Tag: DONALD TRUMP

  • کیا امریکی عوام ٹرمپ کو تیسری بار صدر دیکھنا چاہتے ہیں؟

    کیا امریکی عوام ٹرمپ کو تیسری بار صدر دیکھنا چاہتے ہیں؟

    واشنگٹن: ایک طرف جب کہ ٹرمپ کی تیسری مدت صدارت کے لیے مہم چل رہی ہے، وہیں امریکی عوام اور ریپبلکنز نے ایک سروے میں اس سلسلے میں اظہار ناراضی کیا ہے۔

    ریپبلکنز ووٹرز نے ایک سروے میں رائے دی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو تیسری بار الیکشن نہیں لڑنا چاہیے، جب کہ امریکی صدر نے گزشتہ ماہ انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ امریکی عوام چاہتے ہیں کہ تیسری بار صدر بنوں، یہ خیال رہے کہ امریکی آئین کے تحت کوئی شخص 2 بار سے زیادہ صدارت کے منصب پر فائز نہیں ہو سکتا۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس نے رپورٹ کیا ہے کہ ایک نئے سروے سے معلوم ہوا ہے کہ بہت سے امریکی اس بات سے متفق نہیں ہیں کہ صدر ٹرمپ اپنے ایجنڈے کو زور و شور سے نافذ کرنے کے لیے جارحانہ کوششیں کرتے رہیں، یہاں تک کہ ریپبلکنز بھی اس بات پر بہت زیادہ قائل دکھائی نہیں دیتے کہ صدر کی توجہ صحیح جگہ پر ہے۔

    ٹرمپ سروے

    یہ سروے ایسوسی ایٹڈ پریس کے NORC سینٹر فار پبلک افیئرز ریسرچ نے کیا ہے، جس میں دگنے امریکیوں نے رائے دی ہے کہ ٹرمپ زیادہ تر غلط ترجیحات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، ان سے نصف تعداد میں امریکیوں کا خیال تھا کہ صدر کی ترجیحات صحیح ہیں۔


    پوپ کی تدفین پر زیلنسکی سے ملاقات، واپسی پر ٹرمپ نے روسی صدر کے خلاف پوسٹ کر دی


    10 میں سے 4 امریکیوں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اپنی دوسری مدت میں ’’خوفناک‘‘ صدر رہے ہیں، اور تقریباً 10 میں سے 1 کا کہنا ہے کہ وہ ’’ناقص‘‘ رہے ہیں۔ اس کے برعکس 10 میں سے تقریباً 3 کا کہنا ہے کہ وہ ’’زبردست‘‘ یا ’’اچھے‘‘ رہے ہیں، جب کہ 10 میں سے صرف 2 سے کم کا کہنا ہے کہ وہ ’’اوسط‘‘ رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ اسٹور نے تیسری مدت صدارت کی انتخابی مہم کے لیے تیار ہیٹ کی فروخت شروع کر دی ہے، اس سلسلے میں امریکی صدر کے بیٹے ایریک ٹرمپ کی ’ٹرمپ 2028‘ ہیٹ پہنے تصویر وائرل ہو رہی ہے۔

  • پوپ کی تدفین پر زیلنسکی سے ملاقات، واپسی پر ٹرمپ نے روسی صدر کے خلاف پوسٹ کر دی

    پوپ کی تدفین پر زیلنسکی سے ملاقات، واپسی پر ٹرمپ نے روسی صدر کے خلاف پوسٹ کر دی

    واشنگٹن: پوپ فرانسس کی تدفین پر یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے رویے میں اچانک تبدیلی آ گئی، اور انھوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن پر سخت تنقید کی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونڈ ٹرمپ نے ویٹیکن سٹی سے امریکا واپسی پر سوشل میڈیا پوسٹ میں روسی صدر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے پچھلے چند روز میں سویلین علاقوں پر بلاوجہ میزائل داغے۔

    ٹرمپ نے لکھا پیوٹن کا یہ اقدام سوچنے پر مجبور کر رہا ہے کہ شاید وہ جنگ بندی ہی نہیں چاہتے، یوکرین جنگ میں بہت سارے لوگ مر رہے ہیں، لگتا ہے پیوٹن سے بینکنگ یا ثانوی پابندیوں کے ذریعے مختلف طریقے سے نمٹنا پڑے گا۔

    وائٹ ہاؤس بحث کے بعد پہلی ملاقات


    واضح رہے کہ امریکی اور یوکرینی صدور میں وائٹ ہاؤس میں بحث کے بعد ویٹیکن سٹی میں یہ پہلی ملاقات تھی، جس کے بعد ٹرمپ نے اچانک روسی صدر کو تنقید کے نشانے پر رکھ لیا اور ’’مختلف طریقے سے نمٹنے‘‘ کی دھمکی بھی دے دی۔

    نیوز رپورٹس کے مطابق ویٹیکن سٹی میں ٹرمپ اور زیلنسکی میں ون آن ون مختصر ملاقات ہوئی تھی، جو پوپ فرانسس کی آخری رسومات کی شروعات سے قبل ہوئی، اس سے قبل فروری میں دونوں رہنماؤں میں آخری ملاقات بدمزگی کا شکار ہوئی تھی، ویٹیکن ملاقات کے بعد زیلنکسی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا، اور کہا ٹرمپ سے مثبت ملاقات ہوئی، امیدیں وابستہ کی جا سکتی ہیں، انھوں نے کہا ملاقات میں بہت سی چیزوں پر ون آن ون تبادلہ خیال کیا گیا، مشترکہ نتائج حاصل کرتے ہیں تو یہ ملاقات تاریخی بن سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ سے لوگوں کی جانوں کے تحفظ، مکمل اور غیر مشروط جنگ بندی پر گفتگو ہوئی۔


    پوپ فرانسس کو سپرد خاک کر دیا گیا


    ادھر ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے نجی طور پر ملاقات کی، جس میں 15 منٹ تک بہت نتیجہ خیز بات چیت ہوئی، اور امریکی و یوکرینی صدور نے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

  • 100 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار، ٹرمپ کی سعودی عرب کو بڑی پیشکش

    100 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار، ٹرمپ کی سعودی عرب کو بڑی پیشکش

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کو 100 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کے پیکج کی پیشکش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کو سو ارب ڈالرز سے زائد مالیت کے ہتھیاروں کے پیکج کی پیشکش کر دی ہے، جس کا اعلان سعودی دورے کے موقع پر کیا جائے گا۔

    روئٹرز نے رپورٹ کیا کہ امریکا سعودی عرب کو سو بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کے ہتھیاروں کے پیکج کی پیشکش کرنے کے لیے تیار ہے، ذرائع نے بتایا کہ یہ تجویز مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ مملکت کے دوران اعلان کے لیے تیار کی جا رہی ہے۔

    مجوزہ پیکج ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے سعودی مملکت کے ساتھ مشروط دفاعی معاہدے کو حتمی شکل دینے کی ناکام کوشش کی تھی، جس کے لیے بائیدن انتظامیہ نے سعودی عرب پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پر زور دیا تھا۔


    پاکستان اور بھارت کی کشمیر میں 1000 سال سے لڑائی جاری ہے، صدر ٹرمپ


    بائیڈن نے چینی ہتھیاروں کی خریداری کو روکنے اور ملک میں بیجنگ کی سرمایہ کاری کو محدود کرنے کے بدلے مزید جدید امریکی ہتھیاروں تک رسائی کی پیشکش کی تھی۔ تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی تجویز میں بھی ایسی شرائط موجود ہیں یا نہیں۔

  • پاکستان اور بھارت کی کشمیر میں 1000 سال سے لڑائی جاری ہے، صدر ٹرمپ

    پاکستان اور بھارت کی کشمیر میں 1000 سال سے لڑائی جاری ہے، صدر ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان بھارت کشیدگی پر بیان دے کر لوگوں کو حیران کر دیا، انھوں نے طنزاً کہا کہ کشمیر میں پاکستان اور بھارت کی لڑائی 1000 سال سے ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایئرفورس وَن میں سفر کے دوران صدر ٹرمپ سے امریکی صحافی نے سوال کیا کہ کشمیر میں حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان میں کشیدگی ہے، کیا آپ کے پاس ان کے لیے کوئی پیغام ہے؟ کیا آپ پاکستان اور بھارتی قیادت سے بات کرنے جا رہے ہیں؟

    صدر ٹرمپ نے کہا ہندوستان اور میں پاکستان کے بہت قریب ہیں، جیسا کہ آپ جانتے ہیں۔ لیکن اس کے بعد امریکی صدر نے یہ عجیب بات کہی کہ ’’پاکستان اور بھارت کی کشمیر میں 1000 سال سے لڑائی ہو رہی ہے، کشمیر کا معاملہ ہزار سالوں سے چل رہا ہے، شاید اس سے زیادہ بھی۔’’


    مقبوضہ کشمیر : پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر سوال اٹھانے والا کشمیری صحافی گرفتار


    ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلگام واقعے سے متعلق کہا ’’یہ ایک برا واقعہ تھا جہاں 30 سے ​​زیادہ لوگ مارے گئے۔‘‘ ایک اور سوال پر کہ ’’کیا آپ کو تشویش ہے کہ اب ان کے درمیان سرحد پر کشیدگی ہے؟ کیا آپ پاکستان بھارت کشیدگی پر فکر مند ہیں؟‘‘ امریکی صدر نے جواب دیا ’’دونوں ملکوں کہ سرحد پر 1500 سالوں سے کشیدگی ہے، اس معاملے کو جانتے ہیں یہ کوئی نہ کوئی حل نکال لیں گے، میں دونوں ملکوں کی قیادت کو جانتا ہوں، پاکستان بھارت میں ہمیشہ سے کشیدگی رہی ہے۔‘‘

     

  • ایران ٹرمپ کو ایک کھرب ڈالر کی پیشکش کیوں کرنے والا تھا؟ عراقچی کی تقریر کیوں منسوخ ہوئی؟ سنسنی خیز انکشاف

    ایران ٹرمپ کو ایک کھرب ڈالر کی پیشکش کیوں کرنے والا تھا؟ عراقچی کی تقریر کیوں منسوخ ہوئی؟ سنسنی خیز انکشاف

    تہران: نیوز ویک نے انکشاف کیا ہے کہ ایران نے ایک منسوخ تقریر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی جوہری شعبے کی بحالی میں مدد کرنے کی ایک بڑی پیشکش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایٹمی صنعت کی بحالی کے لیے ایران کی جانب سے ٹرمپ کو مجوزہ پیشکش کا انکشاف ہوا ہے، نیوز ویک نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران کے ایک اعلیٰ سفارت کار نے منسوخ شدہ تقریر میں، امریکی جوہری صنعت کو زندہ کرنے میں مدد کے لیے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو دسیوں ارب ڈالر کے معاہدوں کے ساتھ للچانے کی کوشش کی۔

    دراصل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی پیر کو ’کارنیگی انڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس‘ کی نیوکلیئر پالیسی کانفرنس میں ایک ورچوئل تقریر کرنے والے تھے، تاہم منتظمین نے شرط رکھی تھی کہ عراقچی سوالات کا موقع فراہم کریں اور اس شرط کی بنا پر عراقچی کی ٹیم نے تقریر ہی منسوخ کر دی۔


    امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں لگا دیں، مذاکرات کا تیسرا دور ملتوی


    بعد ازاں، اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے نیوز ویک کو تقریر کا وہ متن فراہم کیا، جس میں واشنگٹن کے ساتھ نئے جوہری معاہدے کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی زبردست پیشکش شامل کی گئی تھی۔

    متن کے مطابق عباس عراقچی کو کہنا تھا کہ ایران کبھی بھی امریکا کے ساتھ اقتصادی اور سائنسی تعاون کے راستے میں رکاوٹ نہیں بنا، بلکہ پچھلی امریکی حکومتیں رکاوٹ بنتی رہی ہیں، جو مخصوص گروپس کے زیر اثر کام کرتی رہیں، اور جیسا کہ میں نے حال ہی میں واشنگٹن پوسٹ کی تحریر میں واضح کیا ہے، ہماری معیشت کی جانب سے امریکی کاروباری اداروں کے لیے ایک کھرب ڈالر کا موقع اب بھی دستیاب ہے۔

    عراقچی کے بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ اس میں وہ کمپنیاں شامل ہیں جو غیر ہائیڈرو کاربن ذرائع سے صاف بجلی پیدا کرنے میں ہماری مدد کر سکتی ہیں، ایران اس وقت بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ میں ایک ری ایکٹر چلا رہا ہے، ہمارا طویل مدتی منصوبہ کم از کم 19 اضافی ری ایکٹر بنانے کا ہے، یعنی دسیوں ارب ڈالر کے ممکنہ معاہدے دستیاب ہیں، اکیلے ایرانی مارکیٹ اتنی بڑی ہے کہ امریکی ایٹمی صنعت کو بحال کر سکے۔

    واضح رہے کہ گہرے عدم اعتماد اور فوجی بیان بازی کے باوجود امریکا اور ایران نے بالواسطہ بات چیت کے دو ادوار کیے ہیں، اس بات چیت کا مقصد ایک ایسے معاہدے تک پہنچنا ہے جو پابندیوں میں نرمی کے بدلے ایران کی یورینیم افزودگی کی صلاحیت کو محدود کر دے گا۔ ٹرمپ نے اس صورت میں ایران کی ’’خوش حالی‘‘ کی خواہش کا اظہار کیا ہے جب تک وہ جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت حاصل کرنے کی سعی نہیں چھوڑتا۔

  • چین نے معاہدہ نہیں کیا تو؟ ٹرمپ نے واضح کردیا

    چین نے معاہدہ نہیں کیا تو؟ ٹرمپ نے واضح کردیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چین پر عائد ٹیرف میں کمی کا انحصار چینی قیادت کے عمل پر ہوگا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگلے دو سے تین ہفتوں میں چین کیلیے ٹیرف طے کریں گے۔

    اُنہوں نے کہا کہ چین کیساتھ ڈیلنگ بہت اچھی کرنے جا رہے ہیں، چین کو معاہدہ کرنا ہی پڑیگا، چین نے معاہدہ نہیں کیا تو ہم ڈیل طے کریں گے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ کی جانب سے مختلف ممالک پر عائد کردہ تجارتی ٹیرف کے نفاذ کے بعد امریکہ میں بھی غیر یقینی صورتحال پیدا ہورہی ہے، جس کے سبب مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

    اس حوالے سے فیڈرل ریزرو (امریکہ کا مرکزی بینک) نے تازہ ترین رپورٹ جاری کی ہے جسے ”بیج بُک”کے نام سے جانا جاتا ہے، اس رپورٹ میں ٹرمپ کی غیر متوقع اور سخت ٹیرف پالیسیوں کے بعد موجودہ ملکی اقتصادی حالات کی عکاسی کی گئی ہے۔

    امریکہ کی مختلف ریاستوں میں معاشی سرگرمیاں سست روی کا شکار ہو چکی ہیں اور لوگ ٹیرف پالیسیوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے مطابقت پیدا کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جیسے ہی امپورٹ ٹیرف (درآمدی ڈیوٹی) میں اضافے کی خبریں سامنے آئیں، لوگوں نے گاڑیاں خریدنے میں جلدی شروع کردی جس کے بعد عمومی کاروباری سرگرمیاں سست ہوگئیں، کیونکہ کمپنیاں غیر یقینی صورتحال کے باعث بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے سے گریز کرنے لگیں۔

    روس یوکرین جنگ میں بڑی پیش رفت، صدر زیلنسکی نے براہ راست بات چیت پر رضا مندی ظاہر کر دی

    مختلف ریاستوں سے موصول مشاہداتی رپورٹس کے مطابق اشیاء کی قیمتیں نہ صرف تیزی سے بڑھ رہی ہیں بلکہ کئی مقامات پر کمپنیاں اپنے صارفین کو پہلے سے آگاہ کر رہی ہیں کہ قیمتوں میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا کشمیر پہلگام واقعے پر ردِعمل سامنے آگیا

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کشمیر پہلگام واقعے پر ردِعمل سامنے آگیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آنے والے واقعے پر صدمے کا شکار ہوں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں فائرنگ کے واقعے پر اپنے بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف امریکا بھارت کے ساتھ ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ہماری حمایت اور ہمدردی وزیراعظم مودی اور بھارتی عوام کے ساتھ ہے۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 28 سیاح ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے۔

    دوسری جانب چین کے ساتھ ٹیرف جنگ کے ابتدائی دور کے بعد اب امریکی صدر ٹرمپ کا مؤقف پہلے جیسا نہیں رہا، ان کے سخت مؤقف میں یہ تبدیلی دیکھنے میں آ رہی ہے کہ اب وہ ایک باہمی ”اچھی ڈیل“ کی بات کرنے لگے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر نے منگل کو کہا ہے کہ چین کے ساتھ ٹیرف کے سلسلے میں بات چیت کے دوران وہ ’خوش اخلاقی“ کا مظاہرہ کریں گے، اور یہ کہ صفر تک تو نہیں لیکن بیجنگ کے ساتھ درآمدات پر معاہدے کے بعد ٹیرف نمایاں طور پر کم ہو جائیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ماہ مشرق وسطیٰ کا دورہ کریں گے

    ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ چین کے ساتھ سختی نہیں کریں گے، بلکہ اچھی ڈیل کے خواہاں ہیں، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چینی صدر سے ان کے بہتر تعلقات ہیں اور ٹیرف پر اچھی ڈیلنگ ہو رہی ہے۔

  • ’’چین کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آؤں گا‘‘ ٹرمپ کا مؤقف تبدیل ہو گیا

    ’’چین کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آؤں گا‘‘ ٹرمپ کا مؤقف تبدیل ہو گیا

    واشنگٹن: چین کے ساتھ ٹیرف جنگ کے ابتدائی دور کے بعد اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مؤقف پہلے جیسا نہیں رہا، ان کے سخت مؤقف میں یہ تبدیلی دیکھنے میں آ رہی ہے کہ اب وہ ایک باہمی ’’اچھی ڈیل‘‘ کی بات کرنے لگے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو کہا ہے کہ چین کے ساتھ ٹیرف کے سلسلے میں بات چیت کے دوران وہ ’خوش اخلاقی‘‘ کا مظاہرہ کریں گے، اور یہ کہ صفر تک تو نہیں لیکن بیجنگ کے ساتھ درآمدات پر معاہدے کے بعد ٹیرف نمایاں طور پر کم ہو جائیں گے۔

    ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ چین کے ساتھ سختی نہیں کریں گے، بلکہ اچھی ڈیل کے خواہاں ہیں، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چینی صدر سے ان کے بہتر تعلقات ہیں اور ٹیرف پر اچھی ڈیلنگ ہو رہی ہے۔


    امریکی ٹیرف سے انٹرنیشنل گولڈ مارکیٹ میں بھونچال، چین نے کتنا سونا خرید لیا؟


    امریکی صدر نے مزید کہا کہ ٹیرف پر ایسی ڈیل ہوگی جس سے چین بھی خوش ہو جائے گا، چین پر ٹیرف 145 فی صد تک نہیں بڑھائیں گے، تاہم چین نے معاہدہ نہیں کیا، وہ تجارتی معاہدے پر راضی نہیں ہوتا تو ہم ڈیل طے کریں گے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے یہ ریمارکس منگل ہی کو سیکریٹری خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کے تبصروں کے جواب میں دیے تھے، جنھوں نے کہا تھا کہ زیادہ محصولات غیر پائیدار ہیں، اور یہ کہ وہ دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ میں کمی کی توقع رکھتے ہیں۔

    دی گارڈین کے مطابق ٹرمپ نے چین پر 145 فی صد درآمدی ٹیکس عائد کیا، جس کا مقابلہ امریکی اشیا پر 125 فی صد محصولات کے ساتھ کیا گیا۔ ٹرمپ نے کئی درجن ممالک پر محصولات عائد کیے ہیں، جس کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ ٹھوکر کھا گئی ہے اور امریکی قرضوں پر سود کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، کیوں کہ سرمایہ کار سست اقتصادی ترقی اور افراط زر کے بلند دباؤ سے پریشان ہیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ماہ مشرق وسطیٰ کا دورہ کریں گے

    ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ماہ مشرق وسطیٰ کا دورہ کریں گے

    واشنگٹن :وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگلے ماہ سعودی عرب، قطر اور یو اے ای کا دورہ کریں گے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ کا مشرق وسطیٰ کا یہ دورہ 13سے16مئی تک ہوگا، جس میں وہ سعودی عرب، قطر اور یو اے ای جائیں گے۔ پریس سیکریٹری نے واضح کیا کہ صدر ٹرمپ کے اس دورے میں اسرائیل شامل نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے دورہ سعودی عرب کی خبر دی تھی جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ اگلے ماہ سعودی عرب سے ایک بڑے تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دیں گے۔

    اس سے قبل ٹرمپ نے 2017 میں پہلی مرتبہ اقتدار سنبھالنے کے بعد برطانیہ کے بجائے اپنا پہلا غیر ملکی دورہ سعودی عرب کا کیا تھا۔

    حالیہ دنوں میں سعودی عرب روس اور یوکرین کے درمیان مابین امن مذاکرات کے حوالے سے اہم حیثیت اختیار کرچکا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ روس اور یوکرین اس ہفتے یوکرین میں تنازعے کو ختم کرنے کے لیے ایک معاہدہ کرلیں گے۔

    سوشل میڈیا ایپ ٹرتھ پر ٹرمپ نے لکھا کہ ڈیل کے بعد دونوں ممالک امریکا کے ساتھ بڑی تجارت کرنا شروع کریں گے، اس تجارت سے دونوں ممالک ترقی کریں گے اور دولت کمائیں گے۔

    مزید پڑھیں : روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    تاہم، دوسری جانب یوکرین نے روس پر ایسٹر کے دوران جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے، واضح رہے کہ ہفتے کے روز روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا تھا کہ انہوں نے ایسٹر کے موقع پر جنگ بندی کرتے ہوئے اپنی افواج کو تمام فوجی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

     

  • ڈونلڈ ٹرمپ پوپ فرانسس کی تدفین میں شرکت کریں گے

    ڈونلڈ ٹرمپ پوپ فرانسس کی تدفین میں شرکت کریں گے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پوپ فرانسس کی تدفین میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ میلانیا کے ساتھ روم میں پوپ فرانسس کی تدفین میں شرکت کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں تمام وفاقی اور ریاستی جھنڈوں کو سرنگوں رکھنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔

    لاطینی امریکا کے پہلے پوپ پوپ فرانسس کی موت کے بعد دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے، ویٹی کن حکام کے مطابق پوپ کا انتقال ان کی رہائش گاہ کاسا سانتا مارٹا میں ہوا، جو ویٹیکن کا ایک گیسٹ ہاؤس ہے، جہاں پوپ 2013 میں اپنے انتخاب کے بعد سے مقیم تھے۔


    پوپ فرانسس کی موت کی وجہ سامنے آگئی


    واضح رہے کہ ویٹی کن حکام نے پوپ فرانسس کی موت سے متعلق تفصیلات جاری کر دی ہیں، ویٹی کن حکام کے مطابق پوپ کا انتقال فالج کے بعد دل کی دھڑکن بند ہونے سے ہوا، پوپ مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجے اٹھے، انتقال ساڑھے 7 بجے ہوا۔

    پوپ فرانسس کی موت نمونیا کی وجہ سے نہیں ہوئی، وہ فالج کے بعد کوما میں چلے گئے تھے، پوپ نے بغیر کسی سجاوٹ کے فرانسسکن کے نام کے ساتھ تدفین کا کہا تھا، پوپ نے تدفین کے اخراجات کے لیے گمنام شخص کا انتخاب کیا تھا۔