٹنا بھی پڑے توشرم محسوس نہیں کرنی چاہئے۔

    الطاف حسین نےاپنے بیان میں مذاکرات کےتعطل کا شکارہونے پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئےکہا ہےکہ حکومت معاملےکےحل کےلئےسخت رویہ اختیار نہ کرے اور دو قدم آگےبڑھ کرمصالحانہ رویہ اختیار کرنا چاہئے۔

    الطاف حسین نے حکمرانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بااختیار ہیں مظاہرین کےمطالبات پر فوری توجہ دیں،الطاف حسین تحریک انصاف اورپاکستان عوامی تحریک سے بھی اپیل کی ہےکہ دونوں جماعتیں کشادہ دلی کا مظاہرہ کریں۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پاک افواج شمالی وزیرستان میں ملک کی مشکل ترین جنگ سے نبردآزما ہیں۔

  • وزیراعظم کےاستعفیٰ دینےکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،شہبازشریف

    وزیراعظم کےاستعفیٰ دینےکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،شہبازشریف

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہےکہ پاکستان کےعوام نے مسلم لیگ (ن) کو مینڈیٹ دیا ہے،وزیراعظم کےاستعفیٰ دینےیا وسط مدتی الیکشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہےکہ حکومت ہراقدام آئیناورقانون کےدائرے میں رہ کراٹھا رہی ہے،مٹھی بھرعناصر اپنی انا کی تسکین کی خاطر پوری قوم کو یرغمال نہیں بنا سکتے۔

    ان کا کہنا تھاکہ پاکستان کےعوام نےمسلم لیگ (ن) کو مینڈیٹ دیا ہے، وزیراعظم کے استعفیٰ دینے یا مڈٹرم الیکشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،شہبازشریف نے کہا کہ موجودہ حالات میں جب پاک افواج دہشت گردوں کےخلاف جنگ میں مصروف ہیں،ملک انتشار یا افراتفری کا متحمل نہیں ہوسکتا اوراتحاد و اتفاق کی جتنی ضرورت آج ہے شاید اس سے پہلے کبھی نہ تھی۔

  • ہفتے کی رات کو امپائرانگلی اٹھانےوالاہے، عمران خان

    ہفتے کی رات کو امپائرانگلی اٹھانےوالاہے، عمران خان

    اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ہفتے کو امپائر کی انگلی اٹھ جائے گی اور فیصلہ ہوجائے گا اس لیے اب نوازشریف بھی فیصلہ کرلیں کہ انہیں کس طرح سے جانا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فوج کو سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے، ملک کا 200 ڈالر واپس لاﺅں گا جس سے مہنگائی کم ہو گی، عمران خان بطور وزیراعظم امریکہ کا ہتھیار نہیں بنے گا، کارکنوں سے وعدہ کرتا ہوں کہ نواز شریف کے استعفے کے بغیر واپس نہیں جاﺅں گا، حکمران فیصلہ کر لیں عزت سے اقتدار چھوڑیں گے یا نہیں، کارکنوں پہنچو! پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ 2 دن میں ہو جائے گا، نواز شریف ضمیروں کے سوداگر ہیں، بادشاہ سلامت سے نمٹنے کے بعد کراچی کا رخ کروں گا۔

    عمران خان نے امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کے بیان پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان میں غیرملکی طاقت کی مداخلت قبول نہیں، امریکہ کو کوئی حق نہیں کہ وہ نواز شریف کو جمہوری وزیراعظم کہے۔ آزادی مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بات سامنے آ گئی ہے، نواز شریف کےساتھ کون کون کھڑا تھا آج ہمیں پتہ چل گیا ہے۔ امریکہ نے بیان دیا ہے کہ پاکستان میں جمہوری حکومت کو رہنا چاہئے، میں امریکیوں سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میری زندگی کا بہت بڑا عرصہ مغرب میں گزرا ہے اور میں مغرب کی جمہوریت کو نواز شریف سے زیادہ جانتا ہوں۔

    آج اسمبلی اجلاس میں ایسا لگا ملکی مسائل میری وجہ سے ہیں، میرے خلاف تمام مجرم اکٹھے ہو گئے ہیں، ایک ایک کی وکٹ اڑاﺅں گا، موقع ملا تو ایسا پاکستان بناﺅں گا کہ دنیا بھر میں ہرے پاسپورٹ کی عزت ہو گی۔ عمران خان نے کہا کہ امریکی بیان کے بعد نواز شریف کا چہرہ کھل اٹھا اور وہ بہت خوش نظر آ رہے ہیں۔ نواز شریف سن لیں! امریکہ آپ کے ساتھ ہے اور میرے ساتھ اللہ ہے، ہفتے کی رات امپائر کی انگلی اٹھ جائے گی۔ انہوں کارکنوں کو کراچی کے علاقے تین تلوار پر اکٹھا ہونے کی ہدایت بھی کی اور کہا کہ آزادی کا جشن منانے کیلئے تیار ہو جائیں، جتنے لوگ یہاں پہنچ سکتے ہیں پہنچیں، پاکستان کی تقدیر کافیصلہ 2 دن میں ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بادشاہ سلامت سے نمٹنے کے بعد کراچی کا رخ کریں گے اور تمام برادریوں کو اکٹھا کر کے امن قائم کریں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ سیکرٹری داخلہ شاہد خان عوام کے ساتھ ٹکراﺅ کا سوچ رہا ہے، سیکرٹری داخلہ سن لیں! اگر پولیس اور کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا تو چھوڑوں گا نہیں۔ ہم پرامن لوگ ہیں، سات دن سے احتجاج کر رہے ہیں لیکن ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا۔ انہوں نے مذاکرات کا عمل معطل ہونے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں جس کے باعث مذاکرات معطل کئے ہیں۔