Tag: Doctors

  • بہاولپور میں‌ مردہ قرار دی گئی خاتون زندہ ہوگئی

    بہاولپور میں‌ مردہ قرار دی گئی خاتون زندہ ہوگئی

    بہاولپور: ڈاکٹرز کی جانب سے مردہ قرار دی گئی خاتون اہل خانہ کے شدید احتجاج کے بعد زندہ ہوگئی، ڈاکٹرز نے مریضہ کو مردہ قرار دیتے ہوئےاہل خانہ کو ’’لاش‘‘ گھر لے جانے کا مشورہ دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بہاولپور کے نجی اسپتال میں خاتون کو داخل کروایا گیا جہاں انہیں ڈاکٹرز نے مردہ قرار دے دیا۔ خبر سنتے ہی اہل خانہ نے شدید احتجاج کیا اور اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔

    ان کا مؤقف تھا کہ مریضہ کو صبح آئی سی یو میں داخل کروایا گیا تھا مگر اُن کی طبیعت ناساز نہیں تھی تاہم ایک دم ڈاکٹرز نے آکر انتقال کی خبر دی۔

    نمائندہ اے آر وائی چوہدری سلیم کے مطابق اہل خانہ کا مطالبہ تھا کہ اُن کی مریضہ صبح سے شام تک بالکل ٹھیک تھی،اچانک انتقال کی وجہ سامنے لائی جائے۔ اہل خانہ نے خبر پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اُن کے مریض کو شاید غلط انجکشن یا دوائی دی گئی ہے جس کی وجہ سے انتقال ہوا۔

    اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے بغیر معائنے کے والدہ کی موت کی تصدیق کی اور لاش گھر لے جانے کا مشورہ دیا۔ اہل خانہ کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے پولیس اور نجی سیکیورٹی طلب کرلی اور سینئر ڈاکٹرز کی ٹیم کو طلب کیا جس کے بعد ڈاکٹرز نے معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ مریضہ کے دل کی دھڑکن جاری ہے۔

  • دواساز کمپنیوں اور ڈا کٹرز کا گٹھ جوڑ کو روکنے کیلئے ضابطہ اخلاق تیار

    دواساز کمپنیوں اور ڈا کٹرز کا گٹھ جوڑ کو روکنے کیلئے ضابطہ اخلاق تیار

    اسلام آباد : حکومت نے دواساز کمپنیوں اور ڈا کٹرز کے با ہمی گٹھ جوڑ کو روکنے، دواسازکمپنیوں کی جانب سے ڈاکٹروں کو قیمتی تحائف، گھر و کلینکس کی آرائش اور غیر ملکی دوروں پر قدغن لگا نے کیلئے ضابطہ اخلاق کی تیاری کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں صحت کے شعبے کی زبوں حالی کسی سے پو شیدہ نہیں سرکاری ہسپتالوں کا توکیا کہنا، پرائیویٹ ہسپتال و کلنیکس میں بھی عوام کی جیبوں پرڈکیتیاں ڈالی جاتی ہیں۔

    اب حکومت نے فارما انڈسٹری اور ڈاکٹرز کیلئے باقاعدہ ضابطہ اخلاق کی تیاری کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ضابطہ اخلاق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان تیار کرے گی۔

    ضابطہ اخلاق کے تحت دوا سازکمپنیوں ،ڈاکٹرز کو جرمانے و سزا ہو سکے گی، اس ضابطہ تحت مراعات کے عوض مریضوں کو مخصوص ادویات کی تجویز ، دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے ڈاکٹرز کہ معہ فیملی غیر ملکی دورے ،قیمتی گاڑیاں، تحائف گھر ودفاتر کی آرائش کے معاملے کی روک تھام کی جا ئے گی۔

    یاد رہے کہ ایساہی ایک قانون انیس سو چھیتر میں قومی اسمبلی سے منظور ہو کر ایکٹ بناتھا،جس میں مریضوں کے حقوق کا بھر پور تحفظ کیا گیا تھا لیکن مسئلہ قانون بنانا نہیں بلکہ اس پر عملدرآمد کرانا ہے۔

     

  • اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کرنےوالے ڈاکٹرز گرفتار

    اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کرنےوالے ڈاکٹرز گرفتار

    اسلام آباد : رجسٹریشن کے حصول کیلئے پی ایم ڈی سی کے باہر احتجاج کرنے والے چین پلٹ ڈاکٹروں کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہمسایہ ملک چین سے ایم بی بی ایس کرنے والے ڈاکٹروں کی جانب سے رجسٹریشن کیلئے گذشتہ دو روز سے پی ایم ڈی سی کے مرکزی دفتر کے باہر پر امن احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔

    مظاہرے کے تیسرے روز پولیس نے احتجاجی مظاہرے میں شریک تمام مرد ڈاکٹروں کو گرفتار کر لیا۔ مظاہرے میں شریک خواتین ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ وفاقی پولیس نے تمام قوانین پامال کرتے ہوئے بغیر کسی وجہ کے نہتے ڈاکٹروں کو گرفتار کیا ۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں کو چین جانے سے قبل حکومت کی جانب سے باقاعدہ این او سی جاری کیا گیا تھا تاہم اب انہیں پی ایم ڈی سی کی جانب سے رجسٹریشن کیلئے این ای بی کا امتحان پاس کرنے کا کہا جا رہا ہے ۔

    ڈاکٹروں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم اور چیف جسٹس آف پاکستان معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری حل کی ہدایات جاری کریں ۔

  • کوئٹہ : 132 ڈاکٹروں کو ہسپتالوں میں تعینات کرنے کی نوٹیفکشن جاری

    کوئٹہ : 132 ڈاکٹروں کو ہسپتالوں میں تعینات کرنے کی نوٹیفکشن جاری

    کوئٹہ: محکمہ صحت بلوچستان نے ڈسٹرکٹ ہسپتالوں کو فعال بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے 132 ڈاکٹروں کو ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں تعینات کرنے کی نوٹیفکشن جاری کردیا ہے۔

    وزیرصحت بلوچستان میررحمت صالح بلوچ نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت کو ماضی میں مفلوج کرکے رکھ دیا تھا تاکہ موجودہ حکومت نے صحت کے شعبے کو بہتر بنانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے ہیں اور بہترین پالیسیاں ترتیب دی ہیں۔

     کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی تعداد زیادہ تھی اور ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی کو مد نظر رکھتے ہوئے 132ڈاکٹروں کی تعیناتی کی نوٹیفکشن جاری کردیا ہے۔

     ایک ہفتے میں ڈاکٹرز اپنے جائے تعیناتی پر حاضر ہو ، غیر حاضر اور جائے تعیناتیوں پر نہ جانے والے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

     انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں کوئی غفلت برداشت نہیں کیا جائے گا اور عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرنا حکومت اور محکمے کی ذمہ داری ہے۔

  • سرگودھا میں اور بچہ دم توڑ گیا، تین دن میں ہلاکتوں کی تعداد 18ہو گئی

    سرگودھا میں اور بچہ دم توڑ گیا، تین دن میں ہلاکتوں کی تعداد 18ہو گئی

    سرگودھا: سرگودھا ڈسڑکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں ایک اور بچہ دم توڑ گیا ہے۔ تین روزمیں جاں بحق بچوں کی تعداد اٹھارہ ہوگئی ہے جبکہ تحقیقاتی رپورٹ سامنے نہیں آسکی ہے۔

    سرگودھا کے سرکاری اسپتال میں بچوں کی اموات کا سلسلہ نہ تھم سکا اور اس حوالے سے تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ بھی سامنے نہیں آسکی ہے۔ سرگودھا کے ڈسٹرکٹ ٹیچنگ اسپتال کےبچہ وارڈ میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی اورطبی عملے کی غفلت کی وجہ سے ایک اورماں کی گوداُجاڑگئی ہے۔ جس کے بعد اڑتالیس گھنٹوں کے دوران زندگی کی بازی ہارنے والے نوازئیدہ بچوں کی تعداد پندرہ ہوچکی ہے اور تین دن میں یہ تعداد 18 ہو گئی ہے۔

    ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ اموات کا ذمہ دار اسپتال کا عملہ ہے۔ والدین نے یہ بھی شکایت کی ہے کہ وارڈ کا عملہ انتہائی بدتمیزی کرتا ہے۔ دوسری جانب اسپتال کا عملہ اور ڈاکٹر بچوں کی اموات طبعی قراردے رہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی۔ جسے آج رپورٹ وزیرِاعلیٰ کوپیش کرنا ہے تاہم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ اب تک سامنے نہیں آسکی ہے۔