Tag: dharna

  • امریکی دفتر خارجہ اپنا بیان واپس لیں، عمران خان

    امریکی دفتر خارجہ اپنا بیان واپس لیں، عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان  نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ آج قوم کےامتحان کا دن ہے،کارکن دھرنے میں پہنچیں،  وہ وزیراعظم نوازشریف کے استعفے کے بغیرواپس نہیں جائیں گے۔

    عمران خان نے خطاب میں کہا کہ آج آپ امتحان میں پاس ہوگئے تو نئے پاکستان کو بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

    عمران خان نے ہر شہر سے کارکنوں کو باہر نکلنے کی ہدایت کردی، عمران خان نے کہا کہ کچھ بھی ہو مقابلہ کریں گے، حکومت نےضمیرکی بات سننےوالےآئی جی کوتبدیل کردیا۔ چیئرمین عمران خان نے کہا کہ کہ اگر کسی نے کارکنوں پر گولی چلائی توسب پہلے آئی جی کی گردن پکڑوں گا۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ اللہ نے مجھے سب دے رکھا ہے مجھے کسی جگہ پروٹوکول کی ضرورت نہیں ، انھوں نے کہا کہ شریف برادرن بزدل ترین لوگ ہیں جو پولیس کو اپنی کرسی بچانے کے لئے استعمال کررہے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ پارلیمنٹ میں مجرم بیٹھے ہیں ،یہ قوم انھیں اپنا رہنما نہیں مانتی، آزادی کے لئے قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔

    عمران خان نے امریکی وزیرِ خارجہ رچرڈ اولسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ہمارے اندرونی معمالات میں دخل اندازی کر رہا ہے  رچرڈ اولسن بتائیں کیا آپ کے لئے الگ جمہوریت اور ہمارے لئے الگ جمہوریت ہے ؟ آپ کے لئے الگ قانون ہمارے لئے الگ قانون ہے؟ انہوں نےامریکی دفتر خارجہ کو کو کہا کہ اپنا بیان واپس لیں ۔

  • عمران خان نے مزاکرات کے لئے 6 نکاتی مطالبہ  پیش کردیا

    عمران خان نے مزاکرات کے لئے 6 نکاتی مطالبہ پیش کردیا

    اسلام آباد :  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا مذاکرات کے لئے تیار ہوں ،لیکن بات چیت کا پہلا نکتہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہوگا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کاآزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں مذاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ پیش کیا ، عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک سال تک بھی کنٹینر میں سونا پڑاتو اس کے لئے بھی تیار ہوں، عمران خان نے ڈی چوک کو آزادی اسکوئر کا نام دے دیا،انہوں نے کہا کہاآج ساری رات ہم آزادی کا جشن منائیں گے، نواز شریف معصوم چہرے کے پیچھے ایک آمر ہیں، نواز شریف کے کے استعفےتک آزادی اسکوئر پر ہی بیٹھے رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے لیکن حکومت کی جانب سے کمیٹی تشکیل دینے کا کوئی فائدہ نہیں، جب تک نوازشریف استعفیٰ نہیں دیتے مذاکرات نہیں ہوں گے کیونکہ انہوں نے الیکشن میں دھاندلی کرائی اگر نوازشریف نے استعفیٰ نہیں دیا تو کوئی بھی کمیٹی ان کا احتساب نہیں کرسکتی۔ آج ایک جمہوری جماعت سیاسی مزاکرات کرنے کو تیار ہےانہوں نے مزاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ بھی پیش کیا۔

    عمران خان نے کہا ہمارا پہلہ مطالبہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہے۔

    دوسرا دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

    تیسرا مطالبہ انتخابی اصلاحات کی جائیں۔

    چوتھا مطالبہ اتفاقِ رائے سے نئی غیر جانبدار نگراں حکومت تشکیل دی جائے۔

    پانچواں مطالبہ اتفاقِ رائے سے نیا الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے۔

    چٹھا مطالبہ دھاندلی میں ملوث افرادکیخلاف آرٹیکل6کےتحت کارروائی ہو۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمان نے فوج کے خلاف مہم چلائی، شکیل الرحمان نوازشریف کا میڈیا سیل بنا ہوا ہے۔جو دل سے پاکستانی ہوگا وہ جنگ اخبار نہیں خریدے گا، انہوں نے کہا کہ حسنی مبارک کے خلاف عوام کو سڑکوں پر انصاف ملا،نواز شریف کے بھی ہوتے ہوئے انصاف ملنا ہوتا تو مل چکا ہوتا۔

    عمران خان نے کہا کہ نوازشریف نے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا مارا جس کی گواہی ان کے وزرا نے بھی دی، ان کے ہوتے ہوئے کسی طرح شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں، وہ پاکستان کے حسنی مبارک ہیں انہیں بھی پاکستان کی عوام ہی اقتدار سے الگ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج میری 18 سالہ جدوجہد کےنتیجے میں قوم جاگ چکی ہے جس کی بے حد خوشی ہے، اب حکمران بھی سن لیں یہ جن بوتل سے باہر آچکا ہے جو اب واپس نہیں جاسکتا، اگر عوام اس طرح مجھے جانے کا کہتی تو غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے استعفیٰ دیتا اور ملک میں انتخابات کا اعلان کرتا۔

     

  • عمران خان نے مزاکرات کے لئے 6 نکاتی مطالبہ  پیش کردیا

    عمران خان نے مزاکرات کے لئے 6 نکاتی مطالبہ پیش کردیا

    اسلام آباد :  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا مذاکرات کے لئے تیار ہوں ،لیکن بات چیت کا پہلا نکتہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہوگا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کاآزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں مذاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ پیش کیا ، عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک سال تک بھی کنٹینر میں سونا پڑاتو اس کے لئے بھی تیار ہوں، عمران خان نے ڈی چوک کو آزادی اسکوئر کا نام دے دیا،انہوں نے کہا کہاآج ساری رات ہم آزادی کا جشن منائیں گے، نواز شریف معصوم چہرے کے پیچھے ایک آمر ہیں، نواز شریف کے کے استعفےتک آزادی اسکوئر پر ہی بیٹھے رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے لیکن حکومت کی جانب سے کمیٹی تشکیل دینے کا کوئی فائدہ نہیں، جب تک نوازشریف استعفیٰ نہیں دیتے مذاکرات نہیں ہوں گے کیونکہ انہوں نے الیکشن میں دھاندلی کرائی اگر نوازشریف نے استعفیٰ نہیں دیا تو کوئی بھی کمیٹی ان کا احتساب نہیں کرسکتی۔ آج ایک جمہوری جماعت سیاسی مزاکرات کرنے کو تیار ہےانہوں نے مزاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ بھی پیش کیا۔

    عمران خان نے کہا ہمارا پہلہ مطالبہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہے۔

    دوسرا دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

    تیسرا مطالبہ انتخابی اصلاحات کی جائیں۔

    چوتھا مطالبہ اتفاقِ رائے سے نئی غیر جانبدار نگراں حکومت تشکیل دی جائے۔

    پانچواں مطالبہ اتفاقِ رائے سے نیا الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے۔

    چٹھا مطالبہ دھاندلی میں ملوث افرادکیخلاف آرٹیکل6کےتحت کارروائی ہو۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمان نے فوج کے خلاف مہم چلائی، شکیل الرحمان نوازشریف کا میڈیا سیل بنا ہوا ہے۔جو دل سے پاکستانی ہوگا وہ جنگ اخبار نہیں خریدے گا، انہوں نے کہا کہ حسنی مبارک کے خلاف عوام کو سڑکوں پر انصاف ملا،نواز شریف کے بھی ہوتے ہوئے انصاف ملنا ہوتا تو مل چکا ہوتا۔

    عمران خان نے کہا کہ نوازشریف نے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا مارا جس کی گواہی ان کے وزرا نے بھی دی، ان کے ہوتے ہوئے کسی طرح شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں، وہ پاکستان کے حسنی مبارک ہیں انہیں بھی پاکستان کی عوام ہی اقتدار سے الگ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج میری 18 سالہ جدوجہد کےنتیجے میں قوم جاگ چکی ہے جس کی بے حد خوشی ہے، اب حکمران بھی سن لیں یہ جن بوتل سے باہر آچکا ہے جو اب واپس نہیں جاسکتا، اگر عوام اس طرح مجھے جانے کا کہتی تو غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے استعفیٰ دیتا اور ملک میں انتخابات کا اعلان کرتا۔

  • لاہور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی کے دھرنے کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار

    لاہور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی کے دھرنے کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار

    لاہور: تحریک انصاف کا دھرنا ختم کرنے کے لیےلاہور ہائی کورٹ نے دائردرخواست کو ناقابل سماعت قرار دے دیا۔ جسٹس شاہدبلال نےعمران کا دھرنا روکنے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔ہائی کورٹ آفس کی جانب سے اعتراض عائد کیا گیا تھا کہ درخواست ناقابل سماعت ہے۔ عدالت نےاعتراض برقرار رکھتے ہوئے قرار دیا، کسی بھی شہری کو پرامن احتجاج سے روکا نہیں جاسکتا.

    درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان کا دھرنا پاکستان کے خلاف بین الاقوامی سازش ہے جس سے انتشار کی سی کیفیت ہے۔ درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ عدالت کمیشن تشکیل دے جودھرنے کے پس پردہ حقائق کی تحقیقات کرے تاکہ قوم صورتحال سےآگاہ ہوسکے

  • تمام رکاوٹیں ہٹا کرعوام اسلام آباد پہنچے، عمران خان کا ٹوئیٹر پر پیغام

    تمام رکاوٹیں ہٹا کرعوام اسلام آباد پہنچے، عمران خان کا ٹوئیٹر پر پیغام

    اسلام آباد: ملکی سیاست ،سیاسی قلابازیاں،لیڈروں کی انقلابی باتیں،دھرنے ، مارچ اور تقاریر تک ہی محدود نہیں رہیں بلکہ سیاست دان اب اپنے نظریات،موقف اور بیانات ٹوئیٹر پردیتے نظر آتےہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سوشل ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے تازہ ترین ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ آج رات ہم ڈی چوک پرآزادی کاجشن منائیں گے، پی ٹی آئی سربراہ نے عوام کو مارچ میں شریک ہونے کی ایک بار پھر دعوت دے دی اور ٹوئیٹ کیا کہ چاہتاہوں تمام پاکستانی بیریئرتوڑ کریہاں پہنچیں، اس سے قبل خان صاحب نے پیغام دیا کہ جب ناانصافی قانون بن جائے تو جدوجہد لازمی ہوجاتی ہے، صرف اتنا ہی نہیں عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما نے بھی اپنے کپتان کی خبرٹوئیٹر پردریافت کی تھی۔

  • آزادی مارچ : شرکاءعمران خان کی قیادت میں ریڈ زون میں داخل ہونے کو تیار

    آزادی مارچ : شرکاءعمران خان کی قیادت میں ریڈ زون میں داخل ہونے کو تیار

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے استعفیٰ دینےتک پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے بیٹھارہوں گا، انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ ہم دس منٹ میں پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک لٹیرا جاتا ہے تو دوسرا آجاتا ہے لیکن آج تحریک انصاف کے کارکنوں نے ایک نئی تاریخ رقم کرنی ہے۔

    انہوں کارکنوں کو مخاطب کر کے کہا کہ آُپ مجھ سے تین وعدے کریں ، میں انتشار نہیں چاہتا ہے ہم یہ ثابت کریں گے کہ ہم پر امن لوگ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے گلو بٹ پہلے سے تعینات کردئیے ہیں انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر  یہاں خون بہا تو وہ پوری دنیا میں ان کا پیچھا کریں گے ، اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے کارکنوں سے کسی بھی قسم کے تشدد کی صورت میں پر امن رہنے کی ہدایت کی۔

    انہوں نے پولیس اہلکاروں کو مخاطب کر کے کہا کہ پہلی بار اپنے ضمیر کی آواز سننا اور کرپٹ وزیر اعظم کے احکامات کو رد کردینا۔ سب سے آگے میں خود ہوں گا اور میرے ساتھ خواتین ہوں گی لہذا ہم پر کسی قسم کا تشدد نہیں کرنا تم پہلے ہی پچاسی افراد کو زخمی کرچکے ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ ریڈ زون پاکستان کا حصہ ہے ہندوستان کی زمین نہیں اس لئے وہاں احتجاج ہمار آئینی حق ہے۔

    انہوں نے کہا میں جانتا ہوں کہ پولیس پاکستان کی پولیس ہے نواز شریف کی ملازم نہیں ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی گلو بٹ ہمیں مل گیاتو مجھے ابھی سے اس پر ترس آرہا ہے۔

    انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی ہم پارلیمنٹ کے اندر نہیں جائیں گے ساتھ ہی ساتھ انہوں نے حکومتی ارکان کو مخاطب کر کے کہا کہ اگر وہ واقعی عوامی نمائندے ہیں تو عوام سے خوفزدہ کیوں ہیں۔

    عمران خان نے کارکنوں سے دوسرا وعدہ لیا کہ اگر اس جدود جہد میں ان کو کچھ ہوگیا تو نواز شریف سے اس کا بدلہ لیا جائے گاان کا کہنا تھا کہ میرے لئے یہی خوشی کا مقام ہو گا کہ میری قوم جاگ گئی ہے۔

    انہوں ںے تیسرا وعدہ لیا کہ عوام ریڈ زون میں پارلیمنٹ کے سامنے رہیں گے اور کسی بھی سرکاری عمارت پر قبضہ نہیں کیا جائے گا ، اس وعدے کے ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعظم کو مخاطب کیا کہ ہم آپ کی طرح سپریم کورٹ پر حملہ نہیں کریں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ آج تحریک انصاف کا مجمع دیکھ  کر لوگ تحریر اسکوائر بھول جائیں گے۔

    انہوں نے ایک بار پھر سول نافرمانی کی تحریک کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ نا یوٹیلیٹی بل بھرے جائیں گے اور نہ ہی کسی قسم کا ٹیکس بھرا جائے گا ساتھ ہی انہوں نے سرکاری ملازموں سے اپیل کی وہ کام چھوڑدیں کسی قسم کے دستخط نہ کریں۔

    انہوں نے حکومتی وزراءکو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کےدرباری ٹی وی پر جاکر  کہتے ہیں کہ ہم غیر آئینی طریقہ استعمال کر رہیں ہیں ۔ میں ان سے سوال پوچھتا ہوں کہ نواز شریف میں اور حسنی مبارک میں کیا فرق ہے دونوں ناجائز طریقے سے اقتدار پرقابض تھے دونوں ریاستی طاقت کو اپنے مفاد میں استعمال کر تے ہیں تو کیا حسنی مبارک کسی عدالتی فیصلے یا آٗینی طریقے سے گیا تھا یا عوام کے احتجاج نے اسے جانے پر مجبور کیا تھا؟۔

    انہوں نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ اگر حکومت کی جانب سے کسی قسم کا تشدد ہوا تو وہ نوا زشریف کو نہیں چھوڑیں گے اور اگر عمران خان کو کچھ ہوا تو پاکستان کے عوام وزیر اعظم نواز شریف کو نہیں چھوڑیں گے۔

    انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو کھلا چیلینج دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ طاقت کا استعمال کرنا چاہتے ہیں تو پولیس کے ذریعے تشدد کا مظاہرہ کرنے کے بجائے عمران خان سے براہ راست مقابلہ کرلیں، تقریر کے آخر میں انہوں نے دھرنے کے شرکاء کو نوید دی کہ وہ جلد ہی آزادی جشن منائیں گے۔

  • عمران خان نے قومی اسمبلی ، وزیراعظم ہاؤس کے سامنے احتجاج کا اعلان کردیا

    عمران خان نے قومی اسمبلی ، وزیراعظم ہاؤس کے سامنے احتجاج کا اعلان کردیا

    اسلام آباد:  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ کل قومی اسمبلی اور پھر وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے احتجاج کریں گے ۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ سول نافرمانیکے ذریعےنواز شریف کی حکومت ہٹائیں گے، سول نافرمانی پر امن طریقے سے آزادی لینے کا بہترین طریقہ ہے، عمران خان نے ایک بار پھر کہا کہ بجلی ،گیس کے بل نہیں دیں گے کیونکہ رائیوند میں بل نہیں آتا ، ٹیکس نہیں دیں گےکیونکہ میاں صاحب ٹیکس نہیں دیں گے، حکومت کل سارے کنٹینرز ہٹا دے، وہ پرامن رہیں گے، پولیس فیصلہ کر لے کہ انہوں نے عمران خان پر گولی چلانی ہے یا نہیں، اگر فائرنگ ہوئی تو پہلی گولی میں کھاﺅں گا۔

    آزادی مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کل ریڈ زون کی جانب بڑھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں آگے رہوں گا اور کارکن میرے پیچھے ہوں گے، پولیس اور کارکنوں کے درمیان میں کھڑا رہوں گا، پولیس فیصلہ کر لے کہ وہ عمران خان پر گولی چلائے گی یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس ملک کی پولیس بنے، نواز شریف کے گلوبٹ نہ بنے اور جو گلو بٹ ہیں انہیں ابھی پیغام دیتا ہوں کہ تم نے ہتھیار اٹھائے تو تمہیں اس دنیا میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

    انہوں نے کارکنوں سے وعدہ لیا کہ وہ ریڈ زون کی جانب سے بڑھتے وقت کوئی ہنگامہ نہیں کریں گے اور نظم و ضبط کا مظاہرہ کریں گے، پر امن طریقے سے چلیں گے، میں اپنی پولیس کو پھر سے کہتا ہوں کہ کوئی ایسی چیز نہ کرنا کہ کسی قسم کا انتشار ہو کیونکہ ہم پرامن ہوں گے، میں سارے پاکستانیوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ میرے ساتھ چلیں، اپنی حکومت میں میاں شہباز شریف کو پل اور انڈر پاس بنانے کے کنٹریکٹ دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کو کافی وقت دے دیا ہے لیکن میاں صاحب ضدی بچے بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے چاروں صوبوں کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ موقع مت چھوڑنا، سب لوگ اسلام آباد آ جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز جنونی پاکستانیوں کو تھوڑی غلط فہمی ہو گئی تھی جسے دور کرنا چاہتا ہوں، سول نافرمانی کی تحریک پرامن آزادی لینے کا بہترین ہتھیار ہے، نواز شریف لاہور چلے گئے تو سول نافرمانی کی تحریک سے انہیں گھٹنوں پر لے آئیں گے، نواز شریف ہم سے بچ بھی گئے تو سول نافرمانی سے نہیں بچیں گے۔

    عمران خان کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتے کہ جس طرح ان کی عمر کے لوگوں نے ان کرپٹ حکمرانوں کی غلامی کی ہے اسی طرح آنے والی نسل ان کے بیٹوں کی غلامی کرے، آپ سمجھیں کہ آپ کے حقوق کیا ہیں، جمہوریت کیا ہے، جمہوریت، آمریت اور بادشاہت میں کیا فرق ہے، جمہوریت وہ ہوتی ہے جس میں حکمران عوام کو جوابدہ ہیں، جس طرح حضرت عمر مسجد میں کھڑے تھے اور ایک عام آدمی نے کھڑے ہو کر حضرت عمر سے پوچھ لیا تھا کہ یہ کپڑے خریدنے کیلئے تجھے کہاں سے پیسے ملے، ہم بھی ایسی جمہوریت چاہتے ہیں جس میں احتساب کر سکیں، ہم خونی انقلاب نہیں چاہتے، انہوں نے کہا کہ وہ دھاندلی سے بننے والی جعلی اسمبلیوں اور جعلی وزیراعظم کو نہیں مانتے۔

  • عمران خان نے سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان کردیا

    عمران خان نے سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان کردیا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان کردیا ۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں عمران خان  کا کہنا تھا کہ آج اپنے کارکنان کو امتحان میں ڈال رہا ہوں ، آج فیصلہ کرنا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ کیا کرنا ہے، وقت آگیا ہے کہ سول نافرمانی شروع کردی جائے، خطاب سے قبل عمران خان کا کہنا تھا کہ آج زندگی کی سب سے اہم تقریر کروں گا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اگر وزیراعظم رہیں گےتو ملک میں اندھیرا ہی رہے گا ، نواز شریف نے ملک کا ہر قانون توڑا ہے مگر قانون نواز شریف کو پکڑ نہیں سکا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے عام انتخابات میں میچ فکسنگ کی، الیکشن میں لوگوں کے ضمیر کا سودا کیا، الیکشن میں دھاندلی کے لئے میرشکیل اور نجم سیٹھی کو خریدا گیا، نواز شریف اگر ملک کے وزیر اعظم رہے تو ملک مزید مقروض ہو جائےگا۔

    سول نا فرمانی کا اعلان کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ آج سے نہ بجلی کے بل دیں گے نہ ٹیکس دیں گے،سول نافرمانی کی کال عوام کے لئے دے رہا ہوں۔

    انہوں نے کاروباری طبقے کو مخاطب کرکےکہا کہ ملک کے بزنس مین بھی نہ ٹیکس دیں نہ بجلی کے بل دیں، موجودہ حکمران عوام کے پیسے پر عیاشی کرہے ہیں۔

    حکومت سے مخاطب ہوکرعمران خان نے کہا کہ حکومت ڈیل کے لئے کمیٹی بھیج کروقت ضائع نہ کرے،عوام موجودہ حکومت کومزید برداشت نہیں کرسکتے۔

    عمران خان نے کہا کہ نواز شریف دودن میں مستعفی ہوجائیں، دو دن کے بعد میں اپنے کارکنان کو نہیں روک سکتا، نواز شریف کے استعفے تک نہ بل دیں گے نہ ٹیکس دیں گے،کارکنان یہیں بیٹھے رہیں گے اورمیں بھی ان کے ساتھ  ہی ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان بنا کر دکھاوٗں گا جو قائداعظم چاہتے تھے، کارکنان ایسا کرو کہ دنیا تحریر اسکوائر کو بھول جائیں، دو دن بعد آزادی کا جشن منائیں گے، پنجاب کے گلو بٹوں سے آزادی کا وقت آپہنچاہے۔

  • اسلام آباد کو تحریراسکوائربنادیں گے، عمران خان

    اسلام آباد کو تحریراسکوائربنادیں گے، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے فائنل میچ کا اعلان کردیا ۔ کہتے ہیں آج فائنل میچ ہو گا، نوجوان تیاری کر لیں۔ آج آب پارہ چوک پر ایسامجمع ہوگا کہ لوگ تحریر اسکوائر کو بھول جائیں گے۔عمران خان نے اسلام آباد کو تحریراسکوائر بنانے کا اعلان کردیا ۔رات گئے تحریک انصاف کے دھرنے سے خطاب میں عمران خان نے شرکاءکےجذبےاورجنون کوسلام پیش کیا اور کہا کہ نوازشریف اوربادشاہت نئےپاکستان کونہیں روک سکتے.

    عمران خان نے کہا کہ دس سال میں قبائلیوں پرجو مصیبتیں گزریں، وہ اس پرمعذرت خواہ ہیں،اب قبائلیوں کےلئےفیصلہ فون سن کرنہیں ہوگا، عمران خان نے رات آزادی مارچ کے شرکاکے ساتھ گزارنے کا اعلان کرتے ہوئے کارکنان سے کہا کہ وہ بھی سو جائیں ورنہ تھک جائیں گے،عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اور حامی اسلام آباد پہنچ جائیں ، آزادی پانے کیلئے قربانی دینی پڑتی ہے،کوئی سرکاری نوکراس طرح احتجاج نہیں کرسکتا۔

  • ایم کیو ایم کی جانب سے دھرنے کے شرکاء میں غذائی اجناس تقسیم

    ایم کیو ایم کی جانب سے دھرنے کے شرکاء میں غذائی اجناس تقسیم

    اسلام آباد : متحد ہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے اراکین حیدر عباس رضوی ، رشید گوڈیل اور اسلم آفریدی نے اسلام آباد میں پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے جلسہ گاہ کا دورہ کیا اور قائد تحریک الطاف حسین کی ہدایت پر سیونتھ ایونیو چوک پر دونوں جماعتوں کے کارکنان میں غذائی اشیاء ، جوس ، بسکٹ اور ہزاروں کی تعداد میں پانی کی بوتلیں تقسیم کیں ۔

    اس موقع پر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن زاہد ملک ،ایم کیوا یم خیبر پختونخوا اورایم کیوایم پنجاب کمیٹی کے ذمہ داران بھی انکے ہمراہ تھے۔ ایم کیوایم کی جانب سے انقلاب اورآزادی مارچ کے شرکاء میں کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی پر شرکاء کی جانب سے خیر مقدم کیا گیااور قائدتحریک الطاف حسین سے دلی تشکر کااظہار کیا ۔

    ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین آزادی مارچ اورانقلاب مارچ اور آزادی مارچ میں شرکاء سے ملے اوران کی خیریت دریافت کی ۔جلسہ گاہ میں میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی کے اراکین نے کہاکہ ایم کیوایم کا ہمیشہ سے یہی موٴقف رہا ہے کہ سیاسی معاملات کو افہام و تفہیم اوربات چیت سے حل کیا جائے ۔

    انہوں نے کہاکہ قائد تحریک الطاف حسین انقلاب مارچ اور آزادی مارچ کے شرکاء کیلئے بہت زیادہ فکر مند تھے اوران کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر انقلاب اورآزادی مارچ کے شرکاء کو درپیش مسائل کے حل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔

    رابطہ کمیٹی کے اراکین نے کہاکہ قائد تحریک الطاف حسین نے اہلیان اسلام آباد اور راولپنڈی سے اپیل کی کہ ہزاروں کی تعداد میں آئے ہوئے انقلاب اور آزادی مارچ کے شرکاء آپ کے مہمان ہیں اور ان کی ہرممکن مدد کرنا ہم سب کا فرض ہے ۔رابطہ کمیٹی کے اراکین نے حکومت اورا پوزیشن کے رہنماوٴں سے اپیل کی کہ وہ ملک کی موجودہ نازک صورتحال کے پیش نظر کسی بھی قسم کی محاذآرائی اورتصادم سے گریز کریں اور سیاسی معاملات کو بات چیت اورافہام وتفہیم سے حل کریں