Tag: Donald Tramp

  • نینسی پلوسی امریکی تاریخ کی بدترین اسپیکر ہیں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    نینسی پلوسی امریکی تاریخ کی بدترین اسپیکر ہیں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کو تاریخ کی بدترین اسپیکر قرار دیدیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ ڈیمو کریٹس نے ایوان میں امریکی تاریخ کا غیرشفاف ترین کام کیا ہے، اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ مواخذے کی کوشش سے ڈیمو کریٹس کو کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ڈیمو کریٹس جو کام خود نہ کرسکے اب وہ ری پبلکنز سے کہہ رہے ہیں، ڈیمو کریٹس ایوان میں مجھے قصور وار ثابت نہیں کرسکے، امریکی عوام کے لیے مواخذے سے زیادہ اہم دوسری چیزیں ہیں۔

    واضح رہے کہ نینسی پلوسی نے مواخذے کا معاملہ اگلے ہفتے سینیٹ میں پیش کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : نینسی پلوسی کا ارکان کانگریس کے ہمراہ دورہ اردن، ٹرمپ کی تنقید

    اس سے قبل بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے سینئر ارکان کانگریس کی معیت میں اردن کے دورے کی شدید مذمت کی تھی جس میں انھوں نے اردنی حکام کے ساتھ شام کی صورت حال پر تبادلہ کیا۔

    انہوں نے شامی بحران کو اوباما انتظامیہ کی تباہ کن میراث قرار دیتے ہوئے سوال کیا تھا کہ صدر اوباما نے شام میں کس بات کو ”سرخ لکیر“ قرار دیا تھا؟

    ایک ٹویٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ نینسی پلوسی اردن کا دورہ کرنے والے ایک 9 رکنی وفد کی قیادت کر رہی ہیں جس میں آدم شیف نامی بد عنوان شخص شامل ہے تاکہ شام کی صورت حال کی تحقیقات کر سکیں۔

  • افغانستان میں پولیس کا کردار ادا کرنا بہادر امریکی فوجیوں کا کام نہیں تھا، ڈونلڈ ٹرمپ

    افغانستان میں پولیس کا کردار ادا کرنا بہادر امریکی فوجیوں کا کام نہیں تھا، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہمارے بہادر فوجیوں کا یہ کام نہیں تھا کہ وہ افغانستان میں پولیس کا کردار ادا کرتے رہے، کرپٹ لوگ میرے دور حکومت میں ہونے والی ترقی سے خائف ہیں۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں پولیس کا کردار ادا کرتے رہے، یہ ہمارے بہادر فوجیوں کا کام نہیں تھا، پچھلے چار دنوں میں دشمن کو جتنا نقصان پہنچایا گیا ہے، اتنا نقصان گزشتہ دس سالوں میں نہیں پہنچا سکے ہیں۔

    اپنے ٹوئٹر پیغام میں امریکی صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ کیمپ ڈیوڈ میں ملاقات سے متعلق وائٹ ہاﺅس میں اختلافات کی جعلی خبریں پھیلائی جارہی ہیں ، میں ملاقات اور مذاکرات کاحامی ہوں لیکن اس معاملے میں ملاقات نہ کرنے کافیصلہ کیا۔

    ؎امریکی صدر کا کہنا تھا کہ زیادہ تر میڈیا ہاؤسز ڈیمو کریٹس کے بازو بنے ہوئے ہیں، یہ وہ کرپٹ لوگ ہیں جو ہمارے دور حکومت میں ہونے والی ترقی سے خائف ہیں۔

    واضح رہے کہ امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کرديا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے يہ اعلان کابل ميں امريکی فوجی سميت بارہ افراد کی ہلاکت کے بعد کيا تھا۔

    امريکی صدر نے اپنی ٹوئٹس ميں لکھا تھا کہ اتنے اہم موقع پر کابل ميں بارہ بے گناہ افراد کو قتل کرديا گيا جس کا طالبان نے اعتراف بھی کيا اس لیے اس صورتحال ميں بامقصد معاہدے کے ليے طالبان نے مذاکرات کا اختيار کھو ديا ہے۔

  • امریکہ: حکومتی شٹ ڈاؤن بدترین شکل اختیار کرگیا، ڈیمو کریٹس نے ٹرمپ کا بائیکاٹ کردیا

    امریکہ: حکومتی شٹ ڈاؤن بدترین شکل اختیار کرگیا، ڈیمو کریٹس نے ٹرمپ کا بائیکاٹ کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ضد کے باعث امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن تاریخ کی بد ترین شکل اختیار کرگیا ہے، ڈیموکریٹس اراکین نے ٹرمپ کی دعوت کو مسترد کرتے ہوئے ملاقات کا بائیکاٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوارکی تعمیر کے مسئلے پرامریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن تاحال برقرار ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹس اراکین کانگریس کو وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دی لیکن ڈیموکریٹس اراکین کانگریس نے ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کا بائیکاٹ کردیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے ڈیموکریٹس اراکین کو ظہرانے پر مدعو کیا تھا، امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ اور ڈیموکریٹس اراکین اپنے مؤقف سے ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں۔

    صدر ٹرمپ نے ری پبلکنز اراکین کے ساتھ شٹ ڈاؤن کے معاملے پر بات چیت کی، صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنے مطالبات ڈیموکریٹس کو پیش کر دیئے۔

    ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار کی تعمیر اور تلاشی کے نئےآلات، سزا کاٹنے کے سینٹرز کیلئے فنڈز منظور کئے جائیں، ہاؤس اسپیکر نینسی پلوسی، سینیٹرچک شومر نے بھی ٹرمپ کے ساتھ مذاکرات کرنے سے انکار کردیا۔

    واضح رہے کہ امریکی مالی سال ختم ہو گیا لیکن حکومت اور اپوزیشن میں اختلاف ختم نہ ہو سکا، شٹ ڈاؤن کے باعث نئے سال کے پہلے ماہ میں 8 لاکھ ملازمین تنخواہوں سے محروم ہوگئے ہیں، جس کے باعث نوبت اپنی چیزیں فروخت کرنے کی آگئی ہے۔

    حکومتی اخراجات کے بل پرکانگریس میں دوبارہ ووٹنگ بھی کارگر ثابت نہ ہوئی، امریکا میں معاشی بحران اپنی تاریخ کے اہم ترین موڑ پر داخل ہو گیا۔

    مزید پڑھیں: امریکا میں‌ شٹ ڈاؤن، مہمانوں کےلیے ٹرمپ کو اپنی جیب سے کھانا منگوانا پڑا

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہزاروں افراد نے مالی عدم استحکام کے باعث بے روزگاری کا وظیفہ حاصل کرنے کے لیے درخواستیں داخل کرنا شروع کر دی ہیں،واضح رہے کہ امریکا سترہ سال قبل بھی اقتصادی شٹ ڈاون کا شکار ہو چکا ہے۔

  • جی 20 اجلاس : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بے پروائی خبروں کی زینت بن گئی

    جی 20 اجلاس : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بے پروائی خبروں کی زینت بن گئی

    بیونس آئرس : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی حرکتوں کی وجہ سے اکثر میڈیا کی نظروں میں رہتے ہیں، کچھ ایسا ہی انہوں نے جی ٹوئنٹی اجلاس میں بھی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بیونس آئرس میں ہونے والے جی 20ممالک کے سربراہی اجلاس میں امریکی صدر کی لاابالی حرکتیں جاری رہیں، اس کو غرور کہیں لا پرواہی یا بداخلاقی کہ ڈونلڈ ٹرمپ جی ٹوئنٹی اجلاس میں بھی اپنی حرکتوں سے باز نہ آئے۔

    ارجنٹینا کے صدر کے ساتھ فوٹو سیشن سے پہلے ہی وہ اسٹیج سے چلتے بنے، اس موقع پر ٹرمپ کے ہم منصب حیران پریشان کھڑے انہیں دیکتھے رہ گئے۔

    ایک اور موقع پر انہیں ترجمہ سننے کے لیے ائیر فون دیا گیا جس پر انہوں نے ترجمہ سننے کے بعد ائیر فون وہیں زمین پر پھینکتے ہوئے کہا کہ اس کی ضرورت نہیں مجھے اچھی طرح سے ہسپانوی زبان سمجھ میں آتی ہے۔

    واضح رہے کہ جی 20 ممالک کا سربراہی اجلاس بیونس آئرس کے کوسٹا سالگویرو کنونشن سینٹر میں جاری ہے، بیس ممالک کی تنظیم کا قیام1999میں عمل میں لایا گیا تھا جس کا مقصد رکن ممالک کے درمیان اقتصادیات پر مشترکہ لائحہ عمل تیار کیا جانا اور عالمی مالیاتی مسائل پر باہمی تعاون اور معاونت سے نمٹنا ہے۔

  • امریکی صدر کا اعلان عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، دفترخارجہ

    امریکی صدر کا اعلان عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، دفترخارجہ

    اسلام آباد : پاکستان نے امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ ماننے کے اعلان پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کا اعلان عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے میں عالمی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی کی گئی۔

    امریکی اقدام کئی دہائیوں کےاتفاق رائے کے بھی خلاف ہے، پاکستان اس معاملے پراو آئی سی کے حالیہ اعلامیے کی توثیق کرتا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی عوام، حکومت امریکہ کے اس اقدام کی دوٹوک مخالفت کرتے ہیں، پاکستان خودمختار،آزاد، مستحکم فلسطینی ریاست کے قیام کا خواہاں ہے، فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، پاکستان معاملے پر او آئی سی کے حالیہ اعلامیے کی مکمل توثیق کرتا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔


    مزید پڑھیں: امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے پر خوشی محسوس کر رہا ہوں۔

  • کیا میں نے کبھی کِم جونگ کو چھوٹا یا موٹا کہا ہے؟ ڈونلڈ ٹرمپ

    کیا میں نے کبھی کِم جونگ کو چھوٹا یا موٹا کہا ہے؟ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ اُن کے درمیان الفاظ کی جنگ جاری ہے، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کم جونگ نے مجھے بڈھا کیسے کہا؟ کیا میں نے کبھی انہیں چھوٹا یا موٹا کہا ہے؟

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ اُن کے ایک دوسرے پرزبانی حملے جاری ہیں، بات بمباری کی دھمکی سے شروع ہوئی اور الفاظ کی گولہ باری میں تبدیل ہوگئی۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کم جانگ اُن امریکی صدر کو مختلف کلمات سے نوازتے رہے، کبھی بڈھا تو کبھی سرپھرا کہہ ڈالا، ادھر ٹرمپ بھی پیچھے نہ رہے اور کم جانگ اُن کو کبھی راکٹ مین کا لقب دیا تو کبھی چھوٹا اور موٹا کہہ دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کا سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ کم جانگ اُن مجھے بڈھا کہہ کر کیسے میری بے عزتی کرسکتے ہیں؟ کیا کبھی میں نے ان کو چھوٹا اور موٹا کہا ہے؟

    ٹرمپ نے طنز کے ساتھ ساتھ دوستی کی بھی بات کردی، ٹوئیٹ کیا کہ کم جانگ اُن کا دوست بننے کی بہت کوشش کی امید ہے ایک دن آئے گا جب ہم دونوں دوست بن جائینگے، شاید یہ کسی روز ہو بھی جائے لیکن ایسا کب ہو گا؟ اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے شمالی کوریا کے سربراہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبطی بڈھا کہا تھا۔

    ٹرمپ جنگ کی بھیک مانگتے رہے، وزارت خارجہ شمالی کوریا

    دوسری جانب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دورہ ایشیا پرتبصرہ کرتے ہو ئے شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ٹرمپ دورہ ایشیا میں جزیرہ نما کوریا میں جنگ کی بھیک مانگتے رہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی طاقت شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کوبڑھانے سے نہیں روک سکتی۔

  • سعودی عرب کے دفاع میں بھاری نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے، ٹرمپ

    سعودی عرب کے دفاع میں بھاری نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے، ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودی عرب امریکہ سے اچھے طریقے سے پیش نہیں آرہا اور امریکہ سلطنت کے دفاع کے لیے بھاری رقم کا نقصان برداشت کر رہا ہے۔

    یہ بات انہوں نے ایک خبر رساں ایجنسی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی، ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مئی میں سعودی عرب اور اسرائیل کے ممکنہ دوروں کے حوالے سے بات چیت ہو رہی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ 25 مئی کو بطور صدر اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر نیٹو سمٹ میں شرکت کے لیے برسلز جائیں گے، جہاں سے ان کے دیگر ممالک میں بھی دورے متوقع ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ ’کوئی بھی سعودی عرب سے نہیں الجھ سکتا کیونکہ ہم ان کا دفاع کر رہے ہیں، لیکن وہ ہمیں اس کی مناسب قیمت نہیں چُکا رہے اور ہمیں نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے حوالے سے تبصرے کے لیے سعودی حکام سے رابطہ نہیں کیا جاسکا۔ تاہم سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کے اسی طرح کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب بطور اتحادی اپنی ضروریات خود پوری کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب کی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے والا سب سے اہم ملک امریکہ ہے جس نے گذشتہ چند سالوں کے دوران سعودی عرب کو ایف 15 لڑاکا طیاروں اور کنٹرول اینڈ کمانڈ سسٹم سمیت اربوں ڈالر کا دفاعی ساز و سامان فراہم کیا ہے۔

  • ٹرمپ کو برطانیہ نہ آنے دیا جائے، برطانوی عوام سراپا احتجاج

    ٹرمپ کو برطانیہ نہ آنے دیا جائے، برطانوی عوام سراپا احتجاج

    لندن : ٹرمپ کو برطانیہ آنے سے روکنے کی پٹیشن پرلاکھوں افراد نے دستخط کردیئے، آسکر کیلیے نامزد ایرانی ڈائریکٹر نے بھی احتجاجاًایوارڈزکی تقریب کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ کے مسلم ممالک کے خلاف بیان اوراقدامات پر صرف امریکہ ہی نہیں یورپ میں بھی شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، ٹرمپ کے ایک دستخط نے برطانیہ میں چودہ لاکھ  دستخط کرادیئے۔ برطانوی عوام نے ٹرمپ کو برطانیہ آنے سے روکنے کیلئے پٹیشن پردستخط کر دیئے۔

    برطانوی شہریوں نے پٹیشن سائن کرکے حکومت کے آگے مطالبہ رکھا ہے کہ وہ ٹرمپ کو برطانیہ نہ آنے دیں، جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے بھی ٹرمپ کے فیصلے پر کہا ہے کہ مسلمانوں پر پابندی ناانصافی ہے۔

    دوسری جانب آسکر ایوارڈ کیلیے نامزد ایران کے ڈائریکٹراصغرعلی نے احتجاجاً ایوارڈ کی تقریب میں جانے سے انکار کردیا، ان کا کہنا ہے ان کا یہ اقدام مسلمانوں پر پابندی کے خلاف احتجاج ہے، یاد رہے کہ ٹرمپ کے اقدام کے خلاف دنیا بھر میں ہر مذہب کے لوگ سراپا احتجاج ہیں۔

  • امریکی ایئرپورٹ پر متعدد پناہ گزین آتے ہی زیرحراست

    امریکی ایئرپورٹ پر متعدد پناہ گزین آتے ہی زیرحراست

    نیو یارک : نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کرتے ہی انتظامیہ نے پُھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایئر پورٹ پر ہی متعدد پناہ گزینوں کو حراست میں لے لیا، انسانی حقوق کی تنظیموں نے نیویارک کی عدالت میں ان پناہ گزینوں کو رہا کرنے کے لیے مقدمہ دائر کیا ہے جنہیں جان ایف کینیڈی ایئر پورٹ پر حراست میں رکھا گیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر چھ مسلمان ممالک کے باشندوں کا امریکہ میں 90 دن تک داخلہ بند ہے۔

    اس حکم نامے پر عملدرآمد کا طریقۂ کار تاحال واضح نہیں ہے۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ اس پابندی کے فوری نفاذ کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    نیویارک میں دو عراقی پناہ گزینوں کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں سے ایک امریکی فوج کے ساتھ مترجم کے طور پر کام کرتا تھا۔ یہ لوگ جمعے کو ہوائی اڈے کے ٹرانسٹ حصے میں تھے جس وقت اس حکم نامے پر دستخط کیے گئے اور انہیں وہیں روک دیا گیا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ان اقدامات کا مقصد شدت پسند اسلامی دہشت گردی کو امریکہ سے باہر رکھنا ہے۔ لیکن اس حوالے سے انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ شامی پناہ گزینوں اور دہشت گردی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

  • ٹرمپ نے ٹی پی پی معاہدے سے امریکا کی علیحدگی کا حکم جاری کردیا

    ٹرمپ نے ٹی پی پی معاہدے سے امریکا کی علیحدگی کا حکم جاری کردیا

    واشنگٹن : امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنا عہدہ سنبھالتے ہی بحرالکاہل کے تجارتی معاہدے کی رکنیت چھوڑنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیئے۔ ٹرمپ نے ملک میں ملازمتوں کے مواقع برقرار رکھنے والی کمپنیوں کو ٹیکس اور قوانین میں دیگر رعایتیں دینے کا وعدہ بھی کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی بڑا قدم اٹھا لیا، آسٹریلیا، ملائیشیا، جاپان، نیوزی لینڈ، کینیڈا اور میکسیکو سمیت 12ممالک کے ٹی پی پی معاہدے کی رکنیت چھوڑنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیئے۔ یہ ممالک دنیا کی 40 فیصد تجارت کو کنٹرول کرتے ہیں۔

    اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ امریکی ورکروں کے لیے یہ بہت بڑی چیز ہے۔ یاد رہے کہ اوباما انتظامیہ نے فروری 2016 میں 12 ملکی ٹرانس پیسیفک پارٹنر شپ معاہدہ طے کیا تھا۔

    علاوہ ازیں صدر ٹرمپ نے ملک میں ملازمتوں کے مواقع برقرار رکھنے والی کمپنیوں کو ٹیکس اور قوانین میں بڑی رعایات دینے کا وعدہ کیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق کاروباری شخصیات سے ملاقات کے بعد صدر ٹرمپ نے متنبہ بھی کیا کہ وہ ایسی کمپنیوں پر ‘بہت زیادہ سرحدی ٹیکس’ بھی عائد کر دیں گے جو اپنا پیداواری عمل امریکہ سے باہر منتقل کریں گی۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ قوانین میں بڑی تبدیلی آنے والی ہے لیکن یہ قوانین بدستور عوام کے محافظ رہیں گے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ وہ کارپوریٹ ٹیکس کی موجودہ 35 فیصد شرح کو کم کر کے 15 سے 20 فیصد تک لائیں گے۔