Tag: Distribution

  • کوئٹہ کے طلبا میں لیپ ٹاپ تقسیم

    کوئٹہ کے طلبا میں لیپ ٹاپ تقسیم

    کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں طلبا میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب ہوئی، اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کے بہتر مستقبل کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب ہوئی، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے تقریب سے خطاب کیا۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ہمیں مل کر بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کرنا ہوگا، نوجوانوں کے بہتر مستقبل کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ بلوچستان میں دیگر صوبوں کی نسبت یونیورسٹیاں بہت کم ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں سہولیات میں اضافہ کرنا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، صوبائی حکومت ڈھائی ارب سالانہ یونیورسٹیوں پرخرچ کر رہی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ ریکوڈک سے 10 ہزار لوگوں کو روزگار ملتا، ماضی کے غلط فیصلوں کی وجہ سے آج ریکوڈک بند ہے۔

  • پنجاب کو چینی کی فراہمی کے لیے ڈسٹری بیوشن پلان تیار

    پنجاب کو چینی کی فراہمی کے لیے ڈسٹری بیوشن پلان تیار

    لاہور: صوبہ پنجاب کو چینی کی فراہمی کے لیے ڈسٹری بیوشن پلان تیار کرلیا گیا، پنجاب کی فعال شوگر ملوں کے پاس 25 لاکھ 42 ہزار میٹرک ٹن چینی کا اسٹاک موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ خوراک نے صوبہ پنجاب کو چینی کی فراہمی کے لیے ڈسٹری بیوشن پلان تیار کرلیا، پنجاب کی آبادی 11 کروڑ اور چینی کی طلب 2 لاکھ 80 ہزار میٹرک ٹن ماہانہ ہے۔

    پنجاب کی فعال شوگر ملوں کے پاس 25 لاکھ 42 ہزار میٹرک ٹن چینی کا اسٹاک موجود ہے، محکمہ خوراک کے مطابق پنجاب کی شوگر ملوں کے پاس ضرورت کے مطابق چینی موجود ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 30 کلو گرام فی کس کے حساب سے ضروریات 9 ہزار 353 میٹرک ٹن روزانہ ہے۔ صرف لاہور کی آبادی 1 کروڑ 11 لاکھ اور چینی کی ضرورت 33 ہزار 378 میٹرک ٹن ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ڈی سی شوگر ملوں اور ڈیلرز کے ذریعے مارکیٹوں میں چینی فراہمی کے پابند ہوں گے، شوگر ڈیلرز ڈی سی کی موجودگی میں ملوں سے 93 روپے فی کلو چینی خریدیں، شوگر ڈیلرز ریٹیل میں 96 روپے فی کلو فروخت کرنے کے پابند ہوں گے۔

    حکام کے مطابق شوگر ڈیلرز منافع کی مد میں 3 روپے فی کلو رکھنے کے مجاز ہوں گے۔

  • پوری دنیا کو ویکسین کب تک لگ سکتی ہے؟

    پوری دنیا کو ویکسین کب تک لگ سکتی ہے؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی مناسب تقسیم ہو تو سنہ 2022 تک دنیا بھر کی آبادی کو ویکسین لگ سکتی ہے، تاہم ویکسین کی 12 ارب میں سے 9 ارب ڈوزز مغربی ممالک پہلے ہی اپنے لیے مختص کرچکے ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق معروف بین الاقوامی ہیلتھ کیئر ماہرین نے ایک ورچوئل سیشن سے خطاب کرتے ہوئے دنیا بھر میں ویکسی نیشن کے یکساں مواقعوں کی فراہمی پر زور دیا۔

    عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ویکسین کی 12 ارب میں سے 9 ارب ڈوزز مغربی ممالک نے مختص کرلی ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دنیا میں ویکسین کی مناسب تقسیم ہو تو سنہ 2022 تک عالمی سطح پر ویکسی نیشن کا مناسب امکان ہے۔

    سیشن کے شرکا میں سینی گال کے صدر میکی سال، ڈی پی ورلڈ کے گروپ چیئرمین اور سی ای او سلطان احمد بن سلیم، یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینرئیٹا ہولسمین فور اور عالمی ادارہ صحت کے کرونا وائرس سے متعلق خصوصی ایلچی ڈاکٹر ڈیوڈ نابارو شامل تھے۔

    شرکا نے اس امید کا اظہار کیا کہ ہر کسی کو ویکسین تک یکساں رسائی حاصل ہونی چاہیئے جس کے بعد ہی سنہ 2022 تک سب کو ویکسی نیشن کے مقاصد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

    شرکا کے مطابق جب عالمی سطح پر خسرہ، پولیو، ایبولا اور سارس جیسی بیماریوں کے خلاف کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے تو کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے بھی وہی طریقہ کار اختیار کیوں نہیں کیا جاسکتا۔

  • روس کی تیار کردہ ویکسین کی ملک میں بڑے پیمانے پر تقسیم شروع

    روس کی تیار کردہ ویکسین کی ملک میں بڑے پیمانے پر تقسیم شروع

    ماسکو: روس نے مقامی طور پر تیار کردہ کرونا وائرس ویکسین کی ملک بھر میں فراہمی شروع کردی، حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ ویکسین کامیاب رہی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے دنیا کی پہلی رجسٹرڈ کرونا وائرس ویکسین کی ابتدائی کھیپ اپنے تمام شہروں، قصبوں، دیہاتوں اور دور دراز کے علاقوں میں بھجوانی شروع کردی ہے۔

    حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ ویکسین کامیاب رہی ہے لہٰذا اب اسے پورے ملک میں بڑے پیمانے پر فراہم کیا جا رہا ہے۔

    روسی وزیر صحت مرشککو کا کہنا ہے کہ حکومت ملک کے 85 ریجنز میں منظم ترسیل کے نظام کو یقینی بنانے کے لیے سپلائی چین کی جانچ کر رہی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق سپتنک وی ویکسین کی افادیت اور حفاظت کی جانچ کے ساتھ روسی حکومت کا منصوبہ ہے کہ ویکسین کی دستیابی تمام روسی شہریوں، خاص طور پر کرونا وائرس کے خطرے کا زیادہ شکار افراد تک مؤثر طور پر یقینی بنانا ہے۔

    خیال رہے کہ روس نے مذکورہ ویکسین کو تیسرے مرحلے کی آزمائش مکمل ہونے سے پہلے ہی عوام کے استعمال کے لیے منظور کردیا تھا جس پر اسے شدید تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔

    میڈیکل جرنل لینسٹ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق روسی ویکسین کے پہلے اور دوسرے آزمائشی مرحلے میں شامل 76 افراد میں اینٹی باڈیز بنیں۔

    روسی حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے لیے تیار کی گئی ویکسین سے مریضوں میں مدافعتی قوت اور اینٹی باڈیز پیدا ہوئیں اور معمولی سائیڈ ایفیکٹس دیکھے گئے۔