Tag: diagnose

  • ہر قسم کے انفیکشن کی تشخیص کرنے والے جدید ٹیسٹ کا انکشاف

    ہر قسم کے انفیکشن کی تشخیص کرنے والے جدید ٹیسٹ کا انکشاف

    یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے محققین نے ایک انقلابی جینیاتی ٹیسٹ تیار کیا ہے جو تقریباً ہر قسم کے انفیکشن کی تشخیص کرسکتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق محققین کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹیسٹ بشمول بیکٹیریا، وائرس، فنگس اور پیراسائٹس سے متعلق انفیکشن کی تشخیص باآسانی کرسکتا ہے۔

    یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ایک حالیہ تحقیقی مطالعے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ یہ جدید ٹیسٹ ایڈوانس ڈی این اے سیکوینسنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے تاکہ انفیکشن پیدا کرنے والے جینیاتی مواد کی شناخت کی جاسکے، جو تیزی اور درستگی کے ساتھ تشخیص کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

    یو ایس سی ایف میں لیبارٹری میڈیسن اور انفیکشنز ڈیزیزز کے پروفیسر اور اس مطالعے کے مرکزی مصنف ڈاکٹر چارلس چیو نے کہا کہ ہماری ٹیکنالوجی حیرت انگیز طور پر سادہ سی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ متعدد ٹیسٹوں کی جگہ ایک واحد ٹیسٹ تیار کرکے ہم انفیکشنز کی تشخیص اور علاج کے عمل میں وقت ضائع ہونے والی قیاس آرائیوں کا خاتمہ کرسکتے ہیں۔

    دراصل محققین نے ایک کلینیکل ایم این جی ایس ٹیسٹ تیار کیا تھا تاکہ دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کی صفائی کرنے والے صاف شفاف مائع، سیریبرواسپائنل فلوئڈ (سی ایس ایف) کا تجزیہ کیا جاسکے۔

    انفیکشن کی تشخیص میں سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ موجودہ تمام ٹیسٹ اکثر ایک خاص تشخیص کی ضرورت رکھتے ہیں، جس کی وجہ سے تشخیص میں تاخیر یا غلطی ہوسکتی ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ ہمارا نیا ٹیسٹ تقریباً ہر انفیکشن کی شناخت کرسکتا ہے، چاہے وہ نایاب ہو یا پیتھوجن سے پیدا ہوا ہو۔

  • کینسر کی تشخیص : محققین نے بڑی کامیابی حاصل کرلی

    کینسر کی تشخیص : محققین نے بڑی کامیابی حاصل کرلی

    سائنسدانوں نے دماغی کینسر کی تشخیص کے لیے دنیا کا پہلا خون ٹیسٹ تیار کرلیا ہے، محققین کا کہنا ہے کہ یہ انقلابی اقدام کینسر کے علاج میں کافی مدد فراہم کرسکتا ہے۔

    انٹرنیشنل جرنل آف کینسر میں شائع ہونے والی تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ خون کے ایک ایسے ٹیسٹ کی آزمائش کر رہے ہیں جو دماغ کے کینسر کی مختلف اقسام کی تشخیص میں مدد فراہم کر سکے گا۔

    گزشتہ کافی عرصے سے برین ٹیومر کی تشخیص کرنا کافی مشکل مرحلہ رہا ہے، دنیا بھر میں لاکھوں افراد اس مرض میں مبتلا ہیں، یہ ٹیسٹ دماغ کی رسولیوں کی تشخیص کے لیے کی جانے والی پُر خطر سرجری کی ضرورت کو کم کرنے میں مدد دے گا۔

     Cancer

    ماہرین کے مطابق مائع بائیوپسی خاص طور پر ان مریضوں کے لیے مفید ثابت ہوگی جن کے دماغ میں ایسی رسولیاں ہوں گی جن تک رسائی نہیں ہوگی، یہ ٹیسٹ ان افراد کا علاج جلد شروع کرنے میں مدد دے سکے گا۔

    امپیریل کالج لندن اور امپیریل کالج ہیلتھ کیئر این ایچ ایس ٹرسٹ کے تحت چلنے والے برین ٹیومر ریسرچ سینٹر آف ایکسیلنس سے تعلق رکھنے والے محققین نے اپنے ابتدائی مطالعے اس متعلق کیے کہ آیا یہ ٹیسٹ گلائل رسولیوں کی درست تشخیص کر سکتا ہے یا نہیں۔ ان رسولیوں میں سب سے عام قسم کی رسولی گلائیو باسٹوما (جی بی ایم)، آسٹرو سائٹو ماس اور اولیگوڈینڈروگلیوماس شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں ہونے والی ہر 6 اموات میں سے ایک موت کینسر کی وجہ سے ہوتی ہے، اسی لیے ابتدا ہی میں کینسر کی تشخیص سے مریض کو بچانے اور اس کے زندہ رہنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔