Tag: differences

  • اصلی اور نقلی پرفیوم کا پتہ لگانا بہت آسان

    اصلی اور نقلی پرفیوم کا پتہ لگانا بہت آسان

    مسحور کن خوشبو کی پرفیوم لگانا ہر کسی کو پسند ہوتا ہے، ایک اچھا اور مہنگا پرفیوم ہی بہترین خوشبو رکھتا ہے جو دیر تک قائم رہتی ہے لیکن بعض لوگ اس چکر میں جعلی پرفیوم بھی خرید لیتے ہیں۔

    تاہم مختلف طریقوں کے ذریعے آپ اپنے پرفیوم کے اصلی یا نقلی ہونے کا پتہ لگا سکتے ہیں۔

    پرفیوم کا رنگ

    یاد رکھیں کہ اصلی پرفیوم کا رنگ مدھم ہو گا نہ کہ تیز یا بھڑکیلا جبکہ نقلی پرفیوم میں کئی قسم کے اجزا شامل ہوتے ہیں جس کی وجہ سے پرفیوم کا رنگ تیز اور گہرا نظر آتا ہے۔

    پرفیوم کی بوتل کی فنشنگ

    نقلی پرفیوم والی بوتل کبھی بھی ہموار اور فنشنگ والی نہیں ہوگی، اس کی فنشنگ ناہموار ہوگی اور پرفیوم کی چمک مدہم دکھائی دے گی جبکہ بوتل کے پیندہ کی شکل بھی عجیب ہوگی۔

    اصلی پرفیوم کی بوتل ڈیزائن کے حوالے سے ہموار اور سموتھ ہوتی ہے جس کے نوزل کا سائز بھی زیادہ بڑا نہیں ہوگا۔

    پرفیوم کی بوتل کا سیریل نمبر

    صارف پرفیوم خرید کر اس کا ڈبہ کھولنے سے پہلے بوتل اور ڈبے کے سیریل نمبر کا موازنہ نہیں کر سکتا مگر کسی بھی پرفیوم کو خریدنے سے پہلے یہ یقین کر لیں کہ اس کے ڈبے پر موجود سیریل نمبر بوتل پر موجود سیریل نمبر سے مماثلت رکھتا ہے۔

    اگر سیریل نمبر میں یکسانیت نہیں ہوگی تو فوراً سمجھ جائیں کہ پرفیوم جعلی ہے۔

    پرفیوم کے ڈبے کی ریپنگ

    ڈبے پر موجود پلاسٹک ریپنگ بھی اس پرفیوم کے اصلی یا نقلی ہونے کا اندازہ لگانے میں بڑی حد تک معاون ہو سکتی ہے۔

    ڈبے پر موجود پلاسٹک ریپنگ چیک کریں کیونکہ اگر ریپر کی فولڈنگ ناہموار یا 5 ملی میٹر سے چوڑی ہیں تو آپ کا پرفیوم نقلی اور جعلی ہے۔

    اصلی اور برانڈڈ پرفیوم کے ڈبے میں اندرونی پیپر صاف اور سفید رنگ کا ہوتا ہے، جبکہ ڈبے میں ایک گتہ بھی موجود ہوتا ہے جو بوتل کو ٹوٹنے سے بچانے کے لیے رکھا گیا ہوتا ہے۔

    پرفیوم کی بوتل کا ڈھکن

    پرفیوم کی بوتل کا ڈھکن، بوتل پر موجود لوگو متوازن اور بوتل یا ڈھکن کے مرکز میں چسپاں ہونا چاہیئے کیونکہ اگر یہ لوگو بوتل پر لگے ڈھکن کی سیدھ کے مرکز میں نہ ہوا تو پرفیوم کی کوالٹی کے بارے میں سوال پیدا ہوگا۔

    پرفیوم کی خریداری سے قبل کمپنی کی ویب سائٹ وزٹ کریں

    ویب سائٹ وزٹ کرنے سے ایک تو پرفیوم کی اصل قیمت کا پتہ چل جاتا ہے اور دوسرا اس سے پرفیوم کے رنگ اور کمپنی کی پیکنگ وغیرہ کے بارے میں بھی پتہ چل جاتا ہے جبکہ پرفیوم کے اجزا سے بھی واقفیت ہو جاتی ہے۔

  • امریکا کا کرائمیا پر روسی الحاق تسلیم کرنے سے انکار‘ مائیک پومپیو

    امریکا کا کرائمیا پر روسی الحاق تسلیم کرنے سے انکار‘ مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکہ چاہتا ہے ایران ایک نارمل ملک کی طرح برتاو کرے‘ اگرامریکہ کے مفادات پر حملہ کیا گیا تو اس کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے حوالے سے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں کرنا چاہتا ہے‘روس سے کہا ہے وہ وینزویلا کے صدر نکولس مدورو کی حمایت ختم کرے لیکن روس نے ایسا کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے

    مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا کرائمیا پر روسی الحاق کو تسلیم نہیں کرے گا اس حوالے سے روس پر پابندیاں عائد رہیں گے-

    روس کے شہر سوچی میں وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کے بعد مائیک پومپیو کا کہنا تھاامریکہ بنیادی طور پر ایران کے ساتھ کوئی تنازع نہیں چاہتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا ہم نے ایران کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ اگر امریکی مفادات پر حملہ ہوا تو ہم یقینی طور پر اس کا مناسب انداز میں جواب دیں گے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ ایران ایک نارمل ملک کی طرح برتاؤ کرے تاہم اگر اس کے مفادات پر حملہ کیا گیا تو وہ اس کا بھر پور جواب دے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب متحدہ عرب امارات کے پانیوں میں دو سعودی آئل ٹینکرز سمیت چار ٹینکرز کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکہ کو شبہ ہے کہ اس کارروائی میں ایران یا اس کے حمایتی گروہ شامل ہیں تاہم اس واقعہ میں ایران کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

    دوسری جانب تہران نے اس واقعہ میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی تفتیش ہونی چاہیے، دوسری جانب سپین نے خلیج میں واشنگٹن اور تہران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد امریکی قیادت میں بحریہ گروپ کے ایک فریگیڈ کو واپس بلا لیا ہے۔

    مائیک پومپیو اور سرگئی لاوروف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل اختلافات کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ انھوں نے روس سے وینزویلا کے صدر نِکولس مدورو کی حمایت ختم کرنے کا کہا لیکن سرگئی لاوروف نے اسے یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ امریکہ کی مدورو کے خلاف دھمکیاں غیر جمہوری ہیں۔

    یوکرین کے حوالے سے پومپیو کا کہنا تھا کہ ان کا ملک کرائمیا پر روسی الحاق کو تسلیم نہیں کرے گا اور اس حوالے سے روس پر پابندیاں عائد رہیں گی۔

  • بریگزٹ کے معاملے پر تھریسا مے اور وزیر خارجہ کے درمیان اختلافات پیدا ہوگئے

    بریگزٹ کے معاملے پر تھریسا مے اور وزیر خارجہ کے درمیان اختلافات پیدا ہوگئے

    لندن : برطانیہ کے یورپی یونین سے تعلقات کے معاملے پر برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے اور وزیر خارجہ بورس جانسن کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے جمعے کے روز کابینہ کی میٹنگ کے دوران وزیر اعظم تھریسا مے کو مستقبل میں یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے بنائے گئے منصوبے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسا مے نے جمعے کے روز بریگزٹ کے حوالے منعقد ہونے والی میٹنگ کے دوران یورپی یونین سے تعلقات کے معاملے پر کابینہ کی حمایت حاصل کرلی ہے۔

    برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے تھریسا مے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے منصوبے کے تحت برطانیہ دوسروں کے قواعد پر عمل کرنے والا ملک بن جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم تھریسا مے کی کابینہ کے ارکان برطانیہ اور یورپی یونین کے مابین آزاد تجارتی علاقے کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تھریسا مے کی جانب سے بریگزٹ کی نرم شرائط کے باعث یورپی یونین سے علیحدگی کا مطالبہ کرنے والے برطانوی پارلیمنٹ کے ٹوری ارکان نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جس کی وجہ سے وزیر اعظم کو ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ برطانیہ میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے یورپی یونین سے نکلنے کے معاملے پر دوبارہ ریفرنڈم کا مطالبہ کیا ہے، مظاہرین نے یورپی یونین کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے جس میں بریگزٹ ڈیل کے خلاف کلمات درج تھے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل برطانوی پارلیمنٹ نے بریگزٹ بل منظور کیا تھا، یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی سے متعلق بل پر کئی ماہ سے بحث جاری تھی، شاہی منظوری کے بعد بریگزٹ بل قانون کا درجہ حاصل کرلے گا۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے عمل کا آغاز مارچ 2019 سے ہوگا اور دسمبر 2020 تک جاری رہے گا، اس دوران برطانیہ میں رہنے والے 45 لاکھ یورپی شہریوں کو برطانیہ جبکہ 12 لاکھ برطانوی شہریوں کو یورپی یونین میں آنے کی اجازت ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • جرمن چانسلر سے اختلافات کے بعد ہورسٹ زیہوفر کا مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا

    جرمن چانسلر سے اختلافات کے بعد ہورسٹ زیہوفر کا مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا

    برلن : جرمن چانسلر انجیلا میرکل اور وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر کے درمیان تارکین کے وطن کے مسئلے پر سامنے آنے والے اختلافات میں مزید شدت آگئی، مذاکرات میں ناکامی کے بعد وزیر داخلہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کو تیار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے وزیر داخلہ اور حکمران پارٹی کی قدامت پسند اتحادی جماعت کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کے صدر ہورسٹ زیہوفر نے اتوار کی رات ہونے والے طویل مذاکرات کے بعد اپنے عہدے سے استفعیٰ دینے کو تیار ہوگئے ہیں۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سی ایس یو کے صدر تارکین وطن کے معاملے پر انجیلا میرکل کی پالیسیوں کے سخت مخالف ہیں، جس کے باعث دونوں رہنماؤں کے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے تھے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ایک ہفتے سے ہورسٹ زیہوفر اور انجیلا میرکل کے درمیان مہاجرین کے مسئلے پر مشاورت جاری تھی تاکہ جرمنی میں برھتے ہوئے تارکین وطن کے بحران کو حل کیا جاسکے۔

    فرانس کے میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ انجیلا میرکل سے مذاکرات کی ناکامی اور مہاجرین سے متعلق سخت مؤقف اختیار کرنے کی وجہ سے جرمنی کے صوبے باوریا کی سیاسی جماعت سی ایس یو نے بھی ہورسٹ زیہوفر کی حمایت ختم کردی۔

    خیال رہے کہ جرمنی کے وزیر داخلہ نے جرمن چانسلر انجیلا میرکل کو متنبہ کیا تھا کہ 1 جولائی تک تارکین وطن سے متعلق مشترکہ یورپی معاہدے کو عملی جامہ نہ پہنانے کی صورت میں سرحد پر موجود اور دوسرے یورپی ممالک میں پناہ کی درخواست دینے والے غیر قانونی تارکین وطن کو واپس لوٹادیں گے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل جرمنی کی چانسلر انجیلا میرکل نے یورپی یونین کے اجلاس میں تارکین وطن سے متعلق متفقہ معاہدے کو حتمی شکل دی ہے، جس کے بعد اسپین اور یونان، جرمنی سے واپس لوٹائے جانے والے مہاجرین کو اپنے ملک میں پناہ دیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ زیہوفر کو یورپی ممالک کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر اطمئنان نہیں ہے، لہذا انہوں نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے بعد سی ایس یو کسی اور پارٹی ممبر کو وزیر داخلہ کے لیے نامزد کرے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سی ایس یو کے انجیلا میرکل کی حکومت سے علیحدگی اختیار کرنے کی صورت میں جرمن چانسلر کی حکومت مزید مشکلات کا شکار ہوجائے گی اور ممکن ہے کہ حکومت ہی ختم ہوجائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم : سینیٹ ٹکٹ پراختلافات، فاروق ستار کا بڑا اعلان کرنے کا فیصلہ

    ایم کیو ایم : سینیٹ ٹکٹ پراختلافات، فاروق ستار کا بڑا اعلان کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سینیٹ انتخابات میں ٹکٹ دینے کے معاملے پر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان میں ایک بار پھر اختلافات شدت اختیارکر کرگئے، اجلاس کے دوران فاروق ستار ناراض ہوکر اپنی رہائش گاہ چلے گئے، فاروق ستار نے کارکنان اور اراکین اسمبلی کو پی آئی بی طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستاراور رابطہ کمیٹی کے کچھ اراکین کے درمیان سینیٹ الیکشن کیلئے ٹکٹ دینے کے معاملے پر اختلافات سامنےآئے ہیں۔

    مرکزی دفتر بہادرآباد میں جاری رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فاروق ستار اورعامرخان کے اختلافات کھل کرسامنے آگئے، اس دوران جھگڑا ہوا اور بات تلخ کلامی تک پہنچ گئی جس کے بعد فاروق ستار ناراض ہوکر اپنی رہائش گاہ چلے گئے۔

    وہاں پہنچ کرانہوں نے کارکنان، اراکین اسمبلی کو پی آئی بی طلب کرلیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ فاروق ستار بڑا اعلان کرنے والے ہیں، اسی لیے سب کوپی آئی بی بلایا ہے۔

    دوسری جانب عامر خان نے بہادرآباد میں اجلاس طلب کرلیا ہے، خواجہ اظہار الحسن ، کنور نوید جمیل ، فیصل سبزواری اور ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

    سربراہ ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ پارٹی پرقبضہ کرنا چاہتے ہیں، یہ لوگ پارٹی سے جانا بھی نہیں چاہتے لیکن قابض ہونا چاہتےہیں، خالد مقبول اور کنور نوید بھی انہیں لوگوں کا ساتھ دے رہےہیں، پارٹی میں من مانیاں نہیں چلنے دوں گا۔

    اختلافات کامران ٹیسوری کو سینیٹربنانے کےمعاملے پر ہوئے، جبکہ  فاروق ستار ہرحال میں کامران ٹیسوری کو سینیٹر بنانا چاہتے ہیں، دوسری جانب رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ سینیٹ ٹکٹ پر پارٹی کیلئے خدمات دینے والوں کاحق ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیوایم کی پوری قیادت فاروق ستار کے فیصلے کےخلاف ہوگئی، رابطہ کمیٹی کی اکثریت نے پی آئی بی جانے سے انکار کردیا۔

    تمام اہم رہنما پی آئی بی کالونی کے بجائے ایم کیو ایم  کے مرکز بہادرآباد پہنچ گئے، عامرخان، خالد مقبول، کنورنوید، فیصل سبزواری بہادرآباد میں ہی موجود ہیں۔

    ایم کیوایم پاکستان کےاہم رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ کارکنوں کو نظر انداز کرکے کامران ٹیسوری کو نوازا گیا ان  پر صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ، ڈپٹی کنوینئر کا عہدہ اوردیگرنوازشات کی گئیں، کارکنوں کا حق مارنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    پارٹی ارکان کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی نے4  ناموں کو ووٹنگ کے ذریعے منتخب کیا تھا، جس میں فروغ نسیم ، نسرین جلیل، امین الحق،  شبیر قائم خانی شامل تھے۔

    فاروق ستارایک کا نام ڈراپ کرکے کامران ٹیسوری کو سینیٹربنوانا چاہتے ہیں، روز روز روٹھنا اورمنانا اب نہیں چلےگا، کامران ٹیسوری کی وجہ سے پوری پارٹی تباہ ہورہی ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بہادرآباد اور پی آئی بی میں کارکنان جمع ہونا شروع ہوگئے، آدھے کارکنان بہادر آباد اور آدھے پی آئی بی پہنچ گئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔ 

  • افسرکوچھٹی کیوں دی ؟ سندھ حکومت کا اے ڈی خواجہ سے جواب طلب

    افسرکوچھٹی کیوں دی ؟ سندھ حکومت کا اے ڈی خواجہ سے جواب طلب

    کراچی : سندھ حکومت اور آئی جی کے درمیان اختلافات مزید شدت اختیار کرگئے، ایس پی کو چھٹی دینے پر وزیر داخلہ سندھ نے اے ڈی خواجہ سے وضاحت طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور آئی جی سندھ کے درمیان اختلافات منظرعام پر آگئے ہیں، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی جانب سے ایک ایس پی کو بیرون ملک چھٹی پر جانے کی اجازت دینے پر وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    وزیرداخلہ نے آئی جی سندھ اےڈی خواجہ کو ایک خط تحریر کیا ہے جس میں یہ وضاحت طلب کی گئی ہے کہ آپ نے کن اختیارات کے تحت 28اگست کو گریڈ اٹھارہ کے افسر کی8روز کی چھٹی منظور کی؟

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اس بات کا جواب دیا جائے کہ آپ نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیسے اور کیوں کیا؟

    علاوہ ازیں وزيراعلیٰ سيکريٹريٹ نے بھی اس حوالے سے آئی جی سندھ سے وضاحت طلب کر لی ہے، ذرائع کے مطابق وزيراعلیٰ سيکريٹريٹ نے جواب نہ ملنے پرآئی جی سندھ کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فيصلہ کیا ہے۔


    مزید پڑھیں: اے ڈی خواجہ فارغ، عبدالمجید دستی عارضی آئی جی سندھ مقرر


    واضح رہے کہ حکومت سندھ نے پانچ ماہ قبل آّئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ان کئے عہدے سے معطل کرکے ان کی جگہ عبدالمجید دستی کو قائم مقام آئی جی سندھ مقرر کردیا تھا ۔


    مزید پڑھیں: عدالت کی اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کی ہدایت


    بعد ازاں سندھ ہائیکورٹ نے قائم مقام آئی جی سندھ کا نوٹی فیکیشن معطل کرکے اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے اے ڈی خواجہ کوعہدے سے ہٹانے سے کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا اور اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کے حکم امتناعی میں توسیع کردی تھی۔


    مزید پڑھیں: مسئلہ اختیارات کا ہے، آئی جی ہوں کلرک نہیں، اے ڈی خواجہ


    سندھ ہائیکورٹ نے محفوظ کیئے گئے فیصلے کی تاریخ سات ستمبر مقرر کی تھی، یاد رہے کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ خود بھی عہدہ چھوڑنے کیلئے کہہ چکے ہیں اور ان کا مؤقف ہے کہ پولیس کے کام میں مداخلت کی وجہ سے افسران کا مورال گررہا ہے۔


    مزید پڑھیں: صوبائی حکومت نے آئی جی سندھ پر نئی پابندی عائد کردی


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔