Tag: dollar rate

  • اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت کیا رہی؟ اسٹیٹ بینک کی ہفتہ وار رپورٹ

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت کیا رہی؟ اسٹیٹ بینک کی ہفتہ وار رپورٹ

    کراچی : ملک میں معاشی استحکام کیلئے کیے جانے والے حالیہ حکومتی اقدامات کے بعد اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی آگئی۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کی گئی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے میں انٹربینک میں ڈالر12پیسے مہنگا ہوکر278.33روپے پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر6پیسے کمی کے بعد279.49روپے کا ہوگیا، اوپن مارکیٹ میں ایک ہفتے میں یورو85پیسے مہنگا ہوکر301.33روپے کا ہوگیا۔

    اس کے علاوہ اوپن مارکیٹ میں رواں ہفتے برطانوی پاؤنڈ1.40روپے بڑھ کر354.36روپے جبکہ ایک ہفتے میں یو اے ای درہم7پیسےبڑھ کر75.98روپے کا ہوگیا۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں سعودی ریال9پیسے بڑھ کر74.20 روپے کا ہوگیا، بیرونی قرض کی مد میں 6کروڑ30لاکھ ڈالر کی ادائیگی کی گئی۔

    اسٹیٹ بینک کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر9.15ارب ڈالر سے9.09 ارب ڈالر پر آگئے، کمرشل بینکوں کے ذخائرمیں 20.70کروڑ ڈالرکی کمی ہوئی۔

    مرکزی بینک کی رپورٹ کے مطابق کمرشل بینکوں کے ذخائر5.42ارب ڈالر سے کم ہوکر5.22ارب ڈالر اور ملکی مجموعی ذخائر27کروڑ ڈالر کمی سے14.31ارب ڈالر رہ گئے۔

  • آئی ایم ایف کی جانب سے 700 ملین ڈالر کی منظوری کا اثر پاکستانی روپے پر پڑنے لگا

    آئی ایم ایف کی جانب سے 700 ملین ڈالر کی منظوری کا اثر پاکستانی روپے پر پڑنے لگا

    کراچی: آئی ایم ایف کی جانب سے 700 ملین ڈالر کی منظوری کا اثر پاکستانی روپے پر پڑنے لگا ہے، انٹربینک میں ڈالر 2 روپے 8 پیسے سستا ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے سات سو ملین ڈالر کی منظوری کے بعد پاکستانی روپیہ سستا ہونے لگا، انٹربینک میں ڈالر دو روپے آٹھ پیسے سستا ہو کر 286.06 پیسے پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

    فاریکس ڈیلرز کے مطابق بینکس درآمد کنندگان کو ایل سیز کھولنے کے لیے ڈالر 287.06 پیسے میں فروخت کر رہے ہیں، اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے سستا ہوا، اور 288 روپے پر فروخت ہو رہا ہے۔

    ادھر پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بھی زبردست تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے، بنچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس پہلی بار 57 ہزار کی حد عبور کر گیا، انڈیکس 420 پوائنٹس اضافے کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح 57 ہزار 100 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلی اکتوبر سے اب تک ہنڈریڈ انڈیکس میں 5 ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہو چکا ہے۔

    آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے پر صدر اسلام آباد چیمبر احسن ظفر بختاوری نے اپنے ردعمل میں کہا کہ آئی ایم ایف مشن کو موجودہ ٹیکس ہدف برقرار رکھنے پر قائل کرنا احسن اقدام ہے، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ایف بی آر نے ریکارڈ ٹیکس کی وصولی کی۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کامیاب

    انھوں نے کہا زراعت اور پراپرٹی پر نئے ٹیکس عائد کرنے کی بجائے اصلاحات کی جائیں، اور حکومت خسارے کے شکار اداروں کی نج کاری پر کام تیز کرے، موجودہ معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے بزنس کمیونٹی حکومت کے ساتھ کھڑی ہے، امید ہے اسٹاف لیول معاہدے کے بعد 71 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط جلد جاری ہوگی۔

  • ڈالر کی قیمت میں معمولی اضافہ

    ڈالر کی قیمت میں معمولی اضافہ

    پاکستان میں امریکی ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے تاہم آج قیمت میں معمولی اضافہ سامنے آیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق آج انٹربینک میں ڈالر کا بھاؤ ایک پیسے بڑھا ہے۔

    انٹربینک میں گذشتہ روز ڈالر 286 روپے 73 پیسے پر بند ہوا تھا جبکہ انٹربینک میں کاروباری ہفتے کے اختتام پر ڈالر کا بھاؤ 286.74 روپے ہے۔

    گذشتہ ہفتے ڈالر 287 روپے 19 پیسے پر بند ہوا تھا، رواں ہفتے انٹربینک میں ڈالر 45 پیسے سستا ہوا ہے۔

    ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا بھاؤ ایک روپیہ کم ہوکر 291 روپے ہے۔

  • عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم کریں گے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار

    عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم کریں گے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے،  عوام پرمہنگائی کابوجھ کم کریں گے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی میں ٹیکنالوجی اہم کرداراداکرتی ہے، موسمیاتی تبدیلیاں بہت بڑا چیلنج ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ ملکی معیشت کے استحکام کیلئے متعدد اقدامات کررہےہیں، ن لیگ دور میں پاکستان ترقی کی راہ پرگامزن تھا، ہماری معیشت 6فیصد کی شرح سے ترقی کررہی تھی۔

    اسی طرح ترقی کرتارہتاتو 2030تک پاکستان کی ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہوتا، پاکستان کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہوگا، سب کو ملکی ترقی کیلئے چارٹر آف اکانومی پر متفق ہونا ہوگا۔

    پاناما کے ڈرامے سے معیشت متاثر ہوئی:

    وزیر خزانہ نے کہا کہ سال 2016میں عالمی ادارے کہہ رہے تھے کہ 2030تک پاکستان جی ٹوئنٹی کا حصہ ہوگا، گزشتہ ادوار میں پاناما کے ڈرامے نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا،

    انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کےفروغ کیلئےاستحکام ضروری ہے، پاناما کے ڈرامے سے ملکی معیشت متاثر ہوئی، ملک ہوگا تو سیاست بھی ہوگی، ملک ہی نہیں تو کیسی سیاست؟

    گھبرانے کی ضرورت نہیں:

    پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، گھبرانے کی ضرورت نہیں،1998میں بھی یہی کہا جارہا تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ کرے گا مگرایسا نہیں ہوا، اس سال پاکستان کی32 سے34ارب ڈالرکی بیرونی ضروریات ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ4سال کی مس مینجمنٹ کے باعث ملک میں مہنگائی آئی، مارکیٹ کو گھبرانے اور افراتفری پھیلانے کی ضرورت نہیں، مسائل جلد حل ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 2013میں مہنگائی کی بھرمار اور زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم تھے، 2013میں اقتدار میں آتے ہی آئی ایم ایف پروگرام میں گئے، 2013میں اقتدار ملنے کے3سال بعد مہنگائی کم کی اورشرح نمو6فیصد پر لائے۔

    سیلاب سے مختلف چیلنجز پیدا ہوئے :  

    سیلاب کے باعث ملکی معاشی میدان میں مختلف چیلنجز پیدا ہوئے، ملک اس وقت جہاں ہے اس کیلئے بہت زیادہ کام کرنا ہوگا، وزیراعظم سے بات کی پیرس کلب سے قرض ری شیڈول کرنا مناسب نہیں، دسمبرمیں ایک ارب ڈالرکے بانڈزمیچور ہورہے ہیں جن کی ادائیگیاں ہونگی،

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ٹھیک کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے سیاست بعد میں ہوگی، سب نے کہا اس وقت اقتدار لینا بہت مشکلات پیدا کرے گا، گزشتہ حکومت ملک کوجس نہج پر لائی 6ماہ میں بہتری نہیں لائی جاسکتی۔

    زرمبادلہ ذخائرمیں بہتری اورمہنگائی میں کمی لانا ہے، میں نے کبھی ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں تاخیر نہیں کی، اگر ماضی میں ناکام ہوتا تو چوتھی مرتبہ وزیرخزانہ نہ بنتا۔

    ڈالرکی قدرمیں اضافہ مصنوعی ہے

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کہنا تھا کہ ڈالر کی قدر200روپے سے کم بنتی ہے، عوام کوریلیف دینے کیلئے متعدد اقدامات اٹھارہے ہیں، ڈالرکی قدر میں200روپے سے اوپر اضافہ مصنوعی ہے، امید ہے آنے والے دنوں میں اچھی خبریں آئیں گی۔

    اسٹیٹ بینک ڈالر سے متعلق اپنی ذمہ داریاں نبھائے گا، ایم ایل ون کی لاگت6ارب ڈالرسے بڑھ کر12ارب ڈالر ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام پرمہنگائی کابوجھ کم کریں گے، مہنگائی کم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھارہے ہیں،

    انہوں نے کہا کہ معیشت سے متعلق فیصلوں میں آزاد نہ ہوتا تو چیلنج قبول نہ کرتا، ملکی زرمبادلہ کے ذخائرآئندہ دنوں میں بہتر ہوجائیں گے، پاکستان کو ڈیفالٹ ہونےسے بچانےمیں کامیاب ہوگئےہیں۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ ایک اچھی خبر کی امید ہے لیکن فیٹف سے پہلے اعلان نہیں کرسکتے، گرے لسٹ سے نام نکالنے سے متعلق کوئی خبر پرسوں تک آجائے گی۔

    پاکستان اب تک سودی نظام پر چل رہا ہے

    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک میں6بلین ایم ایل ون کیلئے تھے، کاش ایم ایل ون بن جاتی، انہوں نے کہا کہ پاکستان اب تک سودی نظام پر چل رہا ہے، روس سے پیٹرولیم مصنوعات خریدنے پرغور کیا جارہا ہے۔

  • ‘ڈالر کی قیمت مزید بڑھے گی لیکن نہیں بتا سکتا کہاں تک جائے گی’

    ‘ڈالر کی قیمت مزید بڑھے گی لیکن نہیں بتا سکتا کہاں تک جائے گی’

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت مزید بڑھے گی لیکن نہیں بتاسکتا کہاں تک جائے گی کیونکہ پھر ذخیرہ اندوزی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے پٹرول اور بجلی سستی کی تو فنڈز بھی رکھے ، کمپنیوں کے بھی ڈویڈنڈ سے ہمیں فنڈزحاصل ہوئے۔

    سابق وزیر خزانہ نے بتایا کہ کہ 100ارب روپے ہم نے پی ایس ڈی پی میں کٹوتی سے حاصل کیے تھے، موجودہ حکومت کی نااہلی تھی انہوں نے ڈیڑھ ماہ کوئی فیصلہ ہی نہیں کیا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے موجوہ حکومت کو پروگرام ختم کرنے کی تنبیہ کی تھی، ہمارے دور میں برآمدات، ٹیکس وصولی، ترسیلات زرتاریخی زیادہ رہیں ، ہم نے آئی ایم ایف کو بتایا تھا سستا پٹرول اور بجلی کی سبسڈی کیسے دیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ سیاسی بے یقینی سے معاشی عدم استحکام پیدا ہوتا ہے، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگیا، پیسے بھی آگئے پھر کیوں ڈالر بڑھ رہا ہے؟ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی وجہ سے جو ڈالر موجود ہیں، وہ بھی نکل جائیں گے۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت مزید بڑھے گی لیکن میں نہیں بتاسکتا کہاں تک جائے گی، ڈالر کی بڑھتی قیمت اس لیے نہیں بتانا چاہتا ہوں کیوں پھر ذخیرہ اندوزی ہوگی۔

    شوکت ترین نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مؤقف ہے مہنگائی کی بڑی وجہ حکومت پراعتماد نہیں ہے، دوست ممالک بھی آگے اس لیے نہیں آرہے کیونکہ موجودہ حکومت پراعتماد نہیں۔

    مہنگائی کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی پہلےسےموجود،سیلاب کی وجہ سےقحط کاخدشہ ہے، مہنگائی کےساتھ غذاکابحران ہو تو لوگ سڑکوں پرنکل سکتےہیں، مشکلات حالات میں دوست ممالک مدد کرتے ہیں لیکن دوست ممالک بھی پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کودیکھ رہے ہیں۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ملٹی نیشنل کمپنیاں بھی پاکستان تب آئیں گے جب مارکیٹ حکومت پراعتماد کرے، سیاسی استحکام ہوگا تو عالمی سطح پر بھی پاکستان کی مدد کیلئے لوگ آگے آئیں گے۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ سیاسی استحکام ہوگا تو تمام مسائل حل کی طرف جائیں گے اور سیاسی استحکام کیلئے شفاف الیکشن ناگزیر ہیں اور کوئی راستہ نہیں ہے۔

  • ڈالر کی قیمت 185 روپے سے بھی تجاوز

    ڈالر کی قیمت 185 روپے سے بھی تجاوز

    کراچی: انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، منگل کے روز ڈالر کی قیمت میں 1 روپے سے زائد اضافے کے بعد ڈالر کی قیمت 185 روپے سے بھی تجاوز کر گئی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    دن کے آغاز پر انٹر بینک میں ڈالر 16 پیسے مہنگا ہونے کے بعد 184 روپے 25 پیسے پر ٹریڈ کرنے لگا، دن کے وسط میں ڈالر کی قیمت 92 پیسے اضافے کے بعد 185 روپے 1 پیسے پر پہنچ گئی۔

    دن کے اختتام پر ڈالر کی مجموعی قیمت میں 1 روپے 14 پیسے اضافہ ہوا جس کے بعد انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 185 روپے 23 پیسے پر بند ہوئی۔

    فاریکس ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر 186 روپے 20 پیسے پر فروخت ہو رہا ہے۔

  • ڈالر کی اونچی اڑان جاری، یورو میں کمی

    ڈالر کی اونچی اڑان جاری، یورو میں کمی

    جمعے کو انٹربینک کے بعد اوپن مارکیٹ میں بھی 50 پیسے مہنگا ہونے کے بعد ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    ملک میں امریکی ڈالر کی اونچی اڑان جاری ہے، جمعے کے روز انٹر بینک کے بعد اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر 50 پیسے مہنگا ہوگیا۔

    ڈالر کی قیمت میں نئے اضافے کے بعد اوپن مارکیٹ میں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 185 روپے 50 پیسے پہنچ گیا ہے۔

    اوپن مارکیٹ میں یورو کی قیمت 50 پیسے کمی واقع ہوئی جس کے بعد یورو 202.50 روپے کا ہوگیا جبکہ برطانوی پاؤنڈ کی قیمت مستحکم رہی اور برطانوی پاؤنڈ 240.50 روپے پر برقرار رہا۔

    اوپن مارکیٹ میں امارتی درہم کی قیمت میں5 پیسے اور سعودی ریال میں 15 پیسے کا اضافہ ہوا جس کے بعد دونوں غیر ملکی کرنسیوں کی قیمت بڑھ کر بالترتیب 50.35 روپے اور49.10 روپے ہوگئی۔

  • ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    کراچی: ہفتے کے آخری کاروباری روز انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا اور 184 اور 185 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہفتے کے آخری کاروباری روز جمعے کو انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    انٹر بینک میں ڈالر 54 پیسے مہنگا ہو کر 184 روپے 2 پیسے پر پہنچ گیا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 185 روپے سے اوپر فروخت ہو رہا ہے۔

    یاد رہے کہ رواں ہفتے ڈالر کی قیمت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    بدھ کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر، قدر میں 5 پیسے کمی کے بعد 182 روپے 28 پیسے پر ٹریڈ ہوا تاہم کچھ ہی دیر بعد ڈالر 39 پیسے مہنگا ہو کر 182 روپے 71 پیسے پر ٹریڈ ہونے لگا۔

  • ڈالر کی قدر میں مزید کمی

    ڈالر کی قدر میں مزید کمی

    کراچی: کاروباری ہفتے کے آخری روز ڈالر کی قیمت میں مزید کمی دیکھی گئی، امریکی ڈالر 172 روپے سے کم ہو کر 171 روپے 80 پیسے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 46 پیسے کمی دیکھی گئی۔

    انٹر بینک میں ڈالر 172 روپے 26 پیسے سے کم ہو کر 171 روپے 80 پیسے کا ہوگیا۔ گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 172 روپے 78 پیسے تھی۔

    یاد رہے کہ ڈالر کی قیمت میں یہ کمی سعودی عرب کے پاکستان کو 3 ارب ڈالر دینے کی منظوری کے بعد ہورہی ہے، سعودی عرب 1.20 ارب ڈالر تیل کی تاخیر سے ادائیگی کی سپورٹ میں بھی دے رہا ہے۔

    پاکستان کو سعودی عرب سے 4.20 ارب ڈالر کی سپورٹ ملنے پر روپے پر دباؤ کم ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ ڈالر کی قدر گزشتہ کچھ روز سے مستقل بڑھ رہی تھی اور گزشتہ ہفتے ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح 175 روپے 27 پیسے پر پہنچ گیا تھا۔

  • ڈالر کی قیمت میں 1.43 روپے اضافہ

    ڈالر کی قیمت میں 1.43 روپے اضافہ

    کراچی: انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 1 روپے سے زائد اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد ڈالر کی قیمت 161 روپے 90 پیسے پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر 1 روپے 43 پیسے مہنگا ہوگیا جس کے بعد انٹر بینک میں ڈالر 160.47 سے بڑھ کر 161 روپے 90 پیسے پر پہنچ گیا۔

    اس سے قبل کرونا وائرس کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ اور ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آتا رہا ہے۔

    گزشتہ ہفتے انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 76 پیسے کمی ہوئی جس کے بعد ڈالر 161.12 سے کم ہو کر 160.36 روپے پر بند ہوا، ڈالر کی کمی کے اثرات تجارتی معاملات پر بھی پڑ رہے ہیں۔

    ڈالر کی قیمت میں کمی سے پاکستان کے بیرونی قرضوں میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر سستا ہونے سے مہنگائی کی شرح بھی کم ہوگی۔