Tag: Diplomatic relations

  • پاک روس دوستی اور سفارتی تعلقات کو 74سال مکمل

    پاک روس دوستی اور سفارتی تعلقات کو 74سال مکمل

    ماسکو : پاکستان اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات کو 74سال مکمل ہو گئے ہیں. آج یکم مئی کو پاکستان اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہونے کے 74سال ہوگئے ہیں۔

    دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ اور دوطرفہ تعاون پر مبنی تعلقات قائم ہیں. دونوں ممالک کے تعلقات میں باہمی عزت، اعتبار اور کافی سارے بین الاقوامی اور علاقائی معاملات پر ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔

    دونوں ملکوں کے مابین تجارت، دفاع اور سیکورٹی، انرجی، تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون مزید فروغ پا رہا ہے۔

    دونوں ممالک نے2014 میں دفاعی تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔2021 کے اوائل تک ماسکو نے پاکستان کو ایم آئی 35 حملہ آور ہیلی کاپٹروں کی ایک کھیپ فراہم کی ہے اور روس نے پاکستان کے ساتھ اینٹی ٹینک سسٹم، فضائی دفاعی ہتھیار اور فراہم کرنے کے معاہدے کیے ہیں۔

    روس اور پاکستان کے درمیان آج دفاعی اور سلامتی کے شعبے میں بھی تعاون بڑھ رہا ہے، یہ ہی وجہ ہے کہ روسی فوج اور پاک فوج کے درمیان پہلی سالانہ مشترکہ مشق دروذبہ “فرینڈشپ 2016” کے نام سے ہوئی۔

    جس میں 70 روسیوں اور 130 پاکستانی فوجی جوانوں نے اس مشق میں حصہ لیا، جو 24 ستمبر سے 10 اکتوبر 2016 تک پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبرپختونخوا کے چیراٹ میں منعقد ہوئی۔

    اس کے علاوہ روس اور پاکستان توانائی کے شعبے میں بھی تعاون کر رہے ہیں. روس پاکستان میں گیس پائپ لائن “پاکستان سٹریم” کی تعمیر کرے گا، جس سے پاکستان میں جاری توانائی کا بحران ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

  • ہم سفارتی تعلقات میں کمزور ہیں، بھارت موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا، مولا بخش چانڈیو

    ہم سفارتی تعلقات میں کمزور ہیں، بھارت موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا، مولا بخش چانڈیو

    کراچی : پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ بھارت تو اپنے ہاتھ سے کوئی موقع جانے نہیں دیتا، سفارتی تعلقات میں ہم کمزور ہیں اس بات کو تسلیم کرلیں۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھاکہ مولابخش چانڈیو نے کہا کہ ہمیں یہ بات تسلیم کرنا پڑے گی کہ ہم سفارتی تعلقات میں کمزور ہیں جبکہ بھارت ہمارے خلاف کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا پاکستان کو اب بھی بہت محتاط رہنا پڑے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے جو مفاہمت کی یہ صرف پاکستان کی وجہ سے ہے، اپوزیشن اراکین نے جو مفاہمت کا ہاتھ بڑھایا ہے حکومت اس کو غنیمت سمجھے۔

    آپ مہنگائی کریں اور ہم آپ کا ساتھ دیں ایسا تو نہیں ہوگا، آپ ایوان میں تکبر کے ساتھ گھوم کربیٹھ جاتے ہیں، کیا کوئی ممبر بھی ایسا نہیں جس سے آپ ہاتھ ملانا پسند کریں؟

    آپ کسی سے ہاتھ ملانے کو تیار نہیں یہ جو آج ساتھ ہیں وہ کل نہیں ہوں گے، جس درخت پر پھل زیادہ ہوتے ہیں وہ جھکتا ہے۔