Tag: Dia Mirza

  • ’میں کانپنے لگی‘ دیا مرزا کا ویب سیریز ’’کافر‘‘ سے متعلق سنسنی خیز انکشاف

    ’میں کانپنے لگی‘ دیا مرزا کا ویب سیریز ’’کافر‘‘ سے متعلق سنسنی خیز انکشاف

    بالی ووڈ کی معروف اداکارہ دیا مرزا نے اپنی 6 سال پرانی ویب سیریز کافر کے ایک سین سے متعلق سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔

    کافر‘ کو ابتدائی طور پر 2019 میں ٹی وی سیریز کے طور پر ریلیز کیا گیا تھا اور اب 6 سال بعد اسے فلم کے طور پر پیش کیا گیا ہے، یہ سیریز ایک پاکستانی خاتون شہناز پروین کی سچی کہانی پر مبنی ہے جو غلطی سے لائن آف کنٹرول عبور کرکے بھارت میں داخل ہوجاتی ہے۔

    آزاد کشمیر کی ان خاتون پر بھارتی فوج نے عسکریت پسند ہونے کا الزام عائد کرکے 8 سال تک جیل میں قید رکھا تھا اور وہیں انھوں نے ایک بچی کو بھی جنم دیا تھا۔

    شہناز پروین کی اسٹوری ایک بھارتی صحافی کو معلوم ہوئی جس نے بے گناہ خاتون کا معاملہ اُٹھایا اور انصاف کے لیے طویل جدوجہد کی جس کے نتیجے میں رہائی نصیب ہوئی۔

    تاہم اب سیریز کو فلم کی صورت میں ریلیز ہونے پر اداکارہ دیا مرزا نے ایک انٹرویو دیا ہے جہاں انہوں نے ایک سین کو شوٹ کرنے کا سنسنی خیز قصہ سنایا ہے۔

    بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں اداکارہ دیا مرزا نے بتایا کہ سیریز کافر میں ریپ سین نے مجھے اس قدر جذباتی اور جسمانی طور پر متاثر کیا کہ میں کانپنے لگی اور اُلٹی کر بیٹھی تھی میری طبیعت خراب ہوگئی تھی۔

    اداکارہ نے بتایا کہ جب ہم میں نے ریپ سین شوٹ کیا تو وہ لمحہ اتنا سخت تھا کہ میں مکمل طور پر کانپنے لگی، جیسے ہی کیمرہ بند ہوا، میں اُلٹی کرنے لگی۔

    دیا مرزا نے مزید کہا کہ ایسے سین فلمانے کے لیے صرف اداکاری نہیں بلکہ مکمل طور پر اس کیفیت میں ڈوبنا پڑتا ہے جو کردار ادا کرنے والے پر حقیقی اثر چھوڑتا ہے۔

    دیا مرزا نے مزید کہا کہ ایک فنکار کے لیے سب سے اہم چیز کردار سے ہمدردی ہے جو مجھے فلم میں اپنے کردار سے ہوگئی تھی۔

  • پارٹی میں غبارے لگانے والوں کے لیے بھارتی اداکارہ کا اہم پیغام

    پارٹی میں غبارے لگانے والوں کے لیے بھارتی اداکارہ کا اہم پیغام

    معروف بھارتی اداکارہ دیا مرزا نے اپنی پارٹیز میں غبارے لگانے والوں کو اہم یاد دہانی کروا دی۔

    دیا مرزا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر نئی ویڈیو پوسٹ کی۔

    ویڈیو میں وہ کہہ رہی ہیں کہ لوگ سنگل یوز (ایک دفعہ استعمال کے بعد پھینک دیے جانے والے) پلاسٹک کے بارے میں بات کرتے ہیں، کوئی پارٹی ہو تو اس میں پلاسٹک کا استعمال نہیں کرتے جیسے پلاسٹک کے کپ، پلیٹ اور بیگ وغیرہ۔

    اداکارہ نے کہا کہ لیکن ایسے لوگوں کے لیے ایک یاد دہانی ہے کہ ایسی پارٹی میں غبارے پھر بھی استعمال کیے جاتے ہیں، غبارے بھی پلاسٹک سے بنے ہیں اور یہ ری سائیکل بھی نہیں کیے جاسکے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Dia Mirza Rekhi (@diamirzaofficial)

    خیال رہے کہ دیا مرزا اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ماحولیات کی خیر سگالی سفیر ہیں اور اکثر و بیشتر ماحولیاتی مسائل سے آگاہی سے متعلق تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتی رہتی ہیں۔

  • پاکستانی فنکاروں پرپابندی سے بھارت اپنا بھیانک چہرہ دکھا رہا ہے، دیا مرزا

    پاکستانی فنکاروں پرپابندی سے بھارت اپنا بھیانک چہرہ دکھا رہا ہے، دیا مرزا

    ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ دیا مرزا بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانی فنکاروں پرپابندی کے خلاف پھٹ پڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانی فنکاروں پر پابندی کو کئی ماہ بیت گئے اور اب بھارتی اداکار کھل کراس پابندی کے خلاف آواز اٹھانے لگے ہیں۔

    اداکارہ دیا مرزا نے اپنی نئی ویب سیریز ”کافر“ کی لانچنگ تقریب کے دوران پاکستانی فنکاروں پرلگائی جانے والی پابندی کے خلاف آواز اٹھائی ہے اوراس پابندی کو دونوں ممالک کے لیے نقصان دہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اس پابندی سے ہم دنیا کو یہ بتارہے ہیں کہ بھارت کتنا خوفناک ہے۔

    دیا مرزا نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی لگانے پر بھارت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ فن ہمیشہ خوف کے ہاتھوں متاثرہوتا ہے اوراسے خوف سے نقصان پہنچتا ہے لیکن خوف ہی کی وجہ سے آرٹ دوبارہ متحد وتوانا ہوتی ہے۔

    بھارتی اداکارہ نے کہا کہ مجھے یقین ہے ہم پر تھوپے گئے تعصبات صرف ہمیں ہی اپنے ہمسایوں سے دور نہیں کریں گے بلکہ ہمارے ہمسایوں کو بھی ہم سے دور کردیں گے۔

    دیا مرزا نے کہا کہ ہم نے خود کو رابطے اور تبادلے کے موقع سے محروم کردیا ہے، ہم دنیا کو صرف یہ دکھا رہے ہیں کہ ہم کتنے بھیانک ہیں۔

    واضح رہے کہ دیا مرزا اپنی نئی ویب سیریز”کافر“ میں ایک پاکستانی خاتون کا کردار ادا کررہی ہیں جسے اس کے بچے کے ساتھ قیدی بنا لیا جاتا ہے تاہم اس قید سے رہائی حاصل کرنے میں ایک صحافی ان کی مدد کرتا ہے۔

  • راج کمار ہیرانی پر ہراساں کرنے کے الزامات، نامور شخصیات نے خاموشی توڑ دی

    راج کمار ہیرانی پر ہراساں کرنے کے الزامات، نامور شخصیات نے خاموشی توڑ دی

    ممبئی: بالی ووڈ فلموں کے معروف ہدایت کار راج کمار ہیرانی کے حق میں نامور شخصیات نے آواز بلند کرتے ہوئے جنسی ہراساں کرنے کے الزامات پر خاموشی توڑ دی۔

    تفصیلات کے مطابق چار روز قبل بھارتی میڈیا میں یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ ہدایت پر معاون ساتھی ڈائریکٹر نے جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا اور دعویٰ کیا کہ راج کمار ہیرانی نے اُن کے ساتھ فلم سنجو کی شوٹنگ کے دوران دو بار غیر اخلاقی حرکات کیں یا اُن کے ساتھ نازیبا رویہ اختیار کیا۔

    راج کمار ہیرانی نے اپنے اوپر عائد ہونے والے الزام کو مسترد کرتے ہوئے خاتون کے خلاف قانونی ایکشن لینے کا اعلان کیا تھا۔

    بالی ووڈ انڈسٹری کی معروف شخصیات بونی کپور، شرمان جوشی، دیا مرزا، ارشد وارثی نے راج کمار ہیرانی کے حق میں آواز اٹھائی اور ان پر عائد ہونے والے الزام کو یکسر مسترد کیا۔

    مزید پڑھیں:فلم سنجو سمیت دیگر کامیاب فلمیں‌ بنانے والے راج کمار ہیرانی پر ساتھی خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام

    نامور اسکرپٹ رائٹر نے بھی اس معاملے پر خاموشی توڑتے ہوئے ہدایت کار کے حق میں آواز بلند کی اور انہیں ’انتہائی سنجیدہ‘ شخصیت قرار دیا۔

    جاوید اختر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں کہا کہ ’میں نے 1965 سے انڈسٹری میں اپنے سفر کا آغاز کیا، اس دوران سیکڑوں شخصیات سے ملاقات بھی ہوئی مگر میں ہیرانی کو سب سے زیادہ سنجیدہ اور اچھی شخصیت کا مالک قرار دیتا ہوں‘۔

    دوسری جانب منّا بھائی ایم بی بی ایس، لگے رہو منّا بھائی، تھری ایڈیٹس، پی کے، سنجو جیسی نامور فلمیں بنانے والے 56 سالہ ہدایت کار نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میں الزامات کا سُن کر حیران رہ گیا تھا، یہ باتیں میرے علم میں دو ماہ قبل آگئیں تھیں جس کے بعد میں نے یہ مشورہ دیا کہ ایسے الزامات کو میڈیا پر لانا بہت ضروری ہے کیونکہ میں بے قصور ہوں اور کسی کا خوف بھی نہیں ہے’۔

  • دیا مرزا کا ماحول دوست گھر

    دیا مرزا کا ماحول دوست گھر

    پرہجوم اور بڑے شہروں میں رہتے ہوئے فطرت سے قریب ہونا ایک مشکل کام ہے، تاہم اب آہستہ آہستہ لوگوں میں فطرت کی اہمیت اجاگر ہورہی ہے جس کے بعد اب وہ اپنے گھروں کو زیادہ سے زیادہ ماحول دوست بنانا چاہتے ہیں۔

    اس کی سب سے بہترین مثال بالی ووڈ اداکارہ دیا مرزا نے پیش کی جب ایک ویڈیو انٹریو میں انہوں نے اپنے گھر کی سیر کروائی۔

    ان کے گھر میں جا بجا فطرت کے نظارے موجود ہیں اور وہ اپنے روزمرہ کے کاموں کے لیے ماحول دوست اقدامات کرتے ہوئے فطرت سے قریب رہنے کی کوشش کرتی ہیں۔

    ویڈیو میں سب سے پہلے دیا مرزا اپنے گھر کی 2 خوبصورت سرسبز بالکونیوں سے متعارف کرواتی ہیں۔ دیا کے مطابق یہ بالکونیاں نہ صرف ان کے گھر کو ٹھنڈا رکھتی ہیں بلکہ یہاں پر پرندوں کے آنے کا سبب بھی ہیں۔

    وہ کہتی ہیں، ’لوگ شکایت کرتے ہیں کہ شہر میں بھوری چڑیائیں نہیں رہیں، ان کی آبادی کم ہوگئی ہے۔ لیکن میں نے اپنی بالکونی میں ان کے لیے دانہ اور پانی رکھا ہے جس کے بعد اب یہ بڑی تعداد میں یہاں آتی ہیں‘۔

    مزید پڑھیں: کھڑکیوں پر چہچہانے والی چڑیا کہاں غائب ہوگئی

    انہوں نے بتایا کہ چڑیاؤں کو پانی رکھنے کے لیے وہ مٹی کے کونڈے استعمال کرتی ہیں جن کے باعث سخت دھوپ میں بھی پانی ٹھنڈا رہتا ہے۔

    دیا کے مطابق ان کی سرسبز بالکونی میں صرف چڑیائیں ہی نہیں، مزید کئی پرندے اور تتلیاں بھی آتی ہیں۔

    بعد ازاں دیا گھر کے اندر اپنے فرنیچر سے متعارف کرواتی ہیں۔ دیا نے اپنے پرانے فرنیچر کو دوبارہ رنگ و روغن کروا کر نیا بنا لیا ہے اور اب وہی ان کے گھر کا حصہ ہے۔

    دیا اور ان کے شوہر ساحل نے دروازوں میں استعمال کی جانے والی پرانی لکڑی کو تراش کر اس سے ایک خوبصورت الماری بھی بنوائی ہے۔ اس طرح انہوں نے کٹے ہوئے درختوں کو ضائع ہونے، اور نیا فرنیچر بنانے کے لیے نئے درخت کٹنے سے بچا لیے۔

    دیا مرزا کا کچن

    خوبرو اداکارہ دیا مرزا کہتی ہیں کہ انہوں نے اپنے کچن سے ماحول کے لیے تباہ کن پلاسٹک کا صفایا کردیا ہے۔

    انہوں نے پلاسٹک کی بوتلوں کی جگہ شیشے اور چکنی مٹی سے بنے ہوئے کنٹینرز اور بوتلیں استعمال کرنا شروع کردی ہیں۔

    اسی طرح وہ کچرا پھینکنے کے لیے بھی پلاسٹک کے سیاہ تھیلوں کے بجائے پرانے اخبارات استعمال کرتی ہیں۔

    خشک اور گیلے کچرے کو الگ کر کے وہ گیلے کچرے کو کھاد بنانے کے لیے استعمال کرتی ہیں جو ان کے گھر کے پودوں کی نشونما میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    دیا مرزا کو پانی ضائع کرنا بہت برا لگتا ہے۔ وہ کہتی ہیں، ’جب میں پانی کو ضائع ہوتا دیکھتی ہوں تو میرا دل ٹوٹ جاتا ہے‘۔

    انہوں نے گھر کے ٹینکوں کو بہنے سے بجانے کے لیے وہاں آٹو میشن سسٹم نصب کردیا ہے۔ جیسے ہی ٹینک بھر جاتا ہے، سسٹم کی روشنی جل اٹھتی ہے اور یوں فوری طور پر نلکا بند کردیا جاتا ہے۔

    آخر میں دیا بوگن ویلیا کے ایک خوبصورت پودے سے ملواتی ہیں جس کی کھاد میں ان کے پالتو کتے کی راکھ شامل ہے۔

    وہ کہتی ہیں، ’اس بوگن ویلیا کو دیکھ کر مجھے اپنا سلطان (کتا) یاد آجاتا ہے اور مجھے یوں محسوس ہوتا ہے کہ وہ اب بھی زندہ ہے‘۔

    آپ کو کیسا لگا دیا مرزا کا ماحول دوست گھر؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔