Tag: Diana

  • لیڈی ڈیانا اور پرنس چارلس میں بے وفائی پہلے کس نے کی؟

    لیڈی ڈیانا اور پرنس چارلس میں بے وفائی پہلے کس نے کی؟

    لندن: لاکھوں دلوں کی دھڑکن آنجہانی شہزادی ڈیانا اور ان کے سابق شوہر شہزادہ چارلس کے درمیان اختلافات اور جدائی کے لیے عمومی طور پر پرنس چارلس ہی کو ذمہ دار مانا جاتا ہے، حتیٰ کہ ڈیانا کی دردناک حادثاتی موت کے لیے بھی انھیں ہی ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے۔

    لیکن یہ سوال کہ چارلس یا لیڈی ڈیانا، بے وفا کون تھا؟ آج تک دنیا کے سامنے یہی سچ رکھا گیا ہے کہ پرنس چارلس نے لیڈی ڈیانا سے بے وفائی کی تھی، لیکن کہانی کا دوسرا رخ ایک بار پھر سامنے آیا ہے۔

    لیڈی ڈیانا کا ایک سابق سیکیورٹی گارڈ تھا، سارجنٹ ایلن پیٹر، انھوں نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پرنس چارلس اور ڈیانا کی شادی کے دوران بے وفائی میں پہل کرنے والے پرنس چارلس نہیں تھے بلکہ لیڈی ڈیانا تھیں۔

    ایلن پیٹرز کے دعوے کے مطابق ڈیانا کا ان کے ایک ساتھی افسر بیری ماناکی کے ساتھ افیئر تھا، شہزادہ چارلس کو یہ معلوم ہوا تو وہ اپنی پہلی محبت کیملا کے پاس واپس چلے گئے۔

    ایلن پیٹرز نے بتایا کہ شہزادہ چارلس کو اس افیئر کے بارے میں میں نے ہی بتایا، اس پر شہزادے نے کہا کہ میں نے ڈیانا کو خوش رکھنے کی ہر ممکن کوشش کر لی ہے۔

    ایلن پیٹرز کے مطابق لیڈی ڈیانا 1987 میں کانز فلم فیسٹیول کے لیے جا رہی تھیں، کہ انھیں راستے ہی میں بیری ماناکی کی موت کی خبر ملی، اس کے بعد انھیں سنبھالنا مشکل ہو گیا۔

    واضح رہے کہ ایلن پیٹرز لیڈی ڈیانا کے ہمراہ 7 سال تک رہے جس کے بعد انھیں کام سے ہٹا دیا گیا تھا۔ اس سے قبل شاہی مصنف جوناتھن ڈمبلبی بھی اپنی سوانح حیات میں اسی قسم کے انکشافات کر چکے ہیں۔

  • لیڈی ڈیانا پر بنی فلم کا ٹریلر جاری

    لیڈی ڈیانا پر بنی فلم کا ٹریلر جاری

    لندن: برطانیہ کی آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا پر بنائی گئی فلم اسپینسر کا پہلا ٹریلر جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چلی سے تعلق رکھنے والے ہالی ووڈ کے معروف ہدایت کار اور فلم ساز پابلو لارین کی بنائی گئی فلم اسپینسر کی جھلکیاں جاری کر دی گئی ہیں، یہ فلم کروڑوں دلوں پر راج کرنے والی لیڈی ڈیانا کی زندگی کے آخری دور پر مبنی ہے۔

    فلم اسپینسر میں ڈیانا کی ازدواجی زندگی کے آخری ایام کو دکھایا گیا ہے، وینس فلم فیسٹیول میں اس فلم کا ورلڈ پریمیئر منعقد کیا جائے گا، اور رواں برس نومبر میں اسے سنیما گھروں میں ریلیز کر دیا جائے گا۔

    فلم کی کہانی اسٹیون نائٹ نے لکھی ہے، جب کہ اس کی ہدایات پابلو لارین نے دی ہیں اور وہی اس کے پروڈیوسر بھی ہیں، فلم میں کرسٹین اسٹیورٹ نے لیڈی ڈیانا کا کردار ادا کیا ہے، اور جیک فاردنگ شہزادہ چارلس کے روپ میں دکھائی دیں گے۔

    ٹریلر سے فلم کی کہانی واضح نہیں ہے، تاہم یہ فلم لیڈی ڈیانا کی ازدواجی زندگی کے اختتام کے مسئلے پر مبنی ہے، ’اسپینسر‘ ٹیم نے پہلے ہی کہا تھا کہ کہانی لیڈی ڈیانا کی شادی اور طلاق کے مسائل کے گرد گھومتی ہے۔

    یاد رہے کہ لیڈی ڈیانا کی شہزادہ چارلس سے 1996 میں طلاق ہوگئی تھی، جس کے ایک سال بعد ہی 1997 میں وہ فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں کار حادثے میں ہلاک ہوگئی تھیں۔

  • موت سے قبل شہزادی ڈیانا نے کس خواہش کا اظہار کیا تھا؟

    موت سے قبل شہزادی ڈیانا نے کس خواہش کا اظہار کیا تھا؟

    لندن: سنہ 1997 میں کار حادثے میں ہلاک ہوجانے والی آنجہانی شہزادی ڈیانا نے موت سے قبل اپنے بچوں سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانوی شہزادے ہیری اور ولیم کی والدہ شہزادی ڈیانا نے اپنی آخری فون کالز میں اپنے بچوں سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    برطانوی شہزادی ڈیانا 1997 میں ایک کار حادثے میں ہلاک ہوگئی تھیں، کیس کی تفتیش کے دوران برطانوی پولیس نے بتایا تھا کہ شہزادی ڈیانا نے آخری فون کال اپنے دوست اور صحافی رچرڈ کے کو کی تھی۔

    اب رچرڈ کے نے اپنے حالیہ انٹرویو کے دوران بتایا کہ میں نے شہزادی ڈیانا کی موت سے ایک رات قبل ان سے بات کی تھی، جبکہ پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ ان کی آخری کال تھی۔

    رچرڈ کے کا کہنا تھا کہ ڈیانا نے ان سے کہا تھا کہ وہ بہت اچھی جگہ پر ہیں اور اپنی زندگی کے نئے مرحلے کو قبول کرنے کی منتظر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شہزادی ڈیانا زندگی کی ایک نئی شروعات کرنے کے لیے بے چین تھیں، جبکہ وہ واپس آکر اپنے بیٹوں کو بھی دیکھنا چاہتی تھیں۔

  • ڈیانا کے تہلکہ خیز انٹرویو کی انکوائری رپورٹ جاری، بی بی سی کی دھوکے بازی پر شہزادے برہم

    ڈیانا کے تہلکہ خیز انٹرویو کی انکوائری رپورٹ جاری، بی بی سی کی دھوکے بازی پر شہزادے برہم

    لندن: نومبر 1995 میں لیڈی ڈیانا کے بی بی سی پر نشر ہونے والے متنازع اور دھماکا خیز انٹرویو کی انکوائری رپورٹ جاری کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لیڈی ڈیانا کے متنازع انٹرویو کی انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی بی سی کے صحافی مارٹن بشیر نے دھوکے سے شہزادی ڈیانا کا انٹرویو کیا، اس انٹرویو کو 2 کروڑ 28 لاکھ افراد نے دیکھا تھا، جس میں ڈیانا نے نہ صرف اپنی شادی کے بارے میں انکشافات کیے تھے بلکہ شاہی خاندان اور تخت کی وراثت پر بھی بات کی تھی۔

    انکوائری رپورٹ میں ثابت ہو گیا ہے کہ ویلز کی شہزادی کے انٹرویو کے لیے بی بی سی نے اوچھے ہتھکندے استعمال کیے، جس پر شہزادہ ہیری اور شہزادہ ولیم نے برطانوی نشریاتی ادارے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    شہزادہ ولیم نے کہا بی بی سی نے میرے والدین کے درمیان دوریاں پیدا کیں، غیر جانب دارانہ تحقیقات نے بی بی سی کا پول کھول دیا ہے، رپورٹ کے مطابق انٹرویوکے وقت بی بی سی نے دیانت داری اور شفافیت کے معیار کو یک سر نظر انداز کیا۔

    اس رپورٹ کے مطابق شہزادی ڈیانا سے انٹرویو کا وقت حاصل کرنے کے لیے مارٹن بشیر نے جعلی دستاویزات تیار کی تھیں، بی بی سی کو معیار کے خلاف کام کرنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، بی بی سی کو شہزادی ڈیانا کے بچوں، شہزادہ چارلس اور بھائی ارلا اسپنسر سے تحریری معافی بھی مانگنی پڑی۔

    ایک بیان میں شہزادہ ولیم نے کہا کہ وہ یہ جاننے کے بعد ناقابل بیان اداسی کا شکار ہیں کہ اس ادارے کی غلطیوں نے ان کی والدہ کی زندگی کے آخری برسوں میں ان کی ذہنی حالت کو متاثر کرنے میں بڑا کردار ادا کیا، میں انتہائی غم زدہ ہوں کہ والدہ کو کبھی پتا نہ چل سکا کہ ان کا دھوکے سے انٹرویو کیا گیا تھا۔

    پرنس ہیری نے نئے انکشافات کر دیے

    انھوں نے سخت رد عمل میں کہا کہ ان کی والدہ کو نہ صرف ایک بدمعاش رپورٹر نے بلکہ بی بی سی کے ارباب اختیار نے (ازدواجی) زندگی میں ناکام بنا دیا۔ شہزادہ ہیری نے اپنی غیر معمولی والدہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ غیر اخلاقی اقدار پر بار بار عمل کرنے کا استحصالی اور تباہ کن رجحان ان کی والدہ کی جان لینے کا سبب بنا۔

    خیال رہے کہ اس انٹرویو کو حاصل کرنے میں دھوکے بازی کے الزامات کے بعد 18 نومبر 2020 کو بی بی سی کے بورڈ نے لارڈ ڈائسن کو تحقیقات کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی، جس کی رپورٹ 20 مئی کو تیار ہوئی، شہزادی ولیم نے کہا میں اس بات کا خیر مقدم کرتا ہوں کہ بی بی سی نے لارڈ ڈائسن کی رپورٹ کو مکمل طور پر قبول کر لیا، ادارے کے ملازمین نے میری والدہ سے انٹرویو لینے کے لیے جھوٹ بولا اور جعلی کاغذات حاصل کیے، انھوں نے شاہی خاندان کے بارے میں بے ہودہ اور جھوٹے دعوے کیے جس نے میری والدہ کے خوف اور پریشانیوں میں اضافہ کیا۔

  • شہزادہ ہیری والدہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے انگولا کی مائن فیلڈ پہنچ گئے

    شہزادہ ہیری والدہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے انگولا کی مائن فیلڈ پہنچ گئے

    لندن/انگولا : شہزادہ ہیری بھی اپنی والدہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اہلیہ میگن مرکل کے ہمراہ افریقی ملک انگولا کے بارودی سرنگوں والے علاقے میں پہنچ گئے ۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے چھوٹے شہزادے ہیری اپنی اہلیہ میگن مرک کے ہمراہ ان دنوں دورہ جنوبی افریقہ پر ہیں، جنوبی افریقہ کے دورے کے دوران شہزادہ ہیری نے انگولا کے اس علاقے کا بھی دورہ کیا جہاں سنہ 1997 میں ان کی والدہ لیڈی ڈیانا نے اسلحے پر پابندی کی مہم دوران دورہ کیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ لیڈی ڈیانا نےمذکورہ جگہ کے دورے کا مقصد دنیا بھر سے بارودی سرنگوں جیسے مہلک ہتھیاروں خاتمے کا تھا تاہم وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکیں اور بارودی سرنگوں کا استعمال اب بھی جاری ہےلیکن لیڈی ڈیانا نے اس دورے شہرت بہت حاصل کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کاکہنا تھا کہ شہزادہ ہیری کا اپنے اہل خانہ کے ہمراہ جنوبی افریقہ کا یہ پہلا دورہ ہے اس دورے کے دوران ہیری نے اپنی والدہ کی مانند انگولا میں بارودی سرنگ کوناکارہ بنایا۔

    اس دوران شہزادہ ہیری نے بارودی سرنگ کو ناکارہ بنانے والی مخصوص جیکٹ بھی پہن رکھی تھی، اس دوران شہزادہ ہیری نے بارودی سرنگوں سے متاثر ہونے والے افراد سے بھی ملاقاتیں کی۔

    ہمبو (انگولا کا علاقہ) کا علاقہ گزشتہ کئی برس سے بارودی سرنگوں سے بھرا ہوا ہے تاہم توقع کی جارہی ہے کہ سنہ 2025 تک انگولا میں نصب کی گئی تمام بارودی سرنگیں ناکارہ بنادی جائیں گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مذکورہ علاقے کی آبادی کو کئی برسوں تک خوفناک خانہ جنگی کا سامنا کرنا پڑ اہے۔

  • ’محبت کے بغیر زندگی گزارنا دنیا کی سب سے تکلیف دہ بیماری‘

    ’محبت کے بغیر زندگی گزارنا دنیا کی سب سے تکلیف دہ بیماری‘

    لندن: آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کی آج 58 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، شاہی خاندان سے الگ ہونے کے بعد بھی وہ مرتے دم تک شہزادی ہی کہلائی جاتی رہی کیونکہ وہ دلوں کی شہزادی تھی۔

    لیڈی ڈیانا حقیقی معنوں میں ایک شہزادی تھی۔ اس نے ساری زندگی ایک وقار اور تمکنت کے ساتھ گزاری۔ اس کے اندر ایک عام لڑکی تھی جو فطرت اور محبت سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی لیکن بدقسمتی سے وہ شاہی محل کی اونچی دیواروں میں قید تھی۔

    گو کہ دنیا کی نظر میں اس کی زندگی پریوں کی داستان جیسی تھی لیکن اس کے قریبی جاننے والوں کے مطابق شاہی محل میں گزارا جانے والا زندگی کا حصہ اس کی زندگی کا تکلیف دہ حصہ تھا۔

    ڈیانا نے اپنے کئی انٹرویوز میں ایسے خیالات کا اظہار کیا تھا جس سے ظاہر ہوتا تھا کہ وہ عام لوگوں کی طرح زندگی سے لطف اندوز ہونا چاہتی ہے لیکن شاہی قاعدے قانون اس کے پیروں کی زنجیر تھے جنہوں نے اسے سانس بھی لینا دوبھر کردیا تھا۔

    ستم بالائے ستم، اسے محبت کی محرومی کا غم بھی تھا۔ اس کے شوہر شہزادہ چارلس اور اس کے درمیان کبھی محبت و الفت کا رشتہ قائم نہ ہوسکا کیونکہ چارلس جب تک ڈیانا کا شوہر رہا، اپنی محبوبہ کمیلا پارکر کے غم میں گھلتا رہا جسے وہ غیر شاہی خاندان کی ہونے کے باعث نہ اپنا سکا تھا۔

    شوہر کی بے اعتنائی نے ڈیانا کو مزید غمزدہ کردیا تھا۔ وہ کہتی تھی، ’شادی کے اس بندھن میں 3 افراد جڑے تھے، سو یہ ایک خاصا پرہجوم بندھن تھا‘۔

    آئیں لیڈی ڈیانا کے کچھ خیالات جانتے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ زندگی اس کے لیے کیا تھی اور وہ اسے کیسے گزارنا چاہتی تھی۔

    وہی کرو جو تمہارا دل چاہتا ہے۔

    مجھے صرف ڈیانا کے نام سے بلاؤ، شہزادی ڈیانا کے نام سے نہیں۔

    محبت کے بغیر زندگی گزارنا دنیا کی سب سے تکلیف دہ بیماری ہے۔

    میں اصولوں پر نہیں چلتی، میں دماغ کی نہیں، دل کی سنتی ہوں۔

    اگر آپ اس شخص کو ڈھونڈ لیں جس سے آپ محبت کرتے ہیں، تو اسے کبھی نہ جانے دیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بار اس نے کہا تھا، ’میں اس ملک کی ملکہ بننے کے بجائے دلوں کی ملکہ بننا پسند کروں گی‘۔

    ضرورت مند لوگوں کی مدد کرنا میری زندگی کا اہم حصہ ہے، اور یہی میری منزل ہے۔

    کروڑوں دلوں کی دھڑکن یہ خوبصورت شہزادی 31 اگست 1997 کو پیرس میں کار کے سفر کے دوران جان لیوا حادثے کا شکار ہوگئی اور اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ گئی۔

  • دلوں کی ملکہ لیڈی ڈیانا کو بچھڑے 21 برس بیت گئے

    دلوں کی ملکہ لیڈی ڈیانا کو بچھڑے 21 برس بیت گئے

    کروڑوں دلوں پرراج کرنے والی برطانیہ کی شہزادی لیڈی ڈیانا کی 21 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔

    شہزادی ڈیانا یکم جولائی انیس سو اکسٹھ میں برطانیہ کے شہر نورفوک میں پیدا ہوئیں، شہزادی ڈیانا کو ہمیشہ سے ہی تعلیمی سرگرمیوں سے زیادہ فلاحی کاموں میں دلچسپی تھی۔

    انتیس جولائی 1981 کو برطانیہ کے ولی عہد شہزادہ چارلس کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں، ان کی شادی کو فیری ٹیل میرج قرار دیا گیا اور دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں نے ان کی شادی کی تقریب دیکھی، ان کے دو بیٹے شہزادہ ولیم اور ہیری ہیں۔

    دنیا کے اس مقبول ترین شاہی جوڑے میں شادی کے سولہ سال بعد اگست 1996 میں طلاق ہوگئی، ڈیانا کی عالمی سطح پر مقبولیت کا بڑا سبب ان کی خوبصورت شخصیت تھی، طلاق کے بعد بھی ان کی مقبولیت میں کوئی کمی نہ آئی۔ ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ تصاویر لیڈی ڈیانا کی کھینچی گئیں۔

    شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی شہزادی لیڈی ڈیانا ایک ہمدرد دل خاتون تھیں، برطانوی شاہی خاندان کا حصہ بننے والی شہزادی ڈیانا فیشن اور انسانی ہمدردی کی وجہ سے لوگوں میں مقبول رہیں۔ وہ خوبصورتی میں بے مثال اور پرکشش شخصیت کی حامل تھیں۔

    شہزادی ڈیانا 31 اگست 1997 میں پیرس میں ایک کار حادثے کے نتیجے میں دنیا سے چل بسی تھیں تاہم ان کی پُرکشش شخصیت اور فلاحی خدمات ہمیشہ یاد رہیں گی۔

    دلوں کی ملکہ لیڈی ڈیانا کو ان کی گراں قدر خدمات پر مرنے کے بعد 1997ء میں امن کا نوبل انعام دیا گیا۔