Tag: Dollar

  • اس سال ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کتنی کم ہوئی؟

    اس سال ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کتنی کم ہوئی؟

    اسلام آباد: رواں سال 2024 میں نو سال کے بعد ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی روپے کی قدر گزشتہ ایک دہائی سے مسلسل گر رہی ہے تاہم سال 2024 میں روپے کی قدر مجموعی طور پر مستحکم رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق رواں سال 2024 میں نو سال کے بعد ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں ایک فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ 2024 سے پہلے 8 سال میں ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں سالانہ 10 فیصد کی کمی ہورہی تھی۔

    ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 278 روپے 37 پیسے پر ہے، جو 31 دسمبر 2023 کو تقریبا 281 روپے 85 پیسے سے اوپر تھا، ایکسچینج ریٹ میں بہتری ترسیلات زر میں اضافے اور کرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی کی وجہ سے دیکھی جا رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 20 دسمبر تک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 16 ارب 37 کروڑ ڈالر سے تجاویز کر گئے اور اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 11 ارب 85 کروڑ 35 لاکھ ڈالر ہو چکے ہیں۔

    جولائی سے نومبر 2024 میں پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ 94 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سے سرپلس رہا ہے جو گزشتہ مالی سال کے پانچ ماہ میں ایک ارب 66 کروڑ 60 لاکھ ڈالر خسارے میں تھا۔

  • شہری سے ہزاروں ڈالر لوٹنے کی سی سی ٹی وی اے آر وائی نیوز پر

    شہری سے ہزاروں ڈالر لوٹنے کی سی سی ٹی وی اے آر وائی نیوز پر

    کراچی: شہر قائد کی مصروف شاہراہ پر دن دہاڑے پولیس وردی پہنے ڈاکوؤں نے ایک شہری سے لوٹ مار کی اور بہ آسانی فرار ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے واٹر پمپ کے قریب سپر اسٹور کے سامنے 3 روز قبل شہری تجمل حسین کو ڈاکوؤں نے لوٹا تھا، شارع پاکستان پر ہزاروں ڈالر لوٹنے کی اس واردات کی سی سی ٹی وی سامنے آ گئی ہے۔

    شہری تجمل حسین منی چینجر سے ڈالر لے کر نکلا تھا، کہ پولیس وردی میں ملبوس ڈاکوؤں نے اسے روک لیا، فوٹیج میں ڈاکوؤں کو شہری کو روکتے اور بات چیت کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    سی سی ٹی وی میں ملزمان کو رقم چھینتے اور گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہوتے بھی دیکھا جا سکتا ہے، جب کہ شہری بھاگتی کار کے پیچھے دوڑنے لگتا ہے۔

    شہری تجمل حسین سے لوٹ مار کا مقدمہ گلبرک تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، اور پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واردات میں ملوث ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔

  • اگر ڈالر کے متبادل کرنسی استعمال کی تو 100 فی صد ٹیکس لگا دوں گا، ٹرمپ کی دھمکی

    اگر ڈالر کے متبادل کرنسی استعمال کی تو 100 فی صد ٹیکس لگا دوں گا، ٹرمپ کی دھمکی

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس ممالک کو دھمکی دی ہے کہ اگر انھوں نے ڈالر کے متبادل کرنسی استعمال کی تو ان پر 100 فی صد ٹیکس لگا دیا جائے گا۔

    ہفتے کے روز ٹرتھ سوشل پر نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے گروپ برکس ممالک کو خبردار کیا ہے کہ اگر انھوں نے ڈالر کے متبادل کرنسی استعمال کی تو وہ ان پر 100 فی صد ٹیکس لگا دیں گے۔

    ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر برکس ممالک نے امریکی ڈالر کو کمزور کرنے کے لیے کوئی اقدام کیا یا متبادل کرنسی کی حمایت کی تو اس کے نتائج ممبر ممالک کی معیشت کے لیے خطرناک ہوں گے، انھیں امریکا میں اپنی اشیا فروخت کرنے سے محروم ہونا پڑے گا۔

    انھوں نے کہا متبادل کرنسی کا استعمال کرنے والے ملک کو امریکی منڈیوں تک رسائی نہیں ملے گی، عالمی معیشت میں امریکی ڈالر کے متبادل کا کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ برکس ممالک کا عالمی منڈیوں اور گروپ ممالک کے درمیان ڈالر کی بجائے اپنی کرنسی میں تجارت کا منصوبہ زیر غور ہے، ایسوسی ایٹڈ پریس نے رپورٹ کیا تھا کہ اکتوبر میں برکس ممالک کے سربراہی اجلاس میں، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا تھا کہ امریکا ڈالر کو ہتھیار بنا رہا ہے، پیوٹن نے اسے ’’بڑی غلطی‘‘ قرار دیا۔

    برکس اتحاد اصل میں برازیل، روس، بھارت اور چین پر مشتمل تھا، اب اس میں 5 دیگر ممالک شامل ہیں: جنوبی افریقہ، مصر، ایتھوپیا، ایران اور متحدہ عرب امارات۔ مجموعی طور پر 9 ممالک پر مشتمل BRIC گروپ دنیا کی آبادی کا 45 فی صد ہے۔ ترکی، آذربائیجان اور ملائیشیا نے بھی رکن بننے کے لیے درخواستیں دی ہیں۔

  • 2023 کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مسلسل دباؤ کا شکار کیوں رہا؟

    2023 کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مسلسل دباؤ کا شکار کیوں رہا؟

    سال 2023 کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مسلسل دباؤ کا شکار رہا۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور ڈالر کی بلیک مارکیٹ روپیہ کی گراوٹ کا باعث بنی، انٹر بینک میں ڈالر 226 روپے سے بڑھ کر 307 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 338 روپے پر آ گیا۔

    کرنسی مارکیٹ میں سال 2023 بڑے اتار چڑھاؤ دیکھے گئے، ڈالر نے سال کے دوران بلندیوں کے تمام پچھلے ریکارڈ توڑے اور انٹر بینک میں 226 سے 307 تک پہنچا، اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 338 کی بلند سطح تک پہنچ گیا۔

    جنرل سیکریٹری ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ اوپن اور انٹر بینک مارکیٹ میں بڑے فرق کی وجہ سے سٹے بازوں اور اسمگلرز نے بلیک مارکیٹ میں ڈالر کو ریکارڈ سطح پر پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

    سال2023 : ڈالر کی مجموعی قیمت میں کتنا اضافہ ہوا؟

    نگراں حکومت نے ڈالر کی اسمگلنگ اور بلیک مارکیٹنگ کے خلاف خصوصی سرمایہ کونسل قائم کی اور ڈالر کی اسمگلنگ میں ملوث سٹے بازوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں کیں، جس کے نتیجے میں ڈالر ریورس گیئر لگنا شروع ہوا، اور 29 دسمبر تک ڈالر 281 جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 282 رورپے تک آ گیا۔

    پاکستانی کرنسی مسلسل ساتویں سال بھی گراوٹ کا شکار

    جنرل سیکریٹری ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان ظفر پراچہ کے مطابق توقع ہے کہ 2024 میں ڈالر 260 روپے تک جائے گا۔ ماہرین امید کر رہے ہیں کہ سال 2024 میں پاکستان کرنسی کی قدر میں کمی یا اضافے کا تمام تر دار و مدار الیکشن کے بعد نئی بننے والی حکومت اور اس کی پالیسیوں پر ہوگا۔

  • ڈالر کو بڑا جھٹکا!

    ڈالر کو بڑا جھٹکا!

    لاپاز: جنوبی امریکی ملک بولیویا نے بھی ڈالر سے منہ موڑ کر چینی اور روسی کرنسی کا استعمال شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بولیویا نے بین الاقوامی مالیاتی لین دین کے لیے امریکی ڈالر کی بجائے سرحد پار تجارت میں باقاعدگی سے متبادل کرنسیوں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق بولیویا کے وزیر اقتصادیات مارسیلو مونٹی نیگرو نے کہا کہ رواں سال مئی اور جولائی کے درمیان 278 ملین چینی یوآن ($ 38.7 ملین) تجارت کی گئی۔

    لاپاز میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انھوں نے کہا ’’کیلے، زنک اور لکڑی، گاڑیوں اور کیپٹل گڈز کے درآمد کنندگان یوآن میں لین دین کر رہے ہیں، اور متبادل کرنسیوں کا حصہ وقت کے ساتھ ساتھ بڑھنے کی توقع ہے۔

    بولیویا بینک حکام کے مطابق درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان فروری سے یوآن میں تجارت کر رہے ہیں اور جب کہ مارچ سے بولیویا کے سرکاری قرض دہندہ بنکو یونین روسی روبل میں تجارت کر رہا ہے۔

    واضح رہے بولیویا نے خطے کی دیگر ریاستوں کی پیروی کی ہے، خاص طور پر برازیل اور ارجنٹائن جنھوں نے حال ہی میں اپنی غیر ملکی تجارت میں متبادل کرنسیوں کا استعمال شروع کیا ہے۔

  • ڈالر دوبارہ 2 روز پہلے کی قیمت پر پہنچ گیا

    ڈالر دوبارہ 2 روز پہلے کی قیمت پر پہنچ گیا

    کراچی: گزشتہ 2 روز میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 15 روپے سے زائد ریکارڈ اضافے کے بعد آج اچانک ڈالر کی قیمت گر گئی اور ڈالر دوبار 285 روپے پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہفتے کے آخری کاروباری روز جمعہ 12 مئی 2023 کو ڈالر کی قیمت یکلخت نیچے آ گری۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری اور ملک بھر میں ہنگاموں کے بعد ڈالر کی قدر میں صرف 2 روز میں 15 روپے 34 پیسے کا ریکارڈ اضافہ ہوا تھا۔

    جمعرات کی شام ڈالر 298 روپے 93 پیسے روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 300 روپے سے بھی اوپر فروخت ہورہا تھا۔

    تاہم جمعہ کی صبح ڈالر کی قیمت میں 14 روپے 84 پیسے کمی ہوئی اور ڈالر دوبارہ 284 روپے 9 پیسے پر پہنچ گیا۔

    دن کے اختتام تک انٹر بینک میں ڈالر مجموعی طور پر 13 روپے 85 روپے سستا ہو کر 285 روپے 8 پیسے پر بند ہوا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ بینکوں نے درآمد کنندگان کو ڈالر 286 روپے میں فروخت کیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 295 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

  • سیاسی و معاشی عدم استحکام، ڈالر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    سیاسی و معاشی عدم استحکام، ڈالر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    کراچی: ملک میں سیاسی و معاشی عدم استحکام کے باعث امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ڈالر ملک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، انٹر بینک میں ڈالر 5 روپے 38 پیسے مہنگا ہو کر 290 روپے 22 پیسے پر بند ہوا۔

    بینکوں نے درآمد کنندگان کو ڈالر 292 روپے تک میں فروخت کیا، فاریکس ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر 7 روپے اضافے کے ساتھ 296 روپے پر بند ہوا۔

  • عید کی تعطیلات کے بعد ڈالر کی قیمت میں اضافہ

    عید کی تعطیلات کے بعد ڈالر کی قیمت میں اضافہ

    کراچی: عید الفطر کی تعطیلات کے بعد 3 روزہ کاروباری ہفتے کے دوران غیر ملکی کرنسی کی قیمت میں اضافہ ہوا، اس دوران ڈالر 37 پیسے مہنگا ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق عید الفطر کی تعطیلات ختم ہونے کے بعد 3 روز کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 37 پیسے مہنگا ہوا۔

    26 سے 28 اپریل 2023 (بدھ تا جمعہ) کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 283 روپے 47 پیسے سے بڑھ کر 283 روپے 84 پیسے پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے کے دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے سستا ہو کر 290 روپے کا ہوگیا۔

    اس عرصے میں اوپن مارکیٹ میں یورو 2 روپے مہنگا ہو کر 317 روپے کا ہوگیا، برطانوی پاؤنڈ 1 روپے 50 پیسے اضافے سے 360 روپے، امارتی درہم 5 پیسے کم ہو کر 79 روپے 20 پیسے اور سعودی ریال 15 پیسے اضافے سے 76 روپے 60 پیسے کا ہوگیا۔

    دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 3 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا۔

    اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر 4.43 ارب ڈالر سے بڑھ کر 4.46 ارب ڈالر ہوگئے۔ کمرشل بینکوں کے ذخائر 3 کروڑ ڈالر اضافے سے 5.56 ارب ڈالر ہوگئے۔

  • ’ڈالر کی فری فلوٹ پالیسی ملک کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے‘

    ’ڈالر کی فری فلوٹ پالیسی ملک کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے‘

    اسلام آباد: پاکستان بزنس فورم کا کہنا ہے کہ ایک سال کے دوران ڈالر روپے کے مقابلے میں 100 روپے بڑھا، مہنگائی کی شرح میں 21 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بزنس فورم کے نائب صدر چوہدری احمد جواد کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کے ایک سالہ اقتدار کے دوران ڈالر روپے کے مقابلے میں 100 روپے بڑھا۔

    پاکستان بزنس فورم کی جانب سے کہا گیا کہ ایک سالہ دور میں مہنگائی کی شرح میں 21 فیصد اضافہ دیکھا گیا، ڈالر کی فری فلوٹ پالیسی ملک کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے۔

    چوہدری جواد نے کہا کہ ملک کے معاشی نظام کو مہاتیر محمد اکنامک ماڈل کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ انصاف نہیں کر رہا، بدقسمتی ہے کہ ہماری حکومتیں ہمیشہ آسان راستہ لیتی ہیں، آئی ایم ایف کے پاس جانا غلطی تھی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر ملکی کرنسی کا یہی حال رہا تو مڈل کلاس طبقہ سڑک پر آجائے گا۔

  • فضائی کرایوں میں 20 سے 30 ہزار روپے اضافہ ہو گیا

    فضائی کرایوں میں 20 سے 30 ہزار روپے اضافہ ہو گیا

    کراچی: ڈالر کی اونچی اڑان فضائی ٹکٹوں پر مسلسل اثر انداز ہونے لگی ہے، فضائی کرایوں میں 20 سے 30 ہزار روپے اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ سے کراچی سمیت ملک کے دیگر علاقوں سے فضائی سفر کرنے والے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    سعودی عرب، امریکا، برطانیہ اور یورپی ملکوں کے کرائے میں 20 سے 30 ہزار روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جدہ اور مدینہ کے ٹکٹ میں بھی 28 ہزار روپے اضافہ ہو گیا ہے۔

    دبئی کا یک طرفہ کم از کم کرایہ 99 ہزار روپے سے بڑھ کر ڈیڑھ لاکھ روپے تک ہو گیا ہے۔

    لاہور سے کراچی کے کرائے میں بھی 7 ہزار روپے سے زائد کا اضافہ کیا گیا ہے، لاہور سے کراچی دو طرفہ کرایہ 34 ہزار سے بڑھ کر 41 ہزار روپے ہو گیا۔

    لاہور سے استنبول کرائے میں 15 ہزار روپے سے زائد کا اضافہ کیا گیا ہے، یک طرفہ کرایہ 1 لاکھ 88 ہزار روپے ہو گیا۔ لاہور سے ٹورنٹو کرائے میں 35 ہزار روپے سے زائد کا اضافہ کیے جانے کے بعد یک طرفہ کرایہ 5 لاکھ 3 ہزار روپے ہو گیا۔