Tag: Doland Trump

  • سفری پابندی: اپیلیٹ کورٹ نے بھی ٹرمپ کی اپیل مسترد کردی

    سفری پابندی: اپیلیٹ کورٹ نے بھی ٹرمپ کی اپیل مسترد کردی

    واشنگٹن : امیگریشن پالیسی پر ڈونلڈ ٹرمپ کوایک اورجھٹکا لگ گیا، اپیل کورٹ نے بھی سات اسلامی ملکوں کے شہریوں پر سفری پابندیاں بحال کرنے کی اپیل مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کو جھٹکے پر جھٹکا لگنے کا سلسلہ جاری ہے، اپیل کورٹ نے محکمہ انصاف کی جانب سے سات اسلامی ملکوں کے شہریوں پر عائد سفری پابندیاں بحال کرنے کی اپیل مسترد کر دی۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی جج کے فیصلے کے خلاف اپیل

    امریکی اپیل کورٹ کے فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ صدر ٹرمپ کا سفری پابندیوں والا انتظامی حکم نامہ اس وقت تک معطل رہے گا جب تک اس مقدمے کا حتمی فیصلہ نہیں آ جاتا۔ اپیل میں دلیل دی گئی تھی کہ ریاستوں کے پاس صدر ٹرمپ کے انتظامی حکم نامے کو چیلنج کرنے کا اختیار نہیں۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کا مسلم ممالک پر پابندی بحال کرنے کا عزم

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حکم کیخلاف فیصلے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے پابندی کو لاگو کرنے کا عزم کیا تھا۔ امریکی صدر کے فیصلے کیخلاف امریکا اور یورپ میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ امریکی ائیر پورٹس پرافراتفری مچی رہی۔

  • حافظ سعید کی نظر بندی مودی اور ٹرمپ کے رابطے کا نتیجہ ہے

    حافظ سعید کی نظر بندی مودی اور ٹرمپ کے رابطے کا نتیجہ ہے

    اسلام آباد : حافظ سعید کی اچانک نظر بندی کا فیصلہ گزشتہ دنوں ٹرمپ اور مودی کے درمیان رابطہ کا نتیجہ ہے، یہ بات بین الاقوامی مصالحت کار فیصل محمد نے کہی۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ اس رابطے کے بعد واشنگٹن سے اسلام آباد کو دو روز قبل پپیغام دیا گیا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل ہونے کے باوجود حافظ سعید کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا اگراسلام آباد فوری طور پر ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتا تو سفارت کاروں کو چھوڑ کر پاکستان کے تمام اعلیٰ سول اور سرکاری عہدیداران اور ان کے اہل خانہ کے ویزے منسوخ ہوسکتے ہیں۔

    اسی سے متعلق: حافظ سعید کی نظر بندی ریاستی پالیسی کا حصہ ہے،آئی ایس پی آر

    یاد رہے کہ پاکستان کے وزیر داخلہ سمیت کئی سرکاری نیم سرکاری اور بیوروکریٹس کے اہل خانہ حصول تعلیم اور دیگر تجارتی معاملات کی غرض سے امریکہ میں رہائش پذیر ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روزمحکمہ داخلہ کے احکامات کے بعد امیرجماعت الدعوۃ حافظ سعید کو ان کی رہائش گاہ جوہر ٹاون میں6 ماہ کے لئے نظربند کر دیا گیا، ایس پی سول لائنز کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری نے حافظ سعید کو سخت سکیورٹی میں جامع مسجد قادسیہ سے ان کی رہائش گاہ جوہر ٹاؤن جس کو سب جیل قرار دیا گیا ہے منتقل کردیا۔

    یہ پڑھیں: حافظ سعید نظر بند، گھر سب جیل قرار، جماعت الدعوۃ و ایف آئی ایف واچ لسٹ‌ میں‌ شامل

    چوبرجی میں واقع مسجد قادسیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت الدعوہ حافظ سعید کا کہنا تھا کہ کشمیر کے لئے نظربندی پر بے حد خوشی ہے، تمام کارکنوں کو ہدایت کرتا ہوں کہ 5 فروری کشمیر ڈے کو قومی یکجہتی کےساتھ منائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ریلیاں اور سیمنارز پہلے سے زیادہ ہونے چاہیں، کشمیرکی آزادی کے لئے جدوجہد برقرار رکھی جائے۔ اس موقع پر جماعت کے کارکنوں کی جانب سے شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔

  • ٹرمپ کیخلاف امریکہ بھرمیں خواتین سراپا احتجاج

    ٹرمپ کیخلاف امریکہ بھرمیں خواتین سراپا احتجاج

    واشنگٹن : امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، بیس سے زائد ریاستوں میں ہزاروں مظاہرین احتجاجی بینرز اور پلےکارڈ اٹھائے سڑکوں پر موجود ہیں، مظاہرین میں زیادہ ترتعداد خواتین کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف واشنگٹن میں خواتین مارچ کے نام سے ریلی نکالی گئی، مذکورہ ریلی دنیا بھر میں ان 600 ریلیوں میں سے ایک ہے جو ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ صدارت پر فائز ہونے کے پہلے دن نکالی گئی ہے۔


    ‘Dump Trump’: Thousands join global march by arynews

    ان مظاہروں میں معروف خواتین فنکاروں نے بھی شرکت کی۔ امریکہ میں نیویارک سے لے کر سیاٹل تک متعدد شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں،اس کے علاوہ ٹرمپ مخالف مظاہرے آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور بنکاک سمیت ایشیائی اور یورپی شہروں میں بھی منعقد کیے گئے۔

    protest1

    protest2

    protest3

    یاد رہے کہ گزشتہ روزامریکہ کے 45 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف وائٹ ہاؤس کے باہر شدید احتجاج کیا گیا جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا۔

    protest4

    protest5

    protest6

    پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ مظاہرین نے کھڑی گاڑیوں اور وہاں موجود دکانوں کے شیشے بھی توڑے اور سخت الفاظ میں نعرے بازی کی۔ جس کے بعد سیکڑوں افراد کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی۔

    protest7

     

  • اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نیا اتحاد تشکیل دوں‌ گا، ٹرمپ، عہدے کا حلف اٹھالیا

    اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نیا اتحاد تشکیل دوں‌ گا، ٹرمپ، عہدے کا حلف اٹھالیا

    واشنگٹن: نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا جس کے بعد وہ باضابطہ طور پر امریکا کے 45 ویں صدر کے عہدے پر فائز ہوگئے، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ آج امریکی عوام کی فتح کا دن ہے،ہمارے لیے سب سے پہلے امریکا ہوگا، اسلامی انتہا پسندی کےخلاف نئے اتحاد بنائیں گے۔

    تقریب حلف برداری کیپیٹل ہل واشنگٹن میں ہوئی جہاں چیف جسٹس امریکا جان رابرٹس نے ان سے حلف لیا۔ قبل ازیں نائب امریکی صدر مائیک پینس نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔

    حلف اٹھانے کے بعد خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے پہلے امریکا کا نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ ہم نئی تاریخ رقم کریں گے، ہمارا نعرہ سب سے پہلے امریکا ہوگا،امریکی اور دنیا بھر کے عوام کا شکر گزار ہوں،ہم ایک ساتھ امریکا کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے،ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا۔
    post-1
    انہوں نے کہا کہ واشنگٹن خوشحال ہوا لیکن عوام نہیں،امریکی حکومت کی جیت عوام کی جیت نہ بن سکی،آج امریکی عوام کی فتح کا دن ہے،ہماری حکومت صحیح معنوں میں عوامی حکومت ہوگی۔
    انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے دوسروں پر کھربوں ڈالر خرچ کرکے امریکا کا بنیادی ڈھانچہ کمزور کیا، امریکا نے دوسرے ممالک کو سبسڈی دے کر مضبوط کیا لیکن ہماری پہلی ترجیح امریکی صنعتوں کو تحفظ دینےکی ہوگی، ہم اپنے کھوئے ہوئے خواب واپس لائیں گے۔
    post-2

    ٹرمپ نے کہا کہ بہت عرصے سے ایک چھوٹا طبقہ ملک پر حکومت کرتا رہا، ایک طبقہ جشن مناتا رہا لیکن عوام کو جشن منانے نہیں دیا گیا،ہم  ایک ایسی قوم بنیں گے جو عوام کی خدمت کرے گی۔

    نئے امریکی صدر نے کہا کہ ہمارا نظام تعلیم نوجوانوں کو تعلیم سے محروم کررہا ہے، امریکی عوام اپنے بچوں کے لیے اچھے اسکول اور سیکیورٹی چاہتے ہیں ہم امریکا میں ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کریں گے، دنیا کے تمام ممالک سے باہمی تعلقات کے خواہاں ہیں، ہرکام میں امریکا کا مفاد پہلے ہوگا۔

    post-3

    انہوں نے کہا کہ اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نئے اتحاد بنائیں گے، دنیا بھر سے اسلامی انتہا پسندی کا خاتمہ چاہتے ہیں اختلافات پر بات کرنا چاہتے ہیں لیکن اتفاق پر پہلے بات ہوگی امریکا متحد ہوگا تو کوئی اسےآگے بڑھنے سے نہیں روک سکے گا۔

    انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان سیاست دانوں کی طرح نہیں جو صرف باتیں کرتے ہیں اور کام نہیں کرتے، باتوں کا وقت ختم ہوچکا، اب کام کا وقت آچکا ہے، تجارت سے لے کردفاع تک تمام فیصلے ملک کے مفاد میں ہوں گے۔

    post-4

    انہوں نے یقین دلایا کہ ملک سے نسلی منافرت سمیت تمام اختلافات ختم کریں گے، مذہبی انتہا پسندی کو دنیا سے ختم کر دیں گے، کسی ملک پر کوئی حل مسلط نہیں کریں گے، فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے قوم کا تحفظ کریں گے۔

    نئے امریکی صدر نے کہا کہ ہم نے اپنی سرحدوں کے بجائے دوسروں کی سرحدوں کی حفاظت کی لیکن اب ہمیں  اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنی ہوگی دنیا میں جدوجہد اور محنت کرنے والی قومیں زندہ رہتی ہی۔

    واشنگٹن میں بارش کے باعث تقریب حلف برداری کی تقریب ایک گھنٹہ پہلے یعنی نو بجے شروع ہوئی، تقریب میں دنیا بھر سے اہم شخصیات سمیت متعد سابق امریکی صدور نے شرکت کی،  پاکستان سے سابق صدر آصف علی زرداری اور پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی سمیت دیگر شریک ہوئے۔

    قبل ازیں ٹرمپ وائٹ ہاؤس پہنچے جہاں صدر باراک اوباما اور ان کی اہلیہ نے ٹرمپ اور میلانیا ٹرمپ کا استقبال کیا اور انہیں گل دستہ پیش کیا۔ میلانیا ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس پہنچنے پر مشل اوباما کو تحفہ پیش کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھانے سے قبل چرچ بھی پہنچے جہاں انہوں نے اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے دعا کی۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈٹرمپ آج 45ویں امریکی صدر کا حلف اٹھائیں گے

    دوسری جانب حلف برداری کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے جنہوں ںے ہنگامہ آرائی کی، انہیں روکنے کے لیے وائٹ ہاؤس اور کیپیٹل ہل کے اطراف ہزاروں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔
  • حلف برداری : ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مظاہرین کی شدید ہنگامہ آرائی

    حلف برداری : ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مظاہرین کی شدید ہنگامہ آرائی

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کے باہر ڈونلڈ ٹرمپ کے مخالفین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے نعرے لگائے، مظاہرین میں شامل بعض لوگوں نے توڑ پھوڑ بھی کی۔ ریپبلکن رہنما نےاحتجاج کی ذمہ داری اوباما انتظامیہ پرعائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری سے کچھ دیر قبل امریکا میں مشتعل عوام سڑکوں پر نکل آئے۔

    مظاہرین نے ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے سڑکوں پر موجود گاڑیوں کی شیشے تو ڑ دیئے۔

    trump-protest-post-1

    مشتعل مظاہرین ٹولیوں کی شکل میں کیپٹل ہل اور وائٹ ہاؤس کے باہر موجود رہے، اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے واشنگٹن ڈی سی میں پولیس کے7ہزاراہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ سیاہ لباس میں ملبوس افراد نے کھڑی گاڑیوں میں توڑپھوڑ کی۔

    پولیس نےمظاہرین کو روکنے کیلئے رکاوٹیں کھڑی کرکے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ ریپبلکن پارٹی کے مسلم رہنما ساجد تارڑ نے مذکورہ احتجاج کی ذمہ داری اوباما انتظامیہ پرعائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج باراک اوباما کی بدانتظامی کا نتیجہ ہے۔

    ساجد تارڑ نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایسے مظاہرین سے سختی سے نمٹے گی، امریکی میڈیا کے مطابق امریکا میں کل بھی ٹرمپ کیخلاف ملین مارچ کا اعلان کیا گیا ہے۔

  • آصف زرداری دبئی روانہ، ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت متوقع

    آصف زرداری دبئی روانہ، ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت متوقع

    کراچی : سابق صدر آصف علی زرداری دبئی روانہ ہوگئے ہیں جہاں سے وہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلیے امریکہ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر اور سابق صدر آصف علی زرداری کراچی کے جناح ایئر پورٹ سے دبئی روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ کچھ روز قیام کریں گے۔

    آصف زرداری نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کریں گے۔ تقریب بیس جنوری کو ہو گی۔ اسی روز امریکی صدر عشائیہ دیں گے۔ جس میں آصف زرداری بھی مدعو ہیں۔

    عشائیے پر آصف زرداری کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات متوقع ہے۔ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو دعوت نامہ بھیجا۔ آصف زرداری کو سینیٹر جان مکین کی ہدایت پر حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی۔

    آصف علی زرداری سینیٹر جان مکین سمیت ریپبلکن پارٹی کے سیاستدانوں سے ملاقاتیں کریں گے۔ سابق صدر کی امریکی اسٹبلشمنٹ کے اہم ارکان سے ملاقات بھی متوقع ہے۔

    آصف زرداری دو فروری کو امریکی صدر اور کانگریس کے نیشنل بریک فاسٹ میں شریک ہوں گے۔ شیری رحمان اور رحمان ملک بھی امریکا جا رہے ہیں۔ آصف زرداری تین فروری تک امریکا میں رہیں گے۔

     

  • صدر اوباما گوانتا ناموبے جیل بند کرنے میں ناکام

    صدر اوباما گوانتا ناموبے جیل بند کرنے میں ناکام

    واشنگٹن : وعدوں کے باوجود امریکی صدر براک اوباما عہدے کی میعاد ختم ہونے سے پہلے متنازعہ گوانتا ناموبے جیل بند کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں جبکہ نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس جیل کو دوبارہ قیدیوں سے بھرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صد ر براک اوباما نے دوسری مرتبہ صدارتی انتخابات جیتنے کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی مدت ختم ہونے سے پہلے گوانتا ناموبے جیل کو بند کر دیں گے، تاہم کانگریس کی مخالفت کے بعد وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے۔

    jail-post-01

    براک اوباما اس منتازعہ جیل کے قیدیوں کی بڑی تعداد کو مختلف ممالک بھیجنے میں کامیاب رہے اور یہاں اب مجموعی طور پر قیدیوں کی تعداد پچپن رہ گئی ہے جس میں زیادہ تر کو ٹاسک فورس کلیئر بھی کرچکی ہے۔

    نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ صدر اوباما کے اس فیصلے سے متفق نظر نہیں آتے اور وہ گوانتا ناموبے میں قید افراد کو امریکی سلامتی کیلئے آج بھی بڑا خطرہ سمجھتے ہیں اورایک بار پھران قیدیوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

    jail-post-02

    گوانتا ناموبے جیل میں اس وقت پانچ پاکستانی قیدی بھی موجود ہیں جن میں عمارالبلوچی، ماجد خان، عبدالربانی، محمد احمد غلام ربانی اور سیف اللہ شامل ہیں جبکہ ایک قیدی قاری محمد سعید کو 2008 میں رہا کر دیا گیا تھا۔

    jail-post-03

    امریکی انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق گوانتا ناموبے سے رہا ہونے والے قیدیوں میں سے تیس فی صد دوبارہ سے شدت پسند تنظیموں میں شامل ہو چکے ہیں اور شاید یہی وہ خطرات ہیں جن کی وجہ سے ڈونلڈ ٹرمپ اس جیل کو پھر سے قیدیوں سے بھرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

  • سال کےاختتام پر امریکی صدر کے حیران کن اقدامات

    سال کےاختتام پر امریکی صدر کے حیران کن اقدامات

    واشنگٹن: اپنے عہدے کی مدت ختم ہونے سے محض 20 روز قبل صدر باراک اوباما کے حیران کن فیصلوں سے امریکا کے اسرائیل اور روس کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی لیکن ٹرمپ کہتے ہیں کہ ان کے آنے کے بعد حالات مختلف ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ واشنگٹن جہانزیب علی کی رپورٹ کے مطابق صدر اوباما کے عہدے کی میعاد 20 جنوری کو ختم ہورہی ہے تاہم اقتدار ختم ہونے سے چند روز پہلے صدر اوباما نے روس کے 35 سے زائد سفارت کاروں کو ملک بدرکردیا جبکہ اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ میں ہونے والی ووٹنگ میں بھی حصہ نہیں لیا۔

    نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جب وہ اقتدار میں ہوں گے تو حالات مختلف ہوں گے۔ اسرائیل کے حوالے سے ٹرمپ نے ٹویٹ کیا کہ مضبوط رہیں 20 جنوری دور نہیں جبکہ روسی صدر پوتن کو انہوں نے اسمارٹ کہا۔ روس اور اسرائیلی قیادت نے اوباما انتظامیہ کے اقدامات کو شرم ناک قرار دیا ہے۔

    روسی صدر پوتن کا کہنا ہے کہ وہ انتظار کریں گے کہ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں آکر کیا فیصلے کرتے ہیں جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو بھی ڈونلڈ ٹرمپ سے اسرائیل کے حق میں فیصلوں کی امید کر رہے ہیں۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ بیس جنوری کو اقتدار میں آکر صدر اوباما کے اسرائیل اور روس کے خلاف کئے جانے والے اقدامات کو تبدیل کر سکتے ہیں۔