Tag: Dollar rate increase

  • روپے کی قیمت میں کمی، امریکی ڈالر کی اڑان جاری

    روپے کی قیمت میں کمی، امریکی ڈالر کی اڑان جاری

    انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے،  انٹربینک میں گذشتہ روز ڈالر 221 روپے 91 پیسے پر بند ہوا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بدھ کو انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر نے کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بھی پاکستانی روپے کے مقابلے میں اپنی اڑان جاری رکھی۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں50 پیسے کا اضافہ ہوا ہے۔

    فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹربینک میں ڈالر 221.91 سے بڑھ کر 222.41 روپے پر بند ہوا ہے۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر 226 سے 228 روپے کے درمیان فروخت ہو رہا ہے۔

  • امریکی ڈالر کا بڑا جھٹکا : بھارتی روپیہ چاروں شانے چت

    امریکی ڈالر کا بڑا جھٹکا : بھارتی روپیہ چاروں شانے چت

    نئی دہلی : امریکی ڈالر بھارت میں بھی سر چڑھ کر بولنے لگا ، بھارتی روپے کو مزید جھٹکا لگ گیا، جو اب تک کی کم ترین سطح ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بدھ کے روز بھارتی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں مزید گر کر 83.01 پر آگئی یہ پہلا موقع ہے کہ بھارتی روپیہ کے مقابلے میں روپیہ 61 پیسے کم ہوا

    غیر ملکی خبر ر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر گرنے سے ملک میں مہنگائی کا سونامی آئے گا۔ اشیائے ضروریہ پہلے ہی غریب عوام کی دسترس سے باہر ہیں۔

    آج بھارتی روپیہ 82.3062 پر کھلنے کے بعد ڈالر کے مقابلے میں 83 روپے میں بند ہوا جو کم ترین سطح ہے۔ بھارتی روپیہ کی مسلسل تنزلی کے باعث ریزرو بینک آف انڈیا نے ڈالر خریدے تاکہ بھارتی روپیہ مستحکم ہوسکے۔

    رائٹرز سے بات کرتے ہوئے دو نجی بینکوں کے تاجروں نے بتایا کہ دو پبلک سیکٹر انٹرپرائزز نے تیل کی برآمدات کے لیے بڑی تعداد میں ڈالر مانگے ہیں جس سے روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی حالانکہ منگل کو مارکیٹ 82.36 بھارتی روپے فی ڈالر پر بند ہوئی تھی۔

    خیال رہے کہ کورونا وبا کے آغاز سے بھارتی معیشت مسلسل گراوٹ کا شکار ہے اور عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے سے تیل خریداری کے باعث ملک میں ڈالر کے ذخائر میں کمی کا سامنا بھی ہے۔

  • امریکی ڈالر کی قیمت ایک بار پھر بڑھ گئی، تیسرے روز بھی اضافہ

    امریکی ڈالر کی قیمت ایک بار پھر بڑھ گئی، تیسرے روز بھی اضافہ

    کراچی : پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے تیسرے روز ڈالر کے انٹر بینک ریٹ 220 روپے اور اوپن ریٹ 227روپے سے بھی تجاوز کرگئے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں ایک روپے 17 پیسے کا اضافہ ہوا ہے۔

    فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر 219.71 سے بڑھ کر 220.88 روپے پر بند ہوا ہے۔

  • ڈالر نے تمام حدیں پار کرلیں، تیسرے روز بھی اضافہ

    ڈالر نے تمام حدیں پار کرلیں، تیسرے روز بھی اضافہ

    کراچی : انٹربینک میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چُھو گیا۔ ہفتے کے تیسرے روز ڈالر ایک روپے نو پیسے مہنگا ہو کردو سو چالیس روپے تک پہنچ گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ دوسرے سیشن میں روپے کی قدر میں کچھ اضافہ ہوا تاہم اسٹیٹ بینک کے مطابق ڈالر دو سو انتالیس روپے پینسٹھ پیسے پر بند ہوا۔

    بینکس درآمد کنندگان کو ڈالر دوسو چالیس روپے پندرہ پیسے میں فروخت کر رہے ہیں۔ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر دو سو چھیالیس سے دوسو اڑتالیس روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈالر اٹھائیس جولائی دوہزار بائیس کو دو سو انتالیس روپے چورانوے پیسے پر بند ہوا تھا۔

  • ڈالر کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری، 246 روپے تک پہنچ گیا

    ڈالر کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری، 246 روپے تک پہنچ گیا

    پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں اضافے کا تسلسل جاری ہے، آج صبح کاروبار کے آغاز سے ہی ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ ہونا شروع ہوگیا۔

    اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے مہنگا ہوکر 246 روپے تک پہنچ گیا۔ آج بروز منگل کو بھی ڈالر کی اونچی اڑان کا سلسلہ جاری رہا۔ مسلسل 13 ویں روز ڈالرمہنگا ہوا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پیر کے دن کے اختتام پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر3روپے مہنگا ہوکر245روپے کا ہوگیا تھا۔ انٹر بینک میں ڈالر 1روپے 9 پیسے مہنگا ہوکر 239 روپے کا ہوگیا۔ انٹربینک میں ڈالر ایک روپے مہنگا ہوکر 238روپے 91 پیسے پر بند ہوا تھا۔

    پیر کو دن کے اختتام پر انٹربینک میں ڈالر 1 روپے7پیسےمہنگا ہوکر237روپے91پیسے پربند ہوا تھا۔13 روز میں انٹربینک میں ڈالر 20 روپے مہنگا ہوا ہے۔ واضح رہے کہ ڈالر مہنگا ہونے سے پاکستان پر قرضوں کے بوجھ میں 2900 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

    اس حوالے سے کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ اگست میں ایک ارب ڈالر کی ریکارڈ فوڈ امپورٹ سے ڈالرکی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ ڈیلرز کا کہنا تھا کہ امپورٹرز کو بینکوں سے ڈالرز دستیاب نہیں ہیں، قیمت بڑھتی دیکھ کر ایکسپورٹرز نے اپنے ڈالرز روک لئے ہیں۔

    کرنسی ڈیلرز کے مطابق سیلاب کے بعد درآمدی ضروریات کے لئے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا ہے اور آئی ایم ایف کے ایکسچینج ریٹ کو فری فلوٹ رکھنے کی شرط نے بھی صورتحال دشوار کردی ہے۔

  • قرضہ ملنے کے باوجود ڈالر کی اڑان نہ رک سکی، روپے کی قدر مزید کم

    قرضہ ملنے کے باوجود ڈالر کی اڑان نہ رک سکی، روپے کی قدر مزید کم

    ملک بھر میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہونے لگا ہے، آج پھر انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں دو روپے 8 پیسے کا اضافہ ہوا ہے۔

    جس کے بعد انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی کرنسی 234 روپے پر ٹریڈ کررہی ہے۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت فروخت 240 روپے سے بھی تجاوز کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے بعد بھی ڈالر کی قدر کم نہ ہوسکی، بدھ کو بھی ڈالرکی پیش قدمی جاری ہے۔ بدھ کو انٹربینک میں ڈالر 2 روپے 8 پیسے مہنگا ہوکر 234 روپے کا ہوگیا۔

    اس حوالے سے مقامی کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ سیلاب کے بعد درآمدی ضروریات کیلٸے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا ہے اور آئی ایم ایف کی ایکسچینج ریٹ کو فری فلوٹ رکھنے کی شرط نے بھی صورتحال مزید دشوار کردی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو1 ارب 16 کروڑ ڈالر قرض مل گیا، جس کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ اس سے روپے کی گرتی قدر کو سہارا ملے گا لیکن ایسا نہ ہوسکا اور ڈالر کو لگام نہ دی جاسکی۔

    گذشتہ چند روز سے ملک کی کرنسی مارکیٹوں میں ڈالر سمیت دیگرغیرملکی کرنسیوں کے مقابلے میں روپیہ بے قدری کا شکار رہا۔

    کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ ڈالر کی طلب میں مسلسل اضافہ اس کی قدر میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ڈالر کی طلب کے مقابلے میں فراہمی آدھی بھی نہ ہونے کے باعث ڈالر مسلسل مہنگا ہورہا ہے۔

  • انٹربینک میں ڈالر مہنگا، 225 روپے50 پیسے پر جا پہنچا

    انٹربینک میں ڈالر مہنگا، 225 روپے50 پیسے پر جا پہنچا

    کراچی : عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے پیکج ملنے کے باوجود ملک میں ڈالر کی اونچی اڑان کا سلسلہ جاری ہے اور آج پھر ڈالر کی قیمت میں دو روپے 08 پیسے اضافہ ہوا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آج انٹر بینک میں ڈالر دو روپے 08 پیسے مہنگا ہو کر 225 روپے50 پیسے پر بند ہوا ہے۔

    اس حوالے سے فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اس وقت بینکس امپورٹر کو ڈالر دوسو پچیس روپے اسی پیسے میں فروخت کر رہے ہیں۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر دو روپے بڑھ کر دو سو چونتیس سے دو سو چھتیس روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

  • ڈالر کی اونچی اڑان جاری: ایک بار پھر بلند ترین سطح پر جا پہنچا

    ڈالر کی اونچی اڑان جاری: ایک بار پھر بلند ترین سطح پر جا پہنچا

    انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں ایک بار پھر مزید اضافہ ہوگیا، ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر51 پیسے مہنگا ہوگیا، قیمت201 روپے91 پیسے پر بند ہوئی ، فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی202روپے سے 206 روپے پر فروخت جاری ہے۔

    فاریکس ڈیلرز کے مطابق اپریل سے اب تک انٹر بینک میں ڈالر19.91 روپے مہنگا ہوچکا ہے، اپریل سے اب تک اوپن مارکیٹ میں ڈالر24روپے تک مہنگا ہوچکا ہے۔

  • ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ : برآمدات کو شدید خطرہ لاحق

    ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ : برآمدات کو شدید خطرہ لاحق

    پاکستان میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر صنعتی خام مال کی درآمدات میں رکاوٹ بن گئی، پاکستانی روپے کی قدر میں کمی سے تاجروں مزید مشکلات میں گھر گئے۔

    ڈالر کی قدر میں اضافے سے ملک میں درآمدات اور برآمدات میں بڑھتا فرق ا ور صنعتوں کے لیے خام مال کی قیمتوں میں اضافے نے برآمدات کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

    تاجروں کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدرمیں اضافہ ملکی معیشت کو نقصان پہنچا رہا ہے، درآمدی ادائیگیوں کے لئے بینکوں کے پاس ڈالر کم ہیں۔ بینک درآمدی ادائیگیوں کے ڈالر فراہم نہیں کر رہے۔

    درآمدی خام مال کی تاخیر سے کلیئرنس پر کسٹمز اور شپپنگ کمپنیاں ڈیمرجز عائد کررہی ہیں، صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ ہمیں ڈالر کی ضرورت ہے۔

    تاجروں کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کی طلب اور قدر دونوں میں ہی اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ ہم دودھ، دہی، مکھن، موبائل فون ، ایل ای ڈی، کپڑے، جوتے، مچھلی، پھل سبزی سمیت متعدد پرتعیش اشیاء درآمد کر رہے ہیں جو ملکی صنعتوں کے لیے نقصان دہ ہے۔

    صنعت کاروں کے مطابق ڈالر کی قدر میں اضافے سے خام مال کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں جس سے برآمدی مصنوعات کی لاگت میں اضافے سے ایکسپورٹ شدید متاثر ہوگا۔

    پاکستانی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں مسلسل دباوٴ کا شکار ہے اور اس کی وجہ بھاری درآمدی بل، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور بیرونی ادائیگیاں ہیں۔

  • امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    لاہور : ملک بھر میں رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران امریکی ڈالر52 پیسے مہنگا ہونے کے بعد ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روپے کے مقابلے میں امریکی کرنسی کی قدر میں آج بھی اضافہ دیکھا گیا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹر بینک میں امریکی ڈالر 52 پیسے مہنگا ہو گیا جس کے بعد روپے کے مقابلے میں ایک امریکی ڈالر کی نئی قیمت 168.18 روپے ہو گئی۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے باعث معیشت مشکلات کا شکارہے جس کے باعث حکومت معیشت کو مشکلات سے نکالنے کے دعوے کر رہی ہے تاہم اس دوران ملکی کرنسی تنزلی کی طرف جا رہی ہے, گزشتہ چند روز کے دوران روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر تیزی سے بلندی کی طرف جانب گامزن ہے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ بیان کے مطابق انٹر بینک میں امریکی ڈالر مزید 52 پیسے مہنگا ہو گیا ہے جس کے بعد روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 168.18 روپے کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔