Tag: discusses

  • جان بولٹن کا دورہ برطانیہ، اہم امور پر تبادلہ خیال

    جان بولٹن کا دورہ برطانیہ، اہم امور پر تبادلہ خیال

    واشنگٹن/لندن :میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ جان بولٹن نے دورہ برطانیہ کے دوران ایران اور چینی کمپنی ہواوے کے خلاف مزید سخت مؤقف اختیار کرنے پر زور دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن ان دنوں دورہ برطانیہ کے دوران دارالحکومت لندن میں موجود ہیں جہاں وہ برطانوی حکام سے دوطرفہ دلچسپی کے امور اور عالمی معاملات پر گفتگو کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جان بولٹن کا دورہ برطانیہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب دو ماہ بعد برطانیہ یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا۔

    میڈیا کا کہنا تھا کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد یہ سب سے بڑی جیوپولیٹیکل تبدیلی ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ بولٹن اپنے دو روزہ دورے کے دوران برطانوی حکام سے یورپی یونین سے علیحدگی، مشرق وسطیٰ میں ایرانی مداخلت اور چین کی ٹیلی کمیونیکشن کمپنی ہواوے کے حوالے بات چیت کررہے ہیں۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق سابق وزیر اعظم تھریسامے کے کچھ معاملات پر امریکا کے ساتھ تعلقات کشیدہ رہے ہیں لیکن نئے وزیر اعظم بورس جانسن امریکا کےساتھ تعلقات مزید بہتر بنانے کےلیے کوشاں ہیں۔

    فی الحال برطانیہ یورپی یونین کے اس موقف کا حامی ہے جس میں ایران کے ساتھ سنہ 2015ء کو طے پائے معاہدے کو برقرار رکھنے پر زور دیا گیا ہے، یورپی ممالک اور ایران نے ‘مشترکہ جامع ایکشن پلان’ کے عنوان سے ایک نیا پروگرام تیار کیا ہے۔

  • امریکا لبنانی فورسز کی تربیت اور انہیں مسلح کرنے میں مدد گار ہے، لبنانی وزیر داخلہ

    امریکا لبنانی فورسز کی تربیت اور انہیں مسلح کرنے میں مدد گار ہے، لبنانی وزیر داخلہ

    بیروت : لبنانی وزیر داخلہ ریا الحسن کا شامی مہاجرین سے متعلق کہنا ہے کہ اگر کسی شامی خاتون یا مرد کے تحفظ کی ضمانت نہیں دی جاتی تو ہم ان میں سے کسی کو بھی واپس نہیں بھیجنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کی پہلی خاتون وزیر داخلہ ریا الحسن کا کہنا ہے کہ امریکی ہمارے سب سے بڑے حامی اور معاون ہیں اور وہ ہماری داخلی اور جنرل سکیورٹی فورسز کی تربیت اور انھیں اسلحے سے لیس کرنے میں خاص طور پر مدد کررہے ہیں۔

    ریا الحسن کا کہنا تھا کہ ان کے علاوہ برطانیہ ، یورپی یونین اور فرانس بھی مالی امداد کررہے ہیں اور ہم خوش قسمت ہیں کہ وہ لبنان میں سرکاری سکیورٹی فورسز کی سنجیدگی سے معاونت کررہے ہیں۔

    انھوں نے عرب ممالک کی جانب سے امداد کے حوالے سے بتایا کہ وہ سکیورٹی کے علاوہ دوسرے شعبوں میں اپنی توجہ مرکوز کررہے ہیں۔وہ لبنان کو سماجی اور اقتصادی شعبوں کی بہتری کے لیے امداد مہیا کررہے ہیں۔

    انھوں نے کہا:” ہمیں سکیورٹی اداروں کی تربیت اور دوسرے امور کے ضمن میں کچھ امداد درکار ہے لیکن یہ عرب ممالک پر منحصر ہے کہ وہ کیا امداد کرتے ہیں اور اس بات کا بھی انھیں فیصلہ کرنا ہے کہ کیا امداد مناسب رہے گی۔

    ریا الحسن نے لبنان میں مقیم شامی مہاجرین کے بارے میں بھی تفصیل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے ( یو این ایچ سی آر) کے مطابق اس وقت لبنان ساڑھے نو لاکھ رجسٹرڈ شامی مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ شامی مہاجرین کے بارے میں مستقبل تحریک کا موقف بڑا واضح ہے کہ انھیں تحفظ کی ضمانت کی صورت میں جلد ان کے وطن میں واپس بھیجا جانا چاہیے لیکن اگر کسی شامی خاتون یا مرد کے تحفظ کی ضمانت نہیں دی جاتی تو ہم ان میں سے کسی کو بھی واپس نہیں بھیجنا چاہتے ہیں۔

    عرب ٹی وی سے اپنے پہلے خصوصی انٹرویو میں لبنان کی داخلی سلامتی، دوسرے ممالک کی جانب سے سکیورٹی فورسز میں اصلاحات کے لیے امداد، سرحدوں پر سکیورٹی اور شامی مہاجرین کی صورت حال کے بارے میں گفتگو کی ہے۔

    ریا الحسن لبنان اور مشرقِ وسطیٰ کے کسی ملک کی بھی پہلی خاتون وزیر داخلہ ہیں۔ انھیں جنوری میں وزیراعظم سعد الحریری کی نئی کابینہ میں یہ منصب سونپا گیا تھا۔ وہ لبنان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت مستقبل تحریک کی نائب سربراہ ہیں۔

    انھوں نے بطور وزیر داخلہ حال ہی میں عرب وزرائے داخلہ اور انصاف کے مشترکہ اجلاس میں بھی شرکت کی تھی۔

  • محمد بن سلمان کا دورہ تیونس، عرب نیٹو کی تشکیل پر تبادلہ خیال

    محمد بن سلمان کا دورہ تیونس، عرب نیٹو کی تشکیل پر تبادلہ خیال

    ریاض : سعودی ولی عہد اتحادی ممالک کے دورے کے آخری مرحلے میں تیونس پہنچ گئے جہاں انہوں نے تیونسی صدر بیجی قائد السبسی اور دیگر حکومتی اراکین سے ملاقات سے کی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان بادشاہ سلمان بن عبد العزیز کے حکم پر گذشتہ چند روز سے عرب ممالک کے دورے کررہے ہیں، تیونس پہنچنے پر تیونسی صدر سعودی ولی عہد گرم جوشی سے استقبال کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صدر بیجی قائد السبسی اور محمد بن سلمان کے دوران ملاقات میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے ساتھ ساتھ دفاعی و معاشی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان نے دورہ تیونس کے دوران قائد السبسی سے عرب نیٹو بنانے کے حوالے سے بھی گفتگو کی اور بہتر تجاویز کا تبادل کیا۔

    تیونس کے صدر قائد السبسی نے محمد بن سلمان کے چند گھنٹوں پر مشتمل دورہ تیونس پر شکریہ ادا کرتے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

    سعودی ولی عہد نے تیونس سے روانگی کے وقت صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری ملاقات کے باعث دونوں ملکوں اور ان کے عوام کے درمیان مضبوط اور قریبی تعلقات میں مزید گہرائی پیدا ہو‘‘۔

    سعودی ولی عہد دورہ تیونس کے بعد جی 20 ممالک کے اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ارجنٹائن پہنچ گئے۔

    خیال رہے ولی عہد محمد بن سلمان پہلے مرحلے میں تین روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی پہنچے تھے اور اتوار کے روز یو اے ای کا دورہ مکمل کرکے بحرین جبکہ اس کے بعد مصر کا دورہ کیا تھا۔