Tag: disable

  • سعودی حکومت کی معذوروں کے حقوق سلب کرنے والوں کیخلاف بڑی کارروائی

    سعودی حکومت کی معذوروں کے حقوق سلب کرنے والوں کیخلاف بڑی کارروائی

    ریاض : سعودی عرب میں محکمہ ٹریفک نے کہا ہے کہ مملکت کے مختلف علاقوں میں معذوروں کے لیے مخصوص جگہوں پر پارکنگ پر دوہزار438 گاڑیوں کے مالکان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ ٹریفک قانون کے مطابق سرکاری و نجی اداروں اور مختلف پبلک مقامات پر معذوروں کی کاروں کے لیے پارکنگ مختص ہے جہاں کسی دوسرے کو گاڑی پارک کرنے کی اجازت نہیں۔

    ٹریفک اہلکار ضابطے کی پابندی کرانے کے لیے جگہ جگہ چھاپے مار رہے ہیں۔ جہاں بھی کوئی خلاف ورزی کی جاتی ہے فوری کارروائی کرتے ہیں۔

    محکمہ ٹریفک نے سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں سے اپیل کی کہ وہ معذوروں کے لیے مختص مقامات پر گاڑی پارک کرنے سے گریز کریں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ ٹریفک نے یاد دہانی کرائی ہے کہ معذوروں کے لیے مختص مقامات پر گاڑی پارک کرنے پر500سے900 ریال تک کا جرمانہ ہوگا، گاڑی کے مالک یا ڈرائیور تک رسائی نہ ہونے کی صورت میں گاڑی قبضے میں لی  جائے گی۔

  • بارہ برس تک معذوری کا ڈرامہ رچانے والا اطالوی باشندہ

    بارہ برس تک معذوری کا ڈرامہ رچانے والا اطالوی باشندہ

    روم: اطالوی پولیس نے برسوں معذور بن کر حکومت سے وظیفہ لینے والے جعل ساز کو گرفتار کرلیا، جعل ساز گزشتہ 12 برس میں 118.000 پونڈ کا فائدہ حاصل کر چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اطالوی عدالت میں اپنی نوعیت کا انوکھا مقدمے پیش ہوا، پراسیکیورٹر نے بتایا کہ55 سالہ رابرٹو گولییلمی نے حکومت کو دھوکہ دیا، خود کو معذور ظاہر کرکے برسوں سے فوائدحاصل کر تا رہا، اس نے 2007 میں کا رحادثے کے بعد ویل چیئر پر آنے کا دعوی کیا تاہم حقیقت یہ تھی کہ کار حادثہ اور اس کے نتیجے میں ہونے والی معذوری جعلی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ رابرٹو گولییلمی کو جعل سازی کا خیال اپنے معذور پڑوسی کو دیکھ کر آیا جسے حکومت ماہانہ وظفیہ دیتی تھی، بے روزگار رابرٹو نے متعلقہ ادارے میں خود کو معذور ظاہر کیا، اس نے جعلی میڈیکل رپورٹ بھی حاصل کر لی جس میں کہا گیا تھا کہ رابرٹو ٹریفک حادثے میں معذور ہوگیا۔

    رابرٹو مخصوص ویل چیئر پر برسوں گھومتا رہا اس دوران اسکے پڑوسیوں اور عزیزوں کو بھی یہ شک نہ ہوسکا کہ وہ معذور نہیں، اس قدر فنکاری سے خود کو معاشرے میں پیش کرتا رہا جیسے وہ حقیقی طور پر معذور ہے، اس نے اپنے پیروں کے مسلز کمزور کرنے کے لیے انجکشن کا سہارا لیا اور ڈاکٹروں کو بھی بے وقوف بناتا رہا۔

    گولییلمی رابرٹواس دوران فزیکل فٹنس کلب اور میڈیکل سینٹر کے ذمہ داروں کو بھی چکمہ دینے میں کامیاب رہا جہاں اسے فریوتھراپی کرائی جاتی تھی، بالاخر اسکی جعل سازی پولیس پر عیاں اس وقت عیاں ہو گئی جب رابرٹو سالانہ تعطیلات پر ٹوگو گیا جہاں سے واپسی پر وہ یہ بھول گیا کہ وہ معذوری کا ڈرامہ رچائے ہوئے ہے۔

    رابرٹو چھٹیاں گزار کر فلورنس پہنچا تو بے خیالی میں چلتے ہوئے جہاز کی سیڑھیوں سے اتر گیا، فضائی کمپنی کے قانون کے مطابق معذور افراد کے لیے ویل چیئر جہاز کے دروازے تک پہنچائی جاتی ہے، اسے چلتے ہوئے دیکھ کر جہاز کا عملہ حیران رہا گیا کیونکہ انہیں ہدایات ملی تھی کہ رابرٹو معذور ہے اور وہ ایک قدم بھی چل نہیں سکتا۔

    پولیس نے رابرٹو کو جعل سازی کے الزام میں گرفتار کر کے عدالت میں چالان پیش کردیا جہاں اسے حکومت کو دھوکا دینے کے الزام کا سامنا ہے، مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

  • لندن : اشاروں کی زبان میں خطاب کرنے والی پہلی خاتون وزیر

    لندن : اشاروں کی زبان میں خطاب کرنے والی پہلی خاتون وزیر

    لندن : برطانیہ کی پہلی خاتون وزیر جنہوں نے پارلیمنٹ میں اشاروں کی زبان میں خطاب کرتے ہوئے قوت گویائی سے محروم افراد کی جانب سے اپنی صلاحیتوں کا مکمل استعمال نہ کرنے کے حوالے سے اراکین پارلیمنٹ کو آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی پارلیمنٹ میں خاتون وزیر برائے ریاستی ترقی پینی مورڈونٹ نے اراکینِ پارلیمنٹ کے روبرو 24 جولائی کو منعقد ہونے والی معذوری سربراہی کانفرنس کے حوالے سے اشاروں کی زبان میں خطاب کیا۔

    خیال رہے کہ پینی مورڈونٹ برطانوی پارلیمنٹ میں اشاروں کی زبان میں خطاب کرنے والی پہلی خاتون ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کے سامنے خاتون وزیر گویائی سے محروم افراد کی جانب سے اپنی صلاحیتوں کا مکمل استعمال نہ کرنے کے حوالے سے تفصیلات بتارہی ہیں۔

    پینی مورڈونٹ نے اپنے خطاب میں اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی و کینیائی حکومت اور معذور افراد کی عالمی الائنس کی جانب سے لندن میں منعقد کی جانے والی کانفرنس کا مقصد طویل عرصے سے غریب ممالک میں زندگی گزارنے والے معذور افراد کی عالمی سطح پر تعاون کے حوالے سے ہے.

    خاتون وزیر کا خطاب کے دوران کہنا تھا کہ غریب ممالک میں ہونے کے باعث انہیں کسی کا تعاون میسر نہیں آتا۔ لہذا یہ کانفرنس عالمی سطح پر ان افراد اور اداروں کی معاونت کرے گی، جو معذور افراد کے لیے کام کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچھ ممالک ایسے بھی ہیں جس میں معذوروں کو کمزور افراد میں شمار کیا جاتا ہے۔

    مورڈونٹ کا مزید کہنا تھا کہ مجھے فخر ہے کہ ’میں نے ایسی چیز پر اپنی توجہ مرکوز کی جو طویل عرصے سے نظر انداز ہورہی تھی‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • معذوروں کے لیے گوگل کا بڑا اقدام

    معذوروں کے لیے گوگل کا بڑا اقدام

    کیلی فورنیا: انٹرنیٹ کی معروف کمپنی گوگل نے اپنے میپ میں معذور افراد کے لیے نیا فیچر متعارف کرایا ہے جو  وہیل چیئرز استعمال کرنے والے افراد کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق گوگل نے معذور افراد کی رہنمائی کے لیے ’گوگل میپ‘ میں ایک نیا فیچر متعارف کرایا جس کی مدد سے اب وہیل چیئرز استعمال کرنے والے افراد آمد و رفت کے لیے محفوظ راستہ اختیار کرسکیں گے اور انہیں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں ہوگا۔

    انٹرنیٹ کی معروف کمپنی نے ’گوگل میپ‘ کی سروس میں معذور افراد کے لیے ریلوے اسٹیشن، بس اسٹاپ اور ائیرپورٹ کے محفوظ راستوں کی نشاندہی کی گئی ہے، یہ ایسے راستے ہوں گے جہاں وہیل چیئر آرام سے چلائی جاسکے گی۔

    گوگل کی جانب سے یہ فیچر آزمائشی طور پر صرف لندن، نیویارک، ٹوکیو، میکسیکو، سڈنی شہروں کے لیے پیش کیا گیا ہے، جس کے تحت اب ان علاقوں کے معذور افراد باآسانی محفوظ راستوں کے ذریعے مقررہ منزلوں تک پہنچ سکیں گے۔

    مزید پڑھیں: فلائٹ وقت پر اڑے گی؟ گوگل کا مسافروں کے لیے شاندار اقدام

    کمپنی کا کہنا ہے کہ معذوروں کے لیے پیش کی جانے والی سروس میں حکومتوں کی جانب سے مقررہ راستوں یا پھر اُن جگہوں کی واضح نشاندہی کی جائے گی جہاں خودکار یا ہاتھ سے چلنے والے معذوروں کی گاڑی آسانی کے ساتھ جاسکے۔

    گوگل کے مینیجر کا کہنا تھا کہ ’اس سروس کو مزید ممالک اور شہروں تک بڑھانے کے لیے ہم مذکورہ ملکوں کے شعبہ ٹرانسپورٹ سے رابطوں میں ہیں تاکہ ایسے راستوں کا تعین کیا جاسکے جن پر معذور افراد آسانی سے سفر کریں اور انہیں کسی رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے‘۔

    ایپلیکشن استعمال کرنے کا طریقہ

    گوگل میپ کی نئی سہولت کو پرانی سروس کی طرح ہی استعمال کیا جائے گا، مذکورہ معذور شخص ایک مقام سے دوسری مطلوبہ جگہ کا نام لکھے گا تو اُسے موبائل اسکرین پر راستہ واضح نظر آئے گا، دوران سفر مذکورہ شخص کو مزید آسانی کے لیے ایپ سے رہنمائی بھی ملتی رہے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔