Tag: discuss

  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارتی مظالم کیخلاف پھر آواز اٹھائے جانے کا امکان

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارتی مظالم کیخلاف پھر آواز اٹھائے جانے کا امکان

    نیویارک : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف آواز پھر اٹھائے جانے کا امکان ہے جبکہ پاکستان اور بھارت میں موجود اقوام متحدہ مبصرین کے کردار کو مزید بڑھانے پرغورکیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا، اقوام متحدہ کے دو ذیلی ادارے کشمیر کی صورتحال پربریفنگ دیں گے، لاک ڈاؤن، انٹرنیٹ بندش، نوجوانوں کی گمشدگی، رہنماؤں کی نظربندی پر رپورٹ پیش کیے جانے کی توقع ہے۔

    اجلاس میں امن مشنز، ایل او سی پربھارتی جارحیت کی تفصیل بھی بتائے جانے کا امکان ہے جبکہ پاکستان اور بھارت میں موجود اقوام متحدہ مبصرین کے کردار کو مزید بڑھانے پر غور کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے چھ ماہ سے بھی کم عرصے میں یہ دوسرا موقع ہے جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں  مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، گذشتہ سال اگست میں سلامتی کونسل میں 5 دہائیوں بعد پہلی بار مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی  صورتحال کا معاملہ زیر بحث آیا تھا۔

    مزید پڑھیں : چین نے سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر اٹھا دیا

    یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں پاکستان کے مطالبے پر چین نے سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر اٹھایا تھا اورپاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خط کو بنیاد بناکر سلامتی کونسل میں کشمیر پر تفصیلی بریفنگ طلب کرلیں تھیں۔

    واضح رہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور ظلم وبربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا اور 5 اگست سے اب تک لاک ڈاؤن اور پابندیاں برقرارہیں مقبوضہ کشمیر میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ مقبوضہ وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں مظلوم اور نہتے کشمیریوں کے قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • عالمی تنہائی اور معاشی زبوں حالی نے قطر اور ایران کو سر جوڑنے پر مجبور کر دیا

    عالمی تنہائی اور معاشی زبوں حالی نے قطر اور ایران کو سر جوڑنے پر مجبور کر دیا

    دوحہ:مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام پیدا کرنے کے نتیجے میں عالمی تنہائی کا شکار ہونے والے ایران اور قطر نے آپس میں گٹھ جوڑ کر لیا۔ دونوں ملکوں کو درپیش معاشی بحران اور عالمی سطح پر دونوں ملکوں کی تنہائی انہیں ایک دوسرے کے قریب لے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفاعی تجزیہ نگار احمد فتحی نے اپنے مضمون میں ایران اور قطر کی باہمی قربت کے اسباب پر روشنی ڈالی ہے، مضمون نگار نے کہاکہ ایران اور قطر دونوں پڑوسی ملکوں کے بائیکاٹ کا سامنا کرنے کے ساتھ عالمی تنہائی کا بھی سامنا کر رہے ہیں۔ ایک سکے کے دو رخ کے مصداق دونوں ممالک کے درمیان پچھلے کچھ عرصے سے قربت میں بتدریج اضافہ ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 2017میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر کا سفارتی اور معاشی بائیکاٹ کیا۔ قطر پر خطے کے دوسرے ممالک میں مداخلت، دہشت گردوں کی پشت پناہی، اخوان المسلمون اور القاعدہ کے عناصر کو پناہ دینے، یمن، لبنان، شام اور دوسرے ملکوں میں اپنے ایجنٹ بھرتی کرنے کا الزام عاید کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حال ہی میں چھ جولائی کو ایران کے صوبہ فارس کے گورنر عنایت اللہ رحیمی نے قطر کا دورہ کیا۔ رحیمی کے ہمراہ آنے والے ایرانی تاجروں نے قطر میں موجود کاروباری اور حکومتی شخصیات سے بھی ملاقاتیں کیں۔

    عنایت اللہ رحیمی نے بتایا کہ انہوں نے قطری حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں میں دوطرفہ اقتصادی، ثقافتی اور سیاسی شعبوں میں تعاون سے اتفاق کیا ہے۔

    قطر میں ایرانی سفیر محمد علی سبحانی نے ایک بیان میں کہا کہ ایران کے جنوبی اضلاع کے قطر کے ساتھ گہرے اقتصادی تعلقات ہیں مگر ایران کے دوسرے صوبے اور اضلاع بھی دوحا اور تہران کے درمیان جاری تعلقات کے فائدوں سے محروم نہیں۔

    تجزیہ نگار احمد فتحی کا کہنا تھا کہ ایران اور قطر کی باہمی تجارت اور درآمدات وبرآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ جب سے عرب ممالک نے قطر کا بائیکاٹ کیا ہے، دوحا نے تہران کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط بنانے کے لیے دن رات کام شروع کر رکھا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کی جانب سے قطر کی فضائی سروس کے بائیکاٹ کے بعد دوحا اور تہران کے درمیان یومیہ 200 اضافی پروازیں چلائی جا رہی ہیں۔

  • ٹرمپ اور بن سلمان کا ٹیلی فونک رابطہ، ایرانی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال

    ٹرمپ اور بن سلمان کا ٹیلی فونک رابطہ، ایرانی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال

    واشنگٹن /ریاض : امریکی صدر اور سعودی ولی عہد نے ایران کی معاندانہ سرگرمیوں اور تدارک کےلئے اقدامات ، عالمی بحری تجارت کو محفوظ بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خطے کی تازہ ترین صورتحال، ایران کی معاندانہ سرگرمیوں اور ان کے تدارک کےلئے اقدامات کےساتھ عالمی بحری تجارت کو محفوظ بنانے کےلئے ضروری اقدامات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونیوالے ٹیلیفونک رابطے میں تیل کی پیداوار کو مستحکم رکھنے، دوطرفہ تعلقات کو فروغ اور سعودی اور امریکی اقوام کے درمیان دوستانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بات چیت کی گئی ہے ۔

    وائٹ ہاؤس نے انکشاف کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ہونے والی بات چیت میں ایرانی دھمکیوں پر بھی بات چیت کی گئی ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان مشرق وسطیٰ میں امن واستحکام کےلئے سعودی عرب کی مساعی، عالمی تیل مارکیٹ کے استحکام پر بھی بات چیت کی گئی۔

  • شام میں سیکیورٹی زون کے قیام پر ٹرمپ اور صدر اردوگان درمیان ٹیلی فونک رابطہ

    شام میں سیکیورٹی زون کے قیام پر ٹرمپ اور صدر اردوگان درمیان ٹیلی فونک رابطہ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ترک صدر طیب اردوگان کے درمیان خانہ جنگی کا شکار ملک شام میں سیکیورٹی زون کے قیام کےلیے رابطہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق شام اور عراق میں برسرپیکار دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جاری جنگ میں امریکا اور اس کی اتحادی افواج نے اہم کردار ادا کیا ہے اور اب بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میں امن و امان کی بحالی کےلیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے شام میں سیکیورٹی زون کےلیے قیام کے سلسلے میں ترک ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ترک صدر کے درمیان شام کی بدلتی صورتحال اور خطے کو درپیش مسائل کے حوالے سے تبادلہ ہوا۔

    وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشت گردوں کے خلاف مشترکا جدوجہد اور شامی بحران کے سیاسی حل پر زور دیا۔

    وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اردوگان نے ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سے امریکی افواج کے انخلاء پر رضا مندی اظہار کیا، دونوں رہنماؤں نے 75 ارب ڈالر کے تجارتی اہداف کے حصول کےلیے روٹ میپ پر بھی گفتگو کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر اور طیب اردوگان نے غیر کسی نقصان کے اہداف حاصل کرنے کےلیے لائحہ عمل تیار کرنے پر زور دیا، جسے عملی جامہ پہنانے کےلیے قائم مقام امریکی وزیر دفاع، چیف آف جنرل اسٹاف اور جنرل جوزف ڈنفورڈ رواں ہفتے اپنے ہم منصبوں سے امریکی دارالحکومت میں ملاقات کریں گے۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • شہیدطاہرداوڑکی میت حوالگی کے دوران افغان طرزعمل، وزیراعظم نے آج اہم اجلاس طلب کرلیا

    شہیدطاہرداوڑکی میت حوالگی کے دوران افغان طرزعمل، وزیراعظم نے آج اہم اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے شہیدطاہرداوڑکی میت حوالگی کے دوران افغان طرزعمل پر آج اسلام آباد میں اہم اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت آج اہم اجلاس ہوگا ، اجلاس میں شہید طاہرداوڑکی میت حوالگی کے دوران افغان طرزعمل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    پاکستان نے شہید طاہرداوڑکی میت حوالگی کے دوران افغان طرزعمل پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغان حکومت کے رویے سے شہید ایس پی طاہر داوڑ کے اہل خانہ کو دہری اذیت سے گزرنا پڑا، میت حوالگی جیسےنازک معاملےپرسفارتی،انسانی تقاضوں کومدنظررکھاجاناچاہیے۔

    وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا بھی کہنا تھا کہ شہید افسر کی لاش پر سیاست کھیلی جارہی تھی ، افغان حکام کا مقصد پاکستان میں انتشار پھیلانا تھا۔

    مزید پڑھیں : افغان حکام کا ایس پی طاہرداوڑ کا جسد خاکی پاکستان کے حوالے کرنے سے انکار

    یاد رہے گذشتہ روز افغان حکام نے ایس پی طاہر داوڑ کا جسد خاکی پاکستان کے حوالے کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا جسد خاکی صرف محسن داوڑ کو ہی دیا جائے گا، ایم این اے محسن داوڑ کا تعلق پی ٹی ایم سے ہے۔

    بعد ازاں پشاور کے شہید پولیس سپرنٹنڈنٹ طاہر خان داوڑ کی میت طورخم میں پاک افغان سرحد پر پاکستانی وفدکے حوالے کر دی گئی تھی۔

    جس کے بعد شہیدایس پی طاہر داوڑ کی نماز جنازہ پولیس لائن پشاور میں اداکی گئی، جس میں وزیرمملکت برائےداخلہ شہریارآفریدی،گورنر شاہ فرمان، وزیراعلیٰ محمودخان، کورکمانڈر پشاور، صوبائی وزرا شوکت یوسفزئی، علی سول اور عسکری شخصیات نے شرکت کی، نماز جنازہ کے بعد شہیدایس پی طاہر داوڑ کو حیات آباد میں سپرد خاک کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے 27 اکتوبر کو اسلام آباد سے ہی پشاور کے ایس پی طاہر داوڑ کو نامعلوم افراد نے اغوا کرلیا تھا ، جس کے بعد مقتول کی تشدد زدہ نعش افغان صوبے ننگرہار سے بر آمد ہوئی تھی۔

    افغان انتہا پسند تنظیم نے ایس پی طاہرداوڑ کے قتل کا اعتراف کیا تھا۔

    پاکستان نے ایس پی طاہرداوڑ افغانستان میں قتل پر افغان ناظم الامور کو 2 بار دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور احتجاج ریکارڈکرایا تھا جبکہ وزیراعظم نے بھی نوٹس لیا تھا۔