Tag: Domestic Workers

  • سعودی عرب: ملازمین کے اقامے سے متعلق اہم خبر

    سعودی عرب: ملازمین کے اقامے سے متعلق اہم خبر

    سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات‘ کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں موجود گھریلو ملازمین کے اقامے کی تجدید 14 ماہ سے کم مدت ہونے پر کرائی جا سکتی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ جوازات کے ایکس اکاونٹ پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ گھریلو ملازمین کے اقامے کی ایکسپائری میں 6 ماہ کی مدت باقی ہے اس صورت میں اقامہ کی تجدید کرائی جاسکتی ہے یا نہیں؟۔

    جس پر محکمہ جوازات کا کہنا تا کہ گھریلو کارکنوں کے اقامے کی تجدید کے لیے انتہائی مدت 14 ماہ سے کم ہو تو اس صورت میں مزید اس میں توسیع کرائی جا سکتی ہے۔

    جوازات نے بتایا کہ ضوابط کے مطابق کمرشل کارکنوں کے اقامے کی ایکسپائری میں اگر 6 ماہ یا اس سے کم وقت باقی ہونے کی صورت میں تجدید کرنا ممکن ہے تاہم اسکے لیے ضروری ہے کہ کارکنوں کا ورک پرمٹ اور میڈیکل انشورنس کارآمد ہو۔

    سعودی عرب کا اقامہ رکھنے والے پاکستانیوں کے لئے اہم خبر:

    سعودی عرب میں رہائش کے لیے آپ کے پاس اقامہ ہونا ضروری ہے جس کی وجہ سے آپ قانونی رہائشی تصور کیے جاتے ہیں اور اقامہ کی تجدید بھی کروانی لازمی ہوتی ہے۔

    2023 کے سروے کے مطابق سعودی عرب میں غیر ملکیوں کی کل تعداد 10 ملین سے زائد ہے، سعودی گیزٹ میں گزشتہ سال کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی، پاکستانی، مصری، یمنی اور بنگالی ایک کروڑ سے زائد افراد ملازمت کررہے ہیں۔

    سعودی عرب میں تین ملین ہندوستانی، 25 لاکھ پاکستانی، 2.2 ملین مصری، 1.4 ملین یمنی اور 1.2 بنگالی شہری موجود ہیں۔

    سعودی عرب ایگزٹ اور ری انٹری ویزا فیس

    ایگزٹ اور ری انٹری ویزا میں توسیع کے لیے اپ ڈیٹ شدہ فیس 103.5 سعودی ریال ہے۔

    اقامہ تجدید فیس

    سعودی عرب میں ابشر بزنس پلیٹ فارم نے رہائشی اجازت نامے یا اقامہ کی تجدید کی فیس 57.75 سعودی ریال میں مقرر کی ہے۔

    فائنل ایگزٹ کی فیس 70 سعودی ریال مقرر کی گئی ہے، اقامہ کے اجرا کی تازہ ترین فیس 5.75 سعودی ریال مقرر ہے۔

    سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا اقامہ، اہم خبر سامنے آگئی

    تاہم غیرملکیوں کے لیے پاسپورٹ کی معلومات کو اپ ڈیٹ کرنے کی فیس 69 سعودی ریال ہے۔

    سوشل میڈیا پوسٹ میں ابشر بزنس پلیٹ فارم میں کہا گیا ہے کہ فیس افراد کو فراہم کی جانے والی خدمات کے بدلے وصول کی جاتی ہے۔

  • سعودی عرب : غیر ملکی ملازمین سے متعلق اہم خبر

    سعودی عرب : غیر ملکی ملازمین سے متعلق اہم خبر

    ریاض : سعودی عرب میں سال رواں کی پہلی سہ ماہی کے دوران تقریباً 2 لاکھ34 ہزار غیر ملکی گھریلو ملازمین آئے ہیں۔

    اخبار "عکاظ” کے سروے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ ایام میں کیے جانے سروے کے مطابق سعودی عرب میں ایک سال کے دوران تقریباً 2لاکھ 34ہزار غیر ملکی گھریلو ملازمین روزگار کیلیے مملکت آئے، ان ملازمین کی اکثریت خواتین پر مشتمل ہے جو گھریلو کام اور نوکریوں کے لیے آئیں۔

    مذکورہ ملازمین کی تعداد 12.4 لاکھ ہوگئی، اس زمرے میں تقریباً 40 ہزار مرد گھریلو ملازمین بھی ہیں، جبکہ ان کی کُل تعداد 48ہزار تک ہے۔

    سعودی عرب

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مملکت میں مجموعی طور پر 39لاکھ 7ہزار ملازمین کام کر رہے ہیں، جن میں 27.3 لاکھ مرد اور 12.5 لاکھ خواتین ہیں۔

    یہ ملازمین مختلف شعبوں میں خدمات انجام دیتے ہیں جیسے کہ گھریلو کاموں میں مددگار، ڈرائیور، باورچی، کھانے فراہم کرنے والے، سیکیورٹی گارڈز (گھروں، کاروباری مراکز اور دیگر جگہوں کے لیے)، گھریلو منیجر، مالی، نرسیں، درزی، اور ذاتی انسٹرکٹرز وغیرہ۔

    سعودی عرب کی وزارتِ افرادی قوت نے سعودی شہریوں کے لیے چار سے زیادہ اور غیر ملکیوں کے لیے دو سے زیادہ گھریلو ملازمین رکھنے پر اضافی فیس مقرر کی ہے۔

    یہ قانون دوسال قبل متعارف کرایا گیا تھا جس کے تحت ایک اضافی ملازم کی مد میں سالانہ 9 ہزار600 ریال فیس وصول کی جاتی ہے۔

    لیکن کچھ معلاملات میں انسانی بنیادوں پر استثنا بھی دیا گیا ہے، جیسے کہ معذوری، سنگین اور دائمی بیماریوں اور دیگر مشکلات کے حامل افراد کے کیسز وغیرہ۔

    سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024کی تیسری سہ ماہی میں سعودیوں اور غیر سعودیوں کے لیے لیبر فورس میں شمولیت کی شرح 66.6فیصد تھی، جو دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں 0.4 پوائنٹس زیادہ ہے۔

  • سعودی عرب: گھریلو ملازمین کے لئے اہم خبر

    سعودی عرب: گھریلو ملازمین کے لئے اہم خبر

    سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے چھ ممالک سے گھریلو ملازمین کی ریکروٹنگ لاگت کی انتہائی حد میں کمی کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’بدلتے ہوئے حالات کے پیش نظر فلپائن، سری لنکا، بنگلہ دیش، یوگنڈا، کینیا اور ایتھوپیا سے درآمد کی لاگت کی انتہائی حد کم کی گئی ہے۔‘

    وزارت افرادی قوت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ’بنگلہ دیش سے 13 ہزار سے کم کرکے 11750 ریال، کینیا سے دس ہزار 870 سے کم کرکے نو ہزار، یوگنڈا سے ساڑھے نو ہزار کے بجائے 8300 ریال اور ایتھوپیا سے 6900 سے کم کرکے 5900 ریال مقرر کی گئی۔‘

    ’فلپائن سے گھریلو عملے کی درآمد کی لاگت 15900 ریال سے کم کرکے14700، سری لنکا سے 15 ہزار سے کم کرے 13800 ریال کردی گئی ہے۔‘

    اس سے قبل وزارت افرادی قوت نے ریکروٹنگ کمپنیوں اور ایجنسیوں کے لیے بعض ممالک سے گھریلوعملے کی درآمد کی لاگت کی انتہائی حد مقرر کی تھی۔

    بھارتی پائلٹ کو تھپڑ، روسی ماڈل نے اصل حقیقت بیان کردی ؟

    وزارت نے سیرالیون، برونڈی سے 7500 ریال جبکہ تھائی لینڈ سے 10 ہزار ریال انتہائی حد مقرر کی ہوئی ہے۔ اس میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

  • سعودی عرب: گھریلو ملازمین کے لیے خوش خبری

    سعودی عرب: گھریلو ملازمین کے لیے خوش خبری

    ریاض: سعودی عرب میں گھریلو ملازمین تنخواہ میں تاخیر پر کفیل کی منظوری کے بغیر نقل کفالہ کرا سکتے ہیں۔

    سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے مطابق اگر گھریلو عملے کی تنخواہ میں تاخیر ثابت ہو جائے تو ایسی صورت میں گھریلو کارکن کو اپنے کفیل کی منظوری کے بغیر نقل کفالہ کا حق حاصل ہوگا۔

    سعودی وزارت کا کہنا ہے کہ آجر اور اجیر کے درمیان ملازمت کا تعلق بہتر کرنے کے لیے قانون میں ترامیم کی گئی ہیں، اور گھریلو عملے کے حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    وزارت کے ترجمان سعد آل حماد نے کہا کہ تمام آجروں پر پابندی ہے کہ وہ اپنے اجیروں کی تنخواہ مقررہ وقت پر پابندی سے ادا کریں۔

    عکاظ اخبار کے مطابق قانون کی دوسری دفعہ میں کہا گیا کہ اگر مسلسل 3 ماہ تک اجیر کوتنخواہ نہ ملے تو ایسی صورت میں اسے آجر کی منظوری کے بغیر نقل کفالہ کا حق ہوگا۔

    مدت ملازمت کے دوران تین تنخواہیں مختلف مہینوں میں نہ دینے کی صورت میں بھی نقل کفالہ کا حق مل جائے گا۔

    وزارت کے ترجمان کے مطابق نئے قانون میں یہ حق بھی دیا گیا ہے کہ اگر گھریلو ملازم کی ملازمت کا معاہدہ مکمل ہو جائے تو ایسی صورت میں اسے فائنل ایگزٹ پر وطن جانے کا حق حاصل ہوگا۔

  • گھریلو ملازم کے نقل کفالہ کے لیے سعودی حکام کی وضاحت

    گھریلو ملازم کے نقل کفالہ کے لیے سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے وضاحت پیش کی ہے کہ آجر کی منظوری کے بغیر کن صورتوں میں گھریلو ملازم کا نقل کفالہ ممکن ہوسکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے گھریلو ملازمین کے نقل کفالہ کی مشروط اجازت دی ہے۔

    وزارت افرادی قوت نے کہا ہے کہ گھریلو کارکن کسی اور آجر کے نام نقل کفالہ کروا سکتے ہیں اس کے لیے موجودہ آجر کی منظوری ضروری نہیں۔

    وزارت افرادی قوت نے گھریلو عملے کے لیے آزمائشی مرحلے اور نئے آجر کی جانب سے پیش کش کے ضوابط بھی مقرر کیے ہیں، وزارت ملازمت کا معاہدہ مکمل ہونے پر گھریلو کارکن کو خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) کی کارروائی کا موقع مہیا کرے گی۔

    بیان میں کہا گیا کہ گھریلو کارکن اور وہ اجیر جو گھریلو کارکن کے دائرے میں آتے ہوں انہیں کسی اور کے یہاں نقل کفالہ کی اجازت ہے، اس کے لیے بعض صورتوں میں موجودہ آجر کی منظوری ضروری نہیں۔

    اگر مسلسل 3 ماہ یا کل ملا کر 3 ماہ تک گھریلو کارکن کے کفیل نے تنخواہ نہ دی ہو اور اس کا ذمے دار گھریلو کارکن نہ ہو تو اس صورت میں نقل کفالہ کی اجازت ہوگی۔

    اس صورت میں بھی نقل کفالہ کروایا جا سکتا ہے کہ اگر گھریلو ملازمہ باہر سے آئی ہو اور اس کے اسپانسر نے ریکروٹنگ ایجنسی یا اسے پناہ دینے والے ادارے سے اطلاع کے بعد پندرہ روز کے اندر اپنے یہاں نہ بلایا ہو۔

    ایک صورت یہ ہے کہ گھریلو ملازمہ کے آجر نے ملازمہ کا اقامہ نہ بنوایا ہو یا اقامے کی تاریخ ختم ہونے پر 30 روز گزر چکے ہوں اور اقامے کی توسیع نہ کروائی ہو، گھریلو کارکن کے آجر نے ملازم یا ملازمہ کو محنتانے پر کسی اور کے حوالے کردیا ہو۔

    ڈرائیور ویزے کی نئی شرط

    گھریلو کارکن کے ساتھ آجر یا اس کے خاندان کے کسی فرد نے برا سلوک کیا ہو، گھریلو ملازم نے اپنے آجر کے خلاف شکایت درج کروائی ہو اور شکایت کے فیصلے میں تاخیر کا ذمے دار اس کا آجر ہو اور گھریلو ملازم شکایت نمٹانے میں تاخیر کا ذمے دار نہ ہو۔

    گھریلو کارکن کے آجر نے گھریلو کارکن کے خلاف ہروب کی غلط رپورٹ درج کروائی ہو، گھریلو کارکن کا آجر یا اس کا نمائندہ شکایت کیس کی تاریخ پر متعلقہ کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہوا ہو اور 2 تاریخوں پر غیر حاضر رہ چکا ہو۔

    شکایت کی سماعت کے دوران متعلقہ ادارے نے سفارش کی ہو کہ اگر نقل کفالہ نہ ہوا تو ایسی صورت میں گھریلو ملازم ممکنہ مسائل سے دو چار ہوسکتا ہے، اگر گھریلو ملازم کا آجر سفر یا قید ہوجانے یا کسی اور وجہ سے غیر حاضر ہو اور اس وجہ سے وہ گھریلو ملازم کا محنتانہ ادا نہ کر پا رہا ہو۔

    ایسی تمام صورتوں گھریلو ملازم کا نقل کفالہ دوسرے آجر کے یہاں پہلے آجر کی لا علمی میں ہوسکتا ہے، گھریلو ملازم کے آجر نے آزمائشی مرحلے میں ملازمت کا معاہدہ ختم کردیا ہو۔

  • سعودی عرب : ملازمین سے بدسلوکی اب بہت مہنگی پڑے گی

    سعودی عرب : ملازمین سے بدسلوکی اب بہت مہنگی پڑے گی

    ریاض : سعودی عرب میں انسداد انسانی اسمگلنگ کمیٹی کے سیکریٹری جنرل محمد المصری نے خبردار کیا ہے کہ گھریلو ملازمین سے بدسلوکی انسانی اسمگلنگ کے قانون کے مطابق جرم ہے۔ اس کی سزا 10 برس قید اور 10لاکھ ریال جرمانہ مقرر ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سیکریٹری جنرل نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ مملکت میں گھریلوملازمین کی تعداد کے دیکھتے ہوئے ان کے حقوق کے تحفظ کےلیے ضوابط مقرر کیے گئے ہیں جن پرعمل کرنا ضروری ہے۔

    انہوں نے انسانی اسمگلنگ کے انسداد کے حوالے سے مقررہ ضوابط کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے مختلف جرائم میں سب سے زیادہ عام جبری مشقت ہے۔

    انہوں نے اس امر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جبری مشقت اور گھریلو عملے سے بدسلوکی کرنے والے آجر کے خلاف ثبوت ملتے ہی قانونی کارروائی اور ان پر سزاؤں کا اطلاق کیا جاتا ہے۔

  • سعودی عرب: گھریلو ملازمین کے لئے میڈیکل انشورنس کا اطلاق کب سے ہوگا؟

    سعودی عرب: گھریلو ملازمین کے لئے میڈیکل انشورنس کا اطلاق کب سے ہوگا؟

    جدہ:سعودی عرب میں گھریلو عملے کے لیے ملازمت کے معاہدے پر میڈیکل انشورنس کا اطلاق کب سے ہوگا؟ سعودی حکام نے تفصیلات جاری کردی۔

    سعودی عرب میں گھریلو عملے کے لیے ملازمت کے معاہدے پر میڈیکل انشورنس کا اطلاق دو ہزار بائیس کے آغاز سے کیا جائے گا، العربیہ نیٹ کے مطابق میڈیکل انشورنس کو "مساند” پلیٹ فارم کے ذریعے گھریلو عملے کی درآمد کے معاہدے سے مربوط کردیا جائے گا۔

    سعودی وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ آجر اور اجیر کے حقوق و فرائض ملازمت کے معاہدے میں واضح کیے جائیں گے حکام وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود ملازمت کے معاہدے کو مساند سے مربوط کرنے کے طریقہ کار کے اجرا پر کام کررہی ہے۔

    میڈیکل انشورنس سے ملازم یا ملازمہ کی موت یا ڈیوٹی سے قاصر ہونے کی صورت یا لاعلاج امراض میں مبتلا ہونے، موت پر نعش اور متوفی کا نجی سامان وطن پہنچانے، ملازم یا ملازمہ کے جزوی یا مکمل طور پر معذور ہوجانے کی صورت میں کس کے ذمے کیا آئے گا؟ یہ سب کچھ ملازمت کے نئے معاہدے میں واضح ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: غیرملکی زائرین کے لیے عمرہ شرائط جاری

    ملازمت کے نئے معاہدے کے اجرا کے بعد سعودی لیبر مارکیٹ گھریلو عملہ فراہم کرنے والے ممالک کے لوگوں کے لیے پرکشش بن جائے گی۔

    یاد رہے کہ سعودی کابینہ نے مئی دوہزاراکیس کے دوران گھریلو عملے کی ملازمت کے معاہدے میں میڈیکل انشورنس شامل کرنے کی منظوری دے چکی ہے۔

  • کویت کا بڑا اعلان ، گھریلو ملازمین خوش

    کویت کا بڑا اعلان ، گھریلو ملازمین خوش

    کویت سٹی: کویت میں زندگی معمول کی طرف لوٹنے کے امکان روشن ہونے لگے ہیں، ایسے میں مملکت نے اپنے شہریوں کو بڑی خوش خبری سنادی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کویتی کے وزرا کونسل کا گذشتہ روز اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں سات دسمبر سے گھریلو ملازمین کی واپسی کی منظوری دے دی گئی۔

    وزیر صحت ڈاکٹر باسل الصباح نے وزرا کونسل اجلاس میں ملک میں کرونا سے متعلق تازہ رپورٹ پیش کیں، جس میں مثبت کیسز کے اعداد و شمار بتائے گئے، وزیر صحت نے بتایا کہ حکومتی اقدامات کے باعث صحت کی صورت حال میں استحکام آیا ہے، کرونا سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد میں 95.8فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    کویت کی وزرا کونسل کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے ہزاروں گھریلو ملازمین کے لئے بڑی راحت کے طور پر سامنے آیا ہے، جو ملک سے باہر پھنسے ہوئے ہیں،اس فیصلے کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ گھریلو ملازمین کی اکثریت کویت واپس آجائے گی، ممکنہ طور پر کویت واپس آنے والوں میں ہندوستان، بنگلہ دیش، سری لنکا اور فلپائن کے شہری شامل ہیں۔دوسری جانب کویتی شہری اپنی حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ سفری پابندیاں ختم کریں تاکہ ان کے گھریلو ملازمین واپس آسکے، کویت میں گھریلو ملازمین کی فیسوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، جس کی بڑی وجہ مملکت میں گھریلو ملازمین کی کمی اور مملکت کی جانب سے عائد سفری پابندیاں ہیں۔

    حکومتی ترجمان طارق المزرم نے واضح کیا کہ گھریلو ملازمین کے لئے لاجسٹک فراہمی کی خدمات ایک گھریلو کارکن کے لئے 270 دینار ہوگی ، جس میں سفری ٹکٹ شامل نہیں ہے، تاہم طے شدہ قرنطین مدت میں رہائش اور سہولیات کے اخراجات پورےکئے جائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کورونا وائرس کے کیسز اور اموات : کویت سے بڑی خبر آگئی

    کویت میں گذشتہ ہفتے سے عالمی وبا کے انفیکشن میں واضح کمی آئی تھی، جس کے باعث حکومت کو معمول پرواپس آنے کے منصوبے پر عمل درآمد کے حوالے سے اعتماد حاصل ہوا ہے۔

    چوبیس نومبر کو کویت نے ایشیائی ممالک سے آنے والے گھریلو ملازمین کے لئے ٹکٹوں کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا تھا، ڈائریکٹریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن ، کویت ایئر ویز اور جزیرا ایئر ویز کی انتظامیہ کے درمیان ہونے والی میٹنگز میں طے کیا گیا کہ وہ کویتی شہری جو اپنے گھریلو کارکنان کی واپسی چاہتے ہیں، ان کے لئے پیکج کی لاگت کو کم کرنے کے لئے ٹکٹ ، پی سی آر ٹیسٹ، قرنطینہ سینٹرز کی قیمت فی کس ساڑھے تین سو دینار مقرر کی گئی ہے۔

  • سعودی عرب : حکومت کا گھریلو ملازمین کے حوالے سے اہم فیصلہ

    سعودی عرب : حکومت کا گھریلو ملازمین کے حوالے سے اہم فیصلہ

    ریاض : سعودی حکومت نے شہریوں کی سہولت کیلئے گھریلو ملازمین کے حصول کیلئے ریکروٹنگ ایجنسی سے آن لائن رابطے کا نظام بحال کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود انجینیئر احمد الراجحی نے گھریلو ملازمین کی آن لائن درآمد کے سلسلے میں ثالثی کا نظام بحال کردیا ہے، اس پرعمل درآمد 7 اکتوبر 2020 سے کیا جا رہا ہے۔

    اس حوالے سے سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی وزیر کا کہنا ہے کہ ریکروٹنگ ایجنسیاں 120 دن کے اندر گھریلو ملازم مہیا کرنے کی پابند ہوں گی۔

    انہوں نے بتایا کہ تاخیر کی صورت میں تیس دن کی توسیع خودکار نظام کے تحت ہوجائے گی البتہ ریکروٹنگ ایجنسی کو 120دن سے زیادہ کی تاخیر پر معاہدے کی رقم سے پندرہ فیصد کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    سعودی وزارت افرادی قوت نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اگر ریکروٹنگ ایجنسی 150 دن کے اندر گھریلو عملہ فراہم کرنے میں ناکام رہی تو ایسی صورت میں عملہ درآمد کرنے والے شخص کے ساتھ ایجنسی کا معاہدہ ختم ہوجائے گا اور ریکروٹنگ ایجنسی کو فیس 20 فیصد جرمانے کے ساتھ واپس کرنا ہوگی۔

  • گھریلو ملازماؤں کے حوالے سے سعودی حکومت کا بڑا فیصلہ

    گھریلو ملازماؤں کے حوالے سے سعودی حکومت کا بڑا فیصلہ

    ریاض: سعودی حکام نے پہلی مرتبہ آذر بائیجان سے گھریلو ملازمائیں لانے کی منظوری دے دی ہے، آذر بائیجان سے ملازماؤں کی درآمد کی لاگت دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں پہلی مرتبہ آذر بائیجان سے گھریلو ملازمائیں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، حائل میں ریکروٹنگ ایجنسی نے بتایا ہے کہ آذر بائیجان سے گھریلو ملازمائیں لائی جائیں گی۔

    ایجنسی کے مطابق سعودی عرب کے متعلقہ حکام نے اس کی منظوری دے دی ہے۔

    ریکروٹنگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ آذر بائیجان سے مسلم باورچی خواتین لانے کے لیے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے ماتحت مساند پلیٹ فارم سے لائسنس مل گیا ہے۔

    ایجنسی کے مطابق آذر بائیجان سے گھریلو ملازمہ لانے کی لاگت 15 ہزار ریال ہوگی، یہ اب تک معروف ملکوں سے گھریلو ملازماؤں کی درآمد کی لاگت کے حوالے سے مناسب ہے۔

    سری لنکا سے گھریلو ملازمہ لانے کی لاگت 25 ہزار ریال آرہی ہے جبکہ کارروائی مکمل کرنے میں 90 دن لگتے ہیں، فلپائن سے گھریلو باورچی خاتون کی درآمد کی لاگت 16 ہزار ریال ہے اور کارروائی 90 روز میں مکمل ہوتی ہے۔

    یاد رہے کہ آذر بائیجان مغربی ایشیا اور مشرقی یورپ کے درمیان واقع ملک ہے، اس کے مشرق میں بحر قزین، شمال میں روس، شمال مغرب مں جارجیا، مغرب میں آرمینیا اور جنوب میں ایران واقع ہیں۔