Tag: Digital Currency

  • ٹوئٹر پر کتے کا لوگو کہاں سے اور کیوں آیا؟

    ٹوئٹر پر کتے کا لوگو کہاں سے اور کیوں آیا؟

    نیویارک : سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے سربراہ ایلون مسک نے ٹوئٹر کا مشہور زمانہ لوگو تبدیل کرکے صارفین کو حیرت زدہ کردیا۔ اب آپ ٹوئٹر کھولیں گے تو آپ کو نیلی چڑیا کی جگہ ایک کتے کی شکل نظر آئے گی۔

    ٹوئٹر پر اس حوالے سے خود ایلون مسک نے ایک تصویر کے ساتھ ٹوئٹ کرتے ہوئے یہ اعلان کیا کہ جیسا کہ وعدہ کیا تھا، میں نے اپنا وعدہ پورا کیا۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ادارے کے سربراہ نے یہ اقدام کیوں اٹھایا؟ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایلون مسک نے ٹوئٹر برڈ کو کرپٹو کرنسی ڈاج کوائن والے کتے شیبا اینو کے ساتھ تبدیل کیا جس کی وجہ سے اس ڈیجیٹل کرنسی کی قیمت 30 فیصد سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔

    ارب پتی شخص ایلون مسک کی جانب سے یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب ان کے وکلاء نے جمعہ کو ایک وفاقی جج سے 258 ارب ڈالر کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست کی۔ مذکورہ مقدمے میں اس کاروباری شخصیت پر ڈاج کوئن کی قیمت میں ہیرا پھیری کرنے اور اسے 36 ہزار فیصد تک اوپر لے جانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    لوگو میں تبدیلی کے بعد ایلون مسک نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اس کے متعلق ایک میم شیئر کی۔ اس اکاؤنٹ کے 13 کروڑ30 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں۔

    ایلون مسک نے اس کرپٹو کرنسی کے بارے میں کئی ٹویٹ کیے ہیں۔ اس کوئن کو پہلی بار 2013 میں مذاق کے طور پر شروع کیا گیا تھا۔ اس کرنسی کے بارے میں ایلون مسک کے زیادہ تر کمنٹس کے نتیجے میں قیمت تبدیل ہوئی۔

    کوائن مارکیٹ کیپ ڈاٹ کام کے مطابق ڈاج کوائن آٹھویں سب سے قیمتی کرپٹو کرنسی ہے جس کی مارکیٹ کی حد تقریباً 13 ارب ڈالر ہے۔

    ایلون مسک کے خلاف 2022 میں دائر ہونے والے کیس میں ان کے وکلاء نے کہا تھا کہ ڈاج کوئن کے بارے میں ان کے ریمارکس بے ضرر اور اکثر احمقانہ تھے۔ مقدمے میں ٹوئٹر، ٹیسلا اور بورنگ کمپنی کے نام شامل ہیں۔

    سال2021 میں جب ایلون مسک نے سیچرڈے نائٹ لائیو میں میزبانی کے دوران اس کرنسی کا ذکر کیا تو ڈاج کوئن کی قیمت گرگئی تھی۔

  • سعودی عرب میں ڈیجیٹل کرنسی: استعمال میں کیا رکاوٹ ہے؟

    سعودی عرب میں ڈیجیٹل کرنسی: استعمال میں کیا رکاوٹ ہے؟

    ریاض: سعودی عرب میں ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال کے حوالے سے مشاورتی عمل جاری ہے اور اس سلسلے میں دنیا بھر میں کیے گئے اقدامات و قوانین کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی سینٹرل بینک (ساما) کا کہنا ہے کہ اب تک ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال کا فیصلہ نہیں کیا گیا، فی الوقت اس کے ممکنہ فوائد اور خطرات پر غور کیا جا رہا ہے۔

    ساما کے گورنر ڈاکٹر فہد المبارک کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل کرنسی کو جانچنے کی کارروائی جاری ہے، سعودی عرب میں سرگرم مالیاتی ٹیکنالوجی کمپنیوں اور بینکوں کے تعاون سے یہ کام کیا جا رہا ہے۔

    گورنر کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال کے فوائد اور نقصانات کے حوالے سے دنیا کے سینٹرل بینکوں کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے تناظر میں جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل کرنسی منصوبے کے موجودہ مرحلے میں مقامی مالیاتی ٹیکنالوجی کمپنیوں اور بینکوں نیز مارکیٹ کے مؤثر اداروں کو شریک کیا جا رہا ہے، علاوہ ازیں ٹیکنالوجی اور مشاورتی سروسز فراہم کرنے والوں کا تعاون بھی حاصل کیا جا رہا ہے۔

    گورنر کا مزید کہنا تھا کہ ساما ڈیجیٹل کرنسی کا جائزہ متعلقہ بین الاقوامی فریقوں اور سعودی سرکاری اداروں کے ساتھ مشاورت جاری رکھے گا۔

    خیال رہے کہ سعودی سینٹرل بینک 2019 کے دوران عابر منصوبے کے ذریعے ساما کے لیے ڈیجیٹل کرنسی کے آزمائشی مرحلے میں کامیابی حاصل کر چکا ہے، یہ انیشی ایٹو متحدہ عرب امارات کے بینک کے تعاون سے کیا گیا تھا۔

  • واٹس ایپ میں ڈیجیٹل کرنسی متعارف کروائے جانے کا امکان

    واٹس ایپ میں ڈیجیٹل کرنسی متعارف کروائے جانے کا امکان

    فیس بک کمپنی کی نام میں تبدیلی کے بعد اس کی زیر ملکیت ایپس میں بھی تبدیلیوں اور نئی سہولیات کی رپورٹس سامنے آرہی ہیں، ایسی ہی ایک نئی سروس واٹس ایپ میں متعارف کروائے جانے کا امکان ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق حال ہی میں میٹا (فیس بک) نے اپنا ڈیجیٹل والٹ نووی متعارف کروایا تھا، جو ایک ایسا بلاک چین پلیٹ فارم ہے جو ترسیلات زر میں مدد فراہم کرنے والی کمپنیوں کے لیے چیلنج ثابت ہوگا۔

    اس ڈیجیٹل کرنسی کو صارفین والٹ میں سنبھال سکتے ہیں اور مقامی کرنسی میں تبدیل کرسکتے ہیں۔

    فیس بک اس والٹ کو اپنی ڈیجیٹل کرنسی ڈائم کے لیے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے مگر اس کے لیے امریکی ریگولیٹرز کی منظوری کی ضرورت ہوگی۔

    اب رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ کمپنی کی جانب سے اس والٹ کو اپنی دیگر سروسز میں استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

    واٹس ایپ کی اپ ڈیٹس پر نظر رکھنے والی سائٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق مقبول میسجنگ سروس کی جانب سے نووی والٹ کو ایپ میں ٹیسٹ کیا جارہا ہے، جس کی مدد سے امریکا میں صارفین ایپ سے نکلے بغیر براہ راست رقوم بھیج یا موصول کرسکیں گے۔

    اس سے پہلے بھی کمپنی نے اس ڈیجیٹل والٹ کو اپنے زیر ملکیت ایپس اور سروسز کا حصہ بنانے میں دلچسپی ظاہر کی تھی مگر یہ پہلی مرتبہ ہے جب اسے کسی ایپ کا حصہ بنانے پر کام کیا جارہا ہے۔

    رپورٹ میں اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا گیا جس سے عندیہ ملتا ہے کہ واٹس ایپ میں صارفین اپنے بینک اکاؤنٹ کو ایڈ یا اپنے کارڈ کو لنک کرکے بینک اکاؤنٹ سے رقم نکال سکتے ہیں۔ اسی طرح اپنی ٹرانزیکشنز اور بیلنس کو بھی اس کی مدد سے دیکھ سکیں گے۔

    مگر فی الحال والٹ کو واٹس ایپ کا حصہ بنانے کا کوڈ ہی سامنے آیا ہے اور اس سروس کو بیٹا صارفین بھی استعمال نہیں کرسکتے کیونکہ یہ ابھی صرف اندرونی ٹیسٹنگ کے لیے دستیاب ہے۔