Tag: Dollar

  • ڈالر آج بھی 116 روپے میں فروخت

    ڈالر آج بھی 116 روپے میں فروخت

    کراچی : روپے کی قدر میں کمی کاسلسلہ تھم نہ سکا، آج ٹریڈنگ کے آغاز پر ڈالر ایک سو سولہ روپے میں فروخت ہوا، روپے کی بے قدری سے غیر ملکی قرضوں میں پانچ سو ارب روپے کا اضافہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور ڈالر کی قیمت آسمان پر پہنچ گئی، آج بھی ٹریڈنگ کے آغاز پر ڈالر کی قیمت ایک سوسولہ روپے ہوگئی۔

    روپے کی قدر میں تین ماہ میں دس فیصد کمی ہوئی ہے، دسمبر میں بھی روپے کی قدر میں پانچ فیصد کمی ہوئی تھی جبکہ پانچ فیصد کمی گزشتہ روز ریکارڈ کی گئی۔

    ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر115روپے میں خریدا اور115.25میں بیچا جارہا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی 116 روپے اور 116.50کے درمیان ٹریڈنگ ہورہا ہے۔

    ماہرین معاشیات کے مطابق روپے کی قدر میں کمی سے نہ صرف مہنگائی میں اضافہ ہوگا بلکہ ملک پر واجب الادا قرضوں کے حجم میں چار سو اسی ارب روپے کا اضافہ ہوگا۔

    ماہرین کے مطابق ایک روپے ڈالر مہنگا ہونے سے غیر ملکی قرضوں میں نوے ارب روپے کا اضافہ ہوتا ہے۔


    مزید پڑھیں : ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی


    گذشتہ روز کرنسی مارکیٹس میں بھونچال آگیا تھا اور ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا، ڈالر ایک دن میں 4.50روپے مہنگا ہوکر115روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا تھا، جس کے بعد انٹربینک مارکیٹ میں بہت زیادہ اُتار چڑھاؤ اور غیر یقینی کی صورتحال کے باعث اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی خرید و فروخت معطل ہوگئی تھی۔

    کرنسی مارکیٹ ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے روپے کی قدر گرانے کے اشارے کئی روز سے مل رہے تھےامکان ہے کہ حکومت نے متوقع ایمسنٹی اسکیم کامیاب کرانے کیلئے یہ دانہ ڈالا تاکہ بیرون ملک چھپائی گئی خفیہ دولت ظاہر کرنے والوں کو راغب کیا جائے۔

    ای کیپ کے صدر ملک بوستان نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈکٹیشن نہ لینے کا دعویٰ کرنیوالی حکومت نے آئی ایم ایف کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے، آئی ایم ایف نے روپے کی قدر میں کمی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    کرنسی ڈیلرز کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے مداخلت نہ کرنے کے باعث بھی بینکوں کو من مانی کرنے کا موقع مل گیا۔

    یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی تھی۔

    واضح رہے کہ ایسا پہلی بار ایسا نہیں ہوا، جولائی 2017 میں بھی ایسا ہوا تھا، روپے کی قدر میں ایک دن میں تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا تھا۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کمی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس کے بعد تحقیقاتی رپورٹ میں کسی کو روپے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار نہیں ٹھرایا گیا تھا جبکہ اسٹیٹ بینک نے تسلیم کیاکہ روپےکی قدرمیں کمی دراصل ایڈجسٹمنٹ تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چینی یوآن پاکستانی روپے کے مقابلے میں 55 پیسے مہنگا

    چینی یوآن پاکستانی روپے کے مقابلے میں 55 پیسے مہنگا

    کراچی : پاکستان میں چائنیز کرنسی یوآن کی قیمت بڑھنے لگی، 5 روز میں یوآن روپے کے مقابلے میں 55 پیسے مہنگا ہوگیا۔

    کرنسی ڈیلرزکے مطابق فی چائنیز یوآن کی قیمت17روپے سے تجاوز کرگئی ہے۔ آج اوپن کرنسی مارکیٹ میں ایک یو آن کی قیمت خرید17روپے بیس پیسے جبکہ قیمت فروخت17روپے70 پیسے رہی۔

    حکومت پاکستان چائنیز یو آن کو ڈالر اور یورو کی صف میں شامل کرچکی ہے۔ اسٹیٹ بینک بھی یوآن میں تجارت کیلئے مؤثر اقدامات کا اعلان کرچکا ہے۔

    اسٹیٹ بینک یو آن میں تجارت کیلئے ایل سیز کھولنے کی حوصلہ افزائی کررہا ہے، اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ چینی کرنسی میں درآمدات، برآمدات اور مالی لین دین کے حوالے سے پالیسی بنائی جاچکی ہے۔

    تجارت، سرمایہ کاری اور لین دین میں چینی یوآن کے استعمال میں سہولت دی گئی ہے تا کہ تاجروں کو ایل سی کھولنے اور چینی یوآن میں قرضے حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔


    مزید پڑھیں: نئی آنے والی حکومت کو 25ارب ڈالر کا قرضہ اتارنا ہوگا


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

     

  • ڈالر کی قیمت 111 روپے تک جا پہنچی

    ڈالر کی قیمت 111 روپے تک جا پہنچی

    کراچی: روپے کی قدر میں مسلسل تیسرے روز بھی کمی دیکھی جارہی ہے۔ انٹر بینک میں ڈالر 111 روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیلرز کا کہنا ہے کہ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 2.50 روپے کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انٹر بینک میں ڈالر اس وقت 110.25 روپے میں خریدا اور 110.50 روپے پر فروخت ہو رہا ہے۔

    یاد رہے کہ 3 روز میں انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر 5 روپے تک گرچکی ہے تاہم دن گزرنے کے ساتھ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں نمایاں اتار چڑھاؤ بھی دیکھا جارہا ہے۔

    ڈالر کے 111 روپے پر پہنچنے کے بعد ڈالر کی قیمت 110 روپے سے نیچے آرہی ہے۔

    ڈیلرز کے مطابق دن گزرنے کے ساتھ ساتھ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 109.25روپے میں خریدا اور 109.50 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

    یاد رہے کہ 3 روز قبل ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافہ ہوگیا اور چند گھنٹوں میں 110 روپے تک فروخت ہونے والا ڈالر ٹریڈنگ کے اختتام پر 108 روپے 70 پیسے کا ہوگیا۔

    روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر واجب الادا قرضوں میں 186 ارب روپے کا اضافہ بھی ہوگیا۔ درآمد کنندگان کو اب 106 روپے زائد کی ادائیگی کرنا ہوگی اور اس سے درآمدی اشیا مزید مہنگی ہوجائیں گی۔

    دوسری جانب اسٹیٹ بینک روپے کی قدر میں کمی کا حمایتی نظر آیا۔ مرکزی بینک کے مطابق روپے کی قدر میں کمی جاری کھاتوں کے عدم توازن کو کم کرے گی۔ روپے کی قدر میں کمی پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں، یہ کمی مارکیٹ کی صورتحال کے مطابق ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ڈالرکی قیمت میں پھر اضافہ

    ڈالرکی قیمت میں پھر اضافہ

    کراچی : بینکوں کے درمیان لین دین میں ڈالرکی قیمت میں پھر اضافہ دیکھنے میں آیا اور ڈالر3روپے مہنگا ہو گیا اور 110 روپے تک میں فروخت ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر مین اضافے کا سلسلہ جاری ہے، کاروباری ہفتے کےآغاز پر ہی روپیہ لڑکھڑا گیا، ٹریڈنگ کے آغاز پر ڈالر تین روپے اضافے کے ساتھ ایک سو دس روپے تک میں فروخت ہوا۔

    انٹربینک میں ڈالر107سے بڑھ کر110روپےمیں ٹریڈہوتادیکھا گیا، ڈالراس وقت 2روپے اضافےسے109 روپےمیں ٹریڈ ہورہا ہے۔

    چیرمین فاریکس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے مداکلت نہیں کی تو ڈالر کی قمیت مزید بڑھ سکتی ہے۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے روپے کی قدر میں کمی دراصل عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے دی گئی ہدایات کی وجہ سے ہے۔ نیٹ

    کرنسی ڈیلز کا کہنا ہےکہ حکومت اور مرکزی بینک نے ہاتھ کھڑے کر دیئے ہیں۔

    یاد رہے 3 روز قبل چند گھنٹوں میں ڈالر ایک سو دس روپے تک جا پہنچا تھا ، فروخت ہونے والا ڈالر ٹریڈنگ کے اختتام پرایک سو آٹھ روپے ستر پیسے کا ہوگیا تھا۔


    مزید پڑھیں : اوپن مارکیٹ اور انٹر بینک میں ڈالر 110 روپے تک جا پہنچا


    روپے کی قدر میں گراوٹ پر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں تاہم آج کی گراوٹ مارکیٹ کی صورتحال کے مطابق ہے۔

    کرنسی مارکیٹ ڈیلرز کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک معاملے کا فوری نوٹس لے اور حکومت روپیہ ڈی ویلیو کرنے سے متعلق پالیسی واضح کرے۔

    دوسری جانب روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر واجب الادا قرضوں میں ایک سوچھیاسی ارب روپے کا اضافہ ہوا، درآمدکنندگان کو اب ایک سو چھ ارب روپے زائد کی ادائیگی کرنا ہوگی اور اس سے درآمدی اشیا مزید مہنگی ہوجائیں گی۔


    مزید پڑھیں : پاکستانی روپے کی قدر میں راتوں رات کمی، ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا


    خیال رہے کہ رواں سال میں ایسا پہلی بار ایسا نہیں ہوا، جولائی میں بھی ایسا ہوا تھا، روپے کی قدر میں ایک دن میں تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا تھا۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کمی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس کے بعد تحقیقاتی رپورٹ میں کسی کو روپے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار نہیں ٹھرایا گیا تھا جبکہ اسٹیٹ بینک نے تسلیم کیاکہ روپےکی قدرمیں کمی دراصل ایڈجسٹمنٹ تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدرمیں کمی کو درست قراردے دیا

    اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدرمیں کمی کو درست قراردے دیا

    کراچی: اسٹیٹ بینک نے وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے مؤقف کی نفی کرتے ہوئے روپے کی قدر میں کمی کو درست قرار دیتے ہوئے بیرونی خسارے کو ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ قراردے دیا، اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ موجودہ ایکسچینج ریٹ معاشی صورتحال سے ہم آہنگ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روپے کی قدر میں کمی پراسٹیٹ بینک میں ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ڈالر کی قدر میں غیرمعمولی اضافہ پر وزیر خزانہ کے بیان سے عدم اتفاق کیا گیا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق انٹربینک میں روپے کے مقابلے میں  ڈالر کے ایکسچینج ریٹ میں 3.1فیصد تبدیلی ہوئی، جس کے بعد ڈالر104.90روپے سے بڑھ کر108.25روپے کا ہوگیا۔

    بیرونی کھاتے کاخسارہ بڑھنے سے بھی ایکسچینج ریٹ میں کمی ہوئی، ایکسچینج ریٹ میں کمی بیرونی کھاتے میں عدم توازن کو کم کرے گی۔


    پاکستانی روپے کی قدرمیں کمی، ڈالر 109 روپےکا ہوگیا


    اسٹیٹ بینک کے مطابق موجودہ ایکسچینج ریٹ معاشی صورتحال سے ہم آہنگ ہے، لہٰذا روپے کی قدر میں کمی کو درست اقدام ہے۔


    ڈالر کی قیمتوں میں اضافہ، اسحاق ڈار حرکت میں آگئے


    واضح رہے کہ انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالرکی قدر میں3روپے35پیسے اضافہ ہوا، وزیر خزانہ نے سیاسی صورتحال اوربینکوں کو روپے کی قدرمیں کمی کاذمہ دارٹھہرایا تھا۔

  • بینکوں نے پرانے ڈالرز وصول کرنے سے انکار کردیا

    بینکوں نے پرانے ڈالرز وصول کرنے سے انکار کردیا

    اسلام آباد : بینکوں نے پرانے امریکی ڈالر لینے سے انکار کردیا، بینک حکام کا کہنا ہے کہ پرانے نوٹوں کے جعلی ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ بیرون ملک سفر کرنے والےبھی نئے نوٹ مانگ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بینکوں نے پرانے امریکی ڈالر کے لین دین سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے۔ جس کے سبب شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    اس حوالے سے بینکنگ سیکٹر ذرائع کا کہنا ہے کہ پرانے ڈیزائن کے ڈالرز میں جعلی ہونے کا خدشہ زیادہ ہے۔ دوسری جانب بیرون ملک سفر کرنے والے افراد بھی نئے نوٹ ہی طلب کررہے ہیں۔

    بینکنگ ذرائع کے مطابق چین، تھائی لینڈ اور روس میں بھی پرانے نوٹوں کی قبولیت نہ ہونے کے برابر ہے، البتہ منی چینجرز پرانے نوٹ لے رہے ہیں۔ لیکن ان کے بدلے میں پیسے کم دے رہے ہیں۔

    منی چینجرز کا کہنا ہے کہ پرانے نوٹ دبئی ایکسپورٹ کرنے میں اخراجات آتے ہیں اس لئے وہ چارج کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ مرکزی بینک کی جانب سے غیر ملکی کرنسی کے معاملے پر کوئی پالیسی ہے ہی نہیں۔

  • امریکی ڈالرایک سو آٹھ روپے سے تجاوزکرگیا

    امریکی ڈالرایک سو آٹھ روپے سے تجاوزکرگیا

    کراچی : اوپن مارکیٹ میں روپے کی مزید بے قدری سامنے آئی ہے، کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر ایک سو آٹھ روپے سے زائد کا ہوگیا۔ ایک ہی دن میں اس کی قیمت میں 10 پیسے کا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر نے روپے کی پٹائی شروع کردی۔ ڈالر کی قیمت کو پر لگ گئے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں آج دس پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کرنسی ڈیلرز کے مطابق رواں ماہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں دو روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر ایک سو آٹھ روپے دس پیسے میں فروخت ہو رہا ہے۔ ڈیلرز کے مطابق مارکیٹ میں ڈالر کی قلت نہیں تاہم ہنڈی حوالہ سے پیسے بھجوائےجانے اور ذخیرہ کئے جانے سے ڈالر مہنگا ہو رہا ہے۔

    دوسری جانب انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی اور اس کی قیمت میں استحکام رہا۔ انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید 104 روپے 40 پیسے اور قیمت فروخت 104 روپے 60 پیسے پر برقرار رہی ہے۔

    اقتصادی ماہرین کے مطابق امریکی ڈالر 108 روپے پر پہنچنے کے بعد دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں 14 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

  • ڈالر کی قیمت میں 80 پیسے کا اضافہ

    ڈالر کی قیمت میں 80 پیسے کا اضافہ

    کراچی: اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں پانچ روز کے اندر 80 پیسے کا اضافہ ہوگیا جس کے بعد امریکی کرنسی 107 روپے پر پہنچ گئی جبکہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں صرف 2 روپے کا فرق باقی رہ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت کو پر لگ گئے اور پانچ روز میں اس کی قیمت میں 80 پیسے کا اضافہ دیکھنے میں آیا جس کے بعد ڈالر کی خرید 107 روپے تک پہنچ گئی۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمتوں میں تیزی کے بعد 80 پیسے کا اضافہ دیکھنے میں آیا جس کے بعد ڈالر 107 روپے کے اردگرد ہے جبکہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں صرف 2 روپے کا فرق باقی رہ گیا ہے۔

    حکومت پاکستان کی جانب سے پانچ ہزار کے نوٹ اور 40 ہزار کے بانڈ پیپرز بند نہ کرنے کی یقین دہانی کے باوجود اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت نے ہلچل مچائی ہوئی ہے۔

    عالمی منڈی میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے سرمایہ کار سونے کی خریداری سے زیادہ ڈالر کی خریدوفروخت میں دلچسپی لے رہے ہیں، اقتصادی ماہرین کے مطابق ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمتیں عالمی منڈی میں تیزی کی وجہ سے ہے۔ امریکی ڈالر 107 روپے پر پہنچنے کے بعد دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں 14 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

  • انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی

    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی

    کراچی : کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر دوہری چال چل رہی ہے، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ر یکارڈ کیا جارہا ہے۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک سو سات روپے تیس پیسے میں فروخت ہورہا ہے، انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر دس پیسے اضافے کے ساتھ ایک سو پانچ روپے چالیس پیسے ہوگئی، روپے کی قدر میں کمی سے وزیر خزانہ بھی پریشان ہیں۔

    وزیر خزانہ نے ایکس چینج کمپنیوں کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں دو روپے کمی کی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں تاہم اب بھی ڈالر کی قدر میں کمی نہیں ہوئی ۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے پچاس کروڑ ڈالر کا قرضہ ملے گا، روپے کی قدرمیں کمی کرنا ہوگی

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے پچاس کروڑ ڈالر کا قرضہ ملے گا، روپے کی قدرمیں کمی کرنا ہوگی

    اسلام آباد: پاکستان کو عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے تین سالہ بیل آؤٹ منصوبے کی مد میں 50 کروڑڈالرآئندہ ماہ ملیں گے تاہم آئی ایم ایف نے روپے کی قیمت میں 20 فیصد کمی کا مطالبہ کردیا ہے۔

    آئی ایم ایف مشن چیف ہیرالڈ فنگر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ قسط کی ادائیگی کا فیصلہ پاکستان کی جانب سے معاشی اصلاحات کے اقدامات اٹھانے کے بعد کیا گیا ہے۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈارکا کہنا ہے کہ پاکستان معاشی میدان میں اصلاحات کررہاہے جس کے سبب 6.6 ارب ڈالر کے بیل آوٗٹ پیکج کی قسط آئندہ ماہ مل جائے گی۔

    آئی ایم ایف کی جانب سے قرضے کی فراہمی کے لئے شرائط عائد کی گئی ہیں کہ توانائی بحران سے دوچار پاکستان کو وسیع پیمانے پرٹیکسیشن کی مد میں اصلاحات کرنا ہوں گی۔

    آئی ایم ایف کی جانب سے مطالبہ کیاگیا ہے کہ محصولات میں کمی کو نئے ٹیکس لگا کرپورا کیا جائے۔

    حکومت سے اگلےمعاشی جائزےسےپہلے40 ارب کےٹیکسز لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ روپےکی قدر20 فیصد تک گرانےکی گنجائش موجود ہے جس کا اثر چوالیس ارب ڈالرکی درآمدات پر پڑے گا اور درآمدی اشیا مزید مہنگی ہوجائیں گی۔