Tag: discharged

  • سیف علی خان اسپتال سے کب ڈسچارج ہوں گے؟ ڈاکٹرز نے بتایا

    سیف علی خان اسپتال سے کب ڈسچارج ہوں گے؟ ڈاکٹرز نے بتایا

    ممبئی: بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار سیف علی خان پر 16 جنوری کو علی الصبح گھر میں گھسنے والے ایک چور نے جان لیوا حملہ کیا تھا، جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے میں زخمی ہونے والے سیف علی خان کو فوری طور پر ممبئی کے لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے سرجری کر کے ان کی ریڑھ کی ہڈی سے ڈھائی انچ لمبا چاقو کا ٹکڑا نکالا۔ خوش قسمتی سے، ان کی صحت میں اب بہتری آرہی ہے۔

    معروف اداکار کے چاہنے والے ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں اور یہ جاننے کے خواہشمند ہیں کہ انہیں اسپتال سے کب ڈسچارج کیا جائے گا۔

    اسپتال کے طبی عملے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اداکار کو آج دوپہر تک ڈسچارج کیے جانے کا امکان ہے، تاہم مکمل صحتیابی کے لیے انہیں مزید کچھ دن بیڈ ریسٹ کا مشورہ دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب سیف کو اسپتال پہنچانے والے رکشہ ڈرائیور کا کہنا ہے کہ میں نے پیسوں کا نہیں صرف مدد کرنے کے حوالے سے سوچا تھا، تاحال کرینہ یا کسی اور نے مجھ سے رابطہ تک نہیں کیا ہے۔

    رکشہ ڈرائیور بھجن سنگھ نے اداکار کو اُس رات ممبئی کے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا تھا، جس رات پر ان پر قاتلانہ حملہ ہوا، بروقت طبی امداد کے باعث ان کی جان بچ گئی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ اس خدمت کیلیے سیف سے کوئی معاوضہ لینے سے انکار کردیا ہے۔ مجھے تفتیش کیلیے باندرا پولیس اسٹیشن بھی بلایا گیا تھا۔

    رکشہ ڈرائیور نے کہا کہ اُس رات پیسوں کا سوچنے کا وقت نہیں تھا، ابھی تک کرینہ یا کسی اور نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔ میری ان سے کسی بھی قسم کی کوئی بات نہیں ہوئی۔

    سیف علی خان پر حملہ کرنیوالا ملزم ملکی کھلاڑی نکلا

    واضح رہے کہ کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیوں کے مالک اور پٹودی پیلس کے وارث ہونے کے باوجود سیف حملے کی رات ایک رکشے میں اسپتال پہنچے تھے۔

  • ناقص تفتیش، دہشتگردی کے مقدمات میں نامزد 195 ملزمان مقدمے سے ڈسچارج

    ناقص تفتیش، دہشتگردی کے مقدمات میں نامزد 195 ملزمان مقدمے سے ڈسچارج

    پشاور: دہشتگردی مقدمات میں پولیس اور سی ٹی ڈی کی ناقص تفتیش کے سبب کے پی میں دہشتگردی کے مقدمات میں نامزد 195 ملزمان کو مقدمات سے ڈسچارج کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ نے یکم جنوری 2024 سے 24 مئی 2024 تک کے اعداد شمار جاری کیے، جس کے مطابق 191 ملزمان وفارمابی کے تحت ڈسچارج کردیے گئے۔

    پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق 4 ملزمان کو عدالتوں نے عدم شواہد کی بنا پر مقدمات سے ڈسچارج کیا، پشاور میں 81، مردان میں 55، لوئردیر میں 29 ملزمان کو مقدمات سے ڈسچارج کیاگیا۔

    پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق کوہاٹ میں 14، بنوں 8، ڈی آئی خان میں 4 ملزمان کو مقدمات سے ڈسچارج کیاگیا، اس کے عالوہ سوات اور بونیر میں 2،2 ملزمان دہشت گردی کے مقدمات سے ڈسچارج ہوئے، مقدمات میں نامزد ملزمان کے خلاف شواہد اور ثبوت نہیں ملے۔

  • وزیر داخلہ احسن اقبال صحت یاب، اسپتال سے ڈسچارج

    وزیر داخلہ احسن اقبال صحت یاب، اسپتال سے ڈسچارج

    لاہور: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال صحت یاب ہوگئے جس کے بعد انہیں لاہور کے سروسز اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سروسز اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو صحت یاب ہونے پر ڈسچارج کردیا جس کے بعد اب وفاقی وزیر کی عیادت کے لئے سیاسی شخصیات کی آمد کا سلسلہ مزید تیز ہوچکا ہے۔

    اس موقع پر علاج معالجہ کے بورڈ کے سربراہ پروفیسر محمود ایاز نے وفاقی وزیر کو سیاسی سرگرمیاں شروع نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے بتایا کہ احسن اقبال کے زخم مندمل ہونے کے بعد ان کے پیٹ کے ٹانکے کھول دیئے گئے ہیں، تاہم احسن اقبال کے بازو کے ٹانکے ایک ہفتے تک کھولے جائیں گے۔


    وزیر داخلہ احسن اقبال آئی سی یو سے روم منتقل، صحت تسلی بخش قرار


    علاوہ ازیں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے احسن اقبال کی مزاج پرسی کی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا نواز شریف کی تقریر سے متعلق کہنا تھا کہ حساس معاملات پر نواز شریف کو بیان نہیں دینا چاہیے تھا، ایسے بیانات ملکی سلامتی کے خلاف ہیں جو کہ نہیں دیئے جانے چاہیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے بہترین سروس اور نیک خواہشات پر لوگوں کا شکریہ ادا کیا، احسن اقبال نے کمرے کی بالکونی میں آکر پاکستانی جھنڈا ہلاکر وہاں موجود لوگوں اور اسپتال انتظامیہ کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا بعد میں انہوں نے جوہر ٹاؤن قبرستان جاکر اپنی والدہ کی قبر پر بھی حاضری دی۔


    احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ، جی آئی ٹی کی تفتیش، ملزم کا بیان ریکارڈ


    یاد رہے گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال اپنے ہی حلقے نارروال میں کرسچن کمیونٹی کی کارنر میٹنگ سے خطاب کرکے نکلے تو مسلح شخص نے ان پر فائرنگ کردی تھی ، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیر داخلہ احسن اقبال آئی سی یو سے روم منتقل، صحت تسلی بخش قرار

    وزیر داخلہ احسن اقبال آئی سی یو سے روم منتقل، صحت تسلی بخش قرار

    اسلام آباد: قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو انتہائی نگہداشت وارڈ (آئی سی یو) سے روم منتقل کردیا گیا، جہاں ان کی صحت تسلی بخش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال گذشتہ روز نارروال میں ایک قاتلانہ حملے میں زخمی ہوئے تھے، ملزم نے ان کے جسم کے مختلف حصوں پر فائرنگ کی تھی بعد ازاں احسن اقبال کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے نارروال ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    لاہور کے سروسز اسپتال میں زیرعلاج وزیر داخلہ احسن اقبال کو آئی سی یو سے کمرے میں منتقل کر دیا گیا البتہ ڈاکٹروں نے وی وی آئی پی روم نمبر ون کو ہی آئی سی یو کا درجہ دے دیا ہے۔

    احسن اقبال حملہ ، 24 گھنٹوں میں تحقیقاتی کمیٹی کے 3 سربراہ تبدیل

    ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ احسن اقبال کی حالت تسلی بخش ہے، تاہم انفیکشن سے بچانے کے لیے ملاقاتوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے، پانچ رکنی میڈیکل بورڈ احسن اقبال کے معالجے کی مانیٹرنگ کررہا ہے، میڈیکل بورڈ کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ کو تین سے چار روز میں اسپتال سے ڈسچارج کردیا جائے گا۔

    یاد رہے گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال اپنے ہی حلقے نارروال میں کرسچن کمیونٹی کی کارنر میٹنگ سے خطاب کرکے نکلے تو مسلح شخص نے ان پر فائرنگ کردی تھی ، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔

    احسن اقبال پر حملہ کرنے والا ملزم 10روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    خیال رہے کہ پولیس نے فائرنگ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرکے تیس بور کا پستول برآمد کرلیا تھا اورابتدائی بیان میں ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا تھا کہ احسن اقبال نے ختم نبوت کے حوالے سے جو بیانات دئیے تھے اس پر رنج تھا اس وجہ سے احسن اقبال پر حملے کے لیے موقع کی تلاش میں تھا ،آج جب احسن اقبال کرسچن کمیونٹی کی تقریب میں آئے تو موقع پا کر حملہ کردیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔