Tag: Dillat girl murder

  • بھارت : نوسالہ دلت بچی کا شمشان گھاٹ میں اجتماعی زیادتی و قتل

    بھارت : نوسالہ دلت بچی کا شمشان گھاٹ میں اجتماعی زیادتی و قتل

    نئی دہلی : بھارتی شہر دہلی میں گزشتہ روز 9 سالہ دلت بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کردیا گیا اور بعد ازاں اس قبیح جرم کا ارتکاب کرنے والے سادھو اور اس کے چیلوں نے اس کی لاش جلادی۔

    اس ہولناک واردات کا نشانہ بننے والی نو سالہ ہندو لڑکی کے والدین نے ایک ہندو سادھو اور تین دیگر افراد پر اُس وقت حملہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے جب وہ بچی گھر سے پانی لینے کے لیے نکلی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق لڑکی کی ماں کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے اپنی بچی کی لاش کو زبردستی جلانے پر احتجاج کیا تو انہیں دھمکیاں دی گئی اور شمشان گھاٹ کا گیٹ بند کر دیا گیا۔

    یہ بچی ہندوؤں کے پسماندہ طبقے دلت برادری سے تعلق رکھتی تھی جنہیں ہندو معاشرے میں کچھ عرصے قبل تک اچھوت تصور کیا جاتا تھا۔ اس بچی کے والدین مسلمانوں کے ایک صوفی بزرگ کے مزار کے باہر بھیک مانگ کر گزارا کرتے ہیں۔ دہلی شہر کے ننگل علاقے میں یہ مزار ایک شمشان گھاٹ کے بالکل سامنے واقع ہے۔

    یہ بچی اپنے والدین کی واحد اولاد تھی۔ لڑکی کی ماں نے مزید بتایا کہ اتوار کی شام کو انہوں نے اپنی بچی کو شمشان گھاٹ سے  پانی لانے کے لیے بھیجا جو ان کی جھونپڑی سے صرف چند سو میٹر دور ہے۔

    ایک گھنٹہ گزر جانے کے بعد جب بچی گھر واپس نہ آئی تو میں اسے دیکھنے کے لیے نکلی۔ شمشان گھاٹ پر میں نے اسے زمین پر بے سدھ پڑا پایا۔ اس کے ہونٹ نیلے ہو رہے تھے، اس کی ناک سے خون نکل رہا تھا، اس کے کلائیوں اور ہاتھ پر نیل پڑے ہوئے تھے اور اس کے کپڑے بھی گیلے ہو رہے تھے۔’

    انہوں نے بتایا کہ شمشان گھاٹ پر ایک ہندو سادھو اور اس کے تین چیلوں نے انہیں پولیس نہ بلانے کا مشورہ دیا اور کہا کہ پولیس والے لڑکی کا پوسٹ مارٹم کرکے اس کے جسم کے اعضاء نکال کر بیچ دیں گے۔

    بچی کی ماں نے الزام لگایا کہ ان چاروں افراد نے شمشان گھاٹ کا گیٹ بند کر دیا تاکہ وہ وہاں سے نہ نکل سکیں، انھیں ڈرایا دھمکایا اور پیسے کا لالچ بھی دیا۔

    بچی کے والد نے کہا کہ جب وہ ڈیڑھ سو کے قریب گاؤں والوں کے ہمراہ شمشان گھاٹ پہنچے تو ان کی بچی کی لاش تقریباً جل چکی تھی۔ گاؤں والوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے پولیس کو بلایا اور جلتی ہوئی چتا پر پانی ڈالا تاکہ بچی کی لاش جلنے سے بچائی جا سکے لیکن صرف اس کی ٹانگیں ہی بچ پائیں جس سے پوسٹ مارٹم میں ریپ کی تصدیق کیا جانا ممکن نہیں رہا۔

    پولیس کے ایک اعلیٰ اہلکار نے کہا کہ والدین کے بیانات پر ملزمان کے خلاف گینگ ریپ، قتل اور زبردستی کریا کرم کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

  • بھارت : اجتماعی زیادتی اور قتل ہونے والی دلت لڑکی کو انصاف نہ مل سکا

    بھارت : اجتماعی زیادتی اور قتل ہونے والی دلت لڑکی کو انصاف نہ مل سکا

    نئی دہلی : بھارت میں اجتماعی زیادتی کے بعد ہلاک ہونے والی دلت لڑکی کو انصاف دلانے کیلیے انسانی حقوق کی تنظیم نے آواز اٹھاتے ہوئے وزیراعظم کے نام یاد دہانی کیلئے خط ارسال کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں گزشتہ دنوں ہونے والے واقعے نے انسانیت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا، زیادتی کے بعد لڑکی کے جسم کی کئی ہڈیاں ٹوٹی ہوئیں تھیں جبکہ اُس کی زبان بھی کاٹ دی گئی تھی۔

    اترپردیش کے ضلع ہاتھرس کے گاؤں بولگڑھی میں  ایک لڑکی کی اجتماعی آبرو ریزی اور قتل کے ملزمان کی گرفتاری کے مطالبے کے سلسلے میں والمیکی سماج نامی تنظیم  نے وزیراعظم کے نام یاد دہانی کیلئے خط ارسال کیا ہے۔

    نیشنل الائنس فار دلت ہیومن رائٹس (این اے ڈی ایچ آر) نے قومی خواتین کمیشن سے اس معاملے میں مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتی والمیکی سماج کی ہریانہ یونٹ نے حصار ضلع ڈپٹی کمشنر کے ذریعہ سے وزیراعظم کو ایک میمورنڈم بھیج کر واقعہ پرسخت اشتعال کا اظہار کیا اور ملزمان کو گرفتارکرکے سخت سزا دلانے کا مطالبہ کیا۔

    بھارتی والمیکی دھرم سماج کے ہریانہ کے ریاستی سکریٹری دیپک برٹ نے متاثرہ لڑکی کے لواحقین کی معاشی حالت کے پیش نظر کم از کم 50 لاکھ روپے کی مالی مدد دینے کا مطالبہ بھی کیا۔

    دوسری جانب این اے ڈی ایچ آر کنوینر رجت کلسن نے بھی قومی خواتین کمیشن کو خط لکھ کر متاثرہ کے خاندان کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    رجت کلسن نے خواتین کمیشن کو خط لکھ کر ان سے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی تفتیش فوراً مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی ) یا کسی دوسری ریاست کی خصوصی ٹیم سے کرائی جائے اور مقدمہ کو اترپردیش سے باہر دہلی کی عدالت میں منتقل کیا جائے۔

    انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ متاثرہ کے خاندان اور مقدمے کے گواہوں کو فوری طور پر تحفظ مہیا کی جائے اور متاثرہ کے کنبے کو ایک کروڑ کا معاوضہ دیا جائے اور سبھی ملزمین کو گرفتار کرکے انہیں پھانسی کی سزا دی جائے۔

    مزید پڑھیں : بھارت میں انسانیت شرما گئی، اجتماعی زیادتی کی شکار لڑکی دوران علاج ہلاک

    انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں لاپرواہ پولیس افسروں کو فوراً برخاست کیا جائے، اس تعلق سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اترپردیش حکومت کی وزیر گلاب دیوی نے کہا کہ اس معاملے کے تمام ملزمان کو سزا ملے گی، اس معاملے کی تفتیش جاری ہے، گناہ گاروں کو کسی صورت بخشا نہیں جائے گا۔