Tag: diabetic patient

  • ذیابیطس کے علاج کیلئے یہ چیز جادوئی اثر رکھتی ہے

    ذیابیطس کے علاج کیلئے یہ چیز جادوئی اثر رکھتی ہے

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کا تعلق صرف بلڈ شوگر سے ہرگز نہیں ہوتا بلکہ یہ اس سے کہیں زیادہ بڑا مسئلہ ہے۔

    ذیابیطس کے مریض کے کھانے کے بارے میں بات کی جائے تو ہمیں امراض قلب اور کینسر کی روک تھام کے حوالے سے کھانے کے بارے میں بھی سوچنا پڑتا ہے۔

    ذیابیطس کی اقسام

    ذیابیطس دو اقسام کی ہوتی ہیں، ٹائپ 1 ذیابیطس اور ٹائپ 2 ذیابیطس۔ ٹائپ 1 ذیابیطس میں جسم انسولین کی پیداوار کو روک دیتا ہے کیونکہ جسم کا مدافعتی نظام مریض کے لبلبے کے ان خلیوں کو تباہ کر دیتا ہے جو انسولین پیدا کرتے ہیں۔

    diabetes treatment

    جبکہ ٹائپ 2 ذیابیطس میں انسولین کافی مقدار میں موجود ہوتی ہے لیکن جسم اس کے خلاف مزاحم ہوجاتا ہے۔ تاہم مناسب خوراک، ورزش اور صحت بخش مشروبات سے اور ادویات پر انحصار کیے بغیر اپنے بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنا ممکن ہے۔

    معمول سے زیادہ پیشاب آنا

    اگر آپ معمول سے زیادہ پیشاب کر رہے ہیں تو یہ ذیابیطس کی ابتدائی علامت ہے۔ عام طور پر ہمارا جسم گلوکوز کو دوبارہ جذب کرتا ہے جب یہ ہمارے گردوں سے گزرتا ہے لیکن جب کسی کو ذیابیطس ہوتا ہے تو جسم کھانے کو چینی میں توڑنے میں کم کارگر ہو جاتا ہے، جس سے آپ کے خون میں شوگر زیادہ ہو جاتی ہے اور آپ کا جسم اسے پیشاب کرکے اس سے نجات پاتا ہے۔

    تحقیقی رپورٹ کے مطابق ذیابیطس کے مریضوں کو کچھ علامات پر خاص نظر رکھنی چاہیے، جو خطرناک صورتحال کا باعث بن سکتی ہیں، اگر کسی مریض کو رات کو بار بار پیشاب آنا، چکر آنا، پسینہ آنا، دل کی تیز دھڑکن، بصارت دھندلا ہونا، تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

    Papaya Leaves

    ذیابیطس سے بچاؤ کا نسخہ

    ذیابیطس میں قدرتی علاج بہت مؤثر ہے کیونکہ یہ بیماری کی جڑ پر کام کرتا ہے اور مریض کو مکمل آرام فراہم کرتا ہے، اس کیلئے پپیتے کے پتوں سے آپ بلڈ شوگر کو کنٹرول کر سکتے ہیں اور اس کی علامات پر قابو پا سکتے ہیں۔

    پپیتے کے پتوں میں ہائپوگلیسیمک اثر ہوتا ہے یعنی انہیں بلڈ شوگر کو کم کرتے دیکھا گیا ہے این سی بی آئی پر دستیاب تحقیق کے مطابق اس کا رس چوسنے سے بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھا جاسکتا ہے۔

    ان کو چبانے کے علاوہ آپ پپیتے کے پتوں کو دو اور طریقوں سے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ پتوں کو ابال کر کاڑھا بنا کر پی لیں۔ پتوں کو پیس کر رس نکال کر پی لیں۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • کیا آپ کو ذیابیطس لاحق ہے؟ اپنا معائنہ خود کریں

    کیا آپ کو ذیابیطس لاحق ہے؟ اپنا معائنہ خود کریں

    شوگر یعنی ذیابیطس تیزی سے پھیلتی ہوئی بیماری ہے جسے خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ مریض کو علم ہی نہیں ہوپاتا کہ وہ اس کا کب اور کیسے شکار ہوا۔

    اس بیماری کا شکار ہونے کی صورت میں کچھ علامات ایسی ہوتی ہیں جس سے عندیہ ملتا ہے کہ آپ کو اپنا چیک اپ کروا لینا چاہئے تاکہ ذیابیطس کی شکایت ہونے کی صورت میں اس کے اثرات کو آگے بڑھنے سے روکا جاسکے۔

    ذیابیطس نہ صرف خود ایک بیماری ہے بلکہ دوسری خطرناک بیماریوں جیسے ہارٹ اٹیک، اسٹروک، اندھاپن یہاں تک کہ پیروں سے بھی معذور کرسکتی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ شوگر کے مرض کو معمولی نہ سمجھا جائے اور مرض کی تشخیص ہونے پر پورا علاج اور احتیاط کی جائے، اگر آپ اپنے اندر یہ علامات پائیں تو شوگر ٹیسٹ ضرور کروائیں تاکہ بروقت اس مرض کا علاج ہوسکے

    بار بار پیشاب آنا :

    جب جسم زائد گلوکوز کو خارج کرنے کے لئے تمام سیلز کا پانی لے لیتا ہے تو اسے صاف اور دوبارہ جذب کرنے کے لئے گردوں کو زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے اور اس کے اخراج کے لئے آپ کو جلدی جلدی پیشاب کرنے کیلئے واش روم جانا پڑتا ہے، بہت زیادہ پیشاب کرنے کے نتیجے میں پیاس بھی زیادہ محسوس ہوتی ہے اور ذیابیطس کے مریض افراد اگر جوسز، کولڈ ڈرنکس یا دودھ وغیرہ کے ذریعے اپنی پیاس کو بجھانے کی خواہش میں مبتلا ہوجائیں تو یہ خطرے کی علامت ہوسکتی ہے۔

    سستی

    اگر آپ کی نیند پوری نہ ہوتو آپ دن بھر سست رہتے ہیں لیکن شوگر کے مرض میں سستی اس وقت ہوتی ہے جب آپ کا جسم اس کھائی ہوئی غذا کو استعمال نہیں کر پاتا، اگر کھانا کھانے کے بعد آپ کو توانائی محسوس ہونے کے بجائے سستی محسوس ہو تو یہ شوگر کے مرض کی علامت ہوسکتی ہے ۔

    بھوک اور پیاس زیادہ لگنا:

    شوگر کے مرض کی ایک نشانی بار باربھوک اورپیاس لگنا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ جسم خون میں گلوکوز کی زیادہ مقدار کو جب استعمال نہیں کر پاتا تو اسے باہر نکالنے کے لئے پانی کی ضرورت ہوتی ہے جس کے لئے جسم تمام سیلز کا پانی استعمال کرتا ہے اور اس طرح گلوکوز کے ساتھ اہم غذائی اجزاء بھی ضائع ہو جاتے ہیں۔اس کے نتیجے میں بار بار بھوک اور پیاس لگتی ہے۔

    جسمانی وزن میں کمی

    جسمانی وزن میں اضافہ ذیابیطس کے لیے خطرے کی علامت قرار دی جاتی ہے تاہم وزن میں کمی آنا بھی اس مرض کی ایک علامت ہوسکتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق جسمانی وزن میں کمی دو وجوہات کی بناءپر ہوتی ہے، ایک تو جسم میں پانی کی کمی ہونا (پیشاب زیادہ آنے کی وجہ سے) اور دوسری خون میں موجود شوگر میں پائے جانے والی کیلیوریز کا جسم میں جذب نہ ہونا۔

    دھندلا نظر آنا:

    آنکھوں کو بھی صحیح طرح کام انجام دینے کے لئے پانی کی ضرورت ہوتی ہے ،شوگر کی وجہ سے آنکھوں میں ہوجانے والی خشکی کی وجہ سے دھندلا نظر آنے لگتا ہے۔صحیح اور بر وقت علاج کے ذریعے اسے ٹھیک کیا جاسکتا ہے لیکن اگر اسے ایسے ہی چھوڑ دیا جائے تو شوگر کی وجہ سے نروز کو نقصان پہنچتا ہے جس کے نتیجے میں بینائی بھی جاسکتی ہے ۔

    زخم یا خراشوں کے بھرنے میں تاخیر

    زخموں کو بھرنے میں مدد دینے والا دفاعی نظام اور پراسیس بلڈ شوگر لیول بڑھنے کی صورت میں موثر طریقے سے کام نہیں کرپاتا جس کے نتیجے میں زخم یا خراشیں معمول سے زیادہ عرصے میں مندمل ہوتے ہیں اور یہ بھی ذیابیطس کی ایک بڑی علامت ہے۔

    پیروں، ٹانگوں کا سن ہوجانا:

    شوگر خون کی نالیوں کو سخت کرنے کے ساتھ نروز کو بھی نقصان پہنچاتی ہے جس کی علامات پیروں اور ٹانگوں میں ظاہر ہوتی ہیں ۔ دوران خون میں کمی اور نروز کی خرابی جلد کے السر اور انفیکشن کا باعث بنتی ہیں جو ٹھیک نہیں ہو پاتے یا زیادہ وقت لیتے ہیں کیونکہ آپ کے پیر سن رہتے ہیں اس لئے آپ کو اس بات کا اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ آپ کے پیر میں کتنی تکلیف ہے۔

    مثانے کی شکایات

    پیشاب میں شکر کی زیادہ مقدار بیکٹریا کے افزائش نسل کا باعث بنتی ہے جس کے نتیجے میں مثانے کے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ بار بار انفیکشن کا سامنے آنا فکرمندی کی علامت ہوسکتی ہے اور اس صورت میں ذیابیطس کا ٹیسٹ لازمی کرالینا چاہئے کیونکہ یہ اس مرض میں مبتلا ہونے کی بڑی علامات میں سے ایک ہے۔

  • کورونا وائرس شوگر کے مریضوں کیلئے کتنا خطرناک ہے؟؟

    کورونا وائرس شوگر کے مریضوں کیلئے کتنا خطرناک ہے؟؟

    پیرس : فرانسیسی محققین نے انکشاف کیا ہے کہ کورونا وائرس سے ہلاک مریضوں کی سب سے بڑی تعداد ان افراد کی ہے جو شوگر کے مریض تھے۔

    ذیابیطس دنیا میں تیزی سے عام ہوتا ہوا ایسا مرض ہے جسے خاموش قاتل کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ یہ ایک بیماری کئی امراض کا باعث بن سکتی ہے اور حیرت انگیز طور پر ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار 25 فیصد افراد کو اکثر اس کا شکار ہونے کا علم ہی نہیں ہوتا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی خبر کے مطابق محققین کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کے ہر پانچ کورونا مریضوں میں سے ایک مریض موت کے منہ میں گیا ہے۔

    تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ذیابیطس میں مبتلا کورونا مریض کو موت کا زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کیوں کہ مدافعتی نظام کو نقصان پہنچاتا ہے اور ذیابیطس ٹائپ ون میں بھی امیون سسٹم ہی  لبلبہ کے اُن سیلز کو ختم کردیتا ہے جو انسولین بناتے ہیں اور انسولین نہ بننے کی وجہ سے شوگر ہضم ہونے کے بجائے جسم میں ہی موجود رہتی ہے۔

    ماہرین صحت نے ہدایت کی ہے کہ گھر سے نکلتے وقت سماجی فاصلہ قائم رکھیں، مصافحہ نہ کریں۔ اجتماعات سے دور رہیں، سامان کو غیر ضروری نہ چھوئیں، ماسک کا استعمال لازمی کریں، دستانے پہنیں اور ہاتھوں کو اچھی طرح سے جراثیم سے پاک کرتے رہیں۔

  • ذیابیطس سے بچاؤ کا آسان طریقہ

    ذیابیطس سے بچاؤ کا آسان طریقہ

    نیویارک: ذیابیطس کا تکلیف دہ مرض زیادہ بڑھ جائے تو معذوری، نابینا پن اور دل کے دورے کاباعث بھی بن سکتا ہے اور اسے قابو میں رکھنے کیلئے انسولین سمیت مہنگی ادویات کا استعمال بھی مسلسل جاری رکھنا پڑتا ہے۔

    امریکا میں کی گئی ایک تازہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر روزانہ باقاعدگی سے دہی کا استعمال کیا جائے تو ان تمام تکلیفوں کی نوبت ہی نہیں آئے گی کیونکہ دہی اس بیماری کو روکنے کا سستا اور آسان ترین نسخہ ہے، ہاروڈسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں ثابت ہوا کہ روزانہ محض 28گرام دہی کا استعمال زیابیطس کے خدشے میں تقریباً20فیصد کمی کردیتا ہے اور بے شمار دیگر فوائد کابھی سبب بنتا ہے۔

    تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ دہی میں موجود بیکٹریا جسمانی میٹابولیزم میں توازن پیدا کرتا ہے ، بیماری پیدا کرنے والے بیکٹریا کو ختم کرتا ہے اور کھانے کے ساتھ دہی کے استعمال کی وجہ سے میٹھا کھانے کی طلب کم ہوتی ہے جو کہ بالآخر ذیابطیس سے بچنے میں مدد دیتی ہے۔

    اس تحقیق میں گزشتہ 30سال کے دوران200,000سے زائد لوگوں کی طبی معلومات کا مطالعہ کیا گیا، دہی کے علاوہ دیگر ڈیری مصنوعات مثلاً دودھ یا پنیر میں یہ اثرات نہیں پائے گئے ہیں۔

  • کاجو ذیابطیس کے مریضوں کے لئے انتہائی مفید ہے

    کاجو ذیابطیس کے مریضوں کے لئے انتہائی مفید ہے

    طبی ماہرین کہتے ہیں کہ کاجو کا باقاعدہ استعمال ذیابطیس کے مریضوں کے لئے انتہائی مفید ہے۔

    ماہرین طب نے کا کہنا ہے کہ کاجو کا باقاعدہ استعمال شوگر اور عارضہ قلب کے مریضوں کے لئے انتہائی مفید ہے، کاجو میں موجود پوٹاشیم جسم میں موجود شکر کی سطح کو برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے ۔

    اس وجہ سے ذیابطیس کے مریضوں کے لئے کاجو کا باقاعدہ استعمال انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔

  • شوگر کے مریضوں کا علاج ممکن ہو گیا

    شوگر کے مریضوں کا علاج ممکن ہو گیا

    شوگر کے انتہائی خطرناک مریضوں کےلئے ایسا مرکب تیار کرلیا گیا ہے جو کئی ماہ تک انسولین تیارکرکے خون میں شکر کی مقدارکو مقررہ حد کے اندر رکھتا ہے۔

    امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی کےسائنس دانوں نے کیمیائی اجزا پر مشتمل ایسا مرکب دریافت کیا ہے جو اسٹیم سیلز کو بیٹا سیلز میں بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے اس کے لئے انہوں نے اسٹیم سیلز کی مدد سے لاکھوں ’’بیٹا خلیے‘‘ تخلیق کرکےانہیں چوہوں کے جسم میں داخل کیا جس کے نتائج بے حد حوصلہ افزا رہے،تجربات سے ظاہر ہوا کہ تجربہ گاہ میں تیار کردہ بیٹا خلیے کئی ماہ تک انسولین تیار کرکے خون میں شکر کی مقدار کو مقررہ حد کے اندر رکھ سکتے ہیں۔

  • کلائی میں باندھی گھڑی خون میں شوگر کی مقدار بتائے گی

    کلائی میں باندھی گھڑی خون میں شوگر کی مقدار بتائے گی

    کراچی :  (ویب ڈیسک) ذیا بیطس کے مرض میں مبتلاافراد کےلئے خوش خبری،کلائی میں باندھی گئی گھڑی خون میں شوگر کی درست مقدار بتائے گی۔

    سائنس دانوں نے ذیابیطس میں مبتلا شخص کے خون میں شوگر کی مقدار جانچنے کےلئے گھڑی نما آلہ تیار کرلیا ہے جسے کلائی پر باندھ کر خون میں شوگر کی مقدار کا پتا چلایا جاسکتا ہے، اس مخصوص گھڑی کانام ’’گلوکو واچ‘‘ رکھا گیا ہے، گھڑی کے نیچے ایک خصوصی پٹی لگی ہوئی ہے جو پسینے کے ذریعے شوگر کی سطح چیک کر سکتی ہےاور اس پٹی کو با آسانی تبدیل کیا جا سکتا ہے، اس گھڑی میں ایک اسکرین نصب ہے جو بٹن دبانے پر چند ہی لمحوں میں شوگر کی سطح بتا دیتی ہے، دوسرا بٹن آواز کے ذریعے گلوکوز کی سطح بتاتا ہے۔