Tag: died

  • ڈیرہ مراد جمالی، مسلح افراد کی فائرنگ 2 اہلکار جاں بحق

    ڈیرہ مراد جمالی، مسلح افراد کی فائرنگ 2 اہلکار جاں بحق

    کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے ڈیرہ مراد جمالی میں نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے ڈیرہ مراد جمالی میں نامعلوم مسلح شرپسندوں نے ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دونوں پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے۔

    فائرنگ کے بعد ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پہنچی اور دونوں اہلکاروں کو اسپتال منتقل کیا گیا تاہم دونوں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔ پولیس افسر نے واقعے کی تصدیق کردی ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔


    پڑھیں: کوئٹہ، مستونگ میں فائرنگ 4 افراد جاں بحق


    دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سنیئر پولیس اہلکاروں سے رپورٹ طلب کی اور واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کی ہدایات کیں۔


    مزید پڑھیں: گوادر کے علاقے جیوانی میں فائرنگ، دو کوسٹ گارڈ جاں بحق


    یاد رہے بلوچستان مسلسل دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، رواں سال اکتوبر کے ماہ میں مسلح افراد نے گوادر کے علاقے جیونی بازار میں کوسٹ گارڈ کی گاڑی پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 2 کوسٹ گارڈ سمیت تین افراد جاں بحق ہوئے تھے۔


    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان میں مزید 202 فراریوں نے ہتھیار ڈال دیے


     علاوہ ازیں جیونی بازار واقعے سے دو روز قبل مستونگ میں فائرنگ کا واقع پیش آیا جس میں ایک شخص دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ بنا جبکہ اکتوبر کے ماہ میں سریاب روڈ سے 12 کلومیٹر دور پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ کر کے 63 کیڈیٹرز کو شہید کردیا تھا بعد ازاں سیکیورٹی اداروں نے آپریشن کا آغاز کیا جس میں تین دہشت گردوں کو بھی نشانہ ہلاک کیا گیا تھا۔
  • ڈیفنس فیز 6 میں فائرنگ 2 پولیس اہلکار جاں بحق

    ڈیفنس فیز 6 میں فائرنگ 2 پولیس اہلکار جاں بحق

    کراچی: ڈیفنس فیز 6 خیابانِ شہباز میں نامعلوم کارسواروں کی فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے۔

    BREAKING: Karachi 2 killed, firing in DHA by arynews

    تفصیلات کے مطابق ڈیفنس فیز 6 پر واقع ڈاکٹر عبد العزیز کے بنگلے کے باہر نامعلوم کارسواروں کی جانب سے ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں دونوں شدید زخمی ہوئے۔

    بعد ازاں دونوں زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا تاہم دونوں اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔ ڈاکٹر سیمی جمال نے پولیس اہلکاروں کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’دونوں پولیس اہلکاروں کی شدید زخمی حالت میں لایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اُن کی زندگیاں بچانے کی بہت کوشیشں کیں مگر دونوں اہلکار جانبر نہ ہوسکے۔

    سندھ پولیس کے ترجمان کی جانب سے اعلامیے جاری کیا گیا ہے جس میں دونوں اہلکاروں کی شناخت کے حوالے سے بتایا گیا ہے، پولیس حکام کے مطابق واقعے میں جاں بحق ہونے والے اہلکاروں کی شناخت عبد المجید جن کی پوسٹنگ سیکیورٹی زون میں تھی جبکہ دوسرے اہلکار اشتیاق کے نام سے ہوئی جن کی پوسٹنگ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں تھی۔

    ایس ایس ساؤتھ نے کہا کہ ’’فائرنگ کے واقعے کے موقع پر دونوں پولیس اہلکار سادہ کپڑوں میں ملبوث اور ڈاکٹر عبد العزیز کے بنگلے کے باہر تعینات تھے تاہم وجہ قتل ذاتی دشمنی کا نتیجے میں پیش آیا ہے مگر تفتیش مکمل ہونے کے بعد رپورٹ جاری کی جائے گی‘‘۔

     

  • ہرنائی سیلابی ریلے سے 7 افراد ہلاک، 11 افراد لاپتہ

    ہرنائی سیلابی ریلے سے 7 افراد ہلاک، 11 افراد لاپتہ

    زیارت : دو روز سے مسلسل بارشوں کے باعث بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں سیلابی ریلے نے تباہی مچادی جس کے باعث 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں سیلابی ریلا داخل ہونے سے متعدد مکانات تباہ جبکہ پانی کے تیز بہاؤ میں کئی گاڑیاں بہہ گئی، سیلابی ریلا گزشتہ رات ہرنائی میں داخل ہوا جس کے باعث گھروں میں سوئے ہوئے کئی افراد ریلے میں بہہ گئے، ریسکیو حکام کے مطابق اب تک 7 افراد جاں بحق اور 11 افراد لاپتہ ہوئے ہیں جبکہ 3 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔

    صوبائی اور ضلعی انتظامیہ نے ہرنائی میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور ڈاکٹرز کی ٹیم سمیت ریسکیو اداروں نے کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ کوئٹہ کے سول اسپتال کی انتظامیہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے اب تک 4 لاشیں لائیں گئی ہیں جن کی شناخت ہوگئی ہے۔

    اسپتال منتقل کی گئی لاشوں کی شناخت 2 مقامی صحافیوں سمیت مزید دو افراد کی ہیں جنہیں ابتدائی پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔ صوبائی حکومت کی جانب سے متاثرین کے لیے امدادی پیکج کا اعلان بھی کیا گیا ہے جبکہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضے دینے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

    دوسری جانب محکمہ موسمیات کی جانب سے ملک کے مختلف علاقوں میں آج بھی بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

  • کوئٹہ دکان پر فائرنگ 1 شخص جاں بحق 3 زخمی

    کوئٹہ دکان پر فائرنگ 1 شخص جاں بحق 3 زخمی

    کوئٹہ : مسجد روڈ کے علاقے میں نامعلوم افراد کی دکان پر شدید فائرنگ، ایک شخص جاں بحق 3 افراد زخمی اسپتال منتقل کردیا۔

    پولیس کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے دکان کے قریب بیٹھے افراد پر اندھا دھند فائرنگ کردی جسکے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوگئے زخمیوں کو طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک شخص زخموں کاتاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔

    پولیس حکام نے مزید بتایا کہ مسلح افراد دکان پر فائرنگ کرنے کے بعد باآسانی فرار ہوگئے تاہم سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری نے جائے وقوعہ پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔

    اسپتال انتظامیہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت نور احمد کے نام سے ہوئی ہے جبکہ زخمی ہونے والے تینوں افراد کی حالت تشیویشناک ہے۔

    مزید پڑھیں :  بلوچستان سے 6 خطرناک دہشت گرد گرفتار، کوئٹہ دھماکوں کا اعتراف

    وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے کوئٹہ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ پولیس حکام کو دہشت گردوں کو ہر صورت گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

    واضح رہے گزشتہ روز وزیرداخلہ بلوچستان نے گرفتار کیے گئے دہشت گردوں کو میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے اُن کے اعترافی بیان کو سامنے رکھا تھا، سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ ’’دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے اور انہیں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے کوئٹہ میں دہشت گردی کے لیے رقم مہیا کی گئی تھی، گرفتار ملزمان نے کوئٹہ میں ہونے والے حالیہ دھماکوں کا بھی اعتراف کیا تھا‘‘۔

  • افغان انٹیلی جنس نے ملا عمرکی ہلاکت کی تصدیق کردی

    افغان انٹیلی جنس نے ملا عمرکی ہلاکت کی تصدیق کردی

    قابل: افغانستان نے مصدقہ معلومات پر ملا عمر کی موت کی تصدیق کر دی، افغانستان کے صدر ڈاکٹر اشرف غنی کے آفس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے ملا عمر کی پاکستان میں موت ہو چکی ہے۔

    ملا عمر کے مرنے کا دعویٰ آج بی بی سی نے کیا۔ جس کے بعد دنیا بھر میں سارا دن بحث ہوتی رہی کہ ملا عمر زندہ یا مردہ ہے۔ بی بی سی کا دعویٰ تھا فغان طالبان کے امیر ملا عمر جنوری دو ہزار تیرہ میں ہلاک ہوچکے ہیں ۔

     امریکا نے ملا عمر کی موت تسلیم کرنے سے انکار کر دیا، رات میں افغان ایوان صدر کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں افغان ایوان صدر نے مصدقہ اطلاعات پر ملا عمر کی موت کی تصدیق کر دی۔

     افغان ایوان صدر کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملا عمر کی اپریل دوہزار تیرہ میں پاکستان میں موت ہو چکی ہے۔ پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے ملا عمر کی ہلاکت سے متعلق افغان حکومت سے تفصیلات حاصل کر رہے ہیں ۔

    ماضی میں بھی ملا عمر کی موت کےبارے میں کئی باراطلاعات آئیں تھیں جو بعد میں غلط ثابت ہوئیں،امریکہ نے ملاعمر کےسرکی قیمت ایک کروڑامریکی ڈالرمقرر کر رکھی ہے۔

    افغانستان کے باغی گروپ اسلام موومنٹ فدائی محاذ کے ترجمان حمزہ نے چوبیس جولائی کو دعوی کیا تھا ملا عمر کو دوسال قبل قتل کردیاتھا، حزب اسلامی نے بھی مُلا عمر کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔

  • افغان طالبان رہنماء ملا عمر’ہلاک‘ ہوگئے: بی بی سی

    افغان طالبان رہنماء ملا عمر’ہلاک‘ ہوگئے: بی بی سی

    طالبان کے سپریم لیڈر ملاعمر کی ہلاکت کی خبریں گردش کررہی ہیں تاہم طالبان نے اس خبر کی تصدیق نہیں کی ہے۔

    ملاعمر 2001ءمیں افغانستان میں امریکی حملے کے بعد سے روپوش تھے جبکہ ان کے سر کی قیمت 10ملین ڈالر مقرر تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے نے افغان حکام اور انٹلی جنس ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان رہنماء ملا عمر تین سال قبل افغانستان میں مارے جاچکے ہیں۔

    بی بی سی کا یہ بھی کہنا ہے کہ طالبان کے ترجمان نے اس معاملے پر ان سے رابطہ کیا ہے اور جلد ہی اس حوالے سے حتمی اعلامیہ جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    یادرہے کہ اس سے قبل طالبان سے علیحدہ ہونیوالے گروپ محاظ فدائی نے کہاتھاکہ ملاعمر دوسال قبل تنظیم کی اندرونی لڑائی کے دوران مارے گئے تھے تاہم عید الفطرکے موقع پر طالبان نے ایک پیغام شائع کیاتھا جس کے مطابق ملاعمر نے مذاکرات کی توثیق کردی جبکہ اس سے قبل اپریل میں کہاتھاکہ سوانح حیات شائع کی تھی اور کہاکہ ملاعمر زندہ اور خیریت سے ہیں۔

    ملاعمر کی ہلاکت کی خبرایک ایسے وقت پرنشرہوئی جب افغان طالبان اورحکومت کے درمیان امن مذاکرات کا دوسرا دورجمعہ کو متوقع ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق  افغان حکام نے بھی ملا عمر کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے اور افغانستان کے نائب صدر اس معاملے میں چکھ دیر میں پریس کانفرنس کریں گے۔

    ملاعمر ایک گاﺅں میں پیداہوئے اور مختصر سی دینی تعلیم حاصل کی، مجاہدین کے ہمراہ سویت یونین کے خلاف لڑے اور 1994ءمیں طالبان کی تشکیل میں مدد دی، ایک رپورٹ کے مطابق وہ شادی شدہ تھے اوران کے دوبیٹے ہیں۔

  • سابق چیف جسٹس ریٹائرڈ نسیم حسن شاہ انتقال کر گئے

    سابق چیف جسٹس ریٹائرڈ نسیم حسن شاہ انتقال کر گئے

    لاہور: سپریم کورٹ آف پاکستان کے بارہویں چیف جسٹس ریٹائرڈ نسیم حسن شاہ انتقال کر گئے۔

    سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس نسیم حسن شاہ انتقال کر گئے، جسٹس نسیم حسن شاہ سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو مقدمے کی سماعت کر نے والے ان چار ججز میں شامل تھے، جنہوں نے بھٹو کی پھا نسی کی حمایت کی۔

     نسیم حسن شاہ سترہ اپریل انتیس سو ترانوے سے چودہ اپریل انیس سو چورانوے تک چیف جسٹس آف پاکستان رہے، وہ انیس سو ترانوے سے انیس سو چورانوے تک بطور چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ بھی فرائض سرانجام دیتے رہے۔

    نسیم حسن شاہ انیس سو ترانوے میں نواز شریف حکومت کو بحا ل کرنے والی سپریم کو رٹ کی بینچ کے سربراہ تھے، اس فیصلے کو محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے چمک سے تعبیر کیا تھا، ان کا نماز جنازہ کل صبح 9 بجے گلبرگ میں ادا کی جائے گی۔

  • دیون ورما دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے

    دیون ورما دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے

    ممبئی :بالی وڈ کے سینئر اداکار، ہدایت کار اور پروڈیوسر دیون ورما  دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔

    ستتر سالہ ورما کو گردوں کا عارضہ بھی لاحق تھا،  ان کے پسماندگان میں بیوی روپا گنگولی ہیں جو لیجنڈ اداکار اشوک کمار کی بیٹی ہیں۔ ورما کا انتقال ان کے آبائی شہر پونا میں واقع گھر میں ہوا۔ ورما کو ‘انگور’، ‘گول مال’، ‘چوری میرا کام’، ‘انداز اپنا اپنا’، ‘بے مثال’، ‘جدائی’، ‘دل تو پاگل ہے’ اور ‘کورا کاغذ’ میں خوبصورت کرداروں کی وجہ سے یاد رکھا جائے گا۔

  • تحریک پاکستان کےکارکن، بزرگ صحافی مجید نظامی سپرد خاک

    تحریک پاکستان کےکارکن، بزرگ صحافی مجید نظامی سپرد خاک

    لاہور: تحریک پاکستان کےکارکن، بزرگ صحافی اورنوائے وقت کے بانی مجید نظامی آہوں سسکیوں میں لاہور کے میانی صاحب قبرستان میں سپرد خاک کردئیے گئےمرحوم کی نماز جنازہ باغ جناح لاہورمیں ادا کی گئی۔

    سینئر صحافی مجید نظامی کی نمازجنازہ میں وزیر اعلی شہباز شریف، گورنر پنجاب چوہدری سرور، اراکین اسمبلی، سینیٹرز اعلی عدلیہ کے ججز،سیاسی و سماجی رہنماؤں اور صحافیوں سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔اِس موقع پرشہباز شریف نے مجید نظامی کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہامرحوم قومی اثاثہ اور ہمارے بڑے تھے جن کے چلے جانے پر وہ افسردہ ہیں۔

    گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا مجید نظامی کےانتقال سے پیدا ہونے والاخلا کبھی پُرنہیں ہوسکےگا۔

    مجید نظامی چھیاسی سال کی عمر میں لاہور کے نجی اسپتال میں انتقال کرگئے تھے۔ وہ ایم اے سیاسیات تھےاوراسلامیہ کالج میں دوران تعلیم مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے سیاست میں متحرک رہےاورتحریک پاکستان کی جدوجہد میں حصہ لیا۔