Tag: Dog bite cases

  • پنجاب سگ گزیدگی کے کیسز کا ڈیٹا کیوں نہیں دے رہا تھا؟ ڈیٹا فراہمی کے بعد انکشاف

    پنجاب سگ گزیدگی کے کیسز کا ڈیٹا کیوں نہیں دے رہا تھا؟ ڈیٹا فراہمی کے بعد انکشاف

    لاہور: پنجاب سگ گزیدگی کے کیسز کا ڈیٹا کیوں نہیں دے رہا تھا؟ ڈیٹا فراہمی کے بعد انکشاف ہوا کہ صوبہ کیسز کی بہتات میں سب سے آگے نکل گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے وفاق کو کتے کاٹے کیسز کا ڈیٹا فراہم کر دیا، پنجاب حکومت طویل عرصے سے سگ گزیدگی کیسز کا ڈیٹا نہیں دے رہی تھی، اب ڈیٹا میں انکشاف ہوا ہے کہ کتے کے کاٹے کے کیسز میں پنجاب نے سندھ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران ملک بھر میں کتے کاٹے کے 7 ہزار 549 کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں پنجاب بھر کے کیسز کی تعداد 4 ہزار 681 ہے، جب کہ اس دوران صوبہ سندھ میں 1 ہزار 928 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے خیبر پختونخوا میں کتے کاٹے کے 665 کیسز، بلوچستان میں 245 کیسز، آزاد کشمیر میں کتے کاٹے کے 29 کیسز، اور گلگت بلتستان میں 1 کیس رپورٹ ہوا۔

  • سگ گزیدگی کے واقعات: افسران پر 50 ہزار ہرجانہ لگا دینا چاہیئے، عدالت برہم

    سگ گزیدگی کے واقعات: افسران پر 50 ہزار ہرجانہ لگا دینا چاہیئے، عدالت برہم

    کراچی: سگ گزیدگی کے واقعات اور آوارہ کتوں کی روک تھام سے متعلق کیس میں سندھ ہائیکورٹ نے ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو طلب کرلیا، عدالت نے افسران پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں آوارہ کتوں کی روک تھام اور کتے کے کاٹے کی ویکیسن سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، سیکریٹری بلدیات سندھ عدالت میں پیش ہوئے۔

    جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ سگ گزیدگی کے واقعات بہت بڑھ چکے ہیں کوئی کنٹرول نہیں ہو رہا، ٹاسک فورس کو واقعات کم کرنے کے لیے بنایا گیا تھا، بتائیں، آپ کے لوگ کر کیا رہے ہیں؟

    سیکریٹری بلدیات نے کہا کہ ویکسین کی فراہمی اور نس بندی سے متعلق منصوبے پر کام جاری ہے، جسٹس امجد علی سہتو نے کہا کہ اس کا حل موجود ہے، جیسے ہی کسی کو کتا کاٹے، سرکاری افسران کی جیب سے 10 ہزار روپے جرمانہ لگا دیں۔

    انہوں نے کہا کہ کسی کو پرواہ ہی نہیں، واقعات رک ہی نہیں رہے، کنٹونمنٹ بورڈز اپنی حدود میں کیا کر رہے ہیں؟ جس پر وکیل کنٹونمنٹ بورڈ نے کہا کہ بورڈز نے کام شروع کردیا ہے۔

    جسٹس امجد علی سہتو نے کہا کہ افسران پر 50 ہزار ہرجانہ لگا دیں پھر دیکھیں کیسے کام ہوتا ہے۔

    جسٹس محمد علی مظہر نے اظہار برہمی کرتے ہوئے پوچھا کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی کہاں ہیں اور وہ کیوں نہیں آئے؟ کیا ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو توہین عدالت کے نوٹس بھیجیں؟ یا شوکاز نوٹس جاری کریں؟

    انہوں نے کہا کہ واقعات نہ رکنے پر ڈی ایم سیز اور کے ایم سیز حکام کے خلاف فیصلہ جاری کر دیتے ہیں۔

    سیکریٹری بلدیات نے کہا کہ ویکسین قانون کے بائی لاز بنا دیے گئے، وزیر اعلیٰ نے منظوری دے دی ہے، آئندہ کابینہ اجلاس میں ڈرافٹ پیش ہوجائے گا، پروجیکٹ کے ٹینڈرز جاری کردیے گئے ہیں۔

    اینٹی ریبیز کنٹرول پروگرام کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے کہا کہ پروگرام کے باقی امور بھی حتمی مراحل میں ہیں۔ عدالت نے اینٹی ریبیز کنٹرول پروگرام کے مراحل کو 10 دن میں مکمل کرنے کا حکم دیا۔

    ڈائریکٹر نے کہا کہ 60 گاڑیوں کی ضرورت ہے جو کتے پکڑنے کے لیے استعمال ہوں گی، کابینہ نے ان گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دے دی ہے۔

    جسٹس امجد علی سہتو نے کہا کہ فنڈز کھانے آتے ہیں، کتا پکڑا اور مارا نہیں جاتا، گاؤں میں کتا کاٹے تو کہیں ڈاکٹر نہیں کہیں ویکسین نہیں، حیدر آباد تک پہنچتے پہنچتے بچہ مر جاتا ہے۔ ڈی ایم سیز میں 350 ملازمین ہیں کیا کرتے ہیں؟ کبھی سنا ہے ڈی ایم سیز میں 350 ملازمین؟

    عدالت نے ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا، عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ ایڈمنسٹریٹر پیش ہوں اور بتائیں فیصلے پر عمل درآمد کیوں نہیں ہو رہا۔

    عدالت نے سیکریٹری بلدیات کو بھی سگ گزیدگی کے واقعات روکنے کا حکم دیا اور انہیں ذاتی حیثیت میں معاملہ دیکھنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے تمام ڈی ایم سیز کو ہفتہ وار رپورٹس جمع کروانے کی ہدایت کی۔

    عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈز حکام کو بھی واقعات روکنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ڈیفنس کے رہائشی کتوں کے کاٹنے سے بہت زیادہ پریشان ہیں، پارکوں میں بزرگ شہری واک تک نہیں کر پاتے۔ واقعات کو کم کریں یہی پیش رفت اور اچھی کارکردگی کا پیمانہ ہے۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 جون تک ملتوی کردی۔

  • عباسی شہید اسپتال میں کتے کے کاٹے کی ویکسین دستیاب نہیں، مریض پریشان

    عباسی شہید اسپتال میں کتے کے کاٹے کی ویکسین دستیاب نہیں، مریض پریشان

    کراچی : شہر قائد میں ایک ماہ کے دوران کتے کے کاٹنے کے6075 کیس رپورٹ ہوئے، جناح اور سول اسپپتال میں ڈوگ بائٹ متاثرین کو ویکسینیشن فراہم کی گئی جبکہ عباسی شہید اسپتال میں ویکسین دستیاب نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف اسپتالوں میں کتے کے کاٹنے سے متاثرہ مریضوں کو  کو ویکسین کا بروقت نہ ملنا ایک عام سی بات ہے۔

    اس حوالے سے ایک رپورٹ کے مطابق جناح اسپتال میں یکم جنوری سے22اپریل تک ڈوگ بائٹ کے1500کیسز سامنے آئے، مختلف اوقات میں آنے والے ڈوگ بائٹ متاثرین کو ویکسی نیشن فراہم کی گئی، تمام متاثرہ افراد کو ان کے شیڈول کے مطابق ویکسی نیشن چارٹ بھی فراہم کیا گیا ہے۔

    ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال آنے والے تمام مریضوں کو ویکسین مفت فراہم کی جاتی ہے، جناح اسپتال کا ڈوگ بائٹ یونٹ 24گھنٹے فعال رہتا ہے۔

    اس کے علاوہ سول اسپتال میں یکم جنوری سے22اپریل تک ڈوگ بائٹ کے 2579کیسز رپورٹ ہوئے،20اپریل کو سول اسپتال میں 66افراد کو ویکسین فراہم کی گئی،21اپریل کو 69افراد کو ویکسین فراہم کی گئی، ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر خادم قریشی کا کہنا ہے کہ سول اسپتال آنے والے تمام مریضوں کو ویکسین مفت فراہم کی جاتی ہے۔

    علاوہ ازیں عباسی شہید اسپتال میں 15اکتوبر2019سے 20مارچ2020تک ڈوگ بائٹ کے 1995کیسز رپورٹ ہوئے، عباسی شہید اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ20مارچ کے بعد سے ویکسین دستیاب نہیں ہے، عباسی شہید اسپتال آنے والے ڈوگ بائٹ مریضوں کو جناح سول اور انڈس اسپتال ریفر کیا جاتا ہے۔

  • کراچی میں ایک ہی دن میں آوارہ کتوں کے کاٹنے سے 47افراد زخمی

    کراچی میں ایک ہی دن میں آوارہ کتوں کے کاٹنے سے 47افراد زخمی

    کراچی : سرجانی ٹاؤن میں آوارہ کتے کے کاٹنے سے چھ سالہ بچی شدید زخمی ہوگئی، کراچی میں ایک ہی دن میں کتوں کے کاٹنے سے 47افراد زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں چھ سالہ بچی کو آوارہ کتے کے کاٹنے کا واقعہ پیش آیا ہے، سربراہ بیت المال سندھ نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ بچی کا مکمل علاج کرانے کی ہدایت کی ہے۔

    اس حوالے سے سربراہ بیت المال جنید لاکھانی کا کہنا ہے کہ کراچی میں ایک ہی دن میں کتوں کے کاٹنے کے سینتالیس واقعات سامنے آئے ہیں، محکمہ صحت کو جگانے کیلئے بھی ویکسین کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سگ گزیدگی کے واقعات پر کنٹرول کرنے میں سنجیدہ نہیں، ذرائع کے مطابق انڈس ہسپتال کراچی میں کتوں کے کاٹے 25 زخمیوں کو لایا گیا۔

    ‏عباسی شہید ہسپتال میں ایک بچے سمیت 4 افراد کو لایا گیا‏، جناح ہسپتال میں 11 زخمیوں کو جبکہ لیاری جرنل ہسپتال میں 7 زخمیوں کو طبی امداد کیلئے لایا گیا۔

    مزید پڑھیں: کتے کے کاٹنے سے زخمی 6 سالہ حسنین زندگی کی بازی ہار گیا

    یاد رہے کہ 14 نومبر  2019کو پیپلز پارٹی کے آبائی شہر لاڑکانہ میں سگ گزیدگی کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا، جہاں چھ سال کاحسنین اپنے کھیتوں کی طرف جارہاتھاکہ راستےمیں چھ سےسات کتوں نےحملہ کردیا۔

    حملے سے حسنین کے ناک اور سر کے پچھلے حصے پر گہرے زخم آئے تھے، حسنین بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔

  • کراچی سمیت سندھ بھر میں 10 ماہ کے دوران ایک لاکھ 86 ہزار 579 افراد  کتوں کے کاٹنے کا شکار

    کراچی سمیت سندھ بھر میں 10 ماہ کے دوران ایک لاکھ 86 ہزار 579 افراد کتوں کے کاٹنے کا شکار

    کراچی : کراچی سمیت سندھ بھر میں 10 ماہ کے دوران ایک لاکھ 86 ہزار 579 افراد کتوں کے کاٹنے کا شکار ہوئے، جس کے باعث اب تک کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں 22 افراد جان گنواچکے ہیں جبکہ محکمہ صحت نے اپنی سرکاری اعدادوشمار میں کسی ہلاکت کو شمار نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں کتوں کی بھرمار ہے ، گزشتہ 10 ماہ کے دوران ایک لاکھ 86 ہزار 579 سے زائد سگ گذیدگی کے واقعات رپورٹ ہوئے ، شہر کراچی میں سگ گزیدگی کے ہزاروں واقعات پیش آئے تاہم محکمہ صحت نے اپنی اعدادوشمار میں صرف 6 سو 69 لکھے ہیں۔

    سرکاری اعداد وشمار کے مطابق کراچی کے ضلع ملیر میں 546، کورنگی میں 50، شرقی اور غربی میں 44، ضلع وسطی میں 28 جبکہ جنوبی میں ایک کیس رپورٹ ہوا، سندھ میں کتوں کے کاٹنے کے رواں سال جناح اسپتال کراچی میں 10ہزار کیسز سامنے آئے۔

    اعداد وشمار کے مطابق سول اسپتال کراچی میں 8 ہزار 142،لیاری جنرل اسپتال میں 49،لیاقت یونیورسٹی اسپتال حیدرآباد میں 6 ہزار 830،پیپلز میڈیکل یونیورسٹی اسپتال شہید بے نظیر آباد میں 8 سو 77، چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ میں 6 ہزار ایک سو 61، غلام محمد میڈیکل کلاج اسپتال سکھر میں 2 ہزار 151 واقعات رپورٹ ہوئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا سول اسپتال خیرپور میں 4 سو 9، سید عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ سیون میں 9سو 77،شہداد پور کے اسپتال میں ایک سو 26،جیک آباد میڈیکل انسٹیٹیوٹ میں 18 سو 28،سروسز اسپتال حیدرآباد میں 7،سندھ گورنمنٹ اسپتال ابراہیم حیدری میں 28،این آئی سی ایچ انسٹیٹیوٹ کراچی میں 3 ہزار ایک سو 78، سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی میں 2 اور سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی میں 6 سو 34 کیسز لائے گئے۔

    سرکاری اعداد وشمار کے مطابق بدین سے 5 ہزار 8 سو 16،دادو میں 14 ہزار 45،حیدرآباد میں 18 سو 55،سجاول میں 2 ہزار 535،جامشورو میں 6 ہزار 499،ٹنڈو آلہ یار میں 4 ہزار 397،ٹھٹہ میں 3 ہزار 279، مٹیاری میں 3 ہزار 81، ٹنڈو محمد خان میں 2 ہزار 436،میرپور خاص میں 5 ہزار 360،تھرپارکر میں 11 سو 2،عمر کوٹ میں 6 ہزار 651،سکھر میں 3 ہزار ایک سو 70،گھوٹکی میں 5 ہزار 198 سگ گذیدگی کے واقعات سامنے آئے۔

    خیر پور میں 10 ہزار 559،لاڑکانہ میں 6 ہزار 817،جیکب آباد میں 7 ہزار 231،شکارپور میں 8 ہزار 204،قمبر میں 13 ہزار 282،کشمور میں 9 ہزار 579،شہید بے نظیر آباد میں 5 ہزار 205،سانگھڑ میں 5 ہزار 3 سو 98،نوشہرو فیروز میں 12 ہزار 608 سگ گزیدگی کے کیس رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کی اعدادوشمار کے مطابق سندھ کے 313 اسپتالوں،میڈیکل سینٹرز میں اینٹی ریبیز 17 ہزار سے زائد ویکسین موجود ہے جبکہ سندھ کے 29 اضلاع میں سگ گزیدگی کے واقعات مسلسل ہو رہے ہیں، پورے سندھ میں ابتک کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں 22 افراد جان گنواچکے ہیں تاہم محکمہ صحت نے اپنی سرکاری اعدادوشمار میں کسی ہلاکت کو شمار نہیں کیا۔

  • کتے کے کاٹنے کے واقعات ہورہے ہیں، پیپلز پارٹی کو کوئی فکر ہی نہیں، فیصل واوڈا

    کتے کے کاٹنے کے واقعات ہورہے ہیں، پیپلز پارٹی کو کوئی فکر ہی نہیں، فیصل واوڈا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہاہے کہ بے رحم اور نااہل لوگوں کو صرف آصف زرداری کی فکر ہے، سندھ میں کتے کے کاٹنے کےواقعات ہورہے ہیں، پیپلز پارٹی کو سندھ کے عوام کی کوئی فکر نہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیو ز کے پروگرام ”الیونتھ آور “میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ سندھ میں با ربا کتے کے کاٹنے کےواقعات ہورہے ہیں، بلاول کو چاہئے کہ سندھ میں اعلیٰ سطح کے افسران کیخلاف ایکشن لیں، آج ایکشن نہ لیا گیا تو یہ واقعات مزید بڑھ سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کتے کسی امیر کے نہیں تھے ورنہ کتوں پر بحث شروع ہوجاتی، غریب کے بچوں کو کتا کاٹ لے تو کوئی سنوائی نہیں ہے، حکومت کی طرف سے ایگزیکٹوآرڈرکی ضرورت ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ کے بے رحم اور نااہل حکمرانوں کو صرف آصف زرداری کی فکر ہے، پیپلز پارٹی کو سندھ کے عوام سے کوئی غرض نہیں، ویکسین کا بجٹ ان کی جیبوں میں جارہا ہے، معاشرے میں بے حسی کی شروعات حکمرانوں سے ہوتی ہے، ہائیکورٹ سے التماس ہےخدارا ہولناک واقعے کا نوٹس لے۔

    ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ مان لیتے ہیں ہم غلط کررہے ہیں نوازشریف کی صحت کو دیکھیں، نوازشریف کو باہر بھیجیں بعد میں لیگل پروسیسس پر کام کریں۔

    انوکھے لاڈلے سے انسانی ہمدردی کی گئی، ہم نے سزا یافتہ مجرم کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی ہے،تاریخ میں کسی مجرم کو ایسی رعایت نہیں ملی،جیلوں میں کئی قیدی ایسے ہیں جو دوائیں نہ ملنے سے مرگئے۔

    آپ کے ماضی کے باعث یقین نہ کرتے ہوئے جانے کی اجازت دی، اپوزیشن کا ایک ہی مسئلہ ہے نوازشریف کسی طرح باہرجائیں، پاکستان کے ہرمسئلہ کاعلاج بیرون ملک نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر بانڈز نہیں دیتے تو دونو ں بیٹے شخصی ضمانت پر ملک میں آجائیں اور نواز شریف کو لے جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ سات ارب تو نواز شریف کا بیٹا ایک دستخط پر دے سکتا ہے۔

  • کراچی میں کتے کے  کاٹنے کے روز  100کیسز رپورٹ ہوتے ہیں

    کراچی میں کتے کے کاٹنے کے روز 100کیسز رپورٹ ہوتے ہیں

    کراچی :کراچی کے مختلف علاقوں میں کتے کے کاٹنے سے متاثرہ مریضوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے،جناح اسپتال میں ہر چوبیس گھنٹے بعد یومیہ100سے زائد کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر قابو نہ پایا جسکا ، جس کے باعث سگزیدگی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    کتے کے کاٹے سے متاترہ افراد کے علاج پر جناح اسپتال نے اعداد و شمار جاری کردیئے ہیں ، جس کے مطابق کراچی میں کتے کے کاٹنے کے روز 100 کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں علاج کےیونٹ قائم ہیں، 24گھنٹے متاثرین کو طبی امداد فراہم کی جاتی ہے اور بر وقت علاج نہ کیا جائےتومتاثرہ شخص ریبیزکاشکار ہوسکتا ہے۔

    جناح اسپتال میں ویکسین مفت فراہم کی جاتی ہے،ایک ویکسین کے بعد کورس مکمل کرنے کیلئے متاثرہ شخص کو شیڈول بھی فراہم کیا جاتا ہے۔

    دوسری جانب جناح اسپتال میں یکم اگست کو کتے کے کاٹنے کے 11 کیس رپورٹ ہوئے جبکہ تین گھنٹوں کے دوران کتے کے کاٹنے سے متاثرہ سات افراد کو جناح اسپتال لایا گیا، جو کراچی کے علاقے ملیر، ماڈل کالونی، سلطان آباد،نارتھ ناظم آباد، سرجانی ٹاون، میمن گوٹھ اور شاہ فیصل کالونی سے لائے گئے تھے جبکہ  سول اسپتال اور انڈس اسپتال میں کتوں کے کاٹنے کے انچاس افراد کو لایا گیا ۔

    واضح رہے کہ رواں برس سگزیدگی کے واقعات سے ہونے والی بیماری ریبیز سے 12 اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔