Tag: dollar rate

  • انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر سستا

    انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر سستا

    کراچی : کرنسی مارکیٹ میں روپے کي قدر ميں اضافہ دیکھا گیا اور انٹربينک میں ڈالر سستا ہوکر 151 روپے پر آگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی 1 روپے سستا ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر کی اونچی اڑان کو بریک لگ گئے اور انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ روپے کي قدرميں اضافہ اور ڈالر کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    انٹربينک ميں ڈالر بیالیس پيسے سستا ہو کرایک سو اکیاون روپے پچاس پیسے پرٹريڈ ہو رہا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 1 روپے سستا ہوگیا، جس کے بعد ڈالر ایک سوچوون روپے سے کم ہوکر ایک سو ترپین روپے پر آگیا۔

    گذشتہ روز انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان برقرار بینکوں کے درمیان لین دین میں ڈالر مزید دو روپے پینتس پيسےمہنگا ہوا، انٹربينک ميں ڈالر ایک سو باون روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک سوتریپن روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا تھا۔

    مزید پڑھیں :  اوپن مارکیٹ میں ڈالر 153 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا

    گزشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر 149.65سےبڑھ کر151.92روپےکی سطح پربند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر154روپےمیں فروخت ہوا تھا۔

    فاریکس ذرائع کا کہنا تھا ڈالر کو سرمایہ کاری کا ذریعہ بنانے پر قدر اور مانگ میں اضافہ ہوا، جوں جوں ڈالر مہنگا ہوا ،طلب سے زیادہ خریداری دیکھی گئی ، قیمت126 ہونے پر روزانہ ایک کروڑ ڈالراضافی فروخت ہوا۔

    ذرائع کے مطابق قدر 144ہوئی تو روزانہ 5 کروڑ ڈالر اضافی فرخت ہوا، بڑے خریداروں میں سیاسی، سرکاری، کاروباری طبقہ شامل ہے۔

  • انٹر بینک مارکیٹ : ڈالر کی قدر میں استحکام، اوپن کرنسی میں70پیسے کا مزید اضافہ

    انٹر بینک مارکیٹ : ڈالر کی قدر میں استحکام، اوپن کرنسی میں70پیسے کا مزید اضافہ

    کراچی : انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں چار پیسے جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں1.00پیسے کا مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق پیر کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں چار پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا،جس کے نتیجے میں ڈالر کی قیمت خرید141.36روپے سے بڑھ کر141.40روپے اور قیمت فروخت141.46روپے سے بڑھ کر141.50روپے ہوگئی۔

    اوپن کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں1.00روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید142.00روپے سے بڑھ کر143.00روپے اور قیمت فروخت142.50روپے سے بڑھ کر143.50روپے ہوگئی۔یوروکی قیمت میں80پیسے جبکہ برطانوی پاﺅنڈ کی قیمت میں بھی80پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    فاریکس رپورٹ کے مطابق سعودی ریال کی قیمت میں10پیسے اور یو اے ای درہم کی قیمت میں25پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے نتیجے میں باالترتیب سعودی ریال کی قیمت خرید38.00روپے سے بڑھ کر38.10روپے اورقیمت فروخت38.40روپے سے بڑھ کر38.50روپے جبکہ یواے ای درہم کی قیمت خرید38.60روپے سے بڑھ کر38.85روپے اورقیمت فروخت39.00روپے سے بڑھ کر39.25روپے ہوگئی۔

  • وزیراعظم کی یقین دہانی ، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر سستا ہوگیا

    وزیراعظم کی یقین دہانی ، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر سستا ہوگیا

    اسلام آباد : وزیراعظم کی یقین دہانی نے ڈالر کو بریک لگا دیے، انٹر بینک میں روپے کی قدر 3 روپے 5پیسے بڑھ گئی اور ڈالر 139.05 سے کم ہوکر 137روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے، کاروباری ہفتے کے آغاز پر انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں تین روپے پانچ پیسے تک کا اضافہ دیکھا گیا، ڈالر ایک سو سینتیس روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

    بینکوں کےدرمیان لین دین میں روپے کی قدر میں دو فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر 136 روپے تک دیکھا گیا۔

    یاد رہے جمعے کو ڈالرکی قدر میں یکایک آٹھ روپے تک کا اضافہ ہوا تھا اور ڈالر ایک سو تینتالیس روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا تاہم کاروبار کے دوران روپے کی قدر زرا بہتر ہوئی اور انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 138 روپے 50 پیسے پر بھی ٹریڈ ہوتے دیکھا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 142 روپے کی بلند ترین سطح پر

    ماہرین کاکہنا تھا کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ بیرونی ادا ئیگیوں اور رزمبادلہ ذخائر میں کمی کے باعث ہوا ہے، گزشتہ حکومت نے دانستہ طور پر ڈالر کی قدر کو کم رکھا ، ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ متوقع ہے، ڈالر ایک سو پچاس روپے تک کا ہوجائے گا۔

    ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ روپےکی قدرمیں کمی سےمہنگائی کاطوفان آجائے گا، افراط زر کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا، جبکہ غیر ملکی قرضے اور ادائیگیوں کا حجم بڑھ جائے گا جبکہ ماہرین اقتصادیات کے مطابق جاری اور تجارتی خسارے روپے پر دباؤ کا باعث بن رہے ہیں۔

    بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تگا کہ ڈالرکی قیمت بڑھنے سے گھبرانے کی بالکل ضرورت نہیں، ہم وہ قدم اٹھارہے ہیں جس سے آگے ڈالر کے ریٹ نہیں بڑھیں گے۔

  • سونے کی قیمتوں میں کمی، فی تولہ 58 ہزار تک پہنچ گیا

    سونے کی قیمتوں میں کمی، فی تولہ 58 ہزار تک پہنچ گیا

    کراچی: الیکشن 2018 میں تحریک انصاف کی واضح اکثریت اور ملک کے ممکنہ وزیراعظم عمران خان کی تقریر نے معیشت پر مثبت اثرات مرتب کیے ، ڈالر کے بعد سونے کی قیمتیں بھی نیچے آگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر تین روپے کم ہونے کے اثرات نہ صرف ملکی معیشت پر مثبت انداز میں اثر انداز ہوئے بلکہ سونے کی مارکیٹ میں قیمتیں بھی کم ہوئی۔

    ڈالر کی قدر میں تین روپے کم ہونے کے بعد سونے کی مارکیٹ میں فی تولہ قیمت 1200 روپے کم ہونے کے بعد 58 ہزار فی تولہ جبکہ عالمی منڈی میں بھاؤ کم ہونے کے بعد دس گرام سونے کی قیمت 1029 روپے کم ہوکر 49ہزار 725 روپے تک پہنچی۔

    مزید پڑھیں: عمران خان کی تقریر ، کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت نیچے آنے لگی

    صرافہ بازار ایسوسی ایشن کے مطابق کراچی، حیدر آباد، سکھر، ملتان، فیصل آباد، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی خرید و فروخت نئے داموں کے ساتھ ہوئی۔

    تاجروں کے مطابق سونے کی قیمت میں کمی کی وجہ مقامی مارکیٹ میں ڈالر کم ہونا جبکہ روپے کی قدر میں اضافہ ہونا ہے، عالمی منڈی میں فی اونس سونے کے دام 8 ڈالر کمی کے بعد 1220 روپے تک پہنچے۔

    واضح رے کہ 2 روز میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 1550 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی اس سے قبل قیمتیں ریکارڈ بلندی 59 ہزار روپے سے تجاوز کر گئی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • انٹر بینک میں آج بھی ڈالر121روپے 50 پیسے کی بلند ترین سطح پر

    انٹر بینک میں آج بھی ڈالر121روپے 50 پیسے کی بلند ترین سطح پر

    کراچی : مسلسل دوسرے روز روپے کی قدر میں مزید ایک روپے پینسٹھ پیسے کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ڈالر ڈیڑھ روپے اضافہ کے ساتھ 121 روپے 50  پیسے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر کے آتے ہی روپے کی قدر میں بڑی کمی دیکھنے میں آئی اور آج بھی انٹربینک میں ڈالرکی قیمت 121روپے    50 پیسے پر جا پہنچا۔

    ڈیلرز کا کہنا ہے کہ انٹربینک میں ڈالر 120 روپے 50 پیسے میں فروخت کیا جا رہا ہے، اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدرکو سہارا نہ دیا تومزید کمی آسکتی ہے۔

    گزشتہ روز  ٹریڈنگ کے آغاز پر ڈالر کی قیمت 122روپے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی تھی، جو بعد میں کم ہوکر 119.85 پیسے پر آگئی، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر ایک دن میں 4روپے23 پیسے مہنگا ہوا۔


    مزید پڑھیں: ڈالر کی قیمت 122 روپے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی


    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر تین اعشاریہ آٹھ فیصد اضافے کے ساتھ ایک سو انیس روپے پچاسی پیسے پر بند ہوا تھا ، کل اب تک ڈالر کی قدر ساڑھے پانچ روپے بڑھ گئی اور دسمبر سے اب تک ڈالر کی قدر میں سترہ روپے سے زائد کا اضا فہ ہوا ہے۔

    روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر قرضوں کے بوجھ میں پانچ سو ارب روپے کا اضافہ ہوگیا ہے جبکہ اعداد وشمار کے مطابق ایک روپیہ ڈالر مہنگا ہونے سے قرضوں میں سو ارب روپے کااضافہ ہوتا ہے۔

    ڈالر کی قدر میں آج اچانک غیر معمولی اضافہ  پر اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدر گرانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذکورہ اضافہ بیرونی توازن ادائیگی پر دباؤ بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کے باعث کرنا پڑا۔

    واضح رہے کہ روپے کی قدر میں گزشتہ جولائی سے اب تک چار بار کمی ہوئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی

    ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی

    (رضوان عامر) کراچی:ایک ماہ میں دوسری بارروپےکی قدر میں کمی ، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر مین اضافے کا سلسلہ جاری ہے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی۔

    کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ ایک دن میں ڈالر کی قیمت میں ایک روپے بیس پیسے کا نمایاں اضافہ ہوا جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی خرید و فروخت معمول کے مطابق ہے اور انٹر بینک میں ڈالرکی قیمت 110روپے 55 پیسے ہے۔

    چیئرمین ای کیپ ملک بوستان کا کہنا ہے کہ پاک امریکا کشیدہ صورتحال کا منفی اثر ڈالر پر دیکھا جارہا ہے ، اسٹیٹ بینک 100 فیصد نقد ڈالر فری مارکیٹ میں لانے کی پابندی کے فیصلے پر نظر ثانی کرے ، غیر ملکی کرنسی کے عیوض 100فیصد ڈالر فری مارکیٹ میں لانے کی اجازت بحال کی جائے۔

    ملک بوستان نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک کےسرکلرسےڈالرکی سپلائی متاثرہوئی، ایکسچینج کمپنیزکو65 فیصدکیش ڈالربینکوں کےذریعےلانے کا کہا ہے۔


    مزید پڑھیں : ڈالر کی قیمت 111 روپے تک جا پہنچی


    اسٹیٹ بینک نے گذشتہ دنوں کیش ڈالر اوپن مارکیٹ میں لانے کی حد 100 فیصد سے کم کرکے 35 فیصد کی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافہ ہوا تھا اور چند گھنٹوں میں 110 روپے تک فروخت ہونے والا ڈالر ٹریڈنگ کے اختتام پر 108 روپے 70 پیسے کا ہوگیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ڈالرکی قدر میں ڈرامائی اضافہ، ملک پر واجب الادا قرضے بھی بڑھ گئے

    ڈالرکی قدر میں ڈرامائی اضافہ، ملک پر واجب الادا قرضے بھی بڑھ گئے

    اسلام آباد : ڈالرکی قدر میں ڈرامائی اضافہ سے ملک پر واجب الادا قرضوں میں اضافہ ہوگیا، اب درآمد کنندگان کو زائد ادائیگی کرنا ہوگی، تاہم اسٹیٹ بینک روپے کی قدر میں کمی کا حمایتی نظر آیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافہ ہوگیا اور کل چند گھنٹوں میں ایک سو دس روپے تک فروخت ہونے والا ڈالر ٹریڈنگ کے اختتام پرایک سو آٹھ روپے ستر پیسے کا ہوگیا،جو جمعرات کے کاروباری اختتام سے ایک روپے زیادہ ہے۔

    روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر واجب الادا قرضوں میں ایک سوچھیاسی ارب روپے کا اضافہ ہوا، درآمدکنندگان کو اب ایک سو چھ ارب روپے زائد کی ادائیگی کرنا ہوگی اور اس سے درآمدی اشیا مزید مہنگی ہوجائیں گی۔

    دوسری جانب اسٹیٹ بینک روپے کی قدر میں کمی کا حمایتی نظر آیا، مرکزی بینک کے مطابق روپے کی قدر میں کمی جاری کھاتوں کے عدم توازن کو کم کرے گی، روپے کی قدر میں کمی پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں، یہ کمی مارکیٹ کی صورتحال کے مطابق ہے۔

    کرنسی مارکیٹ ڈیلرز کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک معاملے کا فوری نوٹس لے اور حکومت روپیہ ڈی ویلیو کرنے سے متعلق پالیسی واضح کرے۔


    مزید پڑھیں : پاکستانی روپے کی قدر میں راتوں رات کمی، ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا


    خیال رہے کہ رواں سال میں ایسا پہلی بار ایسا نہیں ہوا، جولائی میں بھی ایسا ہوا تھا، روپے کی قدر میں ایک دن میں تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا تھا۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کمی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس کے بعد تحقیقاتی رپورٹ میں کسی کو روپے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار نہیں ٹھرایا گیا تھا جبکہ اسٹیٹ بینک نے تسلیم کیاکہ روپےکی قدرمیں کمی دراصل ایڈجسٹمنٹ تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔