Tag: Dollar

  • ہفتہ بھر میں امریکی ڈالر 10 روپے سستا

    ہفتہ بھر میں امریکی ڈالر 10 روپے سستا

    کراچی: ایک ہفتے میں انٹر بینک میں امریکی ڈالر 7 روپے 30 پیسے سستا ہو گیا ہے۔

    ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر سستا ہو کر 276.58 روپے سے گر کر 269.28 روپے پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے میں انٹر بینک کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر 10 روپے سستا ہو گیا ہے، اور 283 روپے کی بلند سطح سے گر کر 273 روپے کا ہو گیا۔

    آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے میں پیش رفت ہونے پر روپے پر پریشر میں کمی واقع ہوئی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برآمدات کی مد میں ڈالر ملنے کے بعد روپے پر پریشر کم ہوا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ کا بڑا فرق ختم ہونے پر ترسیلات زر بھی بڑھیں گی۔

    ادھر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 100 انڈیکس میں 1270 پوائنٹس کی تیزی ہوئی ہے، اور ایک ہفتے میں 100 انڈیکس 3.14 فی صد اضافے سے 41741 پر بند ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہفتے میں 60 ارب روپے مالیت کے 1.42 ارب شیئرز کا کاروبار کیا گیا، ایک ہفتے میں مارکیٹ کپیٹلائزیشن میں 207 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک ہفتے میں مارکیٹ کپیٹلائزیشن بڑھ کر 6559 ارب روپے پر پہنچ گئی۔

  • بیرونی ادائیگیوں کا سنگین چیلنج، روپیہ بدستور گراوٹ کا شکار، ڈالر کی قیمت میں اضافہ

    بیرونی ادائیگیوں کا سنگین چیلنج، روپیہ بدستور گراوٹ کا شکار، ڈالر کی قیمت میں اضافہ

    کراچی: بیرونی ادائیگیوں کے سنگین چیلنج کی وجہ سے روپیہ بدستور گراوٹ کا شکار ہے، اور ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں انفلوز آنے کے حوالے سے کوئی مثبت خبر سامنے نہ آ سکی، گزشتہ ہفتے کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 73 پیسے مہنگا ہوا، اور ڈالر 226 روپے 41 پیسے پر بند ہوا تھا۔

    انٹر بینک میں ڈالر ایک ہفتے میں 73 پیسے اضافے سے 227 روپے 14 پیسے پر بند ہوا۔

    گزشتہ ہفتے کے دوران اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر 1 روپے مہنگا ہوا، اور ڈالر 235 روپے 50 پیسے پر بند ہوا تھا، ایک ہفتے کے دوران 1 روپے اضافے کے بعد 236 روپے 50 پیسے پر بند ہوا۔

    سرمایہ کاری میں مسلسل گراوٹ

    غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان سے منہ موڑنے لگے ہیں، موجودہ حکومت کے 8 ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری مسلسل گراوٹ کا شکار ہے۔

    گزشتہ 8 ماہ سے پاکستان میں غیر ملکی سرمائے کا گراف نیچے کی طرف ہے، رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 43 کروڑ ڈالر رہی، جو گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 88 کروڑ ڈالر تھی، یوں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 51 فیصد کمی ہوئی، سرمایہ کار حکومت کی آئے دن پالیسیوں میں تبدیلی سے پریشان رہے۔

    امریکی سرمایہ کار انصر جنید کے مطابق سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملک میں غیر یقینی سیاسی صورت حال نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو نقصان پہنچایا۔ امریکی سرمایہ کار ندیم شیروانی کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کے رجحانات اور ضروریات سے آگاہی کا فقدان بھی ہے۔

    پی ٹی سی ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیز میں تسلسل نہیں ہے، اور حکومت نے ایل سیز پر پابندی عائد کرکے صنعتوں کو تباہی کے دہانی پر پہنچا دیا ہے، اسی لیے مزید سرمایہ کار پاکستان آنے سے گھبرا رہے ہیں۔

  • ڈالر کی قیمت کم ہونے کے بعد پھر سے بڑھنا شروع

    ڈالر کی قیمت کم ہونے کے بعد پھر سے بڑھنا شروع

    کراچی: امریکی ڈالر کی قیمت میں اچانک کمی کے بعد ایک بار پھر اس کی قدر میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، بدھ کے روز ڈالر کی قیمت 220 روپے پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے تیسرے روز 19 اکتوبر 2022 بدھ کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا۔

    ابتدا میں انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 1 روپے 29 پیسے مہنگا ہونے کے بعد 221 روپے کا ہوگیا۔

    دن کے اختتام تک انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی مجموعی قیمت میں 1 روپے 17 پیسے روپے اضافہ ہوا جس کے بعد ڈالر 220 روپے 88 پیسے پر بند ہوا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ بینک 221 روپے 35 پیسے میں ڈالر فروخت کر رہے ہیں جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 226 سے 229 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

    خیال رہے کہ ڈالر کی قیمت میں کمی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے وزارت کا چارج سنبھالنے کے بعد دیکھی جارہی تھی۔

    وزرات خزانہ کی سٹے بازی پر کڑی نگاہ رکھنے اور ہر قسم کے زرمبادلہ کے لین کی مانیٹرنگ کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں بلا جواز ڈالر کی خریداری سرگرمیاں منجمد ہوگئیں۔

    تاہم اب ڈالر کی قیمت میں ایک بار پھر بتدریج اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے۔

    بینکوں کی ناجائز منافع خوری

    دوسری جانب ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند ماہ میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے دوران نجی بینکوں نے خوب فائدہ اٹھایا، نجی بینکس نے اس دوران 56 ارب روپے کا منافع کمایا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے پر اسٹیٹ بینک نے نجی بینکوں سے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے 8 نجی بینکوں کو نوٹسز بھی جاری کردیے ہیں، اسٹیٹ بینک کی تحقیقاتی رپورٹ جلد مکمل ہوجائے گی جو وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو پیش کی جائے گی۔

  • روپے کو مستحکم کرنے کے لیے وزارت خزانہ کی نئی حکمت عملی

    روپے کو مستحکم کرنے کے لیے وزارت خزانہ کی نئی حکمت عملی

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے روپے کو مستحکم کرنے کے لیے نئی حکمت عملی طے کرلی، بینکوں کے لیے ڈالر کی خرید و فروخت کی پالیسی بنائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق روپیہ مستحکم کرنے کے لیے وزارت خزانہ نے نئی حکمت عملی طے کرلی، ذرائع کا کہنا ہے کہ کم زرمبادلہ اور بیرونی ادائیگیوں کے باوجود ڈالر کی قدر میں کمی برقرار رکھی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 8 بڑے بینکوں کو نوٹسز دینے سے ڈالر کی قدر کے مصنوعی اضافے میں کمی ہوئی، بینکوں کی جانب سے ڈالر پر کارٹیلائزیشن کو کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ بینکوں نے زیادہ مالیت کی ایل سیز کھولنے کے لیے اسٹیٹ بینک پر پریشر ڈالا ہوا تھا۔

    ذرائع کے مطابق بینک تاجروں کی ایل سیز کھولنے کے لیے اسٹیٹ بینک سے ڈالر کی ڈیمانڈ کرتے رہے۔

    وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک نے ایل سیز کھولنے کے لیے این او سی کو لازمی قرار دیا ہے، وزارت خزانہ نے اسٹیٹ بینک کو ہدایت کی ہے کہ بینکوں کے لیے ڈالر بائنگ اور سیلنگ پالیسی بنائی جائے۔

    پالیسی میں بینکوں کے لیے ڈالر کی خرید و فروخت میں مارجن کی حدود کا تعین کیا جائے گا، ایکسچینج کمپنیاں ڈالر کی بائنگ سے سیلنگ میں 2 روپے تک مارجن رکھ سکتی ہیں۔

  • ڈالر کی قدر گرنے کا سلسلہ جاری

    ڈالر کی قدر گرنے کا سلسلہ جاری

    کراچی: امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، سوموار کے روز ڈالر کی قیمت میں 2 روپے کمی ہونے کے بعد روپے کی قدر میں مزید استحکام آیا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز 10 اکتوبر 2022 سوموار کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں مزید کمی ہوئی۔

    دن کے آغاز پر انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 1 روپے 46 پیسے سستا ہو کر 218 روپے 46 پیسے پر پہنچ گیا۔

    دن کے وسط تک ڈالر کی قیمت میں 1 روپے 92 پیسے کمی ہوئی۔

    دن کے اختتام تک ڈالر کی مجموعی قیمت میں 1 روپے 96 پیسے کمی ہوئی اور ڈالر 217 روپے 96 پیسے پر بند ہوا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 217 سے 219 روپے میں فروخت ہوا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں 8 روپے کمی ہوئی تھی اور روپیہ مستحکم ہوا تھا۔

    اکتوبر 2022 کے پہلے ہفتے کے دوران انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 8 روپے 53 پیسے سستا ہوا، جس کے بعد ایک ہفتے کے دوران ڈالر 228.54 روپے سے کم ہو کر 219.92 روپے کا ہوگیا۔

    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر بلند ترین سطح 239.71 روپے پر پہنچنے کے بعد سے اب تک 19 روپے 79 پیسے سستا ہوچکا ہے۔

  • ایک ہفتے میں امریکی ڈالر دھڑام سے نیچے جا گرا، روپیہ مستحکم

    ایک ہفتے میں امریکی ڈالر دھڑام سے نیچے جا گرا، روپیہ مستحکم

    کراچی: اکتوبر 2022 کے پہلے ہفتے کے دوران پاکستانی روپیہ امریکی ڈالر کو روندتا ہوا تیزی سے مستحکم ہوا اور اس میں اضافہ جاری ہے، گزشتہ چند دن میں ڈالر کی قدر میں 19 روپے سے زائد کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق اکتوبر کے پہلے ہفتے (3 سے 7 اکتوبر 2022) میں انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 8 روپے 53 پیسے سستا ہوا، جس کے بعد ایک ہفتے کے دوران ڈالر 228.54 روپے سے کم ہو کر 219.92 روپے کا ہوگیا۔

    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر بلند ترین سطح 239.71 روپے پر پہنچنے کے بعد سے اب تک 19 روپے 79 پیسے سستا ہوچکا ہے۔

    اوپن بینک میں بھی ڈالر 8 روپے سستا ہوا، ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 230 روپے سے کم ہو کر 222 روپے پر پہنچ گیا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی سطح 245 روپے تک جا پہنچی تھی جس کے بعد اس میں 23 روپے کی کمی ہوئی۔

    خیال رہے کہ ڈالر کی قیمت میں کمی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے وزارت کا چارج سنبھالنے کے بعد دیکھی جارہی ہے۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ ڈالر کی اس وقت جو قدر ہے وہ حقیقی نہیں، امریکی کرنسی کی اصل قدر 200 روپے سے کم ہے، ڈالر کو اصل قیمت پر لانے کے لیے جامع حکمت عملی بنا رہے ہیں۔

    وزرات خزانہ کی سٹے بازی پر کڑی نگاہ رکھنے اور ہر قسم کے زرمبادلہ کے لین کی مانیٹرنگ کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں بلا جواز ڈالر کی خریداری سرگرمیاں منجمد ہوگئی ہیں۔

    صرف اہم درآمدات کے لیے کھولی جانے والی ایل سیز یا اہم ترین ضروریات تک ڈالر کی خریداری محدود ہوگئی ہے۔

    بینکوں کی ناجائز منافع خوری

    دوسری جانب ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند ماہ میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے دوران نجی بینکوں نے خوب فائدہ اٹھایا، نجی بینکس نے اس دوران 56 ارب روپے کا منافع کمایا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے پر اسٹیٹ بینک نے نجی بینکوں سے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے، اسٹیٹ بینک نے 8 نجی بینکوں کو نوٹسز بھی جاری کردیے ہیں، اسٹیٹ بینک کی تحقیقاتی رپورٹ جلد مکمل ہوجائے گی جو وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو پیش کی جائے گی۔

  • ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاؤ: نجی بینکوں نے موقع سے فائدہ اٹھا کر 56 ارب روپے منافع کمایا

    ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاؤ: نجی بینکوں نے موقع سے فائدہ اٹھا کر 56 ارب روپے منافع کمایا

    اسلام آباد: گزشتہ چند ماہ میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے دوران نجی بینکوں نے خوب فائدہ اٹھایا، نجی بینکس نے اس دوران 56 ارب روپے کا منافع کمایا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر سے کھیلا جاتا رہا، نجی بینک موقع دیکھ کر فائدہ اٹھاتے رہے۔

    ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ڈالر کے اتار چڑھاؤ میں نجی بینکوں نے 56 ارب روپے کا منافع کمایا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے پر اسٹیٹ بینک نے نجی بینکوں سے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے، بینکوں نے ایل سیز کھولنے کے لیے انٹر بینک ریٹ سے اضافی رقم وصول کی۔

    اسٹیٹ بینک نے 8 نجی بینکوں کو نوٹسز بھی جاری کردیے ہیں، اسٹیٹ بینک کی تحقیقاتی رپورٹ جلد مکمل ہوجائے گی، تحقیقاتی رپورٹ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو پیش کی جائے گی۔

  • پاکستانی روپے کی قدر میں بڑا اضافہ، ڈالر نیچے آگیا

    پاکستانی روپے کی قدر میں بڑا اضافہ، ڈالر نیچے آگیا

    کراچی : پاکستانی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں مستحکم ہوا، ڈالر 3 روپے 65 پیسے سستا ہوکر236 روپے پر آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے دن انٹربینک میں روپے کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 3 روپے 65 پیسے کی کمی ہوئی اور 236 روپے کا ہوگیا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا تھا کہ بینکس درآمد کندگان کو ڈالر 236 روپےنواسی پیسےم یں ڈالرفروخت کررہے ہیں۔

    فاریکس ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر 239 سے 241 روپےمیں ٹریڈ کر رہا ہے۔

    Remarks: انٹر بینک میں ڈالر2 روپے46 پیسے سستا ،237 روپے19 پیسے پر ٹریڈنگ جاری، فاریکس ڈیلرز بینکس ڈالر 238 روپے 24 پیسے میں ڈالرفروخت کر رہے ہیں، فاریکس ڈیلرز اوپن مارکیٹ میں ڈالر240 سے 242 روپےمیں فروخت جاری، فا

  • ڈالر کی قیمت مستحکم رکھنے کے لیے حکومت کا ایف آئی اے کو اہم ٹاسک

    ڈالر کی قیمت مستحکم رکھنے کے لیے حکومت کا ایف آئی اے کو اہم ٹاسک

    کراچی: ڈالر کی قیمت مستحکم رکھنے کے لیے حکومت نے ایف آئی اے کو ٹاسک دیتے ہوئے مشتبہ منی چینجرز اور حوالہ ہنڈی کرنے والوں کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے کے چیف آف اسٹاف کے دستخط سے زونل دفاتر کو ایک مراسلہ جاری ہوا ہے، جس میں مشتبہ منی چینجرز اور حوالہ ہنڈی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ڈالر کی اسمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات کا فیصلہ وفاقی وزیر خزانہ کی سربراہی میں اجلاس میں ہوا۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں یومیہ بنیادوں پر اتار چڑھاؤ سے معیشت پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔

    مراسلے کے مطابق کریک ڈاؤن کی ہفتہ وار رپورٹ ڈائریکٹر ای سی ڈبلیو کو ارسال کی جائے گی، کارروائیوں کی آڑ میں ممکنہ کرپشن کی روک تھام کے لیے زونل ڈائریکٹرز نظر رکھیں گے۔

  • روس اور چین نے مل کر ڈالر کی چُھٹی کرا دی

    روس اور چین نے مل کر ڈالر کی چُھٹی کرا دی

    ماسکو: روس اور چین نے گیس کی باہمی تجارت میں ڈالر کی چُھٹی کرا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس اور چین نے خطے میں باہمی تجارت سے ڈالر کے عمل دخل کا خاتمہ کر دیا، دونوں ممالک نے اپنی کرنسی میں گیس کی ادائیگیوں کا معاہدہ طے کر لیا۔

    روسی گیس کمپنی Gazprom کا کہنا ہے کہ اس نے چین کو گیس کی فراہمی کے لیے امریکی ڈالر کی بجائے یوآن اور روبل میں ادائیگیاں شروع کرنے کے لیے چین کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

    روسی گیس کمپنی گیز پروم کے سربراہ نے چینی آئل گروپ کے سربراہ کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس کی، جس میں گیز پروم کے سی ای او نے کہا کہ یہ معاہدہ ماسکو اور بیجنگ کے درمیان بہترین تعلقات کی علامت ہے، جو دوسری کمپنیوں کے لیے بہترین مثال بن جائے گا۔

    خیال رہے کہ روس مغربی پابندیوں کے درمیان امریکی ڈالر پر انحصار کم کرنے اور چین کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے پر زور دے رہا ہے۔

    گیز پروم کے سی ای او الیکسی ملر نے چین کے آئل گروپ CNPC کے سربراہ ڈائی ہولیانگ کے ساتھ ویڈیو کانفرنس میٹنگ کے بعد ایک بیان میں کہا کہ ’’ادائیگی کا نیا طریقہ کار باہمی طور پر فائدہ مند، بروقت، قابل اعتماد اور عملی حل ہے۔‘‘

    ملر نے مزید کہا کہ یہ ’’حساب کو آسان بنا دے گا‘‘ اور ’’دوسری کمپنیوں کے لیے ایک بہترین مثال بن جائے گا۔‘‘