Tag: donald-trump favor in torture

  • ڈونلڈ ٹرمپ چاہے جتنے حکم نامے جاری کریں، امریکا میں تشدد کی واپسی نہیں ہوگی،جان مکین

    ڈونلڈ ٹرمپ چاہے جتنے حکم نامے جاری کریں، امریکا میں تشدد کی واپسی نہیں ہوگی،جان مکین

    واشنگٹن : امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سربراہ سینیٹر جان مکین کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ چاہے جتنے حکم نامے جاری کریں، امریکا میں تشدد کی واپسی نہیں ہوگی۔

    امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں سے سینئر سیاستدان ناراض ہیں ، ٹرمپ کی تشدد کی حمایت کا سینٹ کی آرمڈ سروسزکمیٹی کے سربراہ جان مکین نے کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ جتنے مرضی حکم ناموں پر دستخط کرتے رہیں، قانون اپنی جگہ موجود ہے اور امریکہ میں تشدد کی واپسی نہیں ہوگی۔

    واشنگٹن سے جاری کیے گئے بیان میں جان مکین نے کہا کہ جون 2015 میں امریکی سینیٹ نے نیشنل ڈیفینس آتھرائزیشن ایکٹ میں ایک ترمیم کی تھی، جس میں یقینی بنایا گیا تھا کہ صرف تفتیش کے لیے وہی تکنیک استعمال ہو سکے جس کا ذکر آرمی فیلڈ مینوئل میں ہے اور اس کے نتیجے میں تشدد کی ممانعت کی گئی تھی۔

    آرمڈ سروسز کمیٹی کے سربراہ کا مزید کہنا ہے کہ سی آئی اے کے نئے ڈائریکٹر مائیک پوم پیو نے انھیں یقین دلایا ہیں کہ وہ آرمی فیلڈ مینوئل کی پاسداری کریں گے کیونکہ وہ سی آئی اے سمیت تمام امریکی ایجنسیوں پر لاگو ہوتا ہے۔


    مزید پڑھیں : تشدد پر یقین رکھتا ہوں، آگ کا مقابلہ آگ سے ہی کیا جا سکتا ہے،ڈونلڈ ٹرمپ


    یاد رہے گذشتہ روز امریکا کی صدارت سنبھالنے کے بعد امریکی ٹی وی چینل کو پہلے انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کھلے عام تشدد کی حمایت کردی، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آگ کا مقابلہ آگ سے ہی کیا جا سکتا ہے، تشدد سے فائدہ ہوگا تواس طرف جاؤں گا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ مشرق وسطی میں انتہا پسند لوگوں کے سرقلم کر رہے ہیں تو کیا میں تشدد پریقین نہیں رکھ سکتا، میرا کام امریکہ کو محفوظ بنانا ہے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ خفیہ ادارے کے حکام کا بھی یہی کہنا ہے کہ تشدد کا فائدہ ہوتا ہے، میں اپنے لوگوں سے بات کروں گا اور اگر وہ سمجھتے ہیں کے تشدد کرنے سے کوئی فائدہ ہو سکتا ہے تو میں اس سمت میں بالکل جاؤں گا۔

  • تشدد پر یقین رکھتا ہوں، آگ کا مقابلہ آگ سے ہی کیا جا سکتا ہے،ڈونلڈ ٹرمپ

    تشدد پر یقین رکھتا ہوں، آگ کا مقابلہ آگ سے ہی کیا جا سکتا ہے،ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکا کے صدرڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ تشدد پریقین رکھتا ہوں، آگ کا مقابلہ آگ سے ہی کیا جا سکتا ہے۔

    امریکا کی صدارت سنبھالنے کے بعد امریکی ٹی وی چینل کو پہلے انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کھلے عام تشدد کی حمایت کردی، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آگ کا مقابلہ آگ سے ہی کیا جا سکتا ہے، تشدد سے فائدہ ہوگا تواس طرف جاؤں گا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ مشرق وسطی میں انتہا پسند لوگوں کے سرقلم کر رہے ہیں تو کیا میں تشدد پریقین نہیں رکھ سکتا، میرا کام امریکہ کو محفوظ بنانا ہے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ خفیہ ادارے کے حکام کا بھی یہی کہنا ہے کہ تشدد کا فائدہ ہوتا ہے، میں اپنے لوگوں سے بات کروں گا اور اگر وہ سمجھتے ہیں کے تشدد کرنے سے کوئی فائدہ ہو سکتا ہے تو میں اس سمت میں بالکل جاؤں گا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وہ اپنے سیکرٹری دفاع جیمز میٹس اور ڈائریکٹر سی آئی اے مائیک پوم پیؤ سے بات کریں گے کہ کس طرح وہ قانونی طریقے سے انتہا پسندی کے خلاف جنگ لڑ سکتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : ٹرمپ کا سات مسلمان ممالک کے ویزا پر پابندی کا اعلان


    انھوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ ایسے کام کر رہی ہے جو کہ ہم نے آج تک نہیں سنے، تو کیا میں واٹر بورڈنگ پر یقین نہیں رکھ سکتا؟

    ٹرمپ نے کہا کہ میں ہر وہ چیز کروں گا جو قانون کا لحاظ کرتی ہو لیکن میں بالکل یقین رکھتا ہوں کے تشدد کرنا کار آمد ہے۔