Tag: DONALD TRUMP

  • یوکرینی شہر سومی پر روسی بیلسٹک میزائل حملے پر ڈونلڈ ٹرمپ کا رد عمل

    یوکرینی شہر سومی پر روسی بیلسٹک میزائل حملے پر ڈونلڈ ٹرمپ کا رد عمل

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز کہا کہ یوکرین کے شہر سومی پر روسی حملہ، جس میں کم از کم 34 افراد ہلاک ہوئے، ’’ایک بھیانک واقعہ‘‘ ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ’’میرے خیال میں یہ دہشت ناک تھا، مجھے بتایا گیا کہ انھوں نے غلطی کی ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک بھیانک چیز تھی۔ میرے خیال میں پوری جنگ ہی ایک خوفناک چیز ہے۔‘‘

    ٹرمپ واشنگٹن واپس جاتے ہوئے ایئر فورس ون کے بورڈ میں موجود صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ تاہم امریکی صدر نے ’’غلطی‘‘ کی نوعیت کی وضاحت نہیں کی، بلکہ جب ان سے پوچھا گیا کہ اس کا کیا مطلب ہے، تو ٹرمپ نے کہا ’’انھوں نے غلطی کی ہے، آپ ان سے پوچھیں۔‘‘

    اس سے قبل اتوار کے شروع میں قومی سلامتی کونسل (این ایس سی) نے اس روسی حملے کو ’’ایک واضح اور سخت یاد دہانی‘‘ قرار دیا تھا، کہ اس خوف ناک جنگ کو ختم کرنے کی ٹرمپ کی کوششیں کیوں بروقت اور اہم ہیں۔


    روس کا یوکرینی شہر سومی پر بیلسٹک میزائل حملہ، 34 ہلاک


    تاہم نہ ہی ٹرمپ اور نہ ہی وائٹ ہاؤس نے ماسکو کو حملے کا مرتکب قرار دیا، حالاں کہ اس سے قبل سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے سومی پر آج کے خوفناک روسی میزائل حملے کے متاثرین کے لیے تعزیت پیش کی تھی۔ خیال رہے کہ سومی کا یہ حملہ امریکی صدارتی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات اور جنگ کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے روس کے دورے کے 2 دن بعد ہوا ہے۔

    یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اتوار کو امریکی صدر پر زور دیا کہ وہ روس کے حملے سے ہونے والی تباہی کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے یوکرین کا دورہ کریں۔

  • چین کو ٹیرف میں استثنا نہیں دیا، صدر ٹرمپ

    چین کو ٹیرف میں استثنا نہیں دیا، صدر ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انھوں نے چین کو ٹیرف میں استثنا نہیں دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعہ کو ٹیرف پر کسی قسم کے استثنا کا اعلان نہیں کیا گیا، چین جیسے دشمن تجارتی ممالک کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہوں گے۔

    انھوں نے کہا الیکٹرانکس مصنوعات پر قلیل المدت چھوٹ ہے، ان مصنوعات پر پہلے ہی 20 فی صد ٹیرف نافذ ہے، انھیں صرف ٹیرف کی ایک مختلف کیٹگری میں منتقل کیا جا رہا ہے، تاہم ان پر بھی مستقبل قریب میں ٹیرف لاگو ہوں گے۔

    صدر ٹرمپ نے مزید کہا امریکا کے ساتھ کئی دہائیوں سے جاری بدسلوکی کے دن ختم ہو گئے، غیر منصفانہ تجارتی توازن پر کوئی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا، خاص طور پر چین جو ہم سے بدترین سلوک کرتا ہے، چین جیسے حریف تجارتی ممالک کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہوں گے۔


    چین پر عائد بھاری ٹیرف کے بعد ٹرمپ کا حیران کن فیصلہ


    انھوں نے کہا ہم تمام مصنوعات خود تیار کریں گے، موبائل فونز پر ٹیرف کا اعلان جلد کریں گے، سیمی کنڈکٹر ٹیرف پر کچھ کمپنیوں کے لیے لچک ہوگی لیکن ٹیرف میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا نے چین سے درآمد الیکٹرانکس اشیا پر علیحدہ سے لیوی عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے، امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک نے کہا کہ تجارتی جنگ کے دوران چین سے درآمد مستثنیٰ الیکٹرانکس آئٹم پر علیحدہ لیوی عائد کریں گے۔ خیال رہے کہ اسمارٹ فونز، کمپیوٹرز اور دیگر الیکٹرانکس اشیا کی چین سے درآمدات پر اضافی ٹیرف سے استثنا حاصل ہے، اگلے 2 ماہ میں ان الیکٹرانس اشیا کو سیمی کنڈکٹرز کے ساتھ علیحدہ نئی ڈیوٹیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

  • ایران سے متعلق فیصلہ جلد کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    ایران سے متعلق فیصلہ جلد کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران سے متعلق فیصلہ جلد کرلیں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غیر منصفانہ تجارتی توازن پر کوئی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا جبکہ ایران سے متعلق فیصلہ جلد کرلیا جائے گا۔

    اُنہوں نے کہا کہ ٹیرف سے خاص طور پر چین نہیں بچے گا جو ہم سے بدترین سلوک کرتا ہے، موبائل فونز پر ٹیرف کا اعلان جلد کریں گے لیکن اس میں تھوڑی لچک ہو گی۔

    ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ سیمی کنڈکٹر ٹیرف پر کچھ کمپنیوں کے لیے لچک ہو گی لیکن ابھی یہ واضح نہیں ہے۔ سیمی کنڈکٹرز پر ٹیرف کی شرح کا اعلان اگلے ہفتے کریں گے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ کا گزشتہ دنوں طبی معائنہ ہوا تھا انکی صحت کیسی ہے اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کے ایک ڈاکٹر کا اہم بیان سامنے آ گیا ہے۔

    ٹرمپ کا گزشتہ روز طبی معائنہ ہوا تھا اور ان کے دل اور دماغ سمیت کئی اہم ٹیسٹ کیے گئے تھے۔ ان کی صحت کیسی ہے، اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کے ایک ڈاکٹر نے اہم بیان جاری کر دیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کی جانب سے ان کے ایک معالج کا خط شیئر کیا گیا ہے جس میں ڈاکٹر نے کہا ہے کہ ٹرمپ کی صحت بہترین ہے اور وہ امریکا کے سربراہ (صدر مملکت) اور کمانڈر انچیف کے فرائض کی انجام دہی کے لیے مکمل طور پر فٹ ہیں۔

    تاہم اس رپورٹ میں ٹرمپ کی جلد کو سورج سے معمولی نقصان پہنچنے اور گزشتہ جولائی میں قاتلانہ حملے میں گولی لگنے سے دائیں کان پر زخم کے نشان کا ذکر کیا گیا ہے۔

    ٹرمپ پر ان کے حریفوں کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ وہ امریکا کے کمانڈر انچیف کی فلاح و بہبود میں بڑی دلچسپی کے باوجود اپنی صحت کے بارے میں کھلے پن کا مظاہرہ نہیں کر رہے۔

    امریکا کا یمن پر فضائی حملہ، 5 شہید

    واضح کہ 78 سالہ ٹرمپ اپنی صدارت کی دوسری مدت کے آغاز سے قبل سابق امریکی صدر 82 سالہ جو بائیڈن کی صحت پر سوالات اٹھاتے رہے ہیں اور انہیں اس اہم ترین عہدے کے لیے ذہنی اور جسمانی طور پر کمزور اور نا اہل قرار دیتے رہے ہیں۔

  • امریکی صدر کی دل اور دماغ کے ٹیسٹ کرانے کی تصدیق، بڑا دعویٰ بھی کردیا

    امریکی صدر کی دل اور دماغ کے ٹیسٹ کرانے کی تصدیق، بڑا دعویٰ بھی کردیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دل اور دماغ کے ٹیسٹ کرانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا دل اور دماغ اچھی حالت میں ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا ہے کہ سالانہ میڈیکل چیک اپ کرایا ہے جس کی رپورٹ اتوار کو سامنے آئے گی۔

    اُنہوں نے کہا کہ میرا فزیکل ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ مینٹل ٹیسٹ بھی اچھا رہا ہے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہو سکتے، چاہتا ہوں ایران ایک عظیم اور خوش حال ملک بنے۔

    دوسری جانب عدالتی حکم عدولی پر سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف فیصلہ سناتے ہوئے غیر قانونی ڈیپورٹیشن پر وضاحت طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی حکم عدولی پر سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف فیصلہ سنادیا۔ ٹرمپ انتظامیہ کی اپیل مسترد کرتے ہوئے غیر قانونی ڈیپورٹیشن پر وضاحت طلب کرلی۔

    عدالت نے ایل سولو اڈور غیر قانونی ڈیپورٹ شخص کو واپس لانے کا حکم دے دیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق وفاقی جج کے حکم کے باوجود ٹرمپ انتظامیہ نے قانونی مقیم شخص کو ایل سلواڈر ڈیپورٹ کیا تھا۔

    ’’ٹرمپ کو نہانے میں مشکل‘‘، شاور ہیڈز میں پانی پریشر میں کمی کا قانون منسوخ

    انتظامیہ ابریگوگار سیا نامی شخص کی واپسی اور جواب دہی یقینی بنائے، انتظامیہ نے ڈیپورٹ شخص کو مجرم قرار دیا مگرعدالت میں ثابت نہ کرسکی۔

  • ٹرمپ نے 2 یونیورسٹیوں کے کھربوں روپے کے فنڈز روک دیے

    ٹرمپ نے 2 یونیورسٹیوں کے کھربوں روپے کے فنڈز روک دیے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تازہ ترین کریک ڈاؤن میں کارنیل اور نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی فنڈنگ ​​منجمد کر دی۔

    روئٹرز کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے کارنیل یونیورسٹی کے 1 ارب ڈالر کے فنڈز منجمد کر دیے ہیں، اور نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے لیے 79 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ بھی منجمد کر دی۔

    ٹرمپ انتظامیہ شہری حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی دونوں یونیورسٹیوں کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے، ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ جو فنڈنگ ​​روکی جا رہی ہے اس میں زیادہ تر محکمہ صحت، تعلیم، زراعت اور محکمہ دفاع کے ساتھ ہونے والے کنٹریکٹس اور گرانٹس شامل ہیں۔

    امریکی براڈکاسٹنگ این پی آر کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ بڑے تعلیمی ادارے ان کے سیاسی ایجنڈے کی تعمیل کریں، اس مقصد کے لیے وہ فنڈنگ روک کر ان پر دباؤ ڈالنا چاہ رہے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ یونیورسٹیوں کی کیمپس پالیسی پر اثر انداز ہونے کے لیے حکومتی فنڈنگ کا استعمال کر رہی ہے، اس سے قبل کولمبیا یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف پنسلوینیا سمیت کالجوں کے فنڈز میں کٹوتی کی گئی ہے۔ ٹرمپ کے اقدام کی وجہ سے ملک بھر کی یونیورسٹیاں اپنے تحقیقی اداروں کے لیے گرانٹس میں کٹوتیاں کرنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔


    خصوصی ایپ کا استعمال کرتے ہوئے امریکا میں داخل ہونے والے 9 لاکھ تارکین وطن کو فوری نکلنے کا حکم


    کارنیل یونیورسٹی نے ایک بیان میں کہا کہ اسے منگل کے اوائل میں محکمہ دفاع کی جانب سے 75 سے زیادہ ’اسٹاپ ورک آرڈرز‘ موصول ہوئے ہیں، جو ’’امریکی قومی دفاع، سائبرسیکیوریٹی اور صحت کے لیے انتہائی اہم‘‘ تحقیق سے متعلق ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی محکمہ تعلیم نے 60 سے زیادہ یونیورسٹیوں کو خط بھیجے تھے — جن میں کورنیل اور نارتھ ویسٹرن بھی شامل ہیں — خط میں دھمکی دی گئی تھی کہ اگر وہ کیمپس میں یہودی طلبہ کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتے، تو ان کے خلاف اقدامات کیے جائیں گے۔

    نارتھ ویسٹرن کے ایک ترجمان نے کہا ’’نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی وفاقی فنڈز کی مدد سے جدید اور زندگی بچانے والی ریسرچ پروگرامز کو چلاتی ہے، جیسے کہ حال ہی میں یونیورسٹی کے محققین نے دنیا کا سب سے چھوٹا پیس میکر بنایا، اور الزائمر کے مرض کے خلاف جنگ، تاہم فنڈنگ رکنے کی وجہ سے اس قسم کی تحقیق اب خطرے میں ہے۔‘‘

  • خصوصی ایپ کا استعمال کرتے ہوئے امریکا میں داخل ہونے والے 9 لاکھ تارکین وطن کو فوری نکلنے کا حکم

    خصوصی ایپ کا استعمال کرتے ہوئے امریکا میں داخل ہونے والے 9 لاکھ تارکین وطن کو فوری نکلنے کا حکم

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے خصوصی ایپ کا استعمال کرتے ہوئے امریکا میں داخل ہونے والے 9 لاکھ تارکین وطن کو فوری نکلنے کا حکم دے دیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جو بائیڈن انتظامیہ کے دوران امریکا میں لاکھوں تارکین وطن داخل ہوئے تھے، جو پناہ حاصل کرنے کے لیے ایک خصوصی ایپ استعمال کر رہے تھے، انھیں کہا گیا ہے کہ وہ ’’فوری طور پر‘‘ امریکا سے نکل جائیں۔

    تقریباً 900,000 تارکین وطن جنوبی سرحد پر CBP One ایپ کا استعمال کرتے ہوئے داخل ہوئے تھے، جن کو عام طور پر 2 سال تک امریکا میں رہنے کی اجازت دی گئی تھی، اور انھیں ملک میں قانونی طور پر کام کرنے کے لیے امیگریشن قوانین سے ’’پیرول‘‘ دی گئی تھی۔

    ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اب انھیں کہا گیا ہے کہ ان کے پیرول کو منسوخ کر دیا گیا ہے، یعنی ان کی قانونی حیثیت منسوخ کر دی گئی ہے، اور اگر وہ اس کے بعد بھی امریکا میں رہتے ہیں تو ان پر مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔


    مڈ ٹرم الیکشن جیت کر دکھائیں گے، امریکی صدر ٹرمپ


    واضح رہے کہ بائیڈن نے تارکین وطن کو پناہ گزین کے طور پر درخواست دینے کی اجازت دی تھی، اور تارکین وطن کو دو سال تک عارضی ورک پرمٹ دیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ وعدہ کرتے آ رہے ہیں کہ وہ امریکا سے تارکین وطن کی ملک بدری میں اضافہ کریں گے، ان کی انتظامیہ نے حال ہی میں ایپ کا نام تبدیل کر کے CBP Home رکھ دیا ہے اور اسے ’’خود جلاوطنی‘‘ کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ بی بی سی کے مطابق ایک ای میل میں ایک تارک وطن سے کہا گیا تھا کہ ’’اب وقت آ گیا ہے کہ آپ امریکا چھوڑ دیں۔‘‘

    ای میل میں مزید کہا گیا ’’اگر آپ فوری طور پر ریاستہائے متحدہ سے روانہ نہیں ہوتے تو آپ کے خلاف قانونی اقدامات کیے جائیں گے، جس کے نتیجے میں آپ کو امریکا سے نکال دیا جائے گا، جب تک کہ آپ نے یہاں رہنے کے لیے کوئی قانونی بنیاد حاصل نہ کر لی ہو۔‘‘

  • مڈ ٹرم الیکشن جیت کر دکھائیں گے، امریکی صدر ٹرمپ

    مڈ ٹرم الیکشن جیت کر دکھائیں گے، امریکی صدر ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مڈ ٹرم الیکشن جیتنے کے لیے تیاری شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے نیشنل ریپبلکن کانگریشنل کمیٹی کے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم مڈ ٹرم الیکشن جیت کر دکھائیں گے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ پورے امریکا میں مڈ ٹرم الیکشن کے لیے انتخابی مہم کی نگرانی کریں گے، انھوں نے کہا ڈیموکریٹس کے مقابلے ریپبلکن پارٹی کی پوزیشن بہت بہتر ہے، کانگریس میں اگلی بار ڈیموکریٹس پر 100 سے زائد نشستوں کی برتری حاصل کریں گے۔

    صدر امریکا نے کہا کہ ڈیموکریٹس پر عوام کا اعتماد ختم ہو چکا ہے، انھوں نے ٹیرف کے حوالے سے بھی کہا کہ وہ امریکیوں پر جو بڑے پیمانے پر درآمدی ٹیکس عائد کر رہے ہیں، وہ اگلے سال کے وسط مدتی انتخابات میں ان کی ریپبلکن پارٹی کے لیے زبردست فتح کا باعث بنے گی۔


    ٹیرف کی مد میں یومیہ 2 ارب ڈالر حاصل کررہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ


     

    ایک طرف جب ماہرین اقتصادیات خبردار کر رہے ہیں کہ ٹرمپ کی تجارتی جنگ سے امریکی معیشت کو نقصان پہنچے گا، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ’’مجھے واقعی لگتا ہے کہ ہمیں ٹیرف کی صورت حال سے بہت مدد ملی ہے، یہ بہت اچھا ہے۔‘‘

    دوسری طرف امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہاؤس ڈیموکریٹس نے بھی کچھ اضلاع پر اپنی نگاہیں جما رکھی ہیں جن پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نومبر میں کامیابی حاصل کی تھی، ڈیموکریٹک کانگریشنل کمپین کمیٹی نے منگل کو اعلان کیا کہ ان کا ہدف ریپبلکنز کے زیر قبضہ ایوان کی 35 نشستیں ہیں۔

    دریں اثنا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیرف کی مد میں روزانہ 2 ارب ڈالر حاصل ہو رہے ہیں۔

  • ایران نے مذاکرات نہ کیے تو بہت برا انجام ہوگا، امریکا

    ایران نے مذاکرات نہ کیے تو بہت برا انجام ہوگا، امریکا

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ ایران اگر جوہری ہتھیار پر مذاکرات نہیں کرتا تو یہ اس کیلئے بہت برا ہوگا۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ جنگ کی صورتحال پر صدر ٹرمپ نے نیتن یاہو سے ملاقات میں تفصیلی گفتگو کی ہے۔

    دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ایران کو کسی بھی صورت جوہری ہتھیاروں تک رسائی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ صدر ٹرمپ ایران کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں، ایران اگر مذاکرات نہیں کرتا تو اس کیلئے بہت برا ہوگا۔

    ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات ہفتے سے عمان میں شروع ہورہے ہیں، دنیا کو مزید محفوظ بنانے کیلئے یقینی بنانا ہوگا کہ ایران جوہری ہتھیار نہ بنا سکے۔

    امریکی ترجمان نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کی مسلسل کوششیں کر رہے ہیں، صدر ٹرمپ غزہ کے مسئلے کو ہمیشہ کیلئے حل کرنا چاہتے ہیں۔ اسرائیلی مغویوں کی رہائی کیلئے صدر نے نیتن یاہو سے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔

    یوکرین کی جانب سے شمالی کوریا، چینی فوجیوں کی گرفتاری کی خبریں تشویشناک ہیں، ترجمان وزیر خارجہ کہہ چکے ہیں کہ کچھ ہفتوں میں معلوم ہوجائے گا روس امن کیلئے کتنا سنجیدہ ہے۔

    امریکی ترجمان ٹیمی بروس نے بتایا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام سے منسلک یو ایس ایڈ کے 85 فیصد منصوبے جاری ہیں، ہم نے افغانستان اور یمن سمیت صرف کچھ ملکوں کیلئے ورلڈ فوڈ پروگرام ختم کئے ہیں، افغانستان اور یمن میں دہشت گرد ان پروگرام سے فائدہ اٹھا رہے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو محفوظ بنانے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر ویزے منسوخ کئے جارہے ہیں، جنوبی سوڈان پر سفری پابندی عائد کرچکے ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ اگر جنوبی سوڈان نے امریکا میں غیرقانونی طور پر موجود اپنے شہریوں کو واپس نہ لیا تو فیصلے پر نظر ثانی نہیں کریں گے۔

  • تجارتی ٹیرف لگانے کے ٹرمپ کے اختیارات محدود کرنے کا بل تیار، کیا یہ بل ویٹو ہو جائے گا؟

    تجارتی ٹیرف لگانے کے ٹرمپ کے اختیارات محدود کرنے کا بل تیار، کیا یہ بل ویٹو ہو جائے گا؟

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف لگانے کے اختیارات محدود کرنے کا بل تیار کر لیا گیا ہے، تاہم مغربی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ اسے ویٹو کر دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف لگانے کے اختیارات محدود کرنے کا ایک بل ڈیموکریٹ اور ری پبلکن سینیٹرز نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے، ڈیموکریٹس کے علاوہ 7 ریپبلکن سینیٹرز بھی بل کی حمایت کر رہے ہیں۔

    یہ بِل اس لیے متعارف کرایا گیا ہے تاکہ امریکی صدر یک طرفہ طور پر ٹیرف عائد نہ کر سکیں، اور انھیں یک طرفہ طور پر ٹیرف نافذ کرنے سے روکا جا سکے، جیسا کہ صدر ٹرمپ امریکا میں داخل ہونے والی مصنوعات پر محصولات لگانے کا مکمل اختیار اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں۔


    ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی سے ایلون مسک کو بھاری نقصان


    تاہم ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ تجارتی ٹیرف لگانے کے اپنے اختیارات کو محدود کرنے والا بل ویٹو کر دیں گے۔ روئٹرز کے مطابق امریکی سینیٹ کے اکثریتی رہنما جان تھون نے پیر کو اشارہ کر دیا ہے کہ ان کا چیمبر ٹرمپ کے عالمی ٹیرف کے نفاذ میں رکاوٹ نہیں بنے گا۔

    جان تھون کا کہنا تھا کہ اسٹاک مارکیٹ میں کچھ ہنگامہ آرائی توقع کے مطابق ہے، تاہم پالیسی میں تبدیلی سے ایسا ہوتا ہے، اسے چلنے دینا ہوگا اور دیکھنا ہوگا کہ فوری طور پر اور طویل مدتی طور پر نتیجہ کیا برآمد ہوتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اس دو طرفہ بل کے لیے کانگریس کی منظوری درکار ہے، اور جب صدر نے کہا کہ وہ بل کو ویٹو کر دیں گے تو اس کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ واضح رہے کہ یہ بل گزشتہ ہفتے واشنگٹن کی ڈیموکریٹ ماریا کینٹ ویل اور آئیووا کے ریپبلکن چک گراسلے نے متعارف کرایا تھا۔ گراسلے نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ وہ ٹرمپ کی ویٹو دھمکی پر حیران نہیں ہیں۔

  • غزہ رئیل اسٹیٹ کا انتہائی زبردست ٹکڑا ہے، ٹرمپ نے پھر فلسطینی علاقے پر نگاہیں گاڑ دیں

    غزہ رئیل اسٹیٹ کا انتہائی زبردست ٹکڑا ہے، ٹرمپ نے پھر فلسطینی علاقے پر نگاہیں گاڑ دیں

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 61 ہزار معصوم فلسطینیوں کے خون سے رنگین غزہ کو ’رئیل اسٹیٹ کا زبردست ٹکڑا‘ قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر نے غزہ پر ایک بار پھر نگاہیں گاڑ دی ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ فلسطینی پٹی رئیل اسٹیٹ کا ایک انتہائی زبردست ٹکڑا ہے۔

    انھوں نے کہا ’’میرے خیال میں یہ بہت اہم رئیل اسٹیٹ کا ایک انتہائی زبردست ٹکڑا ہے، اور مجھے لگتا ہے کہ یہ ایسی چیز ہے جس میں ہم شامل ہونا چاہیں گے۔‘‘

    ٹرمپ نے کہا غزہ جنگ کو رکنے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا، امریکی امن فورس کا غزہ کی پٹی پر کنٹرول کرنا اور اس کی ملکیت حاصل کرنا ایک اچھی بات ہوگی، ہم حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کام کر رہے ہیں۔


    ٹرمپ اور نیتن یاہو کا ملاقات کے بعد حماس سے مذاکرات کا انکشاف


    اے ایف پی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کو امریکا کے لیے بارہا ایک کاروباری موقع کے طور پر دیکھا اور بیان کیا ہے، اور انھوں نے کہا کہ غزہ کو ’’مشرق وسطیٰ کے رویرا‘‘ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے، تاہم فلسطینی غزہ کو اپنی مستقبل کی ریاست کے ایک حصے کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔

    دنیا بھر کے ممالک اور بالخصوص عرب اقوام نے ٹرمپ کی تجویز کو سختی سے مسترد کیا ہے، جن میں مصر اور اردن بھی شامل ہیں، جہاں ٹرمپ نے غزہ کے فلسطینیوں کو رہنے کے لیے بھیجنے کا مشورہ دیا تھا۔

    ٹرمپ نے کہا ’’آپ جانتے ہیں، غزہ میں امریکا جیسی امن فورس کا ہونا، غزہ کی پٹی کو کنٹرول کرنا اور اس کا مالک ہونا ایک اچھی بات ہوگی، کیوں کہ ابھی… میں صرف قتل اور حماس اور مسائل کے بارے میں سنتا ہوں۔‘‘

    انھوں نے مزید کہا: ’’اور اگر آپ ان فلسطینیوں کو لے جائیں، اور انھیں مختلف ممالک میں منتقل کر دیں، اور آپ کے پاس بہت سے ممالک ہیں جو ایسا کریں گے، پھر آپ کے پاس واقعی ایک ایسا علاقہ ہوگا جہاں آزادی ہی ہوگی۔‘‘