Tag: dialogue

  • حکومت جماعت اسلامی مذاکرات کا تیسرا دور بھی بے نتیجہ ختم

    حکومت جماعت اسلامی مذاکرات کا تیسرا دور بھی بے نتیجہ ختم

    راولپنڈی : حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور بھی بے نتیجہ ختم ہوگیا، لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ ہمارا دوٹوک مؤقف ہے کہ ہم عوام کے لیے ریلیف چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اورجماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور بھی بے نتیجہ رہا اور مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی۔

    آج پھر مذاکرات ہوں گے، ڈائیلاگ 6دن تعطل کا شکار رہے، حافظ نعیم کے7 اگست کو مارچ کے اعلان پر حکومتی کمیٹی حرکت میں آئی۔

    کمشنر ہاؤس میں بات چیت ایک گھنٹہ سے زائد جاری رہی، بات چیت میں پہلی بار وزیرداخلہ محسن نقوی بھی شریک ہوئے۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم نے حکومت کے سامنے مؤقف رکھا ہے، حکومت ہماری تجاویز پر جواب دے گی۔

    انہوں نے میڈیا کو بتایا ہم نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ عوام کیلئے ریلیف چاہتے ہیں، باتیں سب اچھی کرتے ہیں، لالی پاپ دینا حکمرانوں کے بائیں ہاتھ کا کام ہوتا ہے۔

    حکومت کی کمیٹی کی جانب سے تحریری صورت میں تجاویز دی جائیں گی، حکومتی کمیٹی کی تجاویز پر امیرجماعت اسلامی سے مشاورت کریں گے۔

    لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم کسی کے مطالبے پر نہیں رکیں گے، عوام کو ریلیف دلوا کر ہی یہاں سے جائیں گے، ہمارا مسئلہ ذاتی نہیں ہے، عوام کے لیے ریلیف چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھرنے سے متعلق ہم اپنا فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں، حافظ نعیم الرحمان نے جو اعلانات کیے ہیں اس کے مطابق چلیں گے، ہم وہی اقدام کریں گے جو عوام کے حق میں ہوں۔

    مذاکرات میں کہا کہ کمیٹی تو غائب ہوگئی تھی ہم نے اشتہارات دیئے، حکومتی کمیٹی نے کہا کہ ہم بھی اشتہار دیکھ کر ہی آئے ہیں۔

    واضح رہے کہ جماعت اسلامی پاکستان کا بجلی کی زائد قیمتوں، آئی پی پیز اور مہنگائی و ٹیکسز کے خلاف پنجاب کے شہر راولپنڈی میں دھرنا 26 جولائی سے جاری ہے جسے 12 روز گزر چکے ہیں۔

    اس کے علاوہ جماعت اسلامی کی جانب سے گورنر ہاؤس کراچی میں دیا جانے والا دھرنا بھی پانچویں روز میں داخل ہوچکا ہے۔

  • پاک بھارت آبی تنازع، آئندہ ماہ مذاکرات ہوں گے

    پاک بھارت آبی تنازع، آئندہ ماہ مذاکرات ہوں گے

    بھارتی آبی ماہرین کا وفد مارچ میں پاکستان کا دورہ کرے گا جس میں دونوں ملکوں کے مابین آبی تنازع پر 2 روزہ مذاکرات ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارتی آبی ماہرین کا وفد آئندہ ماہ مارچ میں پاکستان کا دورہ کرے گا، دونوں ملکوں کے مابین آبی تنازع پر 2  روزہ مذاکرات لاہور میں ہوں گے۔

    بھارتی 7 رکنی وفد کی قیادت پی کے سکسینا کریں گے جب کہ پاکستانی وفد کی قیادت کمشنر انڈس واٹر کمیشن مہر علی شاہ کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران دریائےسندھ پربھارت کی جانب سے6 ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی تعمیرپراعتراض اٹھایا جائیگا۔

    مجوزہ منصوبوں پر پاکستان کے علاوہ چین بھی اعتراض اٹھا چکا ہے۔

    واضح رہے کہ پاک بھارت آبی تنازع پر دونوں ممالک کے درمیان اس سے قبل بھی کئی مذاکرات ہوچکے ہیں۔

    گزشتہ سال پاکستان انڈس واٹر کمشنر سید مہر علی شاہ نے کہا تھا کہ بھارت سے پانی معاملات پر ڈیڈلاک ختم ہوگیا ہے اور بات چیت جاری ہے، بھارتی انڈس واٹر کمیشن کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔

    مزید پڑھیں: پاک بھارت آبی تنازعات پر برف پگھلنے لگی، ڈیڈلاک ختم، بات چیت جاری

  • اپوزیشن والے ڈائیلاگ نہیں آین آر او مانگ رہے ہیں، بابراعوان

    اپوزیشن والے ڈائیلاگ نہیں آین آر او مانگ رہے ہیں، بابراعوان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ ہارے ہوئے نااہل لوگ کھڑے ہوکر کہہ رہے ہیں کہ عمران خان مستعفی ہوں، اپوزیشن والے ڈائیلاگ نہیں آین آر او مانگ رہے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ کا ایک فارم ہے جو پارلیمنٹ ہے اور پارلیمنٹ ہی مسائل کاحل ہونا چاہئے کیونکہ ڈائیلاگ کوئی بھی ہو پارلیمنٹ میں ہی ہوگا۔

    بابراعوان نے کہا کہ فوج اور عدلیہ کسی ڈائیلاگ میں شریک نہیں ہوسکتی، ڈائیلاگ صرف حکومت کے ساتھ ہی ہوسکتا ہے، لیکن یہ ڈائیلاگ نہیں آین آر او مانگ رہے ہیں، ہارے اور نااہل لوگ کھڑے ہوکر کہہ رہے ہیں عمران خان مستعفی ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے این آر او کا نام ڈائیلاگ رکھ دیا ہے، نوازشریف بھارت اور عرب ممالک میں مختلف شخصیات سے رابطے میں ہیں، نوازشریف کے رابطے پاکستان کو نقصان پہنچانے والوں سے ہیں۔

    وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ چند چوروں کو بچانے کیلئے پی ڈی ایم بنائی گئی ہے، فضل الرحمان سنجیدہ ہوتے تو پہلے اپنے فیملی ممبران سے استعفے دلواتے، الزام ہے تو جواب دینا ہوگا کوئی قانون سے بالاتر نہیں۔

    بابراعوان نے کہا کہ نوازشریف چاہتے ہیں کہ وہ پورے سسٹم کو ساتھ لے کر چلیں، ایک طرف کہتے ہیں کہ خفیہ ملاقاتیں نہیں ہوتیں، مریم نواز نے دو دن پہلے کہا کہ رابطے تو رہتے ہیں۔ شہبازشریف کو فرمائشی ڈائیلاگ کی ضرورت تھی۔

  • سعودی عرب تیار ہو تو ہم بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں، ایرانی وزیر خارجہ

    سعودی عرب تیار ہو تو ہم بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں، ایرانی وزیر خارجہ

    تہران : ایرانی وزیر خارجہ نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ یورپی شراکت دارایران کی تیل کی فروخت اور اس کے ذریعے آمدنی کے حصول کو یقینی بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہاہے کہ ان کا ملک سعودی عرب کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے مگر اس کے لیے مملکت کا تیار ہونا بھی ضروری ہے۔

    سرکاری ٹی وی کو دیے گئے ایک بیان میں ظریف نے باور کرایا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ بات چیت کا دروازہ کھلا ہوا ہے ایران نے نہ اسے بند کیا اور نہ کرے گا۔

    جوہری پروگرام کے حوالے سے ظریف کا کہنا تھا کہ اگر یورپی ممالک ان کے ملک کو امریکی پابندیوں سے نہیں بچاتے ہیں تو تہران جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنی پاسداریوں کو مزید کم کرنے کے لیے تیار ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ایران کے یورپی شراکت دار تہران کی تیل کی فروخت اور اس کے ذریعے آمدنی کے حصول کو یقینی بنائیں۔

    ایران یہ واضح کر چکا ہے کہ اگر یورپی ممالک ایرانی معیشت کو امریکی پابندیوں سے بچانے کا راستہ تلاش نہیں کر پاتے ہیں تو ایران جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنی پاسداریوں کو مرحلہ وار کم کرتا رہے گا بلکہ اس سے علیحدہ ہو جائے گا۔

    اس سے پہلے ایران نے یورپ کو دھمکی دی تھی کہ امریکی پابندیوں سے بچنے کے سلسلے میں اگر تہران کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو ایران ایک بار پھر جوہری جارحیت کا راستہ اپنائے گا۔

    ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی کے مطابق اگر یورپ کی جانب سے اقدامات پر عمل درامد نہ ہوا تو تہران پورے عزم کے ساتھ اپنی پاسداریوں میں کمی کا تیسرا قدم اٹھائے گا۔

  • طالبان مذاکرات سے متعلق پاکستانی حکومت کے تعاون کا خیر مقدم کرتے ہیں: امریکا

    طالبان مذاکرات سے متعلق پاکستانی حکومت کے تعاون کا خیر مقدم کرتے ہیں: امریکا

    واشنگٹن: امریکی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے پاکستانی حکومت کی کاوشوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے خطے میں قیام امن اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرلیا، امریکا حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کے تعاون سے طالبان مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    ترجمان امریکی سفارت خانہ کا کہنا ہے کہ امریکی نمایندے زلمے خلیل زاد تمام فریقین سے ملے ہیں، مذاکرات کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    ترجمان کے مطابق امریکی نمایندے زلمے خلیل زاد مزید ملاقاتیں بھی کریں گے، تاکہ مذاکرات کو حتمی شکل دیا جائے، خطے میں امن چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط ارسال کیا تھا، خط میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان سے مدد مانگ تھی۔

    طالبان مذاکرات : امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے مدد مانگ لی

    خط میں نیک خواہشات کا اظہار اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی تعریف بھی کی تھی۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ الزام عائد کیا تھا ہم نے پاکستان کی امداد اس لیے بند کی کیونکہ پاکستان نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا، امریکا نے پاکستان کو سالانہ 1.3 بلین ڈالر کی امداد دی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں روپوش رہا، پاکستان کو افغانستان میں دہشت گردی روکنے کے لیے کہا گیا لیکن اس میں بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

  • یمن میں امن کا مشن، حوثی باغیوں کا وفد مذاکرات کے لیے سوئیڈن پہنچ گیا

    یمن میں امن کا مشن، حوثی باغیوں کا وفد مذاکرات کے لیے سوئیڈن پہنچ گیا

    صنعا: یمن میں جاری شدید خانہ جنگی کے پیش نظر امن مشن کی خاطر حوثی باغیوں کا وفد مذاکرات کے لیے سوئیڈن پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی بندرگاہ الحدیدہ میں حالیہ دنوں میں حوثی باغیوں اور یمنی فورسز کے درمیان شدید چھڑپیں ہوئی تھیں اس دوران متعدد ہلاکتیں بھی سامنے آئی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی حکومت اور حوثی باغی مذاکرات کے لیے ایک پیج پر ہیں، اسی بابت دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات سوئیڈن میں ہوں گے۔

    دوسری جانب باغیوں نے صنعا ایئرپورٹ کھولنے اور سعودی اتحاد پر ڈرون اور میزائل حملے نہ کرنے کا اعلان کیا ہے، یمنی حکومت کا وفد آج اسٹاک ہوم جائےگا۔

    اس سے قبل رواں سال جون میں اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس کا کہا تھا کہ یمن کے ایران نواز حوثی باغی اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ یمنی حکومت آئندہ چند ہفتوں میں مذاکرات کی میز پر ہوں گے۔

    یمن: سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں میں جھڑپیں، 73 باغی ہلاک

    مذاکرات سے متعلق اس اہم فیصلے کے بعد اب یہ امید کی جارہی ہے کہ یمن میں جاری تین سالہ خانہ جنگی اب ختم ہوجائے گی، اس لڑائی میں اب تک دس افراد ہلاک جبکہ لاکھوں لوگ زخمی ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ یمن میں سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 73 باغی جبکہ 11 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ 6 ستمبر کو ایران نواز حوثی جنگجوؤں کی جانب سے سعودی عرب کے شہر نجران پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا تاہم 2میزائل کا ملبہ گرنے سے بچوں سمیت 26 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • روس نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات ملتوی کردیے

    روس نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات ملتوی کردیے

    ماسکو: افغانستان اور امریکا کی جانب سے امن مذاکرات میں شرکت نہ کرنے کے اعلان کے بعد روس نے طالبان سے امن مذاکرات ملتوی کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی حکام کی جانب سے کثیر الملکی امن مذاکرات روس میں منعقد کیے جانے تھے جبکہ اس مذاکرات میں افغان اور امریکی حکام نے شرکت کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی حکام کی جانب سے مذاکرات ملتوی کرنے کی تصدیق کردی گئی ہے، جبکہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایسا افغان صدر اشرف غنی کے کہنے پر کیا گیا ہے۔

    روس میں ہونے والے امن مذاکرات میں بارہ ممالک کو مدعو کیا گیا تھا، ایک ہفتہ قبل ہی افغان طالبان نے چار ستمبر کو ہونے والے ان مذاکرات میں شرکت کرنے کی حامی بھری تھی۔

    افغان حکام نے روس میں طالبان سے ہونے والے مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی

    خیال رہے کہ ان مذاکرات میں امریکا اور افغان حکومت کو بھی شامل ہونے کی دعوت دی گئی تھی لیکن ان دونوں ملکوں نے اسے مسترد کر دیا تھا، روسی حکام کے مطابق مذاکرات کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے کہا تھا کہ افغان طالبان نے چار ستمبر کو ماسکو میں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کی دعوت قبول کر لی ہے۔

    دوسری جانب امریکی حکام نے بھی طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنے کا عندیہ دیا تھا، تاہم ابھی تک عملی طور پر کوئی نتائج سامنے نہیں آئیں، جبکہ امریکا افغانستان میں طالبان کے خلاف اپنے عسکری حملوں میں بھی کمی لا چکا ہے۔

  • افغان حکام نے روس میں طالبان سے ہونے والے مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی

    افغان حکام نے روس میں طالبان سے ہونے والے مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی

    کابل: افغان حکام نے روس میں اگلے ہفتے ہونے والے طالبان سے مذاکرات کی پیش کش مسترد کرتے ہوئے شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی حکام نے اگلے ماہ ماسکو میں طالبان وفد کو مدعو کیا تھا اور اس کی کوشش تھی کہ افغان حکومتی وفد کے علاوہ امریکی حکام بھی اس ملاقات کا حصہ بنیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی حکومت کی ثالثی میں طالبان سے مذاکرات افغان حکام نے مسترد کردیا، اس سے قبل امریکا نے بھی اس مذاکرات میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    کابل حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں قیام امن عمل صرف کابل حکومت کی قیادت میں ہوگا، روس کی مذاکراتی دعوت کو مسترد کرتے ہیں۔

    روس کی جانب سے مذاکرات کی دعوت طالبان نے قبول کرلی

    خیال رہے کہ دو روز قبل روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے کہا تھا کہ افغان طالبان نے چار ستمبر کو ماسکو میں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کی دعوت قبول کر لی ہے۔

    روسی وزیر خارجہ نے مذاکرات سے متعلق یہ بھی کہا تھا کہ روس کے طالبان سے مذاکرات کا مقصد افغانستان میں روسی شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنانا اور طالبان کو امن عمل کے لیے تیار کرنا ہے۔

    دوسری جانب امریکی حکام نے بھی طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنے کا عندیہ دیا تھا، تاہم ابھی تک عملی طور پر کوئی نتائج سامنے نہیں آئیں، جبکہ امریکا افغانستان میں طالبان کے خلاف اپنے عسکری حملوں میں بھی کمی لا چکا ہے۔

  • سعودی عرب کا قطر سے مذاکرات معطل کرنے کا اعلان

    سعودی عرب کا قطر سے مذاکرات معطل کرنے کا اعلان

    ریاض : سعودی عرب نے قطرسے مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کیا ہے، سعودی عرب کا کہنا ہے فیصلہ قطر کی جانب سے ولی عہد محمدبن سلمان اورقطری امیر کی گفتگوکو توڑ مروڑ کرپیش کرنے کے بعد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے قطر پر پابندیوں سے متعلق مذاکرات معطل کردئیے، سعودی وزارت خارجہ کے مطابق قطر سے کسی بھی سطح پر بات چیت نہیں کی جائیگی، مذاکرات معطل کرنے کا فیصلہ قطری امیرشیخ تمیم بن حماد الثانی اور سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان کی گفتگو سے متعلق حقائق توڑ مروڑ کر پیش کرنے پر کیا گیا۔

    سعودی عرب کا کہنا ہے کہ قطری امیر کا سعودی ولی عہد سے ٹیلی فونک رابطہ قطر کی درخواست پر کیا گیا تھا،قطر کے رویے سے ظاہر ہے، وہ مسئلے کے حل کے لئے سنجیدہ نہیں۔

    قطر کی نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے سربراہوں کے درمیان رابطہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قطری امیر سے گفتگو کے بعد کیا گیا، امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے قطراورسعودی عرب میں کشیدگی ختم کرانے کے لئے ثالثی کی پیش کش کی ہے۔

    قطر کے امیرکا کہنا ہے بحران کے خاتمے کے لئے بات چیت کے لئے تیار ہیں۔


    سعودی عرب سمیت 7 عرب ممالک نےقطرسےسفارتی تعلقات منقطع کردیے


    یاد رہے کہ امیرقطرشیخ تمیم بن حمادالثانی نے سعودی ولی عہد کو ٹیلیفون کیا تھا اور تنازعات کے حل کیلئے محمد بن سلمان کو مذاکرات کی دعوت دی تھی،
    سعودی ولی عہد کی جانب سے امیرقطرکی دعوت کا خیرمقدم کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب،بحرین،مصر اورمتحدہ عرب امارات نے پانچ جون قطر پر دہشتگردوں کی حمایت کا الزام لگا کر سفارتی تعلقات منقطع کردئیے تھے اور  قطر پر اپنی زمینی، فضائی اور سمندری سرحدوں کو بند کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پاک بھارت سیریز پر مذاکرات ناکام نہیں ہوئے، بھارت کو ہر حال میں مذکرات کرنا ہونگے، نجم سیٹھی

    پاک بھارت سیریز پر مذاکرات ناکام نہیں ہوئے، بھارت کو ہر حال میں مذکرات کرنا ہونگے، نجم سیٹھی

    لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ پاک بھارت باہمی سیریز پر مذکرات ناکام نہیں ہوئے، بھارت کو ہر حال میں پاکستان سے مذکرات کرنا ہی ہونگے۔

    تفصیلات کے مطابق نجم سیٹھی دبئی میں ہونے والے پاک بھارت مذکرات میں شرکت کے بعد غیر ملکی ایئر لائن کی پرواز ای کے چھ دو دو کے ذریعے منگل اور بدھ کی درمیانی شب لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے۔

    نجم سیٹھی نے میڈیا سے مختصر گفتگو میں کہا پاک بھارت باہمی سیریز پر مذکرات ایک طویل عمل ہے، ابھی پہلا دور ہوا ہے، جس کے بعد مزید تین ادوار ہونگے۔

    انہوں نے پر عزم لہجے میں دعوی کیا کہ بھارت کرکٹ سیریزضرور کھیلے گا۔

    واضح رہے کہ پاک بھارت کرکٹ سیریز پر بھارتی بورڈ سے مذاکرات کے لئے چیئرمین پی سی بی شہریار خان اور نجم سیٹھی دبئی گئے تھے۔

    اس سے قبل پی سی بی نے معاہدے کے باوجود باہمی سیریز نہ کھیلنے پر بھارتی بورڈ کو ستر ملین ڈالر کا نوٹس بھجوایا تھا۔ نوٹس ملنے کے بعد دونوں ملکوں کے بورڈز کے مابین دبئی میں مذاکرات ہوئے لیکن ذرائع کے مطاب بھارتی بورڈ نے پی سی بی کو ایک بار پھر لال جھنڈی دکھاتے ہوئے اپنی حکومت کی اجازت کے بغیر سیریز کھیلنے سے انکار کر دیا ہے۔

    نجم سیٹھی اس کے باوجود ابھی بھی دونوں ملکوں کے مابین کرکٹ سیریز کے حوالے سے خاصے پرامید دکھائی دیتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔