Tag: DIG ctd

  • منی لانڈرنگ کرنیوالے عناصر کے خلاف گھیرا تنگ

    منی لانڈرنگ کرنیوالے عناصر کے خلاف گھیرا تنگ

    کراچی : منی لانڈرنگ کرنیوالے عناصر کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے منی لانڈرنگ سے متعلق تمام کیسز کی تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کرنیوالے عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کیلئے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے ڈی آئی جیز اور انویسٹی گیشن حکام کوخط کے ساتھ پر فارمہ ارسال کیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ سے متعلق تمام کیسز کا جائزہ لیا جائے اور درج ہونیوالے متعلقہ مقدمات کی فہرست بنانے کے ساتھ ساتھ مقدمات کی تفصیلات پرفامہ سے فل کرکے آگاہ کیا جائے جبکہ منی لانڈرنگ کے ثبوت سے بھی آگاہ کیا جائے۔

    پرفارمہ میں ملزم کا نام اور دیگر اہم تفصیلات کا بھی ذکر موجود ہے جبکہ دستاویز26 جولائی کو ڈی آئی جی سی ٹی ڈی دفتر میں جمع کرانےکی ہدایت کی ہے۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں منی لانڈرنگ کے پیسوں سے 200بے نامی گاڑیاں خریدنے کا انکشاف سامنے آیا ، جس کے بعد نیب راولپنڈی نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی خریداری میں جعلی طریقے سےشناختی کارڈاستعمال کرنے کا بھی انکشاف ہوا ، جس پر نیب راولپنڈی نےنادرا سےمدد طلب کرلی اور تمام افراد سے تفتیش کا فیصلہ کیا تھا ۔

    ذرائع کے مطابق گاڑیاں عام لوگوں کے ناموں پرمنگوائی گئیں، گاڑیوں کو ڈرائی پورٹ لاہور پر روک دیا گیا، گاڑیوں میں لینڈ کروزراور پراڈوز شامل ہیں ، جن کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی خریداری میں بڑی نیٹ ورک کےشواہد نیب نے حاصل کر لیے جبکہ کسٹم حکام کے بھی بڑے نیٹ ورک سے رابطے کا انکشاف بھی سامنے آیا ہے۔

  • سی ٹی ڈی کی 28 مجرمان  کے سروں کی قیمت طے کرنے کی سفارش

    سی ٹی ڈی کی 28 مجرمان کے سروں کی قیمت طے کرنے کی سفارش

    کراچی : ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد حامد کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں 28 مجرموں کےسرکی قیمت طے کرنے کی سفارش کردی گئی ، جس میں پولیس افسران کوشہید کرنے والے لڈو تیغانی کا نام بھی مجرموں میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد حامد کی سربراہی میں صوبائی کمیٹی کااجلاس ہوا ، 2 سال کے بعد مجرموں کے سروں کی قیمت مقررکرنے اور انعامی رقم کیلئے اجلاس منعقد کیا گیا۔

    محکمہ داخلہ سندھ کو آئی جی سندھ کے ذریعے سفارشات ارسال کی جائیں گی، ،ڈی آئی جی عمر شاہد حامد نے کہا پولیس اور رینجرز مقابلوں میں 22انتہائی خطرناک دہشت گرد اور مجرم مارے گئے، ہلاک دہشتگردوں میں غفارذکری ، خیربخش عرف خیرو،دادو سبزوئی شامل ہیں۔

    عمر شاہد حامد کا کہنا تھا کہ مارے گئے دہشت گردوں کے سروں پر انعامات رکھےگئےتھے اور 3کروڑ70لاکھ روپے انعام کی رقم جاری کرنے کی سفارش کی گئی۔

    صوبائی کمیٹی نے مزید 28 مجرموں کےسرکی قیمت طے کرنے کی سفارش کردی ، جس میں پولیس افسران کوشہید کرنے والے لڈو تیغانی کا نام بھی مجرموں میں شامل ہیں۔

    عمر شاہد حامد نے کہا مطلوبہ دہشت گردوں کے سرکی قیمت مجموعی طور پر3کروڑ65لاکھ رکھی جائے۔

  • سانحہ مستونگ: سہولت کار مقامی ہیں، شناخت ہوگئی، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی

    سانحہ مستونگ: سہولت کار مقامی ہیں، شناخت ہوگئی، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی

    کوئٹہ: ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز گورایہ نے کہا ہے کہ مستونگ واقعے کے پہلے دن سے تحقیقات کررہے تھے، خودکش حملہ آور سمیت سہولت کاروں کی شناخت ہوگئی ہے، سہولت کار مستونگ کے رہائشی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز گورایہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ مستونگ میں 150 افراد شہید، 250 زخمی ہوئے، خودکش حملہ آور کی شناخت ہوگئی ہے، خودکش حملہ آور کا نام حفیظ، میرپور ساکھرو ٹھٹھہ کا رہائشی جبکہ بروہی زبان سے لاعلم تھا۔

    ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے کہا کہ حملہ آور کارنر میٹنگ میں چوتھی لائن میں بیٹھا تھا، اسٹیج کے سامنے آکر خودکو اُڑایا، حملہ آور نے بی این پی کا جھنڈا اُٹھایا ہوا تھا، حملہ آور کے والد کے مطابق حفیظ اور اس کی بہنیں افغانستان گئی ہوئی تھیں۔

    اعتزاز گورایہ کے مطابق سہولت کار گروپ کا بھی سراغ ملا ہے، جو شخص حملہ آور کو لایا وہ مقامی تھا، کارنر میٹنگ میں کسی بھی شخص کو چیک نہیں کیا گیا، اکٹھے کیے گئے فرانزک شواہد کا تجزیہ کیا جارہا ہے۔

    اعتزاز گورایہ نے کہا کہ گرفتاری کے لیے آپریشنز کررہے ہیں، چاغی سے تاحال کوئی سہولت کار گرفتار نہیں ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز ڈائریکٹر جنرل کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ بلوچستان اعتزاز گورایہ کا کہنا تھا کہ صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں پر حملے کا خدشہ ہے، دہشت گرد سیاسی جماعت کے لوگوں کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے مستونگ دھماکے کو خودکش قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ دھماکے میں 16 سے 20 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔