Tag: DISLIKE

  • ڈس لائک کیا جاسکے گا: ٹک ٹاک میں نیا فیچر

    ڈس لائک کیا جاسکے گا: ٹک ٹاک میں نیا فیچر

    شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک میں ویڈیوز کے کمنٹس پر ڈس لائک کا بٹن بھی متعارف کروا دیا گیا، ڈس لائک کی تعداد صارفین کو نظر نہیں آئے گی۔

    دی ورج کے مطابق مقبول ترین سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک نے نیا فیچر متعارف کروایا ہے جس کے تحت ٹک ٹاک صارفین اب تبصروں پر ڈس لائک بٹن کا بھی استعمال کرسکیں گے۔

    ویڈیو میں لائک بٹن کے ساتھ ڈس لائک بٹن بھی ظاہر ہوگا۔ کمپنی کے مطابق ٹک ٹاک کا یہ نیا فیچر رواں سال اپریل میں آزمائشی طور پر متعارف کروایا گیا تھا جو اب پوری دنیا میں تمام صارفین کے لیے دستیاب ہوگا۔

    ٹک ٹاک کے مطابق صرف ڈس لائک کرنے والا شخص ہی اپنا نام ڈس لائک میں دیکھ سکے گا جبکہ دیگر صارفین کو معلوم نہیں ہوگا کہ کس نے ڈس لائک بٹن کو استعمال کیا ہے۔

    تاہم کسی تبصرے کو موصول ہونے والی لائکس کی تعداد کے برعکس ڈس لائک کی تعداد صارفین کو نظر نہیں آئے گی۔

    ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ ڈس لائک کمنٹس صارفین کی رائے جاننے کا ایک نیا طریقہ ہے، یہ فیچر ایسے تبصروں کی نشاندہی کرے گا جو نامناسب ہیں۔

    تبصروں کو ڈس لائک کرنے کے علاوہ صارفین کے پاس ٹک ٹاک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متنازع تبصرے کرنے والوں کی اطلاع دینے کا اختیار بھی موجود ہے۔

  • اب آپ فیس بک پوسٹ کو ’’ڈس لائیک‘‘ کرسکیں گے

    اب آپ فیس بک پوسٹ کو ’’ڈس لائیک‘‘ کرسکیں گے

    کیلی فورنیا: سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے بالاخراپنے لاکھوں صارفین کے اصرارپراپنی سائٹ میں ناپسندیدگی کا آپشن شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    فیس بک کے سی ای او’مارک زکربرگ‘ نے اضافے کا اعلان گزشتہ روزکیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ فیس بک بہت جلد اس اضافے کو صارفین کے استعمال کے لئے پبلک کردے گا۔

    واضح رہے کہ سال 2009 میں فیس بک نے اپنی سائٹ میں لائیک یعنی پسند کرنے کے بٹن کا اضافہ کیا تھا جس کے بعد سے صارفین کی جانب سے ڈس لائیک یعنی ناپسندیدگی کے بٹن کے اضافے کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔

    مارک زکر برگ کا کہنا تھا کہ ہمیں اندازاہ ہے کہ یہ بہت عجیب لگتا ہے جب آپ کسی کی موت کی خبر کو لائیک کرتے ہیں یا حالیہ مہاجرین کے تنازعے جیسے انسانی المیے کو لائیک کرتے ہیں اوریقیناً صارفین کے لئے ایسا کرنا مشکل ہوتا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اس پر کچھ عرصے سے کام کررہے تھے اور ایسا کرنا حیران کن طور پر مشکل ثابت ہوا مگر اب ہم اسے صارفین کے لئے عام کرنے کے بہت قریب ہیں۔