Tag: Disagreement

  • وفاقی کابینہ میں شمولیت پر پی پی میں اختلاف رائے

    وفاقی کابینہ میں شمولیت پر پی پی میں اختلاف رائے

    وفاق میں بننے والی متحدہ اپوزیشن کی نئی حکومت کی کابینہ میں شمولیت کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی میں اختلاف رائے پیدا ہوگیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں بننے والی نئی حکومت کی کابینہ میں شمولیت کے معاملے پر پیپلز پارٹی میں متضاد آرا سامنے آئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پی پی کے زیادہ تر اراکین کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کو نئی کابینہ کا حصہ نہیں بننا چاہیے اور بغیر وزارتوں کے ہی وفاقی حکومت کی حمایت کی جائے۔

    جب کہ بعض رہنماؤں کی رائے اس کے خلاف ہے اور وہ پی پی کے وفاقی کابینہ میں شمولیت کے حامی ہیں اور اپنے موقف کی حمایت میں کہنا ہے کہ سیاسی استحکام کیلیے پی پی کو وفاقی کابینہ میں شامل ہونا چاہیے انہیں خدشہ ہے کہ اگر پی پی نے کابینہ میں شمولیت اختیار نہ کی تو حکومت 2 ماہ بھی نہیں چل سکے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے متضاد آرا پر مشاورت شروع کردی ہے اور آئندہ چند روزمیں پیپلز پارٹی کی وفاقی کابینہ میں شمولیت پر فیصلہ کیا جائیگا۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ حکومت کے قیام کے بعد مسلم لیگ ن کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی کو اسپیکر شپ سمیت وزارت خارجہ کی پیشکش کی جائیگی۔

    ذرائع کے مطابق پی پی پی نے اسپیکر شپ کیلیے نوید قمر اور خورشید شاہ کے ناموں پر غور جب کہ وزارت خارجہ کیلیے شیری رحمٰن کے نام پر بھی غور جاری ہے۔

  • امریکی اور روسی صدور آمنے سامنے آگئے، شدید اختلافات

    امریکی اور روسی صدور آمنے سامنے آگئے، شدید اختلافات

    واشنگٹن : نئے امریکی صدر جوبائیڈن اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان پہلے ہی ٹیلیفونک رابطے میں مختلف امور پر شدید اختلافات سامنے آ گئے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹیلی فونک رابطے کے دوران امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے روسی ہم منصب سے امریکی انتخابات کے دوران روسی سائبر حملے، روس کے اپوزیشن رہنما کی گرفتاری اور انہیں زہر دینے سمیت یوکرین میں روسی جارحیت پر بات کی اور کہا کہ امریکا روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کی حمایت کرتا ہے۔

    امریکی صدر کی پریس سیکرٹری جین پاسکی نے بتایا کہ صدر جو بائیڈن نے واضح کیا ہے کہ اگر روس کی جانب سے امریکی مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو بھرپور طریقے سے اپنا دفاع کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ممالک کے صدور کی جانب سے پہلے ہی ٹیلی فونک رابطے میں مختلف معاملات پر اختلافات سامنے آنے کے بعد یہ چیز تو واضح ہو گئی ہے کہ امریکا اور روس کے تعلقات میں گزشتہ دور حکومت کی طرح سرد مہری برقرار ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر جو بائیڈن سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو روس کے خلاف سخت ایکشن نہ لینے پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں اور اس بات کا امکان ہے کہ جو بائیڈن روس کے خلاف سخت رویہ رکھیں گے۔