Tag: does

  • ٹرمپ تاریخ جانتے ہیں اور نہ ہی ایرانیوں کو پہچانتے ہیں، محمد جواد ظریف

    ٹرمپ تاریخ جانتے ہیں اور نہ ہی ایرانیوں کو پہچانتے ہیں، محمد جواد ظریف

    تہران : ایرانی وزیر خارجہ نے ترمپ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی شخص دہشت گرد ہے تو وہ ٹرمپ ہیں جنھوں نے اقتصادی دہشت گردی کا ارتکاب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے گھٹیا بیان نے ثابت کر دیا کہ وہ نہ تو تاریخ کے بارے میں کچھ جانتے ہیں اور نہ ہی ایرانی قوم کو پہچانتے ہیں۔

    ایرانی سرکاری ٹی وی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایرانی قوم کو دہشت گرد قرار دینے کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے شرمناک بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی شخص دہشت گرد ہے تو وہ ٹرمپ ہیں جنھوں نے اقتصادی دہشت گردی کا ارتکاب کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ایران ہمیشہ کی طرح مغربی ایشیا کے علاقے میں دہشت گردی کے خلاف مہم میں پیش پیش ہے اور دہشت گردی کے مقابلے میں ایران کی جانب سے عراق و شام کی قوموں کی حمایت کئے جانے پر ان دونوں ملکوں کی قوموں نے ایران کی قدردانی کی ہے اور یہ ایک ایسی حقیقت ہے کہ جس کا سب ہی اعتراف کرتے ہیں۔

    ایران کے وزیر خارجہ نے ایران کو ختم کرنے کے بارے میں ٹرمپ کے حالیہ بیان کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ ایران ہزاروں سال سے ہے اور رہے گا اور ایران کے مقابلے میں ایک نئے ملک کی حیثیت سے امریکی حکام کا ایران کے بارے میں ایسا بیان بہت ہی گھٹیا اور شرمناک ہے۔

  • امریکا دھمکیوں سے باز نہ آیا تو ترکی بھی اپنے مؤقف پر ڈٹ جائے گا

    امریکا دھمکیوں سے باز نہ آیا تو ترکی بھی اپنے مؤقف پر ڈٹ جائے گا

    انقرہ : طیب ایردوگان نے امریکی دھمکیوں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اگر امریکا دھمکی آمیز بیانات سے باز نہ آیا تو ترکی بھی اپنے مؤقف پر ڈٹ جائے گا‘۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں گرفتار امریکی پادری کی رہائی کے لیے امریکی دھمکیوں کے بعد ترکی کے صدر طیب ایردوگان نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے دھمکی آمیز بیانات دینے سے باز نہ آیا تو ’اپنے اچھے دوست سے محروم ہوجائے گا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کہنا تھا کہ ترک صدر رجب طیب ایردوگان نے ٹرمپ کو دھمکیوں کا جواب دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ‘اگر امریکا نے پابندیاں لگائی تو ترکی بھی اپنے مؤقف پر ڈٹ جائے گا۔

    خیال رہے کہ ترکی میں گرفتار کیے جانے امریکی پادری پر الزام ہے کہ سنہ 2016 میں ترک حکومت کے خلاف ہونے والی ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ایک گروہ سے تعلقات تھے، تاہم امریکی پادری اینڈریو برونسن نے اپنے اوپر لگائے جانے والے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی پادری کو اکیس ماہ جیل میں قید کے بعد گھر میں نظر بند کیا ہوا ہے، جبکہ اینڈریو برونسن کا کیس عدالت میں جاری ہے اگر پادری پر الزامات ثابت ہوگئے تو اسے 35 برس قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اینڈریو برونسن گذشہ 20 برس سے ترکی میں مقیم ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا اور ترکی کے سفارت کار مذکورہ تنازع کو حل کرنے کی کوششیں کررہے ہیں، جبکہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پادری کے معاملے پر اپنے ترکی ہم منصب سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ امریکی پادری کی ترکی میں گرفتاری کے باعث دونوں ملکوں کے سفارتی تعلقات تنازع کی جانب گامزن ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر دھمکی آمیز ٹویٹ کیا تھا کہ ’اگر ترکی نے امریکی پادری کو رہا نہ کیا تو امریکا کی جانب سے سخت پابندیوں کے لیے تیار رہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں