Tag: Dog bite

  • گزشتہ ہفتے ملک میں کتے کے کاٹے کے 8 ہزار کے قریب کیسز رپورٹ، ہوش رُبا تفصیلات

    گزشتہ ہفتے ملک میں کتے کے کاٹے کے 8 ہزار کے قریب کیسز رپورٹ، ہوش رُبا تفصیلات

    اسلام آباد: ملک بھر میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ ہفتے ملک میں کتے کے کاٹے کے 7957 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ذرائع این آئی ایچ کے مطابق پنجاب نے کتے کاٹے کے کیسز میں سندھ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، ملک میں کتے کے کاٹے کے سب سے زیادہ 5 ہزار 259 کیسز پنجاب سے رپورٹ ہوئے، جب کہ گزشتہ ہفتے سندھ میں 1 ہزار 886 شہری آوارہ کتوں کا نشانہ بنے۔

    خیبر پختونخوا میں 635، بلوچستان میں 110، آزاد کشمیر میں 66، گلگت بلتستان میں سگ گزیدگی کا 1 کیس رپورٹ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق سندھ میں سگ گزیدگی کے سب سے زیادہ 181 کیسز خیرپور سے رپورٹ ہوئے، قمبر میں 169، نوابشاہ میں 164، جیکب آباد میں 163 شہری آوارہ کتوں کا نشانہ بنے، کراچی ویسٹ میں 132، ملیر میں 48، ایسٹ 9، سنٹرل سے ایک سگ گزیدگی کیس رپورٹ ہوا۔

    صوابی میں 183، سوات میں 87 شہری، مانسہرہ میں 50، اورکزئی میں 46، لکی مروت میں 44 شہری آوارہ کتوں آوارہ کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہوئے۔

  • آوارہ کتوں نے شیر خوار بچے کو بھنبھوڑ ڈالا، بچے کی دردناک موت

    آوارہ کتوں نے شیر خوار بچے کو بھنبھوڑ ڈالا، بچے کی دردناک موت

    نئی دہلی: بھارت میں ایک شیر خوار بچہ آوارہ کتوں کے ہتھے چڑھ گیا، کتوں نے بچے کو بری طرح بھنبھوڑ ڈالا جس کے بعد ننھا بچہ اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ ریاست اتر پردیش کے شہر نوئیڈا میں ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کے قریب پیش آیا، بچے کی موت کے بعد علاقہ مکینوں نے احتجاجاً سڑک بند کردی اور احتجاج شروع کردیا۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ علاقے میں اس سے قبل بھی سگ گزیدگی کے واقعات ہوچکے ہیں۔ اس موقع پر کسی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری بھی وہاں پہنچ گئی۔

    پولیس کے مطابق سوسائٹی میں تعمیراتی کام جاری تھا جہاں مزدور کام کر رہے تھے، انہی میں ایک خاتون سپنا دیوی اپنے 18 ماہ کے بیٹے کو لے کر وہاں مزدوری کرنے آرہی تھیں۔

    واقعے کے روز سپنا بچے کو ایک جگہ بٹھا کر کچھ دور کام کر رہی تھی جب لوگوں نے بچے کے رونے اور چیخنے کی آوازیں سنیں، لوگ وہاں پہنچے تو کئی آوارہ کتے بچے کو گھیر کر اسے بھبنھوڑ رہے تھے۔

    لوگوں نے کتوں کو مار کر وہاں سے بھگایا اور بچے کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم بچہ دوران علاج اسپتال میں دم توڑ گیا۔

    سوسائٹی کے اپارٹمنٹ اونرز ایسوسی ایشن کے نائب صدر دھرم ویر یادو کا کہنا ہے کہ بچے کو ایک نجی اسپتال لے جایا گیا اور رات دیر گئے تک بچے کا آپریشن جاری رہا، کتوں نے بچے کے پیٹ میں کئی جگہ کاٹ لیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کے مطابق بچے کی آنت باہر آگئی تھی، انہوں نے اس کی جان بچانے کی کوشش کی لیکن ننھا بچہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔

    واقعے کے بعد پوری سوسائٹی صدمے اور اشتعال کی کیفیت میں ہے اور لوگ مقامی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

  • آوارہ کتے نے چند منٹ میں 25 افراد کو کاٹ لیا، ویکسین کم پڑ گئی

    آوارہ کتے نے چند منٹ میں 25 افراد کو کاٹ لیا، ویکسین کم پڑ گئی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اتر پردیش میں آوارہ کتے نے 20 منٹ میں 25 افراد کو کاٹ لیا، 25 میں سے صرف 8 افراد کو ریبیز کی ویکسین مل سکی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر میں ایک آوارہ کتے نے 20 منٹ کے اندر 25 لوگوں کو کاٹ لیا۔

    تمام افراد کو قریبی اسپتال میں داخل کروایا گیا جہاں صرف 8 افراد کو ریبیز کے انجیکشن لگائے گئے، باقی افراد کو اگلے دن آنے کا کہہ کر واپس بھیج دیا گیا جس پر لوگوں نے خاصا شور شرابہ بھی کیا۔

    مقامی تھانے کے انچارج گیان سنگھ کا کہنا ہے کہ جارچہ کے علاقے سبزی منڈی کے پاس ایک آوارہ کتا کافی عرصے سے دیکھا جارہا تھا، پہلے وہ آتے جاتے راہ گیروں پر بھونکتا تھا لیکن آہستہ آہستہ اس نے لوگوں کو کاٹنا شروع کر دیا۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ واقعے کے روز کتا مسلسل بھونک رہا تھا جس کے بعد لوگوں نے کتے کو مارنا شروع کردیا۔

    وہ لاٹھیاں لے کر اس کے پیچھے بھاگنے لگے، کتا جان بچانے کے لیے بھاگتا رہا اور راہ میں آنے والے لوگوں کو کاٹتا رہا۔

    بعد ازاں تمام افراد کو اسپتال پہنچایا گیا لیکن ریبیز کی ویکسین صرف 8 افراد کو لگائی جاسکی۔ ویکسین کی عدم دستیابی پر لوگوں نے غم و غصے کا اظہار بھی کیا۔

  • سعودی عرب: عید کی شاپنگ پر جانے والی 7 سالہ بچی پر آوارہ کتوں کا حملہ، شدید زخمی

    سعودی عرب: عید کی شاپنگ پر جانے والی 7 سالہ بچی پر آوارہ کتوں کا حملہ، شدید زخمی

    ریاض: سعودی عرب میں آوارہ کتوں نے 7 سالہ بچی پر حملہ کر کے اسے شدید زخمی کردیا، بچی اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید کی خریداری کے لیے نکلی تھی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں جازان کی عوامی مارکیٹ سے عید کے کپڑے خریدنے کے لیے جانے والی 7 سالہ بچی کو آوارہ کتوں نے حملہ کر کے زخمی کردیا۔

    بچی کے والد ابراہیم زیلع کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی عرفات عید کے کپڑے خریدنے کے لیے مارکیٹ گئی تھی، راستے میں کتوں نے حملہ کر کے اس کی دونوں ٹانگوں کو لہولہان کردیا۔

    ابراہیم زیلع کے مطابق حملے کے وقت بچی بہت زیادہ گھبرا گئی تھی، گھر والوں نے اسے بڑی مشکل سے کتوں سے بچایا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یہاں آوارہ کتے سب کے لیے خطرہ بن چکے ہیں، حکام سے اپیل ہے کہ وہ اس مسئلے کا فوری اور مؤثر حل نکالیں۔

  • سگ گزیدگی کے واقعات: کیا سب کام عدالتیں کریں؟ ججز کا متعلقہ محکموں پر اظہار برہمی

    سگ گزیدگی کے واقعات: کیا سب کام عدالتیں کریں؟ ججز کا متعلقہ محکموں پر اظہار برہمی

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں آوارہ کتوں کی بہتات اور ویکسینز کی عدم فراہمی سے متعلق کیس میں عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کتے کاٹے کی اطلاع دینے والی ہیلپ لائن 109 کو تبدیل کر کے 7 ہندسوں کا نمبر کیوں رکھا گیا؟ عدالت نے پرانی ہیلپ لائن بحال کرنے کا فوری حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں آوارہ کتوں کی بہتات اور ویکسینز کی عدم فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ آوارہ کتوں کی ویکسی نیشن سے متعلق قانون سازی ہو رہی ہے، سندھ کابینہ نے قوانین کی منظوری دے دی ہے۔

    عدالت نے ایڈیشنل سیکریٹری سے دریافت کیا کہ قوانین کی منظوری کا نوٹیفکیشن کب تک جاری ہوگا؟ عدالت نے نوٹیفکیشن جاری کرنے کے لیے 2 ہفتے کی مہلت دے دی۔

    عدالت نے کے ایم سی اور تمام ڈی ایم سیز کو قوانین پر عمل درآمد یقینی بنانے اور کنٹونمنٹ بورڈز میں آوارہ کتوں کی روک تھام کرنے کی ہدایت کی۔

    جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ بڑی مشکل سے بائی لاز بنائے گئے ہیں، اب عمل درآمد کا وقت ہے۔

    کنٹونمنٹ بورڈز کے وکلا نے کہا کہ آوارہ کتوں کو ویکیسن کے بعد ٹیگ لگایا جا رہا ہے، عدالت نے کہا کہ ڈی ایم سی ملیر میں کتوں کی بہتات ہے جس پر نمائندہ ڈی ایم سی ملیر نے کہا کہ بھینس کالونی میں کتوں کو ویکیسن لگائی جارہی ہے۔

    عدالت نے ایڈیشنل سیکریٹری بلدیات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہیلپ لائن 109 کو 7 ہندسوں کے نمبر کرنے پر اب شہریوں کو یاد ہی نہیں رہتا، آپ نے ہیلپ لائن 109 کو تبدیل کیوں کیا؟ آپ کے خاندان میں کسی کو کتا کاٹے تو پتہ چلے گا، آپ لوگ چاہتے ہیں شہری نمبر ملا ہی نہ سکیں۔

    جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ایسا کرتے ہیں بلدیات کے محکمے کو ختم کردیتے ہیں، آپ چاہتے ہیں سب کام عدالتیں کریں۔ جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیے کہ نمبر تبدیل کرنے کا مقصد لوگوں کو صرف اور صرف تنگ کرنا ہے۔

    عدالت نے ہیلپ لائن نمبر 109 فوری بحال کرنے کا حکم دے دی اور کہا کہ ہیلپ لائن 109 کی بحالی کے لیے اخبارات میں اشتہارات دیے جائیں۔

    عدالت نے سیکریٹری بلدیات سے عمل درآمد کی رپورٹ بھی طلب کرلی، کنٹونمنٹ بورڈز اور ڈی ایم سیز سے بھی رپورٹ طلب کر کے کیس کی مزید سماعت 17 اگست تک ملتوی کردی گئی۔

  • سندھ میں کتے کے کاٹے سے نوجوان لڑکی کی دردناک موت

    سندھ میں کتے کے کاٹے سے نوجوان لڑکی کی دردناک موت

    تھرپارکر: سندھ کے ضلع تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے سے ایک نوجوان لڑکی نے تڑپ تڑپ کر جان دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں رے بیز کے باعث ہونے والی اموات کا سلسلہ بدستور جاری ہے، تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے کی ویکسین نہ ملنے پر 15 سالہ لڑکی صائمہ جاں بحق ہو گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق صائمہ بنت دین محمد نہڑیو کو تشویش ناک حالت میں سِول اسپتال مٹھی لایا گیا تھا، جہاں ریبیز کا انجیکشن موجود نہ ہونے پر لڑکی نے تڑپ تڑپ کردم توڑ دیا۔

    جاں بحق ہونے والی لڑکی کے لواحقین نے مٹھی کے اسپتال کے احاطے میں لاش رکھ کر انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاگل کتے کے کاٹنے سے نوجوان جاں بحق

    واضح رہے کہ صوبہ سندھ میں کتے کے کاٹے سے مرنے والوں کی تعداد 23 ہو گئی ہے۔ تین دن قبل جناح اسپتال کراچی میں ضلع جامشورو کے علاقے نوری آباد میں واقع گاؤں جیوا خان گوٹھ کا ایک رہایشی نوجوان بھی تڑپ تڑپ کر جاں بحق ہو گیا تھا۔

    سینئر ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ مریض کو جب جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں لایا گیا تو اسے ریبیز کی بیماری لاحق ہو چکی تھی۔ بعد ازاں اس نے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں دم توڑا۔

    ادھر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے چند دن قبل میڈیا سے گفتگو میں دعویٰ کیا تھا کہ ریبیز کے لیے ویکسین موجود ہے، سندھ کے ہر اسپتال میں اینٹی رے بیز ویکسین دستیاب ہے۔

  • کراچی : کتے کے کاٹے کی ویکسین نہ ملنے پر گھر کا واحد کفیل چل بسا

    کراچی : کتے کے کاٹے کی ویکسین نہ ملنے پر گھر کا واحد کفیل چل بسا

    کراچی : شہر قائد میں ربیز کا ایک اور مریض ایڑیاں رگڑتے ہوئے مر گیا، پینتالیس سال کا سلیم چھ ہفتے قبل اپنی چار سالہ بچی کو کتے کے حملے سے بچاتے ہوئے زخمی ہوا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق نیو کراچی سرجانی ٹاؤن کا رہائشی سلیم گزشتہ ماہ اپنی چار سالہ بیٹی کو گھر سے لے کر نکلا تو اسے کتے کے حملے سے بچاتے ہوئے خود ہی اس کا شکار ہو گیا۔

    محمد سلیم کو سندھ گورنمنٹ اسپتال میں کتے کے کاٹے کی ویکسین نہ ملنے پر عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے لواحقین سے ویکسین منگوا کر مریض کو آدھی ویکسین دی۔

    گھر پہنچ کر سلیم کی حالت مزید بگڑ گئی، بعد ازاں محمد سلیم کو جناح اسپتال لایا گیا جہاں گھر کا واحد کفیل محمد سلیم زندگی کی بازی ہار گیا، متوفی سلیم کی میت تدفین کیلئے آبائی علاقے بہاولپور روانہ کردی گئی۔

    واضح رہے کہ کراچی میں ریبیز سے ہلاکتوں کی تعداد اٹھارہ ہوگئی ہے مگر اب بھی سندھ کے بڑے بڑے اسپتالوں میں ویکسینیشن کی سہولت موجود نہیں ہےلیکن اس بار بھی سندھ کی وزیر صحت صوبے کے اسپتالوں میں ویکسین کی دستیابی کا دعویٰ کر رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سندھ کے ضلع شکارپور میں کتے کے کاٹے سے 10 سال کا بچہ بھی جاں بحق ہو گیا تھا، بچے کو کہیں بھی ویکسین نہیں مل سکی تھی۔

    سندھ کے باسی کتے کے کاٹنے سے سسک سسک کر جان دینے پر مجبور ہوگئے ہیں، دوسری جانب حکومت کا دعویٰ ہے کہ سندھ کے اسپتالوں میں اینٹی ریبیز انجکشن موجود ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ کے سرکاری اسپتالوں کو اینٹی ریبیز انجکشن خزانے سے خرید کر دی جاتی ہے مگر یہ انجکشن مارکیٹ میں بیچ دیے جاتے ہیں۔

    کتے کے کاٹے کا کوئی مریض آجائے تو اس کے لواحقین ایجنٹ آگے پیچھے پھرتے ہیں کہ پیسے دینے پر انجکشن لگ جائے گا۔

  • کتا کاٹ لے تو پلٹ کر اسے کاٹنا نہیں، ویکسین لگوانا چاہیے

    کتا کاٹ لے تو پلٹ کر اسے کاٹنا نہیں، ویکسین لگوانا چاہیے

    دو روز قبل شکار پور کا ایک بچہ لاڑکانہ میں مبینہ طور پر کتے کے کاٹنے ( اینٹی ریبیز) ویکسین نہ ملنے کے سبب جاں بحق ہوگیا، سگ گزیدگی کے واقعات پاکستان میں عام ہیں اور ایک محتاط اندازے کے مطابق صرف سندھ میں ہر سال 1500 لوگ مختلف جانوروں کے کاٹنے سے ریبیز کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    حالیہ واقعے میں سندھ حکومت کا موقف ہے کہ بچے کو کئی دن قبل کتے نے کاٹا تھا ، گھر والے گھر میں ہی مختلف طریقوں سے علاج کرتے رہے جس سے وہ صحت یاب نہیں ہوا، اور جب اسے اسپتال لایا تو اس کی حالت ایسی نہیں تھی کہ اسے ویکسین دی جاسکتی۔

    اس مخصوص واقعے میں کیا ہوا اور اصل غفلت کس کی ہے ، اس کا تعین تو تحقیقاتی کمیٹیاں کریں گی لیکن اصل بات یہ ہے کہ ایک عام آدمی کو معلوم ہونا چاہیے کہ کتے کے کاٹنے کی صورت میں کیا کام فوری طور پر کرنے چاہیے ، یہ بنیادی معلومات کسی انسانی جان کے بچاؤ کا سبب بن سکتی ہے۔

    یاد رکھیں کہ ہر کتے کے کاٹنے سے ریبیز نہیں ہوتا لیکن کتے کے کاٹنے کو کسی بھی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے ، یہ ایک سنگین واقعہ ہے اور اس میں ذرا سی غفلت جان سے جانے کا سبب بن سکتی ہے۔

    کتے کے کاٹنے کے بعد فوری اختیار کی جانے والی تدابیر

    اگر کسی شخص کو کتا کاٹ لے تو چاہیے کہ فوری طور پر زخم کا معائنہ کیا جائے کہ آیا صرف جلد پر خراشیں ہیں یا کتے کے دانتوں نے گوشت کو پھاڑ دیا ہے۔ معمولی خراشیں ہوں تو ان کا علاج گھر میں کیا جاسکتا ہے لیکن اگر کتا دانت گاڑنے میں کامیاب ہوگیا ہے تو پھر ڈاکٹر سے رجوع کرنا لازمی ہے۔

    زخم کو دھونا کیوں ضروری ہے؟

    جس جگہ کتے کے کاٹنے کا زخم ہو، اس متاثرہ حصے کو بہت زیادہ صابن اور نیم گرم پانی سے کئی منٹ تک دھوئیں، اس عمل سے زخم میں موجود کتے کے منہ سے منتقل ہونے والے جراثیموں کو صاف کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کے لیے کوئی بھی صابن استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم اگر جراثیم کش صابن موجود ہو تو زیادہ بہتر ہے۔

    خون روکیں

    زخم کسی جانور کے کاٹے کا ہو یا کوئی اور ہر دو صورت میں زخم سے خون کا بہاؤ روکنا بے حد ضروری ہے ، بصورت دیگر زیادہ خون بہہ جانے سے بھی بعض اوقات جان جانے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ خون روکنے کے لیے زخم کو کسی صاف تولیے یا کپڑے سے دبائیں اور کچھ دیر دبائے رکھیں۔ خون کا بہاؤ رک جانے کے بعد اینٹی بایوٹک مرہم لگا کر بینڈیج کریں۔

    اگر خون کا بہاؤ نہیں رک رہا تو ایسی صورت میں کتے کے کاٹنے سے متاثرہ شخص کو فوری طبی امداد کی ضروری ہے ، جس کے لیے قریبی صحت مرکز یا اسپتال سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

    زخم کا باقاعدگی سے معائنہ

    ابتدائی طبی امداد اور ویکسینیشن کے بعد زخم بھرنے کے دورانیے میں انفیکشن کی دیگر علامات پر نظر رکھنا بے حد ضروری ہے، اگر زخم میں انفیکشن کا امکان نظر آئے تو ڈاکٹر سے فوری رجوع کریں، عام طور پر انفیکشن کی علامات کچھ ایسی ہوسکتی ہیں؛ درد بڑھ جانا سوجن، زخم کے ارگرد سرخی یا گرمائش کا احساس، بخار اور پیپ جیسا مواد خارج ہونا۔

    ریبیز کیا ہے؟

    ریبیز ایک وائرس ہے جو کہ پالتو اور جنگلی جانوروں بالخصوص کتوں کے کاٹنے سے انسانوں میں منتقل ہو کر سنٹرل نروس سسٹم کو تباہ کر دیتاہے اگر بروقت علاج نہ کروایا جائے تو دماغ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے اور متاثرہ فرد کی موت ہو جاتی ہے۔ کتے کے علاوہ یہ بندر ، بلی ، گیدڑ، لومڑی اور چمگادڑ کے کاٹنے سے بھی انسان کے جسم منتقل ہوسکتا ہے۔ یہ منتقل ہونے والا مرض ہے اور ریبیز کے متاثرہ مریض سے تعامل کی صورت میں یہ دوسرے انسان کو بھی منتقل ہوسکتا ہے۔

    علامات

    اس بیماری ابتدائی علامات میں بخار اورجانور کے کاٹنے سے متاثرہ مقام پر سنسناہٹ شامل ہو سکتی ہے اور ان علامات کے بعد پرتشدد سرگرمی، بے قابو اشتعال، پانی کا خوف، جسم کے اعضاء کو ہلانے کی ناقابلیت، ذہنی انتشار اور ہوش کھونا جیسی کوئی ایک یا کئی علامات ہو تی ہیں۔

    علامات ظاہر ہونے کے بعد، ریبیز کا علاج کافی مشکل ہوتا ہے ۔مرض کی منتقلی اور علامات کے آغاز کے درمیان کی مدت عام طور پر ایک سے تین ماہ ہوتی ہے۔ تاہم، یہ وقت کی مدت ایک ہفتے سے کم سے لے کر ایک سال سے زیادہ تک میں بدل سکتی ہے۔

    اینٹی ریبیز ویکسین

    کتے کے کاٹنے کی صورت میں متاثرہ شخص کو اینٹی ریبیز ویکسین دینا بے حد ضروری ہے ، یہ صرف اسی صورت میں نہیں دی جاتی جب متاثرہ شخص کو حتمی طور پر معلوم ہو کہ جس کتے نے اسے کاٹا ہے ، اس کی ویکسینیشن ہوچکی ہے اور بالخصوص اسے اینٹی ریبیز ویکسین لگائی گئی ہے ، پاکستان جیسے ممالک میں جہاں آوارہ کتوں کی بہتات ہے وہاں مریض کو اینٹی ریبیز ویکسین نہ لگانے کا خطرہ مول نہیں لیا جاسکتا۔

    ویکسین کا پہلا شاٹ جانور کے کاٹنے کے بعد جس قدر جلد ممکن ہو مریض کو لگ جانا چاہیے ، جتنی زیادہ تاخیر کی جائے گی اتنا زیادہ مریض کی جان کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ ویکسین کی مقدار اور شاٹس کی تعداد کا تعین ڈاکٹر مریض کی جنس ، عمر اوراس کے جسمانی خدو خال جیسا کہ قد اور وزن کو دیکھتے ہوئے طے کرتا ہے ، لہذا ویکسین کسی مستند ادارے سے ہی لگوانی چاہیے۔


    یاد رہے کہ ریبیز کی ویکسین مرض کی علامت ظاہر ہونے سے پہلے لگوانا ہوتی ہیں ، یہ وائرس دماغ پر اثر انداز ہوتا ہے ، ایک بار اس کے اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے تو پھر مریض کی جان بچانا انتہائی مشکل ہوتا ہے ، دنیا میں بہت کم ایسے لوگ ہیں جنہوں نے علامات ظاہر ہونے کے بعد ویکسین لی اور وہ بچ گئے۔

    اگر مریض کو گزشتہ پانچ سال کے عرصے میں ٹیٹنس کا انجکشن نہیں لگا ہے اورزخم کی نوعیت ایسی ہے کہ اس میں انفیکشن کا امکان ہوسکتا ہے تو ضروری ہے کہ اینٹی ریبیز ویکسین کے ساتھ مریض کو ٹیٹنس کا انجکشن بھی دیا جائے۔

    اس معاملے میں سب سے زیادہ ضرورت آگاہی کی ہے ، اکثر لوگ غربت یا اپنی ذمہ داریوں میں مشغول ہوکر متاثرہ شخص کو ویکسین لگوانے میں تاخیر کردیتے ہیں، ایک شخص جس کی جان بچائی جاسکتی ہے وہ محض اس لیے موت کے منہ میں چلا جاتا ہے کہ اس کے لواحقین نے معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔

    دوسری جانب سرکاری اسپتال کے ڈاکٹروں کو بھی چاہیے کہ جب کوئی سگ گزیدگی سے متاثرہ مریض ان کے پاس آئے تو بے شک اس کا زخم چھوٹا ہی کیوں نہ ہو، کتے کے کاٹنے کے بعد علاج کا جو مروجہ پراسس ہے ا سے پورا کریں اور مریض کے لواحقین کو مکمل آگاہی فراہم کریں کہ یہ معاملہ کس قدر سنجیدہ ہے اور انہیں اس سلسلے میں کیا کردار ادا کرنا ہے۔

    یاد رکھیں! اینٹی ریبیز کی بروقت ویکسین ایک قیمتی انسانی جان بچا سکتی ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ معاشرے کا ہر شخص اپنے حصے کی ذمہ داری بروقت ادا کرے۔

  • ساہیوال : پاگل کتے کے کاٹنے سے چار بچوں کا باپ پاگل ہوگیا

    ساہیوال : پاگل کتے کے کاٹنے سے چار بچوں کا باپ پاگل ہوگیا

    لاہور : پنجاب کے ضلع ساہیوال میں بااثر زمیندار کے پاگل کتے کے کاٹنے کی وجہ سے چار بچوں کا والد پاگل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ساہیوال کے علاقے ڈیرہ رحیم کے رہائشی امین کو پاگل کتے نے کاٹا جس کے بعد اُسے  ٹیچنگ اسپتال منتقل کیا گیا البتہ ڈاکٹرز نے غفلت کا مظاہرہ کیا۔

    علاقہ مکین کے مطابق جب وہ امین کو اسپتال لے کر پہنچے تو ڈاکٹرز نے کہا کہ اُن کے پاس انجیکشن یا کوئی دوا نہیں اور پھر وہ مریض کو لے کر واپس گھر آگئے۔قریبی رشتے دار نے بتایا کہ امین کو گھر لانے کے بعد اُس کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہوئی اور پھر وہ سب کو کاٹنے لگا جس کے بعد اُسے زنجیروں سے باندھنا پڑا۔

    نوجوان کا کہنا تھا کہ اسپتال لے کر گئے تو معلوم ہوا کہ امین اب مکمل پاگل ہوچکا اور اب اُس کا کوئی علاج بھی ممکن نہیں ہے۔ پاگل کتے کو علاقہ مکینوں نے مل کر ہلاک کیا تو  بااثر زمیندار نے الٹا اہل خانہ کے خلاف مقدمہ درج کروایا اور پنجائیت سے امین کے اہل خانہ کے خلاف فیصلہ کروایا۔

    علاقہ مکینوں نے بتایا کہ پاگل کتا بااثر زمیندار کا تھا جس کو مارنے پر اُس نے ڈیرہ رحیم ضلع ساہیوال تھانے میں مقدمہ درج کرایا اور پنجائیت نے کتے کے مرنے کے عوض پچاس ہزار روپے ادا کرنے کا حکم دیا۔

    امین کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ اُن کی تین بیٹیاں اور ایک معذور بیٹا ہے، وہ خود ٹی بی کی مریضہ ہیں اور بمشکل گزارا کرنا پڑتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے بھینس فروخت کر کے پنجائیت کو 50 ہزار روپے جرمانہ ادا کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ خاوند کو رسیوں سے باندھ کر رکھا ہوا ہے، اگر اُسے کھولا جائے تو وہ کسی کو بھی کاٹ لیتا ہے۔  متاثرہ خاندان اور اہل علاقہ نے حکام سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بااثر زمیندار نے علاج و معالجے کے بجائے الٹا مقدمہ درج کراویا اور پچاس ہزار روپے بھی ہتھیا لیے، ہمیں فوری انصاف فراہم کیا جائے۔