Tag: Doland Trump

  • پوزیشن سے مطمئن ہوں، صدارتی انتخاب ہم ہی جیتیں گے، جوبائیڈن

    پوزیشن سے مطمئن ہوں، صدارتی انتخاب ہم ہی جیتیں گے، جوبائیڈن

    نیویارک / پنسلوینیا : امریکی صدارتی امیدوارجوبائیڈن نے کہا ہے کہ یقین رکھیں صدارتی انتخاب ہم ہی جیتیں گے، ٹرن آؤٹ ہمارے  حق میں بہت بہتر رہا۔

    امریکی صدارتی امیدوار کا کہنا تھا کہ ایریزونا میں کامیابی پرخوشی ہے، مشی گن میں جیت کے لئے پرامید ہوں، پنسلوینیا میں بھی ہم فتح یاب رہیں گے۔

    جوبائیڈن نے کہا کہ ہمارے حق میں ٹرن آؤٹ بہت بہتر رہا ہے، اپنی پوزیشن سے مطمئن ہوں، ڈیلا ویئر میں موجود تمام لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں، یقین رکھیں کہ ہم جیت کے راستے پر ہیں، صدارتی انتخاب ہم ہی جیتیں گے۔

    اس سے قبل پنسلوینیا میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے کہا کہ ری پبلکنز  انتخابی عمل میں خلل ڈال رہے ہیں، ٹرمپ نے آج انتخابات پر سوالات اٹھا کر جھوٹ کا سہارا لیا۔

     ووٹنگ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے ری پبلکنز پرانتخابی عمل میں خلل ڈالنے کا الزام عائد کردیا ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے امریکا کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔

    جوبائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ نے آج انتخابات پر سوالات اٹھا کر جھوٹ کا سہارا لیا، ٹرمپ نے امریکا کو پیچھے دھکیل دیا ہے، افریقی امریکیوں کا معاشرے میں اہم کردار ہے۔

    ڈیموکریٹ امیدوار نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اب تک 110ملین سے زائد افراد ووٹ ڈال چکے ہیں، توقع ہے ووٹرز کی تعداد 150ملین سے زیادہ پہنچے گی جو نئی تاریخ رقم کرے گی، ووٹ ڈالنے والوں میں 54 فیصد سے زیادہ خواتین ہیں۔

  • ٹرمپ ڈاکا پروگرام ختم نہیں کرسکتے، امریکی سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

    ٹرمپ ڈاکا پروگرام ختم نہیں کرسکتے، امریکی سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

    نیو یارک : امریکی سپریم کورٹ نے ڈاکا پروگرام کے حق میں فیصلہ دے دیا، صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ عدالت سے خوفناک اور سیاسی نوعیت کے فیصلے آ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کے ساتھ امریکا آئے بچوں سے متعلق پروگرام ڈاکا کو ختم نہ کرنے کا فیصلہ دے دیا۔

    سپریم کورٹ کے ڈاکا پروگرام پر اکثریتی فیصلے میں5ججز نے حمایت اور چار نے مخالفت کی، چیف جسٹس جان رابرٹس کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے متاثرین کے تحفظ پر توجہ نہیں دی۔

    دوسری جانب مریکی سپریم کورٹ کے ڈاکا پروگرام کے حق میں فیصلہ ٹرمپ انتظامیہ کیلئے بڑا دھچکا ثابت ہوا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فیصلے کیخلاف پھٹ پڑے، انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٰٹر پر پیغام میں سپریم کورٹ پر کڑی تنقید کی اور حق میں فیصلے کیلئے مزید ججز کی تعیناتی کا عندیہ دے دیا۔

    صدر ٹرمپ نے ٹویٹر پیغام میں امریکی شہریوں سےسوال کیا کہ عدالت سے خوفناک اور سیاسی نوعیت کے فیصلے آ رہے ہیں، کیا آپ کو ایسا لگتا ہے عدالت مجھے پسند نہیں کرتی؟

    انہوں نے کہا کہ پالیسیوں کے تحفظ کیلئے سپریم کورٹ میں مزید ججز کی ضرورت ہے، یکم ستمبر کو سپریم کورٹ کے نئے ججز کی نامزدگی کیلئے فہرست جاری کروں گا۔،

    واضح رہے کہ ا ڈاکا پروگرام امریکا میں مقیم تارکین وطن کے ساڑھے چھ لاکھ بچوں کو بیدخلی سے تحفظ فراہم کرتا ہے،
    اوباما دور میں جاری ڈاکا پروگرام سے ساڑھے6لاکھ بچے استفادہ کررہے ہیں۔

  • کورونا وائرس ویکسین کی تیاری، ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑا دعویٰ کردیا

    کورونا وائرس ویکسین کی تیاری، ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑا دعویٰ کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ، جرمنی، برطانیہ اور چین میں ہونے والے ویکسین ٹرائلز کے بعد ہم ویکسین کی تیاری کے بہت قریب ہیں۔

    یہ بات انہوں نے وائٹ ہاؤس میں کورونا وائرس سے متعلق بریفنگ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر امریکی نائب صدر مائک پینس اور وائٹ ہاؤس کی کورونا وائرس ٹاسک فورس کے کوآرڈی نیٹر ڈیبورا بھی موجود تھے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ہم ایک ویکسین کی تیاری کے بہت قریب ہیں جس کے ذریعے کورونا وائرس کا موثر علاج کیا جاسکتا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس بہت بڑے بڑے، ذہین ترین اور محققانہ انداز میں کام کرنے سائنسدان اور ڈاکٹرز موجود ہیں۔ جو ویکسین کی تیاری کے لیے دن رات مصروف عمل ہیں۔

    بریفنگ کے دوران امریکی نائب صدر مائیک پینس نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف امریکہ کی کوششوں میں یہ عمل ترقی کی امید افزا علامت ظاہر کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ نیو یارک میٹرو ایریا، نیو جرسی، کنیکٹیکٹ، ڈیٹرائٹ اور نیو اورلینز سمیت بڑے علاقوں میں وائرس سے متاثرہ مرکزی علاقوں کی خصوصی نگرانی کی جارہی ہے۔

    علاوہ ازیں امریکہ میں متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فوکی نے پہلے بھی کہا تھا کہ ویکسین کو وسیع پیمانے پر استعمال کے لئے منظور ہونے میں 12سے 18 ماہ لگیں گے۔ ماہرین صحت کی بڑی تعداد بھی اس بات سے متفق ہے کہ ویکسین تیار ہونے میں کم از کم سال سے ڈیڑھ سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

  • عالمی ادارہ صحت کے فنڈ روکنے کیلئے یہ وقت صحیح نہیں، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

    عالمی ادارہ صحت کے فنڈ روکنے کیلئے یہ وقت صحیح نہیں، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

    نیو یارک : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا فنڈ روکنے کے لئے یہ صحیح وقت نہیں ہے۔

    انتونیو گوتریس کا یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد آیا ہے کہ جس میں انہوں نے امریکی انتظامیہ کو ڈبلیو ایچ او کو امریکہ کی جانب سے دیئے جانے والے فنڈ کو روکنے کی ہدایت دی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ وقت ڈبلیو ایچ او یا کووڈ -19 کے خلاف جنگ لڑنے والی کسی بھی تنظیم کی مہم کے ذرائع میں کمی کرنے کا وقت نہیں ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ جیسا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ یہ وقت اس وبا کو روکنے کے لئے بین الاقوامی برادری کے متحد ہونے کا ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کودیا جانے والا سالانہ فنڈ رکوا دیا

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت کو سالانہ فراہم کیا جانے والا 500 ملین ڈالرز کا فنڈ رکوا دیا ہے۔
    امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کرونا کے پھیلاؤ کا تمام تر ذمہ دار ڈبلیو ایچ او کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ادارہ صحت کی فنڈنگ گزشتہ انتظامیہ کو ہی روک دینی چاہیے تھی۔

    ڈبلیو ایچ او نے کرونا کے معاملے پر صحیح کردار ادا نہیں کیا، ادارے کی گائیڈ لائنز پر عمل کرنے سے ہی کئی ملکوں میں وائرس پھیلا، عالمی ادارہ کرونا کے حوالے سے وقت پر اطلاع دینے میں ناکام رہا۔

  • صدر ٹرمپ کے دورہ بھارت کے دوران پاکستان آمد کا کوئی امکان نہیں، دفتر خارجہ

    صدر ٹرمپ کے دورہ بھارت کے دوران پاکستان آمد کا کوئی امکان نہیں، دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ صدرٹرمپ کے دورہ بھارت کے دوران پاکستان آمد کا کوئی امکان نہیں، امریکا افغان طالبان میں امن معاہدے پر دستخط کےاعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    یہ بات ترجمان نے اپنے ایک وضاحتی بیان میں کہی۔ تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ بھارت کے موقع پر سوشل میڈیا پر کچھ ایسی افواہیں گردش کررہی ہیں جن میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ پاکستان بھی آئیں گے تاہم پاکستانی وزارت خارجہ نے ایسی تمام خبروں کی تردید کردی ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے اپنے وضاحتی بیان میں اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے دورہ بھارت کے دوران دورہ پاکستان کی خبریں درست نہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور افغان طالبان میں امن معاہدے پر دستخط کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں، امید ہے امن معاہدے پر دستخط کے بعد افغان دھڑوں میں مذاکرات بحال ہونگے اورافغانستان میں امن بحال ہوگا۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کو بندروں سے محفوظ رکھنے کیلئے منکی فورس تشکیل

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت کے دوروزہ دورے پر نئی دہلی میں موجود ہیں۔

  • امریکی قیدیوں کی رہائی پر صدر ٹرمپ کا عمران خان سے اظہار تشکر

    امریکی قیدیوں کی رہائی پر صدر ٹرمپ کا عمران خان سے اظہار تشکر

    اسلام آباد : امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ افغانستان میں مغویوں کی رہائی کے سلسلے میں سہولت فراہم کرنے پر پاکستان کے شکر گزار ہیں، یہ بات انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، بات چیت میں پاک امریکہ دو طرفہ تعلقات اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر سے افغانستان سے مغویوں کی رہائی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مغویوں کی رہائی پرخوشی ہے، یہ مثبت پیشرفت ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے مغویوں کی رہائی میں سہولت فراہم کرنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان افغان عمل پر بھی بات چیت کی گئی۔

    اس کے علاوہ وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورت حال سے بھی آگاہ کیا۔ عمران خان نے کہا کہ سو دن سے زیادہ ہوگئے،80لاکھ کشمیری آج بھی گھروں میں محصور ہیں۔

    انہوں نے ثالثی کے لیے ٹرمپ کی جاری کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے ڈونلڈ ٹرمپ اپنی کوششیں جاری رکھیں۔

    اس موقع پر رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان قریبی روابط جاری رکھنے پر اتفاق اور واشنگٹن میں ہونے والی ملاقاتوں اور بات چیت کے تناظر میں دو طرفہ تعلقات مستحکم کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔

  • پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی امریکہ آمد خوش آئند ہے، میلانیا ٹرمپ کا ٹوئٹ

    پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی امریکہ آمد خوش آئند ہے، میلانیا ٹرمپ کا ٹوئٹ

    واشنگٹن : امریکی خاتون اوّل  میلانیا ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کی آمد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ  پاکستانی وزیر اعظم کی امریکہ آمد خوش آئند ہے، عمران خان کی وائٹ ہاؤس آمد زبردست رہی۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس میں وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان تاریخی ملاقات کے موقع پر اہم امور زیر غور آئے۔

     امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات کے بعد اوول آفس میں ڈونلڈ ٹرمپ ان کی اہلیہ فرسٹ لیڈی میلانیا ٹرمپ اور وزیر اعظم نے گروپ فوٹو بنوایا۔

    اس حوالے سے فرسٹ لیڈی میلانیا ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات کر کے اچھا لگا۔

    امریکی خاتون اوّل نے وزیراعظم عمران خان کی آمد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ  پاکستانی وزیر اعظم کی امریکہ آمد خوش آئند ہے، ان کی وائٹ ہاؤس آمد زبردست رہی۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے آج واشنگٹن ڈی سی کے اسٹیڈیم کیپٹل ون ارینا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پاکستان میں میرٹ سسٹم لے کر آئیں گے، مجھے این آر او کے لیے باہر سے سفارشیں کروائی گئیں، کچھ بھی ہوجائے کسی کو این آر او نہیں دوں گا۔

  • امریکہ نے ’’ایرانی پاسداران انقلاب‘‘ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا

    امریکہ نے ’’ایرانی پاسداران انقلاب‘‘ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئےاس کے اثاثے بھی منجمد کرنے کا اعلان کردیا۔ ایران نے بھی امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے، پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دیئے جانے کے ساتھ اس پر پابندیاں بھی عائد کی گئی ہیں جن کے تحت ایرانی مسلح فوج کے اثاثے منجمد کیے جائیں گے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی شہریوں پر پاسداران انقلاب کے ساتھ کاروبار کرنے پر بھی پابندی ہوگی، دوسری جانب امریکی پابندی کے جواب میں ایران نے بھی امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے پاسداران انقلاب ریاستی آلہ کار کے طور پر دہشت گردی کے فروغ میں فعال کردار ادا کررہی ہے، پہلی بار امریکا نے کسی دوسرے ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران نے اپنے دہشت گردانہ عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پاسداران انقلاب کو شام، لبنان، یمن اور لیبیا میں استعمال کیا جس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسلامی پاسداران انقلاب کی بنیاد 1979 میں رکھی گئی تھی جس کا مقصد دشمنان اسلام سے لڑنا اور انقلابی رہنماؤں کی سیکیورٹی تھا اور اب بھی روایتی فوجی یونٹ کے بجائے سیکیورٹی کی ذمہ داری پاسدران انقلاب کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب کو ایران کی مسلح افواج میں اہم مقام حاصل ہے جس میں خاص معاشی فوائد بھی دیئے گئے۔

  • ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر کی ہرزہ سرائی

    ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر کی ہرزہ سرائی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کو ہمیشہ دھوکہ دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکہ کو بے وقوف بنانے کے بجائے کچھ نہیں کیا۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے تازہ پیغام میں کہی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان کو دھمکی دی ہے، کچھ روز قبل امریکی صدر نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور اب قلابازی کھاتے ہوئے دھمکیوں پر اتر آئے۔

    ان کا کہنا ہے کہ امریکا نے گزشتہ15سال میں33ارب ڈالرز پاکستان کو دے کر بے وقوفی کی، پاکستان نے اس کے بدلے میں ہمیں صرف دھوکا دیا، پاکستان نے امداد کےبدلے کچھ نہیں کیا بلکہ امریکا کو بےوقوف بنایا، امریکی صدر نے مزید کہا کہ اب ایسانہیں ہوگا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکا سے جھوٹ بولا۔

    ایران میں تبدیلی کا وقت آگیا ہے، ٹرمپ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک اور ٹوئٹر پیغام میں کہنا ہے کہ ایران میں تبدیلی کا وقت آگیا ہے، ایران کی دولت لوٹی جارہی ہے، تہران ہر سطح پرناکام ہورہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے عظیم عوام کو سالوں سے محکوم بنایا گیا ہے، ایرانی عوام کو آزادی اور انسانی حقوق کی بھوک ہے۔

    واضح رہے کہ ترجمان پاک فوج پہلے ہی امریکی مطالبے’’ڈومور‘‘کا دوٹوک جواب’’نومور‘‘دے چکے ہیں۔

    علاوہ ازیں اس سے قبل بھی رواں سال اگست میں افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی بیان کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردوں کے ٹھکانوں کا صفایا کرنا ہوگا، امریکہ پاکستان کو اربوں ڈالر دیتا رہا ہے، پاکستان کو فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔

    امریکی صدر نے الزام لگایا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کو پناہ فراہم کرتا رہا ہے اور پاکستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں، پاکستان کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف بہت قربانیاں دیں ہیں جن کے نتائج سامنے آنا چاہئیں، پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پرخاموش نہیں رہیں گے۔


    مزید پڑھیں: پاکستان کوبتادیا دہشت گردوں کےخلاف فیصلہ کن کارروائی کرنا ہوگی،ٹرمپ


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

     

  • ٹرمپ کی پاکستان پالیسی کیا ہوگی؟ امریکی تھنک ٹینکس کی رپورٹ جاری

    ٹرمپ کی پاکستان پالیسی کیا ہوگی؟ امریکی تھنک ٹینکس کی رپورٹ جاری

    واشگنٹن : بڑے امریکی تھنک ٹینکس نے ٹرمپ انتظامیہ کی ممکنہ پاکستان پالیسی کے حوالے سے رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ میں پاکستان کو ایک ابھرتی ہوئی جوہری قوت قرار دیتے ہوئے پاکستان میں اسلامی شدت پسندی کے فروغ پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

    واشگنٹن میں اے آر وائی نیوز کے نمائندے جہاں زیب علی کے مطابق امریکہ کے معروف ترین پالیسی ساز تھنک ٹینکس ہیریٹیج فاؤنڈیشن اور ہڈسن انسٹی ٹیوٹ نے مستقبل میں پاک امریکہ تعلقات کی سمت طے کرنے کیلئے ایک تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے۔

    رپورٹ میں ٹرمپ انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعاون اور امداد کو شرائط سے مشروط کرنے کی ضرورت ہے جبکہ پاکستان کو کالعدم تنظیموں، جہادی گروپس، اقلیتو ں کے حقوق اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون کیلئے دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے۔

    حسین حقانی ہڈسن انسٹی ٹیوٹ رپورٹ میں پاکستان کو ایک ابھرتی ہوئی جوہری قوت قرار دیا گیا اور ساتھ ساتھ ہی پاکستان میں اسلامی شدت پسندی کے فروغ پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

    رپورٹ کی خالق ہیریٹیج فاؤنڈیشن کی ڈائریکٹر لیزا کرٹس کہتی ہیں کہ نواز شریف کی حکومت شدت پسندی کوشکست اور پڑوسی ممالک سے تعاون کیلئے صحیح سمت میں کام کر رہی ہے۔

    اس موقع پر پاکستانی سفارت خانے کے اعلی اہلکار نے رپورٹ کو جانبدارانہ قرار دیتے ہوئے اس کے مندراجات سے اختلاف کیا اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستانیوں کی قربانیوں کی نشاندہی کی۔

    سوال جواب کی سیشن کے دوران کچھ پاکستانیوں نے حسین حقانی اور لیزا کرٹس سے سخت مزاج میں سوالات کئے اور کشمیر کے معاملے پر توجہ دینے کا بھی مطالبہ کیا،جبکہ سوال کرنے والے ایک شخص کو اخلاقیات کی حدود پار کرنے پر سیکورٹی نے عمارت سے باہر بھی نکال دیا۔

    حاضرین میں موجود چند امریکی تجزیہ کاروں کی رائے میں خطے میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔