Tag: DISABLE PEOPLE

  • معذوروں کے لیے دنیا کا پہلا واٹر پارک

    معذوروں کے لیے دنیا کا پہلا واٹر پارک

    ٹیکساس : اب معذور افراد بھی صحتمند لوگوں کی طرح پانی میں انجوئے کر سکیں گے، امریکا میں معذوروں کے لئے دنیا کا پہلا واٹر پارک بن گیا۔

    معزور افراد بھی اب واٹر پارک کے مزے اڑا سکیں گے، امریکی ریاست ٹیکساس میں مورگن انسپیریشنل آئی لینڈ نامی واٹر پارک کو خصوصی طور پر معذور افراد کے لیے تعمیر کیا گیا ہے، واٹر پارک میں تالاب، فوارے اور دیگر تمام سامان تفریحات موجود ہے۔

    واٹر پارک کو ایسے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ معذور بچے وہیل چئیر پر بیٹھ کر نہ صرف پورے واٹر پارک کی سیر کرسکتے ہیں بلکہ وہیل چئیر پر بیٹھ کر مختلف واٹر گیمز کھیل سکتے ہیں اور سوئمنگ پول میں نہا بھی سکتے ہیں۔

    پارک میں ایسے جھولے بھی رکھے گئے ہیں، جن پر وہیل چئیر پر ہی بیٹھے بیٹھے آسانی کے ساتھ جھولا جا سکتا ہے۔

    اس پارک کی سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ اس واٹر پارک میں معذور افراد کا داخلہ بالکل مفت ہے۔

    پارک انتظامیہ کی جانب سے واٹر پارک میں آنے والے تمام بچوں کو ایک خاص واٹر پروف بریسلیٹ پہنایا جاتا ہے، جو جی پی ایس سسٹم سے آراستہ ہوتے ہیں ، جس کی مدد سے بچوں کو باآسانی تلاش کیا جاسکتا ہے۔

    سوئمنگ پولز میں پانی کا درجہ حرارت بھی کنٹرول کیا جا سکتا ہے تاکہ پانی کا معیار بہتر رہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • معذور افراد کو بائیونک ہاتھ لگانے کا تجربہ کامیاب

    معذور افراد کو بائیونک ہاتھ لگانے کا تجربہ کامیاب

    آسٹریا : سائنس دانوں نے معذور افراد کو بائیونک ہاتھ لگانے کا کامیاب تجربہ کرلیا ہے۔

    آسٹریا کے تین معذور افراد کو بائیونک ہاتھ لگائے گئے ہیں، یہ عام ہاتھ کی طرح دماغ سے کنٹرول ہوتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے ان افراد کی ٹانگوں سے لیے گئے ٹیشوز ان کے بازؤں میں لگائے گئے ہیں، جو ہاتھوں سے محروم افراد کو اصلی ہاتھ کا احساس دلاتے ہیں ۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بائیونک ہاتھ سے ہر کام کیا جا سکتا ہے تاہم ان ہاتھوں کے حامل لوگ چیزوں کو محسوس نہیں کر سکتے۔

    یہ پہلے ایسے افراد ہیں، جو خاص طریقہٴ علاج سے گزرے ہیں، جسے ڈاکٹر ’بائیونک ری کنسٹرکشن‘ کا نام دیتے ہیں۔ اس طریقہٴ کار میں نقص کے شکار ہاتھوں کو رضاکارانہ طور پر الگ کرنا، اعصاب اور پٹھوں کی پیوند کاری اور پھر دماغ کے ذریعے ان ہاتھوں کو حرکت دینے کی تربیت کا عمل شامل ہے۔

    ڈاکٹر آزمن کے اندازوں کے مطابق ایک بائیونک ہاتھ کی پیوند کاری پر قریب 30 ہزار یورو کا خرچ آتا ہے۔ اب تک جن افراد کو یہ تجرباتی ہاتھ لگائے گئے ہیں، ان کے لیے اخراجات مختلف اداروں کی طرف سے فراہم کیے گئے تھے۔ ان اداروں میں آسٹرین کونسل فار ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی ڈیویلپمنٹ بھی شامل ہے۔

    جن لوگوں کو یہ بائیونک ہاتھ لگائے گئے ہیں، ان میں 30 سالہ میلارڈ مارینکووِچ بھی شامل ہیں۔ ان کا دایاں ہاتھ 10 برس قبل موٹر سائیکل کے ایک حادثے میں ضائع ہو گیا تھا تاہم بائیونک ہاتھ لگنے سے وہ اب مختلف چیزوں مثلاﹰ سینڈوچ اور پانی کی بوتل وغیرہ کو پکڑ سکتے ہیں۔

  • دنیا بھرمیں آج معذوروں کا دن منایا جا رہا ہے

    دنیا بھرمیں آج معذوروں کا دن منایا جا رہا ہے

    صحت اور تندرستی اللہ تعالی کی بڑی نعمتوں میں شامل ہیں،زندگی کی مشکل کا ان سے پوچھیں جو کسی جسمانی معذوری کا شکار ہیں،معذور افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے دنیا بھرمیں آج معذوروں کا دن منایا جا رہا ہے۔

    معذور افراد کے عالمی دن کو منانے کا آغاز انیس سو بانوے میں اقوام متحدہ میں معذور افراد کی داد رسی کیلئے قرارداد پاس کرکے کیاگیا۔

    اس دن کو عالمی سطح پر منانے کا مقصد معذور افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی اور انھیں کسی بھی طرح کے احساس کمتری کا شکار ہونے سے بچا کر ان کو زندگی کے دھارے میں شامل کرنا ہے۔

    رواں سال معذوروں کے عالمی دن کا تھیم ٹیکنالوجی کی مدد سے معذور افرا دکی زندگی میں انقلاب برپا کرنا ہے۔