Tag: Domestic worker

  • رضوانہ کے کچھ زخم گہرے ہونے پر انھیں صاف کرنے کے لیے بچی کو بے ہوش کرنا پڑا: میڈیکل بورڈ

    رضوانہ کے کچھ زخم گہرے ہونے پر انھیں صاف کرنے کے لیے بچی کو بے ہوش کرنا پڑا: میڈیکل بورڈ

    لاہور: بدترین تشدد کی شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ کے جسم پر لگے زخم اتنے گہرے تھے کہ انھیں‌ صاف کرنے کے لیے ڈاکٹروں کو اسے بے ہوش کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق تشدد کی شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ کا لاہور کے جنرل اسپتال میں علاج جاری ہے، سربراہ میڈیکل بورڈ پروفیسر جودت سلیم نے بتایا کہ رضوانہ کو بے ہوش کر کے اس کے زخموں کی گہرائی سے صفائی کر دی گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کچھ زخم کافی گہرے تھے، جنھیں صاف کرنے کے لیے بچی کو بے ہوش کرنا پڑا، بچی کے ہوش میں آنے کے بعد آپریشن تھیٹر سے اسے دوبارہ آئی سی یو منتقل کر دیا گیا ہے۔

    پروفیسر جودت کے مطابق بچی کی حالت پہلے سے بہتر ہو رہی ہے، انھوں نے کہا رضوانہ کی طبیعت میں بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں۔ پروفیسر جودت نے مزید بتایا کہ بچی کو زہر دیا گیا یا نہیں، رپورٹ سوموار کو آئے گی تو معلوم ہو سکے گا۔

  • ’’رضوانہ کی آنکھوں میں انگلیاں ٹھونسی گئیں‘‘

    ’’رضوانہ کی آنکھوں میں انگلیاں ٹھونسی گئیں‘‘

    لاہور : چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کی چیئر پرسن سارہ احمد نے کہا ہے کہ 14 سالہ گھریلو ملازمہ رضوانہ کی آنکھوں میں انگلیاں ٹھونسی گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سر عام میں میزبان اقرار الحسن سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اس سے بذات خود مل کر آئی ہوں اس کے جسم کی کوئی ہڈی ایسی نہیں جو ٹوٹی ہوئی نہ ہو۔

    جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کی شکار 14 سالہ رضوانہ کو دیکھ کر ایسا لگ رہا ہے جیسے اسے کیسی انسان نے نہیں درندے نے مارا ہو، کوئی عام ذہنیت رکھنے والا انسان اس طرح تشدد نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے بتایا کہ چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کے پاس یہ اختیارات نہیں ہیں کہ وہ کسی کے بھی گھر جاکر ان کے ملازمین سے سوالات کرسکے یا ان کے حوالے سے کوئی اقدام اٹھا سکے۔

    اس پروگرام میں عالم دین مفتی نعمان نعیم نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام میں ماتحت افراد یا ملازمین سے حسن سلوک کا حکم دیا گیا ہے اور ان پر کسی بھی قسم کے تشدد کی سختی سے ممانعت کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ پروگرام میں اقرار الحسن نے بچی کی خالہ اور دادی سے بھی گفتگو کی جس میں انہوں نے متعلقہ حکام سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

  • لاہور: تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ کی طبیعت اچانک بگڑ گئی

    لاہور: تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ کی طبیعت اچانک بگڑ گئی

    لاہور: جج کی اہلیہ کے مبینہ تشدد کا شکار زخمی گھریلو ملازمہ رضوانہ جو 6 روز سے جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے کی طبیعت آج صبح اچانک خراب ہوگئی۔

    اس حوالے سے پرنسپل پوسٹ گریجویٹ کالج پروفیسرالفرید ظفر نے بتایا کہ رضوانہ کی صبح4بجے اچانک طبیعت بگڑی تھی جس کو دوبارہ آکسیجن لگا دی گئی ہے۔

    پروفیسرالفرید ظفر نے کہا کہ حیران کن بات یہ ہے رضوانہ کی اچانک ہی طبعیت بگڑجاتی ہے جبکہ گزشتہ روز اس کی طبعیت بہت بہتر تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ رضوانہ خوشگوار موڈ میں بات کرتی رہی، گھرجانے کی ضد کررہی تھی، میڈیکل بورڈ اس کی طبیعت بگڑنے کا جائزہ لے گا۔

    کالج پرنسپل کا کہنا تھا کہ نگران وزیرصحت نے بھی رضوانہ کامعائنہ کرکے کچھ ادویات تبدیل کیں، رضوانہ کی طبیعت خراب ہوتی ہےتو دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے۔

    پروفیسرالفرید ظفر نے کہا کہ ہارٹ اسپیشلسٹ بھی اب رضوانہ کامعائنہ کرے گا، اس کے پلیٹ لیٹس 12ہزار سے بڑھ کر 24 ہزار ہوگئے ہیں اور جسم میں خون کی شرح 7 ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ خون کا یک دم بڑھانا بھی نقصان پہنچا سکتا ہے، رضوانہ کےجگر کے انفیکشن میں معمولی کمی آئی ہے جبکہ گردوں کا انفیکشن ختم ہوچکا ہے۔

    پروفیسرالفرید ظفر نے مزید کہا کہ ایک سائیکالوجسٹ بھی رضوانہ کے علاج کرنے والوں میں شامل ہے، رضوانہ کی روزانہ کونسلنگ اور مرہم پٹی کی جارہی ہے، کونسلنگ سے اس کے ڈر اور خوف میں بھی بہتری آئی ہے۔

  • دبئی: گھریلو ملازمہ پر تشدد اور قتل کرنے والے شخص کو 15 سال قید

    دبئی: گھریلو ملازمہ پر تشدد اور قتل کرنے والے شخص کو 15 سال قید

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں تشدد سے گھریلو ملازمہ کو ہلاک کرنے والے شخص کو 15 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی کی عدالت نے تشدد سے ملازمہ کی ہلاکت کے کیس میں غیر ملکی انجینیئر کو 15 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

    پبلک پراسیکیوشن کی پوچھ گچھ اور مقدمے کی دستاویزات سے یہ بات ریکارڈ پر آئی کہ اکتوبر2019 کے دوران ایک ملازمہ غیر ملکی انجینیئر کے یہاں کام کر رہی تھی۔ ملازمت کے 5 ماہ بعد انجینیئر نے ملازمہ پر تشدد شروع کردیا۔

    تشدد اور غیر انسانی سلوک کے باعث گھریلو ملازمہ کی صحت بگڑتی چلی گئی، انجینیئر اسے اسپتال لے گیا جہاں اس نے دم توڑ دیا۔

    پبلک پراسیکیوشن نے غیر ملکی انجینیئر پر طاقت کے بے جا استعمال، جسمانی و ذہنی تشدد اور 6 ماہ تک اسے علاج کی سہولت سے محروم کرنے اور موت کا باعث بننے والے اقدامات کا ملزم قرار دیتے ہوئے فرد جرم عائد کی۔

    پرائمری کورٹ نے مقدمے کی سماعت کے بعد ستمبر 2021 کے دوران اسے قید با مشقت اور دبئی سے بے دخلی کی سزا سنائی تھی۔

    پبلک پراسیکیوشن نے پرائمری کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی اور غیر ملکی انجینیئر کو موت کی سزا سنانے کا مطالبہ کیا، انجینیئر نے بھی پرائمری کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی۔

    ملزم کے وکیل محمد النجار نے اپیل کورٹ میں مؤقف اپنایا کہ ملازمہ گھر پر کام کررہی تھی، اس پر یہ الزام کہ ملزم نے اسے اپنی قید میں رکھا درست نہیں کیونکہ گھریلو ملازمہ کا گھر پر رہنا ڈیوٹی کے عین مطابق ہے۔

    وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ملازمہ کچرا پھینکنے کے لیے گھر سے باہر بھی جاتی تھی اور اس نے اپنی موت سے ایک ماہ قبل اپنی تنخواہ گھر بھیجی تھی۔ اسے زبردستی گھر میں روکنے کا الزام درست نہیں۔

    وکیل نے دعویٰ کیا کہ ملازمہ کے وارث قصاص کے حق سے دست بردار ہوگئے ہیں کیونکہ انجینیئر انہیں شرعی دیت کی رقم ادا کرچکا ہے۔

    اپیل کورٹ نے دلائل سننے کے بعد انجینیئر کو پندرہ برس تک قید کی سزا دینے کا حکم دیا جس کی توثیق سپریم کورٹ سے بھی ہوگئی ہے۔

  • سعودی حکام کی گھریلو ملازمین کے اقامے کے حوالے سے وضاحت

    سعودی حکام کی گھریلو ملازمین کے اقامے کے حوالے سے وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں گھریلو ملازمین کے اقامے کی تجدید اور خروج و عودہ کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔

    سعودی عرب میں غیر ملکی ملازمین کو 2 زمروں میں تقسیم کیا جاتا ہے جن میں گھریلو ملازمین اور کمرشل کیٹگری شامل ہے، گھریلو ملازمین میں ڈرائیور، خادمہ، چوکیدار، باورچی، فیملی ٹیچر وغیرہ شامل ہیں، جبکہ تجارتی شعبے کے ملازمین دوسری کیٹگری میں شامل ہیں۔

    دونوں شعبوں کے ملازمین میں بنیادی فرق فیسوں کا ہوتا ہے، کمرشل کارکنوں کی تعیناتی کا طریقہ کار گھریلو کارکنوں سے مختلف ہوتا ہے، جبکہ ان کے اقامہ کی فیسوں میں بھی فرق ہوتا ہے۔

    جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ سائق خاص کا اقامہ تجدید کرنے کا طریقہ کار کیا ہے؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ سائق خاص کے اقامے کی تجدید کے لیے کارکن کے کفیل کو چاہیئے کہ وہ اپنے ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے اقامہ تجدید کی کارروائی کرے۔

    ابشر اکاؤنٹ سے اقامہ کی تجدید کی کمانڈ دینے سے قبل کارکن کے اقامہ کی فیس ادا کرنا ضروری ہے جو بینک کے ذریعے ادا کی جائے گی، فیس ادا کرنے سے قبل اقامہ تجدید نہیں کیا جا سکتا۔

    سائق خاص یعنی فیملی ڈرائیور یا اس زمرے میں شامل کارکنوں کے اقامہ کی سالانہ فیس 500 ریال ہوتی ہے، جبکہ ان پر وزارت افرادی قوت کی مد میں سعودائزیشن کی فیس عائد نہیں ہوتی۔

    اس لیے ان کے اقاموں کی تجدید براہ راست جوازات سے کی جاتی ہے، جبکہ تجارتی کارکنوں کے اقاموں کی تجدید کے لیے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی، جس کا سابقہ نام وزارت محنت ہوا کرتا تھا، کی فیس ادا کرنے کے بعد ہی اقاموں کی تجدید جوازات سے کروائی جاتی ہے۔

    جوازات سے گھریلو ملازم کے حوالے سے ایک اور شخص نے دریافت کیا کہ گھریلو ملازم جو چھٹی پر وطن گیا ہو اس کے خروج و عودہ میں توسیع کی جا سکتی ہے؟

    وزارت کا کہنا تھا کہ مملکت سے باہر گئے ہوئے غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کروانا ممکن ہے، اس کے لیے کارکن کے اسپانسر کو چاہیئے کہ وہ مطلوبہ مدت کی فیس جمع کروانے کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرنے کے لیے اپنے ابشر اکاؤنٹ کو استعمال کرے۔

  • سعودی عرب : غیرملکی ملازم رکھنے والوں کیلئے نئی ہدایت جاری

    سعودی عرب : غیرملکی ملازم رکھنے والوں کیلئے نئی ہدایت جاری

    ریاض : سعودی حکومت نے ان تمام سعودیوں کو نئی ہدایات جاری کی ہیں جن کے پاس چار سے زائد غیرملکی افراد بحیثیت ملازم کام کررہے ہیں۔

    سعودی وزارت افرادی قوت نے کہا ہے کہ22 مئی سے ایسے سعودی شہریوں سے فی گھریلو ملازم سالانہ 9600ریال مقابل مالی (فیس ) کے طور پر وصول کیے جائیں گے جن کے یہاں گھریلو ملازمین کی تعداد چار سے زیادہ ہوگی۔

    سعودی عرب میں پانچ اور اس سے زیادہ گھریلو ملازمائیں رکھنے والے افراد کی تعداد70 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے بیان میں کہا کہ چار سے زیادہ گھریلو ملازم رکھنے والے ہر سعودی شہری سے فی گھریلو ملازم مقابل مالی کی وصولی کی جائے گی، اس کا پہلا مرحلہ22 مئی سے شروع ہوگا۔

    الاقتصادیہ کے مطابق فی گھریلو ملازم سالانہ9600 ریال مقابل مالی کی مد میں وصول کیے جائیں گے۔ اس سے ان افراد کو استثنیٰ دیا جائے گا جنہوں نے صحت نگہداشت یا معذوروں کی دیکھ بھال کے لیے چار سے زیادہ گھریلو ملازم رکھے ہیں۔

    وزارت افرادی قوت نے کہا ہے کہ ایک گھر میں چار سے زیادہ گھریلو ملازم رکھنے پر مقابل مالی کا پروگرام دو مرحلوں میں نافذ کیا جائے گا، پہلے مرحلے کا آغاز22 مئی 2022 سے ہوگا۔ پہلے مرحلے میں آنے والے نئے گھریلو ملازمین پر مقابل مالی وصول کیا جائے گا۔

    یہ اس صورت میں ہوگا جبکہ ایک سعودی شہری کے یہاں گھریلو ملازمین کی تعداد چار سے زیادہ ہوجائے گی۔ مقابل مالی مقیم غیرملکی کے یہاں دو سے زیادہ گھریلو ملازم ہونے پر وصول کیا جائے گا۔

    دوسرے مرحلے میں موجودہ اور نئے گھریلو ملازمین کی تعداد سعودی کے یہاں چار سے زیادہ اور مقیم غیر ملکی کے یہاں دو سے زیادہ ہونے پر کیا جائے گا۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا کہ آئندہ مرحلے کے دوران 8 نئے ممالک سے گھریلو ملازم درآمد کرنے کے مواقع مہیا کیے جائیں گے۔

    یہ ان سے الگ ہوں گے جہاں سے اب تک گھریلو ملازم لائے جارہے ہیں۔ اس طرح ایسے ممالک کی تعاد د 16ہوجائے گی جہاں سے گھریلو ملازم درآمد کیے جارہے ہیں۔

    ’مساند‘ سرکاری گوشواروں کے مطابق ان دنوں پاکستان، انڈیا، بنگلہ دیش، سری لنکا، فلپائن، نائجیریا، ویتنام، ماریطانیہ، یوگنڈا، اریٹیریا، جنوبی افریقہ، مڈغاسکر، ازبکستان، کمبوڈیا، مالی اور کینیا سے گھریلو ملازم لائے جارہے ہیں۔