Tag: DONALD TRUMP

  • ٹرمپ کی کینیڈا اور میکسیکو کو ٹیرف لگانے کی دھمکی

    ٹرمپ کی کینیڈا اور میکسیکو کو ٹیرف لگانے کی دھمکی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ممنوعہ اودویات کی ترسیل اور مہاجرین کی آمد نہ روکی تو پچیس فیصد ٹیرف لگا دوں گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو کو ایک اور ٹیرف لگانے کی دھمکی دیدی، ٹرمپ کی جانب سے دونوں ممالک پر تیل کی درآمدات پر ٹیرف آج ہی لگائے جانے کا امکان ہے۔

    اس سے قبل واشنگٹن میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے ٹکرانے کے واقعے پر امریکا کے نئے صدر ٹرمپ کا بیان سامنے آیا تھا، جس میں انھوں نے کسی مسافر کے زندہ نہ بچنے کی تصدیق کی ہے، ٹرمپ نے کہا کہ میری انتظامیہ ایوی ایشن سیفٹی کیلئے قابل افراد کو نامزد کرے گی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ موسم بالکل صاف تھا، لائٹس بھی جل رہی تھیں، امریکا اور امریکی شہریوں کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ میں نے حفاظت کو اولین ترجیح دی، اوباما، بائیڈن اور ڈیموکریٹس نے پالیسی کو اولین ترجیح دی۔””وہ دراصل ہدایات کے ساتھ آئے تھے جبکہ ہم اہل لوگوں کو سامنے لانا چاہتے ہیں۔

    مسافر طیارہ حادثے سے متعلق ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ مسافرطیارے کے دریا میں گرنے سے پہلے دو ٹکڑے ہوگئے تھے، ہیلی کاپٹر کے بلیڈ نے حادثے میں طیارے کو دو ٹکڑوں میں تباہ کردیا تھا۔

    میٹا نے ہار مان لی، ڈونلڈ ٹرمپ کو 25 ملین ڈالر ادا کرنے پر رضا مند

    واضح رہے کہ یہ خبریں بھی سامنے آرہی ہیں کہ طیارے میں اسکیٹنگ ورلڈ چیمپئن روسی جوڑا بھی موجود تھا، فائر چیف کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ دریائے پوٹومیک سے 28 لاشیں نکالی جاچکی ہیں جبکہ مزید مسافروں کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

  • پاکستانی نژاد خاتون جج نے فنڈنگ روکنے کا ٹرمپ کا حکم منسوخ کر دیا

    پاکستانی نژاد خاتون جج نے فنڈنگ روکنے کا ٹرمپ کا حکم منسوخ کر دیا

    واشنگٹن: امریکی عدالتی تاریخ میں ایک نیا باب رقم ہوا ہے، جب پاکستانی نژاد خاتون جج لورین علی خان نے منگل کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ ایگزیکٹو آرڈر پر عمل درآمد عارضی طور پر روک دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی امریکی جج لورین علی خان کے فیصلے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وفاقی امداد منجمد کرنے سے متعلق حکم نامہ منسوخ کرنا پڑ گیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا حکم نامہ ممتاز امریکی تنظیموں نے عدالت میں چیلنج کر دیا تھا، امریکا کی نان پرافٹ تنظیموں کی نیشنل کونسل اور پبلک ہیلتھ آرگنائزیشن کی دائر کردہ درخواست پر 41 سالہ پاکستانی نژاد امریکی خاتون جج لورین علی خان نے عارضی ’’ایڈمنسٹریٹو اسٹے‘‘ کی منظوری دے دی۔

    کیس کی آئندہ سماعت 3 فروری کو ہوگی، ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے تمام اقدامات قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کیے ہیں، وفاقی فنڈنگ کے معاملے پر عدالتی جنگ لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

    امریکا: غیرممالک کو منجمد امداد میں اضافی استثنیٰ دے دیا گیا

    پاکستانی نژاد امریکی خاتون لورین امریکا میں وفاقی ڈسٹرکٹ جج ہیں، وہ اپنے والد ڈاکٹر محمود علی خان کے ساتھ امریکا منتقل ہوئی تھیں، ماہر امراض قلب ڈاکٹر محمود اور ان کی اہلیہ امریکی فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی ڈسٹرکٹ جج لورین ایل علی خان نے فنڈنگ ​​منجمد ہونے سے چند منٹ قبل ہی اس کے نفاذ کو روک دیا تھا، وائٹ ہاؤس نے فوری طور پر اس حکم پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

    خاتون جج کے اس فیصلے نے کافی توجہ حاصل کی ہے، اور امریکی میڈیا میں بریکنگ نیوز کے طور پر چلا، تجزیہ کار اس کے وسیع تر مضمرات پر بحث کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ کئی سو بلین ڈالر کے فنڈز منجمد کرنے کے لیے تیار کردہ ایگزیکٹو آرڈر 28 جنوری کو نافذ العمل ہونا تھا۔

  • سی این این کے سینئر اینکر نے استعفیٰ کیوں دیا؟

    سی این این کے سینئر اینکر نے استعفیٰ کیوں دیا؟

    سی این این سے 18 سال سے وابستہ اینکر جِم اکوسٹا مستعفی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے اٹھارہ سال سے وابستہ سینئر صحافی جِم اکوسٹا نے استعفیٰ دے دیا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی پر سی این این نے جم اکوسٹا کا ایئر ٹائم دن سے بدل کر رات میں کر دیا تھا۔

    اپنے الوداعی پیغام میں جِم اکوسٹا نے کہا کہ ایک آمر کے سامنے جھکنے کا کبھی بھی کوئی اچھا وقت نہیں ہوتا، جھوٹ اور خوف کے سامنے گھٹنے نہ ٹیکیں، سچائی اور اُمید کو تھامے رکھیں۔

    واضح رہے کہ جم اکوسٹا پریس بریفنگز کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ سے اختلافات کے باعث توجہ کا باعث بنتے رہے ہیں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جم اکوسٹا کے سی این این کو چھوڑنے پر رد عمل دیتے ہوئے اسے اچھی خبر قرار دیا ہے۔

    اینکر جم اکوسٹا وائٹ ہاؤس کے سابق نمائندے رہے ہیں، اس دوران انھوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بہت ناراض کیا، منگل کو ایک گھنٹے کے مارننگ شو کے اختتام پر انھوں نے کہا کہ وہ رات گئے وقت کی نئی سلاٹ کی پیشکش قبول کرنے کی بجائے نیٹ ورک چھوڑ رہے ہیں، اور کہا ’’جھوٹ کے آگے مت ہاریں، خوف کے آگے مت ہاریں۔‘‘

    سی این این نے ایک بیان میں کہا کہ جم اکوسٹا کا ٹائم سلاٹ دن سے رات کرنے کے فیصلے کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اکوسٹا کے اعلان سے آدھے گھنٹے سے بھی کم وقت پہلے، ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ اینکر کے جانے کی افواہیں اچھی خبر ہیں۔ ٹروتھ سوشل پر انھوں نے لکھا ’’جم ایک بڑ لوزر ہے جو کہیں بھی جائے گا تو ناکام ہو جائے گا۔‘‘

  • ’سوری سوری‘ امریکی گلوکارہ سیلینا گومز تارکین وطن کی ملک بدری پر رو پڑیں (ویڈیو)

    ’سوری سوری‘ امریکی گلوکارہ سیلینا گومز تارکین وطن کی ملک بدری پر رو پڑیں (ویڈیو)

    امریکا گلوکارہ سیلینا گومز تارکین وطن کی ملک بدری پر بے اختیار رو پڑیں، اور معافیاں مانگنے لگیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی گلوکارہ اور اداکارہ سیلینا گومز بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی اور بڑے پیمانے پر چھاپوں رو پڑیں۔

    سیلینا نے انسٹاگرام پر انتہائی جذباتی ویڈیو شیئر کی جو بعد میں گومز نے ڈیلیٹ کر دی، ویڈیو میں سیلینا نے امریکی امیگریشن پالیسی کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ یہ چھاپے خاندانوں کو تقسیم کر رہے ہیں اور ان لاکھوں افراد پر گہرا اثر ڈال رہے ہیں جو بہتر زندگی کے خواب کے ساتھ امریکا آئے تھے۔

    امریکا میں غیرقانونی تارکینِ وطن کیخلاف کریک ڈاؤن جاری

    گومز نے اپنی ویڈیو میں کہا یہ دل دہلا دینے والی بات ہے کہ ہمارے ملک میں یہ سب کچھ ہو رہا ہے۔ ہم انسان ہیں، ہمیں محبت اور ہمدردی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، لیکن یہ پالیسیاں تکلیف دہ ہیں۔

    صدر ٹرمپ کے امیگریشن کے مشیر نے گومز کی ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پالیسی پر ’کوئی معافی نہیں‘۔ یہ اقدامات امریکا کی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور قانون کی بالادستی قائم رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔

  • ٹرمپ کے اے آئی پروجیکٹ پر ایلون مسک کا سخت اعتراض، سیم آلٹمین کے ساتھ سوشل میڈیا پر جنگ

    ٹرمپ کے اے آئی پروجیکٹ پر ایلون مسک کا سخت اعتراض، سیم آلٹمین کے ساتھ سوشل میڈیا پر جنگ

    واشنگٹن: دنیا کے امیر ترین شخص اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں شامل ایلون مسک نے صدر کے اے آئی پروجیکٹ پر شدید اعتراض کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک نے سر عام ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایت یافتہ اسٹار گیٹ اے آئی پروجیکٹ کو مسترد کر دیا ہے، اور اس سلسلے میں اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین کے ساتھ ان کا زبردست ٹاکرا سامنے آیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ٹیک ارب پتی ایلون مسک اور اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹ مین کے درمیان مصنوعی ذہانت کے بنیادی انفراسٹرکچر کے منصوبے ’اسٹار گیٹ‘ پر زبردست تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔

    صدر ٹرمپ نے منگل کو OpenAI، Oracle اور SoftBank کے درمیان 500 ارب ڈالر تک کی ممکنہ سرمایہ کاری کے اس مشترکہ منصوبے کا اعلان کیا تھا، اسٹار گیٹ کا مقصد AI کی ترقی کے لیے ڈیٹا سینٹرز اور پاور جنریشن بنانا ہے۔

    ٹرمپ نے ٹرانس جینڈرز کے فوج میں ملازمت پر پابندی لگادی

    لیکن ایلون مسک نے اعتراض کیا کہ اسٹار گیٹ منصوبے کے لیے درکار اتنا سارا فنڈ موجود ہی نہیں ہے، واضح رہے کہ مسک ڈونلڈ ٹرمپ کے، منصوبوں کی لاگت کے حوالے سے، مشیر ہیں۔ اگرچہ ٹرمپ نے اس منصوبے کو امریکا کی صلاحیت پر اعتماد کا ایک شان دار منصوبہ قرار دیا، تاہم ایلون مسک نے عوامی سطح پر اس منصوبے کی فنڈنگ ​​پر سوال اٹھایا۔

    ایلون مسک نے X پر پوسٹ کیا کہ ’’ان کے پاس اصل میں پیسے نہیں ہیں، سافٹ بینک میں دس ارب ڈالر موجود نہیں ہیں۔‘‘ تاہم دوسری طرف آلٹ مین نے مسک کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مسک غلط ہیں۔ اوپن اے آئی کے سی ای او نے لکھا ’’مسک کو ٹیکساس میں زیر تعمیر پروجیکٹ کی پہلی سائٹ کا دورہ کرنا چاہیے، یہ ملک کے لیے بہت اچھا منصوبہ ہے، اور مجھے احساس ہے کہ جو چیز ملک کے لیے بہترین ہے وہ ضروری نہیں کہ آپ کی کمپنیوں کے لیے بھی بہترین ثابت ہو، لیکن میں امید رکھتا ہوں کہ آپ امریکا کو اوّلیت دیں گے۔‘‘

    یاد رہے کہ ایلون مسک اور آلٹ مین کے درمیان اسٹار گیٹ کا تنازعہ پرانا ہے، مسک نے اوپن اے آئی میں سرمایہ کاری بھی کی تھی، اور اب ان کا دعویٰ ہے کہ اسٹار گیٹ دراصل غیر منافع بخش مشن تھا، جسے اس نے چھوڑ دیا ہے اور اب یہ منافع بخش ادارہ بننے کی راہ پر چل پڑا ہے، چناں چہ مسک نے اس پر پچھلے برس مقدمہ بھی کیا ہے اور کیلیفورنیا میں فروری کے اوائل میں اس کی سماعت مقرر ہے۔

  • ٹرمپ نے اپنے سابق مشیر سے سیکیورٹی واپس لینے کا قدم کیوں اٹھایا؟

    ٹرمپ نے اپنے سابق مشیر سے سیکیورٹی واپس لینے کا قدم کیوں اٹھایا؟

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سابق مشیر جان بولٹن کی سیکیورٹی ختم کر دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو اپنے سابق مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن سے خفیہ سروس کا تحفظ چھین لیا۔

    بولٹن کے ترجمان نے کہا کہ خفیہ سروس نے پیر کی رات بولٹن کو فون کیا اور کہا کہ ان کی سیکیورٹی اگلے دن دوپہر کو ختم ہو جائے گی۔ ٹرمپ نے منگل کو صحافیوں کو تصدیق کرتے ہوئے کہا ’’ہم لوگوں کو ساری زندگی کے لیے سیکیورٹی نہیں دیں گے۔‘‘

    جان بولٹن نے نومبر 2019 میں وائٹ ہاؤس چھوڑ دیا تھا، ایران کی جانب سے انھیں دھمکیاں دی گئی تھیں، جس کی وجہ سے انھیں امریکی خفیہ سروس کے تحفظ کی ضرورت تھی، تاہم ٹرمپ نے پہلی مدت میں اپنی انتظامیہ چھوڑنے کے بعد ابتدائی طور پر ان کا تحفظ ختم کر دیا تھا، لیکن صدر جو بائیڈن نے اقتدار سنبھالنے کے بعد اسے بحال کر دیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری میں کن ارب پتیوں نے شرکت کی؟

    بولٹن نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انھیں ٹرمپ کے اقدام سے مایوسی ہوئی، تاہم حیرانی نہیں ہوئی۔ وائٹ ہاؤس اور خفیہ سروس نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ جان بولٹن نے وائٹ ہاؤس کی ملازمت چھوڑنے کے بعد اپنے سابق باس کے لیے سخت الفاظ کہے تھے۔ انھوں نے 2024 میں اپنی کتاب کے ایک نئے ایڈیشن میں ٹرمپ کو ’’صدر کے عہدے کے لیے نااہل‘‘ قرار دیا تھا۔ انھوں نے ٹرمپ کو ایک مکمل مفاد پرست آدمی قرار دیا، جو ذاتی دشمنوں کو سزا دیتا ہے اور روس اور چین کو خوش کرتا ہے۔ جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو بولٹن کو ’گونگا شخص‘ قرار دیا۔

    یاد رہے کہ امریکا نے 2022 میں ایران کی پاسدارانِ انقلاب کے ایک رکن پر بولٹن کے قتل کی سازش کا الزام لگایا تھا۔ محکمۂ انصاف کے مطابق 45 سالہ شہرام پور صفی جو مہدی رضائی کے نام سے بھی معروف تھا، نے بولٹن کو قتل کرنے کی کوشش کی، جس کا محرک کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لینا تھا۔

  • ٹرمپ کی حلف برداری میں کن ارب پتیوں نے شرکت کی؟

    ٹرمپ کی حلف برداری میں کن ارب پتیوں نے شرکت کی؟

    واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں دنیا کے امیر ترین افراد نے شرکت کی۔

    فوربز کے مطابق ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں دنیا کے سر فہرست دولت مند افراد نے شرکت کی، جن کی کل دولت 1.2 کھرب ڈالر بنتی ہے۔

    اس ’چھوٹے‘ سے واقعے سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ ٹرمپ کے دوسرے دور حکومت میں سرمایہ داروں کے عزائم کے راستے میں حائل ہر قسم کی رکاوٹیں دور ہو جائیں گی، اور دنیا پر سرمایہ داری نظام کا بادل اور گہرا ہو جائے گا۔

    کیپیٹل روٹنڈا میں ہونے والی تقریبِ حلف برداری میں دنیا کے سب سے امیر شخص اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے شرکت کی، جس کی کل دولت 43 ارب 39 کروڑ ڈالر ہے۔

    ایمیزون کے بانی جیف بیزوس نے بھی تقریب میں شرکت کی جن کی کل دولت 23 ارب 94 کروڑ ڈالر ہے۔ تقریب میں میٹا کے مالک مارک زکربرگ بھی شریک ہوئے جن کی کل دولت 21 ارب 18 کروڑ ڈالر ہے۔ تقریب میں پیسہ عطیہ کرنے والے ایپل کے سی ای او ٹِم کُک بھی شریک ہوئے جن کی کل دولت 2 ارب دو کروڑ ڈالر ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مصنوعی ذہانت پروجیکٹ کا اعلان

    اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین بھی شریک تھے جن کی کل دولت 1 ارب ایک کروڑ ڈالر ہے۔ فوکس نیوز کے سابق چیئرمین روپرٹ مرڈوک اور مِیری ایم اڈیلسن نے بھی شرکت کی جن کے پاس بالترتیب 2 ارب 22 کروڑ اور 3 ارب 19 کروڑ ڈالر ہیں۔

    تقریب میں فرانسیسی برینڈ لوئی وٹان کے مالک اور فرانس کے سب سے امیر شخص بیرنالڈ آرنالٹ نے شرکت کی، جن کی کل دولت 17 ارب 96 کروڑ ڈالر ہے۔ اور انڈیا کے سب سے امیر شخص مکیش امبانی نے بھی تقریب میں شرکت کی جن کی کُل دولت 9 ارب 81 کروڑ ڈالر ہے۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی وعدوں پر عمل درآمد شروع کر دیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی وعدوں پر عمل درآمد شروع کر دیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی وعدوں پر عملدرآمد شروع کر دیا، ایگزیکٹوآرڈر کے بعد غیرقانونی تارکین وطن کی گرفتاریوں کیلئے آپریشن کا آغاز ہوگیا۔

    عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیرقانونی تارکین وطن کے بچوں کا پیدائشی حق شہریت منسوخ کر دیا،  ڈیموکریٹ پارٹی ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کیخلاف قانونی جنگ کیلئے کمر کس لی اور بچوں کے پیدائشی شہریت کے حق کی منسوخی کو 22 ریاستوں میں چیلنج کر دیا۔

    ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پہلی پریس بریفنگ میں کینیڈا پر منشیات امریکا بھیجنے کا الزام لگا دیا، انہوں نے کہا کینیڈا سے لاکھوں لوگ اور منشیات امریکا آرہی ہیں۔

    ٹرمپ نے صدارتی معافیوں کے اعلان کا دفاع کرتے ہوئے اس کو انصاف کے مطابق قرار دیا اور بائیڈن انتظامیہ کی انتقامی کارروائی کا نشانہ بننے والے افراد کو معافی دی۔

    https://urdu.arynews.tv/appeals-court-judge-refuses-to-halt-trump-sentencing/

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مصنوعی ذہانت پروجیکٹ کا اعلان

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مصنوعی ذہانت پروجیکٹ کا اعلان

    امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ 500 ارب ڈالر مالیت کے اسٹار گیٹ آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) پروجیکٹ کا آغاز کریں گے۔

    یہ بات انہوں نے وائٹ ہاؤس میں پہلی میڈیا بریفنگ کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ اوپن اے آئی، سافٹ بینک اور اوریکل اے آئی میں 500 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے اس اقدام سے ایک لاکھ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسٹار گیٹ فوری طور پر اے آئی انفرا اسٹرکچر کی تعمیر پر کام شروع کردے گی۔

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ٹک ٹاک کے مالک سے میری ملاقات ہوئی ہے،اگر ایلون مسک ٹک ٹاک خریدنا چاہیں گے تو ڈیل کروا دوں گا۔

    صدر ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کی انتقامی کارروائی کانشانہ بننے والے افراد کو معافی دینے کا بھی اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ بائیڈن نے اپنی فیملی اور مجرموں کو صدارتی معافی دی۔

    صحافیوں کی جانب سے روس یوکرین جنگ سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر میں اس وقت صدر ہوتا تو یوکرین کی جنگ شروع ہی نہ ہوتی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کینیڈا سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ امریکا آریے ہیں اور بھاری مقدار میں منشیات ابھی لائی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں : پیوٹن روس کو تباہ کررہے ہیں، ٹرمپ

    علاوہ ازیں نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ کی وجہ سے پیوٹن روس کو تباہ کررہے ہیں، انہیں مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ میرے پاس یوکرین تنازع کے حل کیلئے ابھی وقت ہے، یوکرین جنگ جاری رہی تو روس بڑی مصیبت میں پڑجائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن کو یوکرین جنگ کے خاتمے اور روس کو بچانے کیلئے ایک معاہدہ کرنا چاہیے، یوکرین کے صدر زیلنسکی بھی جنگ کے خاتمے کیلئے معاہدہ چاہتے ہیں۔

     

  • ٹرمپ سیاسی مخالفین سے انتقام لیں گے یا نہیں؟ بڑا اعلان کردیا

    ٹرمپ سیاسی مخالفین سے انتقام لیں گے یا نہیں؟ بڑا اعلان کردیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھاتے ہی بڑے حکم نامے جاری کردیئے ہیں ساتھ ہی انہوں نے اپنے سیاسی مخالفین سے انتقام نہ لینے کا اعلان بھی کردیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا تقریب حلف برداری کے بعد اپنے افتتاحی خطاب میں کہنا تھا کہ اپنے دور میں امریکا پہلے رکھوں گا، اب امریکا ترقی کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا بہت جلد مضبوط، عظیم اور پہلے سے کہیں زیادہ کامیاب ملک بنے گا۔

    انہوں نے ملک بھر سے حکومتی سنسرشپ ختم کرنے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ رنگ اور نسل کی بنیاد پر امتیاز کو ختم کردیا جائے گا۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم گرین نیو ڈیل ختم کر دیں گے، امریکا میں اس رفتار سے کاریں بنائیں گے جس رفتار سے اس سے پہلے نہیں بنی ہوں گی۔

    واضح رہے کہ امریکا کے صدر ٹرمپ نے اپنے وعدے کے مطابق حلف اٹھاتے ہی کیپٹل ہل حملہ کیس میں ملوث تمام افراد کو عام معافی دینے کا اعلان کردیا۔

    نئے امریکی صدر نے صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انتخابات میں قوم سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا شروع کردیا۔

    ٹرمپ نے حلف اٹھاتے ہی اہم اعلانات کر دیے، ان کا کہنا تھا کہ 6 جنوری سمیت دیگر کئی ملزمان کی عام معافی کے اعلانات پر دستخط کرنے جارہے ہیں۔

    انہوں نے اپنے وعدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے کپیٹل ہل حملہ کیس میں سزا پانے والے تمام افراد کیلئے معافی کا اعلان کردیا۔

    اس کے علاوہ ٹرمپ نے پیرس ماحولیاتی معاہدے سے علیحدگی کے آرڈرز کے علاوہ فیڈرل ملازمین کی بھرتیاں منجمد کرنے کے آرڈرز پر بھی دستخط کردیے۔

    امریکی سینیٹ نے مارکو روبیو کی بطور وزیر خارجہ تقرری کی توثیق کردی گئی، ٹرمپ نے (اے آئی) مصنوعی ذہانت کی پالیسی سے متعلق جوبائیڈن کا ایگزیکٹو آرڈر بھی منسوخ کردیا۔

    ترک صدر نے ٹرمپ کے صدر بننے پر کیا کہا؟

    ٹرمپ نے سابق امریکی صدر بائیڈن کا2030 تک الیکٹرک کاروں کی فروخت کا ہدف50 فیصد کرنے کا آرڈر بھی منسوخ کردیا، اس کے علاوہ انہوں نے اب تک پچھلی حکومت کے کم ازکم 80 ایگزیکٹو آرڈرز منسوخ کردیے۔